Dars e Quran - Surah e Baqarah
Tilawat (Recitation): Qari Noman Naeemi
Tafseer (Details): Allama Hafiz Owais
#AllamaHafizOwais #QariNomanNaeemi #DarseQuran
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Tilawat (Recitation): Qari Noman Naeemi
Tafseer (Details): Allama Hafiz Owais
#AllamaHafizOwais #QariNomanNaeemi #DarseQuran
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Surah Al-Fatihah
00:30Surah Al-Fatihah
01:00Surah Al-Fatihah
01:29Surah Al-Fatihah
01:59Surah Al-Fatihah
02:29Surah Al-Fatihah
02:59Satsang with Mooji
03:29Al-Fatihah
03:59Surah Al-Fatihah
04:29Surah Al-Fatihah
04:59Surah Al-Fatihah
05:29Surah Al-Fatihah
05:59Surah Al-Fatihah
06:29Surah Al-Fatihah
06:31Surah Al-Fatihah
06:33Surah Al-Fatihah
06:35Surah Al-Fatihah
06:37Surah Al-Fatihah
06:39Surah Al-Fatihah
06:41Surah Al-Fatihah
06:43Surah Al-Fatihah
06:45Surah Al-Fatihah
06:47Surah Al-Fatihah
06:49Surah Al-Fatihah
06:51And the devil has a good friend who doesn't take it from the side,
06:56and the men of indhir in the side and as it is in the side of the side,
06:59Allah has three example that says what?
07:02Allah tries to explain himself how He can give her a good friend,
07:05how he can help him, how he does his lead,
07:07how he can help him, how he will produce his lead,
07:10and which one of the two brothers of Allah has shown him?
07:13God can explain himself that was a kind of example,
07:16this is a good example here.
07:18This is a good example where the male teacher has discussed,
07:21حضرت عزیر علیہ السلام کا ایک ایسے شخص کا
07:24جن کا گزر ایک بستی پر ہوا تھا
07:27اوکل لذی مرعلا قریتن ایک بستی پر ان کا گزر ہوا تھا
07:31اور وہ بستی اپنی چھتوں پر گری ہوئی تھی
07:34ایک دو لفظوں کی یہاں میں وضاحت کر دوں
07:36ایک لفظ یہاں پر آیا خاویہ
07:38یہ خوا یخوی درب یدربو سے خوا اور یا اس کا مادہ ہے
07:44جس کے معنی ہوتے ہیں کھوکلا ہونا
07:48خاویتن کھوکلا ہونے والی اس میں فائل کسیئے گا ہے
07:51اچھا جو چیز کھوکلی ہو جاتی ہے نتیجتن وہ گر جاتی ہے
07:56تو اس لیے اس کا معنی نتیجے کے اعتبار سے کیا
07:59کہ گری ہوئی تھی اپنی چھتوں پر
08:01خاویتن کے معنی بنیادی کھوکلے پن کہیں
08:04پھر کہا کہ گری ہوئی تھی اپنی چھتوں پر
08:07اچھا یہ جو فرمایا کہ اپنی چھتوں پر گری ہوئی تھی
08:10یہ کیوں کہا
08:11یعنی اس سے مراد یہ تھی کہ پہلے جب گرنے کی باری آتی ہے
08:15تو پہلے چھت گرتی ہے
08:16اور پھر چھت کے اوپر دیواریں گرتی ہیں
08:19تو اس لیے فرمایا کہ وہ بستی جو ہے
08:23اپنی چھتوں پر گری ہوئی تھی
08:25اس لیے یہ تعبیر اختیار کی گئی
08:27اچھا آگے چل کے ایک اور لفظ آئے گا
08:30کھانے پینے کے لیے لم یتسنن
08:33تو اس کا جو مادہ ہے سین نون نون ہے
08:37تو جب یہ نفی جہد بلم میں گیا تو
08:42لم یتسنن ہو گیا
08:44پھر جو اس میں دوسرا نون ہے
08:46وہ ہاں سے بدل دیا گیا
08:48تو یہ لم یتسنن رہ گیا
08:52جس کے معنی ہے بدبو کے
08:55تو یعنی اس کھانے میں کوئی بدبو پیدا نہیں ہوئی تھی
08:59اس لیے فرمایا لم یتسنن
09:01خیر یہ ایک دو لفظوں کی میں نے وضاحت کی
09:04یہ واقعہ ہے حضرت عزیر علیہ السلام کا
09:06اب حضرت عزیر علیہ السلام اس واقعے کے مرکزی کردار ہیں
09:11تو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ نور بہت سارے تابعین کا قول ہے
09:15کہ یہ حضرت عزیر علیہ السلام تھے جن کا واقعہ یہاں پر بیان کیا گیا ہے
09:20حضرت عزیر علیہ السلام جو ہیں یہ اس مرحلے پر آپ سمجھیں
09:23کہ یہ جس بستی کی بات کی جا رہی ہے
09:26یہ بیت المقدس کے پاس یروشلم کا علاقہ ہے
09:30اور یہ اس وقت کی بات ہے
09:32کہ جب بخت نصر نے جو ایک بادشاہ تھا پوری دنیا پر جس نے حکومت کی
09:37اور عراق سے اس کا تعلق تھا
09:39اس نے جو ہے وہ حملہ کیا فلسطین پر یروشلم پر
09:44اور یہاں پر بارہ لاکھ یہودی آباد تھے
09:47عراق اور فلسطین کی جو جنگ ہے یہ ہمیشہ رہی ہے
09:52تقریباً کم از کم دھائی ہزار سال پرانی دشمنی ہے
09:56تو اس نے حملہ کیا چھے لاکھ یہودیوں کو اس نے قتل کیا
10:01اور چھے لاکھ لوگوں کو قیدی بنایا
10:05اور قیدی بنا کے انہیں عراق لے کر گیا
10:08کیا حالت ہوئی ہوگی
10:10اور کہتے ہیں بخت نصر نے
10:12یروشلم فلسطین اور اس علاقے کو بیت المقدس کو
10:17اس نے اتنا جو ہے وہ تباہ و برباد کیا
10:21کہ دو اینٹیں بھی ساتھ اس نے جڑی ویں نہیں چھوڑی
10:24یعنی ایک ایک اینٹ اس نے الگ کر دی
10:27تباہ و برباد کر دی اس نے ہر چیز کو
10:30اور چھے لاکھ لوگوں کو وہ قیدی بنا کر گیا ہے
10:33اور اس وقت جو ان کا فرس ٹیمپل کہلاتا ہے
10:37بیت المقدس میں
10:38وہ بھی جو ہے جس کے نیچے تابوت سکینہ بھی تھا
10:42اور ان کے ربی اور جو پادری تھے
10:44وہ بھی اس وقت وہاں پر موجود تھے
10:46اس نے اس کو بھی ڈھایا فرس ٹیمپل کو
10:48تو کہتے ہیں کہ تابوت سکینہ اس کے نیچے ہی دفن ہو گیا
10:51اور ربی وغیرہ بھی جتنے تھے وہ سب جو ہے
10:54اسی کے نیچے آ گئے
10:55تو ہر چیز کو تباہ و برباد کرنے کے بعد وہ وہاں سے چلا گیا
10:59اور یہ بارہ لاکھ لوگ جو ہے وہ اس سے متاثر ہوئے
11:03اور پھر اس بستی پر وہاں سے گزر ہوا
11:06حضرت اوزیر علیہ السلام کا
11:09یا اس کی مثال لو
11:15اب اس مثال میں اللہ پاک یہ بیان کرنا چاہتا ہے
11:18کہ مرنے کے بعد اٹھنے کی حقیقت کیا ہے
11:21تو فرمایا کہ وہ حضرت اوزیر کا گزر ہوا اس بستی پر
11:26جس کی جو اپنی چھتوں پر گری ہوئی تھی
11:29قَالَ أَنَّا يُحْيِهَا ذِهِ اللَّهُ بَعْدَ مَوْتِيهُ
11:32اب اس بستی کو دیکھنے کے بعد حضرت اوزیر کی ایسی ایک
11:35خیالوں میں وہ چلے گئے
11:38اور ایسا ان پر ایک کیفیت تاری ہوئی
11:40کہ تعجب اور حیرت کے مارے
11:42جو ہے ان کی زبان سے یہ جمنا لکھلا
11:44کہ اللہ اس بستی کو
11:45ختم ہونے کے بعد دوبارہ کیسے
11:47زندہ کرے گا
11:49یہ کوئی انکار کے طور پر نہیں تھا
11:51یہ نبیوں کا ایک
11:53جو ہے وہ اللہ کا ان کے ساتھ
11:55ایک تعلق ہوتا ہے کہ اللہ پاک ان کو
11:57سیر کراتا ہے
11:59یعنی ان کو
12:01وہ چیزیں مشاہدہ کراتا ہے جو
12:03عام آدمی کو نہیں دکھاتا
12:04جو صورت تقاثر میں بیان کیا گیا ہے
12:07علم الیقین سے این الیقین
12:10تک پہنچنا ایک تو صرف
12:11علم اور نالج کی بات ہوتی ہے
12:13ایک آنکھوں دیکھا حال ہوتا ہے
12:16تو
12:17اللہ نبیوں کو آنکھوں دیکھی چیزیں
12:19دیکھاتا ہے
12:20تو یہ اس مرحلے کی پھر کوئی بیس بنتی ہے
12:23تو یہاں ان کی زبان سے نکلا
12:25کہ اللہ کیسے زندہ کرے گا
12:27تو اللہ پاک نے پھر وہ پروسس حضرت عزیر علیہ السلام
12:30پر کشادہ کر دیا
12:31اور اس مرحلے سے ان کو گزارا
12:33فَأَمَاتَهُ اللَّهُ مِئَتَعَا مِنْ سُمَّ بَعَسَ
12:36تو اللہ نے انہیں موت دی
12:38سو سال تک
12:39ثُمَّ بَعَسَ
12:41پھر سو سال بعد اٹھایا
12:42یعنی آپ یہ سمجھیں
12:45کہ صبح کے وقت
12:47یہ سوئے تھے
12:48صبح کی روشنی میں
12:50اور جب آنکھ کھلی ہے سو سال کے بعد
12:53تو شام کا وقت تھا
12:54سوری ڈھل رہا تھا
12:56تو اللہ نے پوچھا کہ
12:57اے عزیر
12:58کتنی دیر سوئے رہے
13:00تو ان کو یہی لگا کہ
13:03صبح سویا تھا تو شام اٹھاؤں
13:04تو کہا ایک دن ہی اس سے بھی کم
13:06میں سویا ہوں
13:08تو مرنے کے بعد پھر یہ کیفیت ہوتی ہے
13:11تو
13:12ثُمَّ بَعَسَ قَالَ كَمْ لَبِسْتْ قَالَ لَبِسْتُ يَوْمًا أَوْ بَعْدَيُوْ
13:16اللہ نے کہا
13:16قَالَ بَلْ لَبِسْتَ مِئَةَ عَامِنْ
13:18آپ سو سال تک
13:20سوتے رہیں
13:21اور پھر اللہ کی قدرت کا منظر دیکھیں
13:24فَنْذُرْ اِلَا تُعَامِكَ وَشْرَابِكَ لَمْ يَتَسَنَّ
13:28یہ ایک گدے پر سوار ہو کے
13:30اپنے ساتھ
13:32انہوں نے کچھ
13:33کھانا رکھا ہوا تھا
13:35اپنے ٹیفن میں
13:35تو اس میں کچھ شربت بھی تھا
13:37کچھ مشروب بھی تھا
13:39اور کچھ کھانے کی چیز بھی تھی
13:41وہ جو کھانا تھا
13:44وہ سو سال بعد بھی ترو تازہ تھا
13:46شربت تھنڈے کا تھنڈا تھا
13:50اور کھانا گرم کا گرم تھا
13:53لَمْ يَتَسَنَّ
13:54اس میں کوئی
13:56جو ہے وہ
13:57سڑنے کی کیفیت نہیں تھی
13:59بدبو کی کیفیت نہیں تھی
14:00لَمْ يَتَسَنَّ
14:02اور دوسری طرف
14:03وَنظُرْ إِلَىٰ حِمَارِك
14:05ذرا دیکھیئے
14:06اپنے درازگوش کی طرف
14:07گدے کی طرف
14:08اس کی کیفیت کیا تھی
14:10کہ وہ سفید ہڈیاں
14:13اس کی چمک رہی تھی
14:14اور لگ رہا تھا
14:16کہ اس پہ سو سال گزریں
14:17تو ایک ہی جگہ ہے
14:20ایک سائیڈ پہ کھانا رکھا ہوا ہے
14:22اور ایک سائیڈ پہ گدہ کھڑا ہے
14:24گدے کی ہڈیاں چمک گئیں
14:27کھانا گرم کا گرم ہے
14:28یہ ہے میرے رب کی قدرت
14:31لَمْ يَتَسَنَّ
14:33وَنظُرْ إِلَىٰ حِمَارِك
14:34وَلِنَ جَعَلَكَ آِيَةً لِلنَّاس
14:36وَنظُرْ إِلَىٰ الْعِظَام
14:38اور پھر
14:39اللہ پاک نے کہا
14:41کہ اے ازہر دیکھیئے ذرا
14:43آپ نے خود بھی موت کا مزہ چکا
14:46اور
14:48اس گدے کا بھی آپ نے منظر دیکھا
14:50کہ یہ کیسے ہڈیاں
14:51اس کی چمک گئیں
14:52سفید ہو گئیں
14:53پڑے پڑے یہاں پر
14:54سو سال بید گئے اس کے اوپر
14:56تو اب دیکھیں
14:57كَيْفَا نُنْشِزُهَا سُمَّا نَقْسُوهَا لَحْمَا
15:00ہم جو ہے وہ کیسے ان ہڈیوں کو جوڑیں گے
15:04اس کا ڈھانچہ بنائیں گے
15:05اور پھر کیسے اس پر گوشت چڑھائیں گے
15:09یہ سارا منظر
15:10اللہ پاک نے حضرت عزیر علیہ السلام کو دکھایا
15:12فَلَمَّا تَبَيِّنَ لَهُ
15:15یہ سارا منظر
15:16یہ این الیقین تک وہ پہنچے جب
15:18تو کہا کہ
15:19قَالَ أَعْلَمُ أَنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٍ
15:22میں جانتا ہوں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے
15:24تو حضرت عزیر علیہ السلام کو
15:27مرنے کے بعد اٹھنے کا جو منظر ہے
15:29یہ قرآن کریم میں
15:30بڑی قوت سے بیان کیا جاتا ہے
15:33اصل بات ہی یہی ہے
15:34کہ مرنے کے بعد اٹھنا ہے
15:36یہ سب سے بنیادی عقیدہ ہے
15:40تین عقائد کے اندر
15:42توحید رسالت اور مرنے کے بعد اٹھنا
15:44اسی پر بیس ہے سارے عقائد کی
15:47اس لیے اس کو بڑی قوت کے ساتھ
15:49قرآن بیان کرتا ہے
15:50آپ یہاں دیکھیں
15:51اس سارا منظر جو دکھایا گیا
15:53اور بتایا گیا حضرت عزیر علیہ السلام کو
15:55دنیا کو یہ بتانا تھا
15:57کہ مرنے کے بعد اٹھنا ہے
15:59اب وہ جو تاریخ ہے یہود کی
16:03کہ وہ بخت نصر کے چھے لاکھ آدمی قتل کرنے کے بعد
16:08اور پھر چھے لاکھ لوگ قیدی بنانے کے بعد
16:10پھر جو ہے ایران کے
16:12یہ خسرو بادشاہ نے جو ہے
16:14وہ حملہ کیا عراق پر
16:15اور وہاں سے یہودیوں کو نجات دلائی
16:18یہودی پھر واپس آئے اپنی اس بستی میں
16:20انہوں نے اس بستی کو آباد کیا
16:22حضرت عزیر علیہ السلام دیکھ رہے ہیں
16:24کہ وہ پہلے سوئے تھے
16:26تو بستی بے آباد تھی
16:27گنجان تھی
16:28یعنی اس میں کوئی چیز سلامت نہیں تھی
16:31اب دیکھ رہے ہیں کہ بستی آباد ہو چکی ہے
16:34تو اب یہودیوں نے اس کو آباد کیا
16:37پھر اس کو یہ نقیب بنے حضرت عزیر علیہ السلام
16:40یہ جو ہے وہ
16:41تورات کے حافظ تھے
16:44اور اس عرصے میں تورات
16:45جو ان سے اس تباہی اور بربادی میں
16:48ختم ہو گئی تھی
16:49انہوں نے پھر دوبارہ وہ تورات لکھوائی
16:51اور
16:52اب وہ جب بستی میں پہنچے ہیں
16:55تو ان کے بیٹے
16:56ان سے عمر میں کم لگ رہے ہیں
16:59کیونکہ یہ تو سو سال بعد اٹھیں
17:01پوتے ان سے بڑے لگ رہے ہیں
17:03اور یہ جو ہے انہوں نے پھر کہا کہ میں اوزیر ہوں
17:07اور ان کو پہچانا گیا
17:08اور پھر جو ہے وہ یہ وہاں نقیب بنے
17:12انہوں نے دوبارہ وہ روشنی پیدا کی
17:14اور یہ روشنی کے نمائن دے تھے
17:17دوبارہ پھر انہوں نے
17:19یہودیوں نے جو ہے وہ سیکنڈ ٹیمپل تعمیر کیا
17:22تھوڑا سا ایک دو جملوں میں ان کی تاریخ بتا دوں
17:25بخت نصر نے ان کو فسٹ ٹیمپل تباہ کیا
17:28پھر انہوں نے سیکنڈ ٹیمپل وہ عمارت وہاں پہ بنائی
17:31وہ جو ہے رومن بادشاہ ٹائٹس نے
17:34اس کو بھی گرا دیا تھا بعد میں
17:37اس کے بعد اب دو ہزار سال ہو گئے
17:40ان کا وہ سیکنڈ ٹیمپل بھی گرا ہوا ہے
17:42وہاں اب مسجد اقصہ بنی ہوئی ہے
17:45اب ان کا جو پلان ہے اس وقت دنیا میں
17:48وہ تھرڈ ٹیمپل بنانا ہے
17:49اور وہ مسجد اقصہ کو مسمار کرنے کے بعد ہوگا
17:53یہ کسی دن اعلان کر دیں گے کہ
17:55اچانک دماغ کا ہوا اور مسجد اقصہ ختم ہو گئی
17:58یہ ان کے منصوبے میں شامل ہے
18:01تو مسلمانوں کو اللہ قوت دے اور طاقت دے
18:04کہ وہ اپنے بیت المقدس جو ان کی امانت ہے
18:06وہ اس کو آزاد کرائیں
18:08اور وہ جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
18:11امام القبلتین ہیں
18:13جنہوں نے وہاں نماز پڑھائی
18:15اور اب امامت ان کے حوالے
18:16تو بیت المقدس بھی مسلمانوں کا ہے
18:19اور مکہ مکرمہ بھی مسلمانوں کا
18:21تو ان کو لگتا ہے کہ ہمارا جو بیت اللہ ہے
18:24وہ تو زمین بوس ہوا ہے
18:25وہ تو زمین بوس ہے
18:27اس کو کھڑا کرنا ہے
18:29تھٹ ٹیمپل بنانا ہے تیسری مرتبہ اس امارت کو بنانا ہے
18:32تو اس کے لئے مسجد اخصائن کے
18:33رکاوٹ بنی ہوئی ہے
18:35اور یہ اس کے درپے ہیں
18:38کہ اس کو کس طریقے سے ختم کیا جائے
18:40تو بہرحال اس وقت حضرت عزیر علیہ السلام
18:42سو سال کے بعد اٹھے
18:43اور انہوں نے اٹھنے کے بعد
18:45ایک نشت سانیہ جو یہودیوں کے دور کی ہوئی
18:48اور دوبارہ ان کے اندر روپ ہوں کی
18:50یہ اس مرحلے کا
18:51ایک اشارت ان اللہ پاک نے یہاں پر
18:54ذکر فرمایا ہے
18:55اور اس واقعے کو بیان کرنے کا مقصد ہے
18:57اللہ اپنے دوستوں کو کیسے روشنی دکھاتا ہے
19:00کیسے اپنے نبیوں کو
19:02اللہ پاک
19:02جو ہے وہ علم الیقین سے
19:05این الیقین کی طرف لے کر جاتا ہے
19:07جو چیزیں لوگ نہیں دیکھ سکتے
19:09اللہ اپنے نبیوں کو دکھاتا ہے
19:11یہ ان کے نبیوں کی شان بھی ہے
19:13موجزہ بھی ہے
19:14قوت و طاقت بھی ہے
19:16جو اللہ پاک انہیں عطا فرماتا ہے
19:18اس آیت کی تفسیر مکمل ہوئی
19:21اب ہم ایک وقفے کی طرف بڑھ رہے ہیں
19:23پھر وقفے کے بعد
19:24اگلی آیت کی تفسیر کریں گے
19:25آپ ہمارے ساتھ رہیں
19:27اعوذ باللہ من الشیقان الرجیم
19:33بسم اللہ الرحمن الرحیم
19:47وَإِذْ قَالَ اِبْرَاهِيمُ رَبِّ اَلِنِي كَيْفَ تُحْنِي الْمَوْتَى
20:02كَيْفَ تُحْنِي الْمَوْتَى
20:14قَالَ أَوَلَمْتُمْتُمْ مِنْ قَالَ بَلَا وَلَا كِنْ لِيَوْطَمَئِنَّ
20:29قَالَ بَلَا وَلَا كَيْفَ تُحْنِي الْمَوْتَى
20:44قَالَ بَلَا وَلَا كَيْفَ تُحْنِي الْمَوْتَى
20:59قُلِّ جَبَلٍ مِنْ هُمَّ جُسُسَا
21:14قَالَ بَلَا وَلَا كُلِّ لَبَلِمِ مِنْ هُمَّ جُسُسَا
21:31And we will help you, O Allah,
21:40in your heart.
21:47And we will know that Allah is
21:54I am so proud of you
22:24a text that is a text that we have written in the description.
22:26This was the one which is called in the description of the text.
22:2825.
22:2926.
22:3027.
22:3127.
22:3228.
22:3328.
22:3429.
22:3530.
22:3730.
22:3831.
22:3932.
22:4032.
22:4133.
22:4233.
22:4333.
22:4434.
22:4534.
22:4655.
22:4735.
22:4835.
22:4935.
22:5035.
22:5136.
22:5236.
22:5337.
22:54We will be happy to keep that in the mountains.
22:57We will be happy to get back.
22:59We will be happy to get back.
23:01Allah is very happy.
23:03We will be happy.
23:05Just as you mentioned,
23:07I have a reference to you.
23:09In the last segment,
23:11we will be happy to keep that.
23:13Allah has a solution to his own friends.
23:15He will be happy to get back.
23:17He will be happy to get back.
23:19He will be happy to get back.
23:21دوستوں کو کراتا ہے اور شیطان کے جو دوست بنتے ہیں تو شیطان انہیں
23:26الٹا سفر کراتا ہے کہ وہ انہیں روشنی سے نکال کے نیروں کی طرف
23:31لے جاتا ہے اس کی اللہ نے پھر آگے تین مثالیں بیان کی کہ اللہ
23:35اپنے دوستوں کو کیسے سیر کراتا ہے مشاہدات کراتا ہے کیسے اپنا
23:39قرب اطا کرتا ہے اور کیسے جو ہے اپنی طرف بلاتا ہے تو دو مثالیں
23:45اس کی بیان ہو چکی ہیں تیسری مثال پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام
23:49that God gave Him
23:56that Quit
23:57Joseph made a
23:59English
24:02When
24:02Zac
24:03John
24:05He
24:08I
24:14I
24:16I
24:17I
24:18I
24:19جاتے ہیں تو پرندے اسے کھاتے ہیں تو اب ایک ہی لاش ہے اس کا کچھ
24:24حصہ مچھلی کے پیٹ میں کچھ حصہ درندوں کے پیٹ میں اور کچھ حصہ
24:28کہاں ہے پرندوں کے پیٹ میں تو اب حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے
24:33رب سے کہتے ہیں رب بی اری نی اے رب مجھے دکھا یہ پروسس دکھا یہ
24:39منظر دکھا کی فتحی الموتہ تو مردوں کو کیسے زندہ کرتا ہے کیا
24:46منظر ہوگا جسم ایک ہے اس کا ایک ٹکڑا کہاں سے آ رہا ہے ایک
24:51ٹکڑا کہاں سے آ رہا ہے ایک ٹکڑا کہاں سے آ رہا ہے ذرا یہ
24:54منظر مجھے دکھا تو سہی اری نی کیفت تحی الموتہ تو اللہ پاک
25:00نے کہا اولم تؤمن کیا آپ کا ایمان نہیں ہے یقین نہیں ہے یہ
25:05اللہ نے کیوں پوچھا اللہ جانتا تھا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام
25:08یقین رکھتے ہیں مانتے ہیں اس بات کو بلکہ اللہ پاک نے تو قرآن
25:13کریم میں یہ بھی ارشاد فرمایا کہ ابراہیم تو اول دن سے ہی
25:16ہمارے ماننے والے مومن ہیں لیکن اللہ نے یہ سوالیہ انداز
25:20اس لیے اپنایا کہ پڑھنے والوں کو سننے والوں کو یہ پتہ
25:25چل جائے وضاحت ہو جائے ابراہیم کو کوئی شک نہیں تھا
25:30ابراہیم متضبضب نہیں تھے کسی چیز میں اس لیے حضرت ابراہیم
25:35کا جواب آ گیا نا قال بلا کیوں نہیں ایمان تو میرا ہے
25:39جس کی طرف میں نے اشارہ کیا تھا سورت التکاسر میں اللہ نے
25:48بتایا یقین تو یقین ہوتا ہے مگر اس کے تین درجے ہوتے ہیں
25:53ایک علم الیقین آپ سن کے یقین کریں نولج سے یقین کریں
25:58ایک این الیقین آپ دیکھ کے یقین کریں اور ایک حق الیقین جو
26:04بالکل سرابہ حق آپ کے سامنے واضح ہو جائے تو یہ جو سفر ہے یہ
26:11جو ارتقاء ہے اس یقین کا یہ اللہ اپنے نبیوں کو عطا کرتا ہے
26:15اللہ نے خود کہا کہ ہم نے آسمان و زمین کے ملکوت و مملکتیں
26:27اور بادشاہتیں اور مناظر سب حضرت ابراہیم پر واضح کر دیئے
26:32جو کسی نے نہیں دیکھا تھا وہ ہم نے حضرت ابراہیم کو دکھایا
26:35اس کی سیر کر رہی ہم نے
26:37اپنے حبیب کے لئے اللہ فرماتا ہے
26:39یہ کیا ہے
26:57یہ مشاہدات ہیں جو اللہ اپنے بندوں کو کراتا ہے
27:01اپنے نبیوں کو کراتا ہے
27:03تو اس مشاہدے کی جو ایک تصویر ہے
27:05ایک واقعہ ہے
27:07وہ اللہ پاک نے بیان کر دیا
27:09یہاں پر کہ کس طرح اللہ پاک انہیں
27:11نور کے سفر پر لے گیا
27:14اور کس طرح ان کے جو اتمنان قلبی کی جو کیفیت ہے
27:17اس کے لئے اللہ نے سامان کیا
27:19اور اللہ پاک نے انہیں وہ چیز عطا فرمائی
27:23تو اب کیا ہوا فرمایا
27:25آپ چار پرندے لے لیں
27:31اور انہیں اپنے آپ سے مانوس کر لیں
27:36قرآنی الفاظ میں کتنی حکمت ہے آپ دیکھیں
27:39پرندے لیں پہلے ان کو مانوس کریں
27:42تاکہ جب وہ مرنے کے بعد زندہ ہوں گے
27:45پہاڑوں پر رکھے جائیں گے
27:46اور زندہ ہوں گے
27:47تو یہ نہ زندہ ہونے کے بعد
27:49ادھر ادھر اڑ جائیں
27:50اور دیکھنے والا کہے
27:53وہ والے کہاں زندہ ہوئے
27:54وہ تو کوئی اور پرندہ اڑ گیا تھا
27:56کہا نہیں ابراہیم
27:59پہلے مانوس کیجئے
28:01جب اٹھیں تو پھر دوڑتے ہوئے آئیں
28:03کہ وہ کھڑے ابراہیم
28:04قال فخذ اربعتم من الطیر
28:07چار پرندے لے لیجئے
28:09فسرحنہ الیک
28:10اور ان کو جو ہے وہ آپ اپنی طرف
28:13مانوس کر لیجئے
28:14حضرت ابراہیم علیہ السلام نے چار پرندے لیے
28:16ان کو مانوس کیا
28:18پھر اللہ کے حکم سے ان کو زبا کیا
28:20ان کا سر دھڑ پیر
28:23ٹانگیں پر سب الگ کیا
28:25ایک قیمہ کی شکل جائے
28:27ان کی گوشت کو دی گئی
28:28اور پھر سارا کچھ
28:31وہ ملغوبہ سا بنا کر
28:32قیمہ بنا کے
28:33کہا کہ اب اس کو
28:35مختلف پہاڑوں کے اوپر رکھ دیجئے
28:37تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ایسا ہی کیا
28:40جو ان کو حکم دیا گیا تھا
28:41ایک ایک جوز اور ایک ایک ٹکڑا الگ کر دیجئے
28:49اور ان کو ایک ایک پہاڑ پر رکھ دیجئے
28:53حضرت ابراہیم علیہ السلام نے یہ منظر پھر اپنی آنکھوں سے دیکھا
28:57کہ اللہ پاک ان سے کہتا ہے
28:58انہیں بلائیے پھر اپنی طرف
29:02تو پھر اب حضرت ابراہیم علیہ السلام
29:04پرندوں کا قیمہ رکھ کے ان کو آوازیں دے رہے
29:08مثال کے طور پہ اگر مور ہے
29:10مرغ ہے
29:11کبوتر ہے جو بھی ہے
29:13تو آپ ان کو آواز لگا رہے ہیں
29:15کہ آ جاؤ
29:15یا کوئی جو ان کی انصیت کی ایک آواز تھی
29:18جیسے پرندوں کو بلائی جاتا ہے
29:20اس کو معنوس کرنے والا بلاتا ہے
29:22تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ان کو بلائی
29:24یا تین اکسائی
29:26اللہ نے کہا وہ دوڑتے ہوئے آئیں گے آپ کی طرف
29:28تو اب آپ وہ منظر دیکھ رہے ہیں حضرت ابراہیم علیہ السلام
29:33ہیں کاری صاحب
29:34کہ بوٹی سے بوٹی جڑ رہی ہے
29:37دھڑ پہ سر لگ رہا ہے
29:39اور جو ہے وہ پر لگ رہے ہیں
29:42پیر لگ رہے ہیں
29:43چیزیں جڑ رہے ہیں
29:45کوئی یہاں سے آ رہا ہے
29:46کوئی یہاں سے آ رہا ہے
29:47ہر ایک کی فٹنگ اپنے اپنے اجزاء سے ہوئی
29:51جو مثال کے طور پہ اگر کبوتر ہے
29:55تو کبوتر کے اپنے اجزاء سارے جمع ہوئے
29:58وہ کوئی مکسنگ نہیں ہوئی
30:00جیسے ہمارے ہاں خدا نہ خاصتہ
30:02کوئی بڑا حادثہ ہو جاتا ہے
30:04پتہ ہی نہیں چلتا کہ پاؤں کس کا ہے
30:06اور یہ
30:08بازو کس کا ہے
30:09انگلی کس کی ہے
30:10وہ تو پھر ایک
30:11اپنے ایک اندازے سے آپ لیتے ہیں
30:13اور اس کو قبر کا حصہ بنا دیتے ہیں
30:15یا اس کو آپ کچھ
30:16ٹیسٹ وغیرہ کر کے
30:17لیکن قیامت کے دن جب اٹھیں گے
30:20تو یہی منظر ہوگا
30:22کہ جس کا اگر جز کہیں تقسیم ہو گیا ہے
30:25تو پھر آجزہ جو ہے
30:28وہ دوڑ دوڑ کے آرے ہوں گے
30:29اور یہ منظر جو قیامت میں
30:33وقوع پذیر ہونا ہے
30:34اللہ نے حضرت ابراہیم کو
30:36دنیا میں ہی دکھا دیا
30:37اور یہ اللہ کیوں دکھاتا ہے نبیوں کو
30:40تاکہ ان کی تبلیغ
30:43سٹرونگ ہو جائے
30:44اور کیونکہ وہ رب کے محبوب ہوتے
30:46ان کا جو جی چاہتا ہے وہ مانگ لیتے ہیں
30:48اللہ منع نہیں کرتا
30:51حضرت موسیٰ علیہ السلام نے بھی کہ
30:53اللہ میں تجھے دیکھنا چاہتا
30:54اللہ نے کہا میں تو دکھا سکتا ہوں
30:58آپ دیکھ نہیں سکتے
31:00اللہ راضی ہے دکھانے پہ
31:02اللہ اپنے نبیوں کو منع نہیں کرتا
31:05مردے کو زندہ ہوتے ہوئے
31:09دکھا دیجئے
31:09دکھا دیتا ہے
31:11تو قرآن کریم میں بہت سارے مناظر
31:13یہ بیان کیے گئے ہیں
31:15جو اس آیت میں بھی آگیا ہے
31:17کہ مرنے کے بعد زندہ ہونا
31:19پرندے مرنے کے بعد زندہ ہو گئے
31:21یہ منظر ایک منظر ہے
31:23ان مناظر میں سے جو اللہ نے
31:24اس دلیل کے طور پر بیان کیا ہے
31:26کہ اے لوگو تم مرنے کے بعد زندہ ہو جاؤ گے
31:29جس کا مشاہدہ
31:30کہیں نبیوں نے کیا
31:31کہیں اور لوگوں نے دیا
31:32آپ دیکھیں کہ
31:33ایک تو یہ پرندوں کا واقعہ ہے
31:36اس سے پہلے حضرت عزیر علیہ السلام کا واقعہ ہے
31:39سو سال تک
31:40فَأَمَاتَهُ اللَّهُ مُوت تَعْرِيُّوا اُن پر
31:43سو سال بعد وہ زندہ ہو گئے
31:44یہ دوسرا واقعہ ہے
31:46پھر آپ دیکھیں کہ
31:47اصحابِ کحف
31:48تین سو نو سال تک
31:49موتن پر تاری رہی
31:51تین سو نو سال کے بعد وہ اٹھ گئے
31:54اور سورہ بقرہ میں آپ نے پڑا تھا
31:57کہ وہ جو مقتول تھا
31:59جس کے بارے میں یہ پتہ کیا جا رہا تھا
32:01کہ یہ اسے کس نے مارا ہے
32:03تو اللہ نے فرمایا تھا
32:04کہ گائے کا ایک ٹکڑا
32:05اس پہ مارو وہ زندہ ہو جائے گا
32:07تو وہ زندہ ہو گیا
32:09تو یہ چوتھا واقعہ ہے
32:11قرآنِ کریم میں
32:12کہ مرنے کے بعد زندہ ہوا
32:14اور ایک واقعہ ہم نے پڑا تھا
32:16بنی اسرائیل کے کچھ لوگوں کو
32:18اللہ نے حلاق کر دیا تھا
32:19حضرت موسیٰ نے دعا کی
32:21تو پھر وہ دوبارہ زندہ کر دئیے گئے
32:23تو قرآنِ کریم میں
32:24کم از کم پانچ مناظر ایسے ہیں
32:27اللہ نے بتایا ہے
32:28کہ یہ مرنے کے بعد زندہ ہو گئی تھی
32:29مختلف تواریخ میں
32:31تو یہ کیوں اللہ بتاتا ہے
32:33دو اس میں حکمتیں ہمارے سامنے آگئیں
32:35ایک تو اپنے بندوں کو
32:37روشنی کا سفر کراتا ہے
32:38جو جتنا محبوب ہو جاتا ہے
32:40اتنے اس کے پردے اٹھتے ہیں
32:41اور اللہ ان کو وہ چیزیں دکھاتا ہے
32:43جو عام آدمی نہیں دیکھ سکتا
32:44اور دوسرا اس واقعے سے
32:46یہ حضرت عزیر کے واقعے سے بھی
32:48اور اس واقعے سے بھی
32:49یہ بتانا مقصود ہے
32:50کہ مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونا ہے
32:53لوگ اس کا انکار کرتے ہیں
32:57لوگ یہ کہتے ہیں کہ
32:58قیفہ جو ہے وہ
33:01جیسے سورہ یاسین کے آخر میں بھی وہ
33:04کہا کہ
33:05ہڑیاں لے کر آ جاتے تھے
33:08کہ یہ ہڑیاں بھی زندہ ہوں گی
33:10بلکہ خود حضور علیہ السلام کے پاس
33:12کتنے کافر تھے جو ہڑیاں لا کے دکھاتے تھے
33:14کہ یہ کہتے ہیں کہ یہ ہڑی زندہ ہوگی
33:17یہ ہڑی زندہ ہوگی
33:20اس کو وہ تسلیم ہی نہیں کرتے تھے
33:22کہ مرنے کے بعد بھی کوئی اٹھ سکتا ہے
33:24تو قرآن کریم نے
33:25بڑی بدی اور بڑی خوبصورت
33:28اور بڑی خوبصورت دلیلوں سے
33:30مرنے کے بعد اٹھنے کو
33:31جو ہے نا وہ زندہ کی ہے
33:33کہیفہ فرمایا کہ
33:38یہ مرنے کے بعد وہ زندہ کرے گا
33:44جس نے پہلی دفعہ ان کو بنایا
33:46تو جو پہلی دفعہ بنا سکتا ہے
33:48جو کیریئٹر ہے
33:50جو بغیر نقشے کے
33:52بغیر مثال کے بنا سکتا ہے
33:55جو کسی چیز کو ایجاد کر سکتا ہے
33:57تو اس کو دوبارہ رینیو کیوں نہیں کر سکتا
34:01دوبارہ اس کو کیوں نہیں بنا سکتا
34:03پہلے تو اس نے بنا دیا
34:05دنیا والوں کے سامنے
34:07یہ کام مشکل ہے
34:08بغیر نقشے کے بنانا
34:10یا ایجاد کرنا
34:11تو وہ تو یہ بھی بنا چکا ہے
34:12تو اب تمہیں کیوں لگتا ہے
34:14کہ وہ زندہ نہیں کر سکے گا
34:16تو اس طرح کی بہت ساری مثالیں ہیں
34:19جو اللہ پاک نے
34:20قرآن قریب میں
34:21صرف اس لیے دیئے ہیں
34:22کہ آخرت کا جو عقیدہ
34:24اور آخرت کا جو یقین ہے
34:25اس کا استہزار رہے
34:27وہی بندے میں تقوی پیدا کرتا ہے
34:29وہی بندے میں
34:30جو ہے وہ
34:32خدا کا خوف پیدا کرتا ہے
34:34وہی انسان کے عمل کو درست کرتا ہے
34:37وہی انسان کو دنیا کے نظام میں
34:39عدل پیدا کرنے کی صلاحیت پیدا کرتا ہے
34:43اور اگر آدمی کو یہ لگے
34:44کہ نہ مرنے کے بعد اٹھنا ہے
34:46جو کرنا ہے زندگی چار دن کی
34:47یہ کر لو
34:48وہی کرنا ہے جو لوگ کر رہے ہیں
34:51لوگوں کو مار بھی رہے ہیں
34:53دھوکہ بھی دے رہے ہیں
34:55فراڈ بھی کر رہے ہیں
34:56ایسا لگتا ہے
34:57کہ ان کو یہ سمجھ آگئی ہے
34:58کہ مرنے کے بعد اٹھنا نہیں ہے
35:00تو اس لیے یہ جو سیریز تھی
35:03ان آیات کی
35:05وہ الحمدللہ مکمل ہوئی
35:06آیت نمبر دو سو چھپن سے جو شروع ہوئی تھی
35:09دو سو ساٹھ پہ ختم ہوئی
35:11کہ جس میں اللہ نے یہ اصول بتایا
35:12کہ وہ کیسے نور کا سفر کراتا ہے
35:14پھر اس کی یہ تین مثالیں اللہ پاک نے دیں
35:16سم مدعوہن یعتینک سائیہ
35:19وعلم اور جان لیجئے
35:21اے ابراہیم
35:22ان اللہ عزیز حکیم
35:24اللہ بہت غالب ہے
35:26عزیز ہے
35:28حکیم بہت حکمت والا ہے
35:30اس نے پورا یہ نظام عالم
35:33ایک حکمت سے چلایا ہوا
35:34یہ چیزیں جو آپ دیکھ رہے ہیں
35:36عام آدمی نہیں دیکھ سکتا
35:37چونکہ آپ ایمان بالغیب بھی رکھتے ہیں
35:40ایمان بالشہادہ بھی رکھیں آپ
35:42تاکہ جب لوگوں کو تبلیغ کریں
35:44تو آپ اور اعتماد سے کریں
35:47کہ میں سن کے نہیں
35:49میں دیکھ کے بتا رہا ہوں
35:50میں دیکھ کے بتا رہا ہوں
35:53کہ مرنے کے بعد زندہ ہوتے ہیں
35:55یہ نبیوں کی تبلیغ کی پاور ہوتی ہے
35:58کہ وہ چیزوں کو دیکھ کے آئے ہوتے ہیں
36:00حضور تو اپنے رب کو بھی دیکھ کے آئے
36:02ساری دنیا کہتی ہے
36:04کہ اللہ ہے
36:05کیسے پتا چلا
36:06بھئی سنا ہے
36:07ہم آفاق سے دلیل پکڑتے ہیں
36:11لیکن جب میرے حضور نے کہا
36:13اللہ ہے تو کہا دیکھ کے آیا
36:15رَعَيْتُ رَبِّ فِي أَحْسَنَ سُورَةً
36:19میں نے اپنے رب کو
36:20حسین ترین صورت میں دیکھا
36:22تو عالم خواب میں بھی دیکھا
36:24عالم بیداری میں بھی دیکھا
36:27تو یہ اللہ ان نبیوں کو خصوصیت دیتا ہے
36:29کہ انہیں وہ ان کے درجے کے مطابق
36:32مشاہدات کراتا ہے
36:33اور ان کو
36:34ملکوت السماواتی والارد کی سیر کراتا ہے
36:37اللہ ہمیں نبیوں کا تعلق نصیب کرے
36:40توحید کا عقیدہ
36:41اللہ ہمیں نصیب فرمائے
36:43اس پر قائم و دائم رکھے
36:45رسالت کی عقیدے پر
36:47اور مرنے کے بعد اٹھنے کی عقیدے پر
36:49اللہ اس ساری دنیا کو
36:50ہم سب لوگوں کو
36:51ہمارے رشتہ داروں کو
36:52اللہ اس عقیدے پر قائم و دائم رکھے
36:55اور قیامت کے دنہ میں سرخ روح فرمائے
36:57تفسیر اس آیتِ کریمہ کے مکمل ہوئی
36:59اور پروگرام بھی اپنے اختتام کو پہنچا
37:02اور نئے پروگرام کے ساتھ
37:04پھر آپ کے سامنے حاضر ہوں گے
37:05اپنا خیال رکھیے گا
37:07اللہ حافظ
37:08ذَلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ فِيهِ غُدًا لِلْمُتَّقِينَ