• 9 years ago
گناہ سے نفرت
جس کو تو گناہگارکہتا ہے اس سے نفرت نہ کر، گناہ سے نفرت، گناہگارسے نفرت نہ کر۔ہماری طبیعت میں ویسے بھی نفرت ختم ہوجائے۔ آپ جس مسلک کے ہیں، جس خیال کے ہیں، جس نظریے کے ہیں جس فقہ کے ہیں، اسی میں رہیں مگردوسروں کے لیے نفرت ختم کردیں۔ نہ قوم اس کی متحمل ہے، نہ ملک اس کامتحمل ہے نہ عالم اس کامتحمل ہے اب وہ چیزیں ختم ہوگئی ہیں، اب دیواریں توڑنی پڑیں گی۔ اب نفرتوں کانظام ہمیں ویسے بھی ختم کرنا ہوگا۔ معاشرے کے گرے پڑے لوگ ، گناہوں میں مبتلا، کسی بھی بڑے سے بڑے عیب میں مبتلا، اوراس سے نفرت نہ ہو، زبانی کلامی بھی ، نظروں سے بھی، حتیٰ کہ کوئی نفرت نہ ہو، کسی مذہب سے نفرت نہ ہو، کسی مسلک سے نفرت نہ ہو، کسی رنگ والے سے نفرت نہ ہو، تواپنا نہیں چھوڑتا نہ چھوڑ پرنفرت چھوڑ دے۔ اپنا نظریہ نہیں چھوڑتا نہ چھوڑکوئی حرج نہیں پرنفرت چھوڑدے۔

Recommended