• last week
تیسرے اموی خلیفہ، معاویہ بن یزید، جو معاویہ دوم کے نام سے مشہور ہیں، اموی خلافت کے ایک مختصر دور حکومت کے حامل تھے۔ وہ یزید بن معاویہ کے بیٹے تھے اور 683ء میں اپنے والد کی وفات کے بعد خلیفہ بنے۔ ان کا دور حکومت انتہائی مختصر تھا، جو صرف چند ماہ یا چند ہفتوں پر محیط تھا، اور وہ اپنی کم عمری اور غیر مستحکم سیاسی حالات کی وجہ سے حکومت کو مؤثر طریقے سے چلانے میں ناکام رہے۔

معاویہ بن یزید کی شخصیت اور دور حکومت کو تاریخی طور پر کم جانا جاتا ہے، کیونکہ انہوں نے کوئی قابل ذکر کارنامہ سرانجام نہیں دیا۔ بعض روایات کے مطابق، انہوں نے خلافت کے بوجھ کو محسوس کیا اور اپنے آپ کو اس عہدے کے لیے نااہل سمجھتے ہوئے استعفیٰ دے دیا، جبکہ دیگر روایات میں ان کی وفات کو فطری بتایا جاتا ہے۔ ان کے بعد اموی خلافت میں ایک سیاسی خلا پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں عبداللہ بن زبیر اور مروان بن الحکم کے درمیان اقتدار کی کشمکش شروع ہو گئی۔

معاویہ بن یزید کا دور اموی خلافت کے ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے، جب خلافت کے نظام میں عدم استحکام اور داخلی تنازعات نمایاں ہو گئے۔ ان کا مختصر دور حکومت اموی خلفاء کی تاریخ کا ایک کم روشن باب سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ دور اموی سلطنت کے سیاسی اور سماجی چیلنجز کو سمجھنے کے لیے اہم ہے۔

Category

📚
Learning

Recommended