• 9 years ago
سورہ فلق اورسورہ ناس سے حفاظت
آپ ذرا سورۃ فلق اورسورہ ناس پرغورکریں۔ قل اعوذ برب الفلق میں نے پناہ مانگی، میں پناہ میں آیا رب فلق۔ فلق کہتے ہیں پھاڑنے کو، اورفلق کہتے ہیں اندھیرے کو جوپھاڑ کے چیزنکلتی ہے وہ کیاہوتی ہے صبح اُجالا۔ میں پناہ مانگتاہوں اُس رب سے جواندھیروں سے اُجالا لاتا ہے ۔ یعنی میں اُس رب کی حفاظت میں آنا چاہتا ہوں۔
من شرماخلق اورمیں اللہ کی پناہ میں آتا ہوں مخلوق کے شرسے ۔مخلوق دوقسم کی ہے ایک مخلوق وہ ہے جس کے فطرت میں تکلیف دینا ہے۔ بچھو ہے، اُس کی فطرت میں ڈسنا اورڈسنے میں اس کومزہ بھی نہیں آتا ، اس کے اندرانتقام نہیں ہے کہ انتقامی طورپر ڈس رہا۔ سانپ ، بھیڑیا، زہریلی مکڑی وغیرہ یہ وہ مخلوقات ہیں جن کی فطرت میں اللہ جل شانہ نے یہ چیزرکھی دی ہے۔ ایک یااللہ ان کے شرسے اورایک ان لوگوں کے شرسے جوانتقاماً مجھ سے اپنا انتقام لینا چاہتے ہیں اورمجھے تکلیف دینا چاہتے ہیں۔ یااللہ کچھ توکتے ہوتے ہیں اورکچھ انسان ایسے ہوتے ہیں جوکتے نماہوتے ہیں ، یہ میں نہیں کہہ رہا قرآن کہہ رہا ہے۔ وہ جانورہیں وہ جانوروں سے بدترہیں۔
مولاتیری مخلوق کے شرسے ، وہ مخلوق پانی والی ہے، وہ بلوں میں رہتی ہے، وہ مخلوق جنات ہیں، وہ مخلوق انسان ہیں ان کے شرسے تیری حفاظت تیری چھتری میں آنا چاہتاہوں، یادرکھیے گا۔ ساری دنیا حفاظت کرنے پہ آجائے میری آپکی، نہیں کرسکتی، اورمیرا اللہ حفاظت کرنے پہ آجائے اللہ کی قسم ہوجائے گی، ہوجائے گی، اورہوجاتی ہے۔

Recommended