حسدکاعلاج
ہم کسی پہ بدگمانی نہیں کریں گریں مگردنیا میں حسد ہے اوریہ ازل سے چلاآرہا اوریہ موجود ہے اوررہے گا اوراس چیزسے بچنے کے لیے محنت کرنی پڑے گی۔ اگرکسی کوبڑی سواری ،بڑامال ، بڑا گھرمل گئی توبہت کم لوگ ہیں یہ کہنے والے کہ یہ رب کی تقسیم ہے ۔ اللہ نے سارے نظام کو چلانا ہے ، کوئی چھوٹا ہوگا ، کوئی بڑا ہوگا۔ میں نے پوری کوشش کی ، میں نے پوری محنت کی پرمیرے مقدرنصیب میں نہیں تھا ، میں نے سارے اسباب اختیارکیے اوراسباب کی پوری ترتیب اختیارکی اوراسے کہتے ہیں اناللہ واناالیہ راجعون۔
پوچھا جب مسلمان مسلمان ہوتا ہے حسدکادَورکیوں نہیں چلتا، اس لیے کہ وہ حال پرراضی ہوتا ہے۔ مولا تونے مجھے یہ حال دیا میں راضی، اس کو وہ حال دیا ، میں راضی۔ میں تیرے ہرحال پرراضی۔ تونے مجھے جوحال دیا میں راضی۔ غربت کاحال، تنگدستی کاحال، گمنامی کاحال ، چھوٹی سواری یا سواری ہے ہی نہیں، چھوٹے گھرکاحال، اولاد نہ ہونے کاحال یا اپاہج ہونے کاحال ، لولی لنگڑی اولادہونے کاحال ، میں راضی۔
میں نے کوشش ، محنت کی تھی، اس غربت، تنگدستی ، فقیری، مفلسی کے حال سے نکل جاؤں، میں اس چھوٹی سوسائٹی کے مکان سے نکل جاؤں میں نے کوشش کی تھی ، پرحلال راہوں سے کوشش کی تھی۔ پرمیرے رب کومنظورنہیں تھا۔۔ اگرکسی کابڑاگھرہے، بڑی نعمت ہے ، تو اس سے میرے من میں میرے جیوں میں میری چاہتوں میں، میرے جذبوں میں حسد نہیں آئے گا۔ یہ کامل مومن بن جائے گا یہ بہترین شہری بن جائے گا، بے ضررانسان بن جائے گا۔ کمال ہے۔ یہ وہ سانپ نہیں ہوگا جوموقع کی تلاش میں ہوگا جس کوجتنا مرضی دودھ پلا۔ یہ وہ بچھو نہیں ہوگا۔ جو کچھوے نے اُٹھا کراس کو پانی سے نکالا تھا اوریہ جاتے ہوئے اس کو ڈس کرگیا تھا، بالکل نہیں۔
یہ جانے گا میرے اندرحسد کی کیفیت پیداہورہی ہے تو یہ اپنے اندرالارم فٹ کرکے رکھے گا کہ اوہ ہو۔۔۔ یہ بول میں نے حسدکابولا تھا۔ یہ جو میں نے کام کیاتھا اس کے پیچھے حسدتھا اورمیرے اندرمجھے اپنا حسدمحسوس ہوگیا ہے ۔ اب حسد سے کہہ ٹھیک ہے میں تیرا علاج کرتاہے تومجھے فٹ بال نہ بنا حسد۔ اورتیرا علاج یہ ہے کہ میں حال پرراضی ہوتا ہوں۔ کتنا آسان سا کام ہے۔
ہم کسی پہ بدگمانی نہیں کریں گریں مگردنیا میں حسد ہے اوریہ ازل سے چلاآرہا اوریہ موجود ہے اوررہے گا اوراس چیزسے بچنے کے لیے محنت کرنی پڑے گی۔ اگرکسی کوبڑی سواری ،بڑامال ، بڑا گھرمل گئی توبہت کم لوگ ہیں یہ کہنے والے کہ یہ رب کی تقسیم ہے ۔ اللہ نے سارے نظام کو چلانا ہے ، کوئی چھوٹا ہوگا ، کوئی بڑا ہوگا۔ میں نے پوری کوشش کی ، میں نے پوری محنت کی پرمیرے مقدرنصیب میں نہیں تھا ، میں نے سارے اسباب اختیارکیے اوراسباب کی پوری ترتیب اختیارکی اوراسے کہتے ہیں اناللہ واناالیہ راجعون۔
پوچھا جب مسلمان مسلمان ہوتا ہے حسدکادَورکیوں نہیں چلتا، اس لیے کہ وہ حال پرراضی ہوتا ہے۔ مولا تونے مجھے یہ حال دیا میں راضی، اس کو وہ حال دیا ، میں راضی۔ میں تیرے ہرحال پرراضی۔ تونے مجھے جوحال دیا میں راضی۔ غربت کاحال، تنگدستی کاحال، گمنامی کاحال ، چھوٹی سواری یا سواری ہے ہی نہیں، چھوٹے گھرکاحال، اولاد نہ ہونے کاحال یا اپاہج ہونے کاحال ، لولی لنگڑی اولادہونے کاحال ، میں راضی۔
میں نے کوشش ، محنت کی تھی، اس غربت، تنگدستی ، فقیری، مفلسی کے حال سے نکل جاؤں، میں اس چھوٹی سوسائٹی کے مکان سے نکل جاؤں میں نے کوشش کی تھی ، پرحلال راہوں سے کوشش کی تھی۔ پرمیرے رب کومنظورنہیں تھا۔۔ اگرکسی کابڑاگھرہے، بڑی نعمت ہے ، تو اس سے میرے من میں میرے جیوں میں میری چاہتوں میں، میرے جذبوں میں حسد نہیں آئے گا۔ یہ کامل مومن بن جائے گا یہ بہترین شہری بن جائے گا، بے ضررانسان بن جائے گا۔ کمال ہے۔ یہ وہ سانپ نہیں ہوگا جوموقع کی تلاش میں ہوگا جس کوجتنا مرضی دودھ پلا۔ یہ وہ بچھو نہیں ہوگا۔ جو کچھوے نے اُٹھا کراس کو پانی سے نکالا تھا اوریہ جاتے ہوئے اس کو ڈس کرگیا تھا، بالکل نہیں۔
یہ جانے گا میرے اندرحسد کی کیفیت پیداہورہی ہے تو یہ اپنے اندرالارم فٹ کرکے رکھے گا کہ اوہ ہو۔۔۔ یہ بول میں نے حسدکابولا تھا۔ یہ جو میں نے کام کیاتھا اس کے پیچھے حسدتھا اورمیرے اندرمجھے اپنا حسدمحسوس ہوگیا ہے ۔ اب حسد سے کہہ ٹھیک ہے میں تیرا علاج کرتاہے تومجھے فٹ بال نہ بنا حسد۔ اورتیرا علاج یہ ہے کہ میں حال پرراضی ہوتا ہوں۔ کتنا آسان سا کام ہے۔
Category
️👩💻️
Webcam