حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ اسلام کے تیسرے خلیفہ راشد تھے۔ آپ کا پورا نام عثمان بن عفان بن ابی العاص بن امیہ ہے۔ آپ قریش کے معزز اور مالدار قبیلے بنو امیہ سے تعلق رکھتے تھے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو "ذوالنورین" کے لقب سے بھی جانا جاتا ہے، کیونکہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دو بیٹیوں سے شادی کی تھی: پہلے حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا سے اور ان کے انتقال کے بعد حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا سے۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ ابتدائی دور میں ہی اسلام قبول کرنے والوں میں شامل ہوئے اور انہوں نے ہجرت حبشہ اور ہجرت مدینہ دونوں میں حصہ لیا۔ آپ رضی اللہ عنہ نہایت ہی شریف النفس، حلیم الطبع، اور سخی انسان تھے۔ آپ نے اپنی دولت کو اسلام کی خدمت میں خرچ کیا، جس کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ آپ نے مسلمانوں کی فوج کے لیے اپنی پوری دولت خرچ کر دی اور مسجد نبوی کی توسیع کے لیے بھی آپ نے بڑی رقم عطیہ کی۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو 644 عیسوی میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد خلیفہ منتخب کیا گیا۔ آپ کے دور خلافت میں اسلامی سلطنت کا بہت زیادہ پھیلاؤ ہوا۔ آپ کے دور میں ایران، مصر، اور شمالی افریقہ کے بڑے علاقے فتح ہوئے۔ آپ نے قرآن مجید کو ایک مصحف کی شکل میں جمع کرنے کا اہم کام بھی انجام دیا، جسے "مصحف عثمانی" کہا جاتا ہے۔ یہ قرآن مجید کی وہ معیاری شکل ہے جو آج تک پوری دنیا میں رائج ہے۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا دور خلافت بہت سی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ کچھ مشکلات کا بھی شکار رہا۔ آپ کے دور کے آخر میں کچھ فتنے اور بغاوتیں پیدا ہوئیں، جو بالآخر آپ کی شہادت پر منتج ہوئیں۔ 656 عیسوی میں آپ کو اپنے ہی گھر میں محاصرے کے دوران شہید کر دیا گیا۔ آپ کی شہادت اسلام کی تاریخ کا ایک المناک واقعہ ہے۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شخصیت نہایت ہی بلند اور قابل احترام تھی۔ آپ کی تقویٰ، سخاوت، اور خدمت اسلام کی وجہ سے آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ آپ کی وفات کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ چوتھے خلیفہ بنے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی زندگی اور کارنامے ہر مسلمان کے لیے مشعل راہ ہیں۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ ابتدائی دور میں ہی اسلام قبول کرنے والوں میں شامل ہوئے اور انہوں نے ہجرت حبشہ اور ہجرت مدینہ دونوں میں حصہ لیا۔ آپ رضی اللہ عنہ نہایت ہی شریف النفس، حلیم الطبع، اور سخی انسان تھے۔ آپ نے اپنی دولت کو اسلام کی خدمت میں خرچ کیا، جس کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ آپ نے مسلمانوں کی فوج کے لیے اپنی پوری دولت خرچ کر دی اور مسجد نبوی کی توسیع کے لیے بھی آپ نے بڑی رقم عطیہ کی۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو 644 عیسوی میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد خلیفہ منتخب کیا گیا۔ آپ کے دور خلافت میں اسلامی سلطنت کا بہت زیادہ پھیلاؤ ہوا۔ آپ کے دور میں ایران، مصر، اور شمالی افریقہ کے بڑے علاقے فتح ہوئے۔ آپ نے قرآن مجید کو ایک مصحف کی شکل میں جمع کرنے کا اہم کام بھی انجام دیا، جسے "مصحف عثمانی" کہا جاتا ہے۔ یہ قرآن مجید کی وہ معیاری شکل ہے جو آج تک پوری دنیا میں رائج ہے۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا دور خلافت بہت سی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ کچھ مشکلات کا بھی شکار رہا۔ آپ کے دور کے آخر میں کچھ فتنے اور بغاوتیں پیدا ہوئیں، جو بالآخر آپ کی شہادت پر منتج ہوئیں۔ 656 عیسوی میں آپ کو اپنے ہی گھر میں محاصرے کے دوران شہید کر دیا گیا۔ آپ کی شہادت اسلام کی تاریخ کا ایک المناک واقعہ ہے۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شخصیت نہایت ہی بلند اور قابل احترام تھی۔ آپ کی تقویٰ، سخاوت، اور خدمت اسلام کی وجہ سے آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ آپ کی وفات کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ چوتھے خلیفہ بنے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی زندگی اور کارنامے ہر مسلمان کے لیے مشعل راہ ہیں۔
Category
📚
Learning