A brief summary of the Quran | JUZ 30 | Mufti Muhammad Zubair

  • 2 weeks ago
▶ About Mufti Muhammad Zubair:
Mufti Muhammad Zubair is a Shariah Board member at Al Baraka Bank Pakistan. In view of his visionary approach, knowledge of macro environment and strong understanding of Shariah, Government of Pakistan has appointed Mufti Muhammad Zubair as a Member of “Council of Islamic Ideology Pakistan” for giving advice on Islamic issues and related matters to the government and the Parliament. Mufti Muhammad Zubair is engaged with various academic institutions. He is also the Vice chancellor of Dar-ul-Ifta Jamia Suffah and Chairman Al-Suffah Trust, Karachi. Electronic and print media has been a forte of Mufti Muhammad Zubair. He is frequently invited as analyst and religious scholar on various TV Channels and has been writing columns, on critical matters, in newspapers, magazines and social media; and has been participated in global conferences in Saudi Arabia, UAE, Oman, Jordan, Syria, Tanzania, Hong Kong, Malaysia, China, and Taiwan. Mufti Muhammad Zubair is engaged with various corporate and Investment firms. He is the Shariah Advisor of Adams Sons Group of Companies Muscat, Sultanate of Oman, Shariah Advisor Alif Investment UAE, Dubai and Shariah Advisor Segal Development Limited, USA.

#MuftiMuhammadZubair #MMZ #Mufti_Muhammad_Zubair #MuftiZubair #Mufti_Zubair #Mufti #Muhammad #Zubair

Category

📚
Learning
Transcript
00:00نحمده و نصلي الى رسوله الكريم اما بعد
00:03بارا نمبر تیس کا مختصر ترین خلاصة یہ ہے
00:08کہ شروع میں اللہ رب العزت نے سورة النبى کا تذکرہ فرمایا
00:12ایک بڑی خبر
00:14اس بڑی خبر سے مراد قیامت کا دن ہے
00:18اللہ رب العزت نے کائنات کی کھلی نشانیوں کا تذکرہ فرمایا
00:22جن نعمتوں اور نشانیوں کو خود یہ کفار بھی مانتے تھے
00:26مگر قیامت کے دن کے منکر تھے
00:29تو اللہ نے فرمایا جو یہ نعمتیں بنانے پر قادر ہے
00:32وہ بعد الموت زندہ کرنے پر بھی قادر ہے
00:35اس کے بعد سورة نازعات
00:37اللہ رب العزت نے کئی قسمیں کھائیں
00:40فرشتوں کی قسمیں کھائیں
00:42کہ کافروں کی روحیں جو سختی سے نکالنے والے فرشتیں ہیں
00:46مومنوں کی روحیں جو نرمی سے نکالنے والے فرشتیں ہیں
00:50اللہ کی طرف سے پھر ان روحوں کا انتظام کر دیا جاتا ہے
00:54تو یہ قسمیں کھاؤ کر انہی فرشتوں کے ذریعے سور پھکوائے جانے کا تذکر
00:59اللہ رب العزت نے فرما کر کے یہ فرمایا
01:02کہ ان قسموں کے بعد انسان کو دوبارہ زندہ کیا جائے گا
01:07تیسرے نمبر پر سور عبس
01:09عبس کہتے ہیں ناخش ہونا
01:11دراصل اس سورہ کی ابتدائی آیات کا مختصر تریر پس منظر یہ ہے
01:16کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قریشی سرداروں کو دعوت دے رہے تھے
01:20کہ اس دوران میں حضرت عبداللہ ابن ام مکتوم رضی اللہ تعالیٰ تشریف لائے
01:23جو نابی نہ تھے
01:24نبی کو اس موقع پر ان کا آنہ یوں پسند نہ آیا
01:27کہ اس وقت میں دعوت کے اندر تبلیغ کے مشن اور کاز کے اندر مصروف ہوں
01:32لیکن چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کا آنہ پسند نہیں ہوا
01:36لیکن یہ چونکہ مخلص تھے
01:38لہذا اللہ رب العزت نے یہ بات ظاہر فرمائی
01:41کہ ہماری پسندیدہ بات یہی ہے
01:44کہ یہ جو مخلص آئیں انہی کی قدر ہونی چاہیے
01:48اللہ رب العزت نے یہ اپنی پسندیدگی کا اظہار فرمایا
01:52پتا چلا کہ مخلص کی قدر ہونی چاہیے
01:55خلاص والا ہدایت کا چراغ ہوتا ہے
01:58ہر دور کے اندر ہم میں سے ہر ایک کو اخلاص والے کی قدر کرنی چاہیے
02:02اس کے بعد سورة تقویر
02:04تقویر کا معنی ہوتا ہے لپیٹنا
02:06قیامت میں سورج کو لپیٹ دیا جائے گا
02:09قیامت کے حالات و واقعات کا اللہ رب العزت نے تذکرہ فرمایا
02:13اس کے بعد سورة انفطار کا تذکرہ فرما کر
02:15آخرت کی منظر کشی اور عقیدہ آخرت کو بیان کیا
02:18اس کے بعد سورة مقوفیفین کے اندر
02:20ناب طول میں کمی اور حقوق العباد کے اندر
02:23حق تلفی کرنے والوں کا خاص طور پر تذکرہ کیا
02:26یہ اپنا حق تو پورا وصول کرتے ہیں
02:28مگر دیتے وقت کمی بیشی کرتے ہیں
02:30اس کے بعد سورة انشقاق کا تذکرہ کر کے
02:33قیامت کے حالات و واقعات کا ذکر فرمایا
02:36کہ زمین میں جو کچھ ہے وہ زمین باہر نکال دے گی
02:39اس کے بعد سورة بروج کا اللہ رب العزت نے تذکرہ فرمایا
02:44قسمیں کھا کر اللہ رب العزت نے
02:47اصحاب اخدود کی طرف اشارہ فرمایا
02:49اس کے بعد سورة تارک کا ذکر فرمایا
02:51تارک کا مانا ہوتا ہے رات کو آنے والا
02:54قسمیں کھا کر کے فرمایا
02:55کہ انسان پر ایک نگران فرشتہ مقرر ہے
02:58جو اس کے عمال کو لکھتا اور اس کی حفاظت کرتا ہے
03:01اس کے بعد سورة آلہ کا تذکرہ فرمایا
03:03اللہ کی تسبیح خاص انداز سے اللہ نے انسان کو بنایا
03:07اللہ کے نام کی تسبیح بیان کرو
03:09قرآن کی حقانیت کو اللہ رب العزت نے بیان فرمایا
03:12اور یہ کہ آپ جلدی نہ کریں
03:13ہم آپ کو پڑھائیں گے اور آپ بھولیں گے نہیں
03:16جس نے اپنا تذکیہ کیا وہ کامیاب ہو گیا
03:19سورة آلہ کا اللہ رب العزت نے اختتام اس طرح سے فرمایا
03:23سورہ غاشیہ کا تذکرہ فرمایا
03:25چھا جانے والی
03:27اب یہ چھا جانے والی سے مراد قیامت کا دن
03:29قیامت کا تذکرہ اس میں فرمایا
03:31پھر مشرقین کو سمجھانے کے لئے چار چیزوں کا تذکرہ فرمایا
03:34اونٹ کو دیکھو اللہ نے کیسی زبردست تخلیق فرمای
03:37آسمان، زمین، پہاڑ کا تذکرہ
03:40ان ذکر، اس سارے تذکرے کے بعد
03:43اللہ وعدہ اللہ شریک اللہو کی وحدانیت پر
03:46اللہ رب العزت نے دلائل قائم فرمایا
03:48اور پھر پیغمبر کا فریضہ
03:50کہ ان کا فریضہ صرف تبلیغ ہے
03:52زبردستی منوانا ہرگز نہیں ہے
03:54اس کے بعد سورہ فجر کا آغاز ہوتا ہے
03:57قسمیں کھا کر
03:58ذلحجہ کی دس راتوں کی قسمیں اللہ رب العزت نے کھائی
04:01نو اور دس ذلحجہ کی قسم کھائی
04:04اور قسمیں کھانے کے بعد
04:06اچھے لوگوں کے ساتھ اچھا برطاؤ
04:08اور بروں کے ساتھ برے برطاؤ کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا
04:11ایرم، قوم سمود، قوم فرعون
04:14ان کی تباہی کا اللہ رب العزت نے تذکرہ فرمایا
04:17پھر اس کے بعد سورہ بلد کا تذکرہ فرمایا
04:19شہر مکہ کی قسم کھا کر کے بیان فرمایا
04:22آپ اس شہر کے اندر مقیم ہیں
04:24دراصل مکہ پہلے سے بھی حرمت والا تھا
04:26پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے آنے سے
04:28اس کی حرمت اور عزمت میں اور اضافہ ہو گیا
04:31اس کے بعد سورہ شمس کے آغاز میں
04:33اللہ نے گیارہ قسمیں کھا کر فرمایا
04:35کہ انسانی ذات کے اندر اللہ نے
04:37گناہ کا بھی تقاضی رکھا ہے
04:39اور اللہ رب العزت نے انسانی ذات کے اندر
04:41اپنے گناہ کو کنٹرول کرنے کا بھی مادہ رکھا ہے
04:44اس کے بعد سورہ ليل میں قسمیں کھا کر
04:46اللہ نے نیکی اور بدی کے نتیجے کو بیان فرمایا
04:51کہ جس نے اللہ کے راستے میں مال دیا
04:54تقویٰ تیار کیا اور اچھی بات کو دل سے مانا
04:58یہ کامیاب ہوا
04:59اور جو آدمی بخیل ہوا
05:01جس نے اللہ کی بات کو جھٹلایا
05:03وہ ناکام ہوا
05:05اور جو اللہ کی راہ کے اندر خرچ کرتا ہے
05:07اللہ سے ڈرتا ہے
05:08اللہ کی رضا کو مقصود بناتا ہے
05:10وہ جہنم سے بہت دور ہوگا
05:12یہ آخری صفات حضرت سدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان کے اندر نازل ہوئی ہیں
05:17اس کے بعد اللہ رب العزت نے سورة القدر کا تذکرہ فرمایا
05:20ایسی رات جو ہزار مہینوں سے افضل ہے
05:23لوحے محفوظ سے آسمان پر
05:26اللہ رب العزت نے اس قرآن کریم کو اتارا
05:29پھر اس کی فضیلت کو اللہ رب العزت نے بیان فرمایا
05:32اس کے بعد سورة البینہ کا آغاز ہوتا ہے
05:35اور اللہ رب العزت نے مشرقین کی ناکامی کا تذکرہ فرمانے کے بعد فرمایا
05:40کہ جہود و نصارات دلائل کو دیکھنے کے باوجود
05:43آپ ﷺ پر ایمان نہ لائے
05:46لہذا یہ ناکام ہوگے
05:48اس کے بعد سورة الزلزال
05:50سورة الزلزال میں اللہ نے قیامت کی حولناکی کا تذکرہ فرمایا
05:53کہ زمین سب کچھ نکال دے گی جو کچھ اس کے اندر ہے
05:57ایک موقع آئے گا کہ انسان یہ کہہ اٹھے گا
05:59کہ مال کی خاطر جو میں نے گناہ کیا تھا
06:03وہ مال یہ پڑا ہوا ہے
06:05وہ اس مال کو دیکھ کر کہہ گا
06:07یہ ہے وہ مال جس کی وجہ سے میں نے گناہ کیے
06:10چھوٹی سی چھوٹی برائی اور نیکی کو بھی آج قیامت کے دن وہ دیکھے گا
06:14اس کے بعد سورة العادیات کے اندر
06:16گھوڑوں کی خسمیں کھا کر
06:18اللہ نے یہ سمجھایا
06:19کہ دیکھو گھوڑا اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر بھی مالک کی حفاظت کرتا ہے
06:23ایک انسان ہے مالک کا کھاتا ہے مگر اللہ کی نہیں مانتا
06:27نہ شکری کرتا ہے
06:28اس کے بعد سورة القارعہ
06:30قارعہ کے اندر
06:32اللہ نے قیامت کی حولناکی کا تذکرہ کر کے یہ فرمایا
06:35جن کے نیک آمال وزنی ہوں گے
06:38ان کا آمال ناما وزنی ہوگا
06:41اور جن کے آمال قیامت والے دن ہلکے ہوں گے
06:45تو آمال ناما ہلکا
06:46لیکن ساتھ میں اللہ نے یہ بھی اصول بیان فرما دیا
06:50قیامت کے دن آمال کی گنتی نہیں ہوگی
06:53طول اور وزن ہوگا
06:55گوئے آمال میں وزن پیدا کرنا چاہیے
06:57جو خلوس و اخلاص کے ذریعے سے ہی پیدا ہوتا ہے
07:00اس کے بعد سورة التقاسر میں
07:02مال کی محبت تمہیں غفلت میں نہ ڈال دے
07:05نعمتوں کا شکر ادا کرو
07:07قیامت کے دن سوال و جواب ہوگا
07:09نعمتوں کا حساب ہوگا
07:11یہ تذکرہ اللہ نے سورة تقاسر میں فرمایا
07:14اس کے بعد سورة عصر کے اندر
07:16اللہ نے قسم کھا کر فرمایا
07:18جس کے ایمان اعمال صالحہ
07:20یعنی اعقاد و اعمال درست ہوں گے
07:23دعوت کے اندر اگر مشکل ہو
07:25اور وہ خندہ پیشانی سے کام لے گا
07:28وہ لوگ کامیاب ہوں گے
07:29اس کے علاوہ کے انسان ناکام
07:31اس کے بعد سورة الحمزہ کے اندر
07:33اللہ رب العزت نے فرمایا
07:34فلاں فلاں لوگ حلاک
07:36اب وہ کون کون سے لوگ حلاک ہیں
07:38مال کو جو گن گن کر رکھتے ہیں
07:40بخل سے کام لیتے ہیں
07:42شغلی کھاتے ہیں عیب نکالتے ہیں
07:44مزاق اڑاتے ہیں دوسروں کو تانے دیتے ہیں
07:47ایسے لوگوں کے اعمال برباد ہوں گے
07:49اس کے بعد سورة الفیل کے اندر
07:51اللہ نے عبرہ والا مشہور واقعہ نقل کرنے کے بعد
07:54یہ سبق اور پیغام دے دیا
07:56اللہ کے دین کو مت مٹاؤ
07:58ورنہ خود مٹ جاؤں گے
08:00جیسا کہ عبرہ کا لشکر
08:02کعبے کو گرانے کے لیے آیا تھا
08:04مگر اللہ نے عبابیلوں کے ذریعے
08:06کنکریوں سے ان کو ختم فرما دیا
08:08تو تم بھی خدا کے دین کو
08:10کبھی مٹانے کے درپے نہ ہونا
08:12اس کے بعد سورة الخوریش میں
08:14اللہ رب العزت نے باقاعدہ طور پر
08:16نعمتوں کا تذکرہ فرمایا
08:18بھوک کی جگہ پر
08:20ان کو رزق اور خوراک
08:22عطا کی ہے خوف کی جگہ پر
08:24امن عطا کی ہے
08:26جس رب نے ان کو رزق دیا
08:28اس کعبے کے رب کی ان کو
08:30عبادت بھی کرنی چاہئے
08:32سورة الخوریش کے بعد
08:34سورة المعون کا تذکرہ فرمایا
08:36اور سورة المعون کے اندر
08:38اللہ رب العزت نے برتنے کی
08:40چیزوں سے منع کرنے کی
08:42مزمت کا بھی بیان فرمایا
08:44اور اللہ رب العزت نے
08:46جتیم کے حقوق کا بھی تذکرہ فرمایا
08:48اس کے بعد سورة القوسر میں
08:50اللہ رب العزت نے
08:52آپ ﷺ پر کیئے گئے انعام
08:54اور حوض قوسر کا تذکرہ فرما کر
08:56آپ کے دشمنوں اور مخالفوں کا
08:58انجام بد ہوگا
09:00ان کا نسب ختم ہو جائے گا
09:02اس کے بعد سورة القافرون
09:04حد فاصل ہے
09:06ایمان والوں کے درمیان اور قافروں کے درمیان
09:08اس کے بعد سورة نصر کے اندر
09:10اللہ نے اپنی مدد کے آنے کا
09:12لوگوں کے فوج در فوج
09:14اسلام کے دائرے میں داخل ہونے کا
09:16تذکرہ فرما کر
09:18اس بات کی طرف اشارہ کر دیا
09:20گویا نبی ﷺ کی آمد کا مقصد
09:22اور آپ ﷺ کی بعثت کا مقصد
09:24پورا ہو گیا
09:26اس کے بعد اللہ رب العزت نے
09:28تبت یدا عبیل حبی متب
09:30کا تذکرہ
09:32اس کے بعد سورة اخلاص میں اللہ رب العزت نے
09:34توحید کا تذکرہ فرمایا
09:36آخری دو صورتوں فلق اور ناس
09:38کے بارے میں یہ بات ذہن کے اندر رکھنی
09:40چاہیئے ان دونوں کا حاصل اور خلاصہ
09:42یہ ہے کہ انسان کو چاہیئے
09:44جنات سے بھی اور شریع
09:46انسانوں سے بھی پناہ طلب کرے
09:48اور اللہ کی پناہ میں آجائے
09:50اگر کسی انسان کو
09:52جادو سے بچنا ہے اللہ کی پناہ
09:54اور وسوسوں سے بچنا ہے
09:56تو بھی اللہ کی پناہ لینی ہوگی
09:58یاد رکھئے سورہ فاتحہ
10:00کے اندر قرآن کریم
10:02کا جو آغاز ہو رہا تھا
10:04اس میں دو چیزیں مانگی گئی تھی
10:06اللہ کی مدد و نسرت اور صراط
10:08مستقیم اور فلق اور
10:10ناس کے اندر گوئیہ اس بات کی طرف
10:12اشارہ کے جب اللہ کی مدد آگئی
10:14تو تم غالب ہوگئے
10:16مگر اب دنیاوی معاملات
10:18بھی ہیں دینی معاملات بھی ہیں
10:20دنیاوی معاملات کے اندر
10:22مخلوقات کے شر سے
10:24اور ان کے فتنوں سے
10:26تم اللہ کی پناہ میں آجاؤ
10:28اور دینی معاملات میں
10:30وسوسہ ڈالنے والوں کے وسوسوں
10:32تواہمات سے بھی پناہ طلب کر کے
10:34اللہ کی پناہ کے اندر آجاؤ
10:36جب تم دنیاوی معاملات
10:38میں فتنوں سے بچوگے
10:40تو تمہاری دنیا ٹھیک ہو جائے گی
10:42اور جب تم دینی معاملات
10:44میں وسوسوں سے بچوگے
10:46تو تمہاری آخرت سمر جائے گی
10:48گوئیہ کہ یہ دو صورتیں دنیا
10:50اور آخرت کو سمرنے کے لئے
10:52قلید اور بنیادی نسخے کا
10:54قلعہ اور حصار کا کام دیتی ہیں
10:56اسی وجہ سے حضرات اولیاء اکرام
10:58نے فرمایا
11:00کہ انسان کو جادو سحر
11:02ٹونے اور آس پاس کی
11:04مختلوقات کے شر سے
11:06بچنے کے لئے
11:08ان دو صورتوں کی تلاوتوں کا خود بھی
11:10اور اولاد کے ذریعے بھی احتمام کرنا
11:12چاہیے
11:14اللہ قرآن کریم کو پڑھنے
11:16اس کا صحیح فهم
11:18اور اس پر عمل کی
11:20ہم سب کو توفیق عطا فرمائے
11:22آخر دعوانا
11:24الحمد لله رب

Recommended