Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
Bayan

Category

📚
Learning
Transcript
00:00حضرت ابو بکر صدیق کا کمال یہ ہے کہ میرے نبی کریم
00:03علیہ السلام نے نا ان کی شان ایک الگ انداز میں بیان فرمائی
00:08الگ انداز میں
00:09مابو فرمانے لگے میں نے جس کے سامنے بھی دین پیش کیا
00:12اس نے دلیل مانگی
00:14ایک بات آپ کو بتاؤں یہ میری بات یاد رکھنا
00:17اس کو کبھی نہ بھولانا
00:18جو اپنوں سے دلیل مانگتا ہے نا وہ اپنا ہوتا ہی نہیں
00:23اپنوں سے دلیل مانگ لی اس نے
00:27بغیر دلیل کے بغیر ہیلو حجت کے
00:30یہ ایک بات ہے میں اس کو سمجھاؤں گا نہیں نہ کھولوں گا
00:35بس کہہ کے گزر جاؤں گا
00:37اس کو سمجھ لیں اگر آپ کیوں سمجھ میں آئے تو
00:39جس نے اپنوں سے دلیل مانگی نا
00:41جس نے وضاحت مانگی
00:42جس نے ثبوت مانگا وہ اپنا تھا ہی نہیں
00:45وہ کیا ضرورت پڑی تھی کہ وہ دلیل مانگتا وضاحت پوچھتا
00:49حضرت نجم الدین قبرہ رحمت اللہ کے مرید تھی حضرت امام فخر الدین رازی
00:54اتنے بڑے امام ہو کہ ایک فقیر کے غلام تھے
00:58تو فرماتے ہیں آخری وقت آیا تو شیطان آ گیا
01:01میں اس کو کہتا تھا رب ہے تو شیطان بھی تو بڑا علی میں نا
01:04تو وہ دلیل توڑ دیتا تھا
01:07فرماتے ہیں میں نے تین سو ساٹھ دلیلیں دی
01:09اس نے ساری توڑ دی
01:10تو پھر میں نے اپنے شیخ کی طرف توجہ کی
01:13میں نے کہا حضور کو نظر کرم فرمائے
01:15تو شیخ نجم الدین قبرہ فرمانے لگے
01:18اس بے ایمان کو کہہ دے
01:19میں اپنے رب کو بغیر کسی دلیل کے رب مانتا ہوں
01:22دلیل کی ضرورت ہی نہیں
01:25بس میرا رب ہے تو رب
01:26ہے ختم ہو گئی بات
01:28نبی رحمت
01:29علیہ السلام فرمانے لگے
01:32میں نے جس کے سامنے بھی دیل پیش کیا
01:34اس نے دلیل مانگی
01:36فرمایا یہ واحد میرا ابو بکر صدیق ہے
01:39میں نے اسے کہا ہے کلمہ پڑھ لو
01:42اس نے دلیل مانگی نہیں
01:43فوراں ہی کلمہ پڑھ کے مسلمان ہو گئے
01:45کوئی دلیل نہیں کوئی موجزہ نہیں
01:48کوئی طلب نہیں کوئی شہر نہیں
01:49ساری زندگی مطمئن ہی نہیں ہو پائے لو
01:53ساری زندگی اتمنان ہی نہیں ہو سکا
01:55اس کو بھی سنا اس کو بھی سنا
01:57اس سے بھی سوال پوچھا
01:58اس سے بھی پوچھا
01:59بھئی تو نہیں تو مطمئن ہونا نہیں چاہتا
02:01تو بحث کرنے کے لیے علم سیکھ رہا ہے
02:04اس نے عمل کرنے کے لیے سیکھنا ہوتے
02:07اس کو تو ایک حرف ہی بڑا کافی ہوتا ہے
02:09تو ایک لفظ کی ضرورت ہوتی ہے
02:11ایک جملے میں ساری زندگی لوگ گزار دیتے
02:13حضرت ابو بکر صدیق
02:15رضی اللہ تعالی انہوں نے
02:17بحث والا دروازہ نہیں کھولا
02:18حضور نے کہا کلمہ پڑھو تو انہوں نے کلمہ پڑھا ہو رہے
02:21مسلمان ہو رہے
02:22کوئی دلیل کوئی وضاحت کسی چیز کی کوئی حاجت ہے
02:25فتم ہو گئی بات
02:26اصل مسئلہ پتہ کیا ہے
02:28جو لوگ سوچ سمجھ کے چلتے ہیں نا
02:32تو سوچ کتنی ہے انسان کی
02:35کتنا کام دے گئے
02:37یہ جو بارفتگی ہوتی ہے نا یہ جو محبت ہوتی ہے
02:40یہ جو پیار ہوتا ہے
02:41یہ زندگی کو آسان کر دیتا ہے
02:43سوچنے سمجھنے کے دائروں سے آدمی نکل جاتا ہے
02:47اس کا کام وہ کہتا ہے کہ میں نے سوچنا نہیں
02:49میں نے ماننا ہے
02:50میں نے رب رسول کی ذات کے بارے میں سوچنا نہیں
02:53میں نے ماننا ہے
02:55تو ماننے والے لوگ جو ہوتے ہیں وہ فائدے میں ہوتے ہیں
02:57تو عمل کر رہے ہیں بات مانی عمل کیا
02:59عقل کا بے شمار اور بے دریگ استعمال
03:03اپنی چھوٹی عقل سے
03:07یہ انسان کو نقصان دیتا ہے
03:09بہت ساری جگہوں پہ وہ علج جاتا ہے
03:11ہر جگہ عقل استعمال کرنا
03:12لیکن رب رسول کے معاملے میں نہ استعمال کرنا
03:15پرنا نقصان ہو
03:17عقل چھوٹی ہے اور اللہ رسول کی ذات بڑی ہے
03:20کبھی بھی اس دائرے میں بند کرنے کی کوشش نہ کرنا
03:23جناب ابو بکرے سے دی
03:24رضی اللہ تعالیٰ نے ہر معاملے میں
03:27ہر معاملے میں
03:28ایک عدیث بخاری کی
03:29شاید میں نے پہلے بھی ارز کی تھی
03:31لیکن چونکہ وہ انوان کے لحاظ سے
03:33ایک بہت بڑی دلیل ہے
03:34دوبارہ عرض کرتا ہوں
03:35نبی پاک علیہ السلام نے
03:37پندرہ سو کے قریب صحابہ سے فرمایا تھا
03:39کہ چلو عمرہ کرنے چلیں
03:40عمرہ کرنے جب ہم جاتے ہیں نا
03:45تو ہمارے گلے میں پھول بھی ڈالے جاتے ہیں
03:48اور آپ کو پتہ ہے
03:49بتانا بھی پڑتا ہے لوگوں کو
03:51کہ میں عمرہ کرنے جا رہا ہوں
03:53پھر روٹی بھی پکتی ہے
03:54پھر سب مستداروں کو پتہ بھی چل جاتا ہے
03:56اور بندہ چلا جائے
03:57ائرپورٹ تو احرام باندھا ہو
03:58نا تو پتہ چلے نا
03:59فلائٹ تو چوبیس گھنٹے لیٹ ہے
04:02تو جن کو حکم ہے نا
04:04کہ تم نے سی بھی نہیں کرنے
04:05وہ بھی روڑے اٹھا لیتے ہیں
04:06احرام باندھا ہوا ہے
04:08حکم ہے کہ اب تم نے
04:09کوئی جگڑا کوئی لڑائی کوئی فساد ہے
04:11تو ائرپورٹ میں لوگ روڑے اٹھا لیتے ہیں
04:14کہتے ہیں ائرپورٹ بھی توڑیں گے
04:16اور فلائٹ کا جو عملہ ہے
04:17اس کا گریبان بھی پکڑیں گے
04:18بڑا کچھ ہی دنیا کرتی ہے
04:20اور اگر کسی کے پیر صاحب نے کہا ہو
04:22چلو عمرہ کریں
04:23اللہ
04:26اور پھر ائرپورٹ پہ جا کے پتہ چلے گے
04:29پیر صاحب کے ساتھ تو دھوکہ ہو گیا
04:30بندہ غلط نکلا ہے
04:31پیری مریدی قائم رہے گی
04:33سوال ہی نہیں پیدا ہوتا
04:35سوال ہی نہیں پیدا ہوتا
04:37میرے ساتھ ایک سنگی نے ایک دفعہ بات کی
04:39کہنے لگا جی پیر صاحب کامل نہیں
04:41میں نے کہا کیا غلطی ان میں پائی جاتی ہے
04:42کہ اندر میں انہوں نے پوچھ کے بار دے پیسے جمع کرائے ساں
04:45تو میرا کامل نہیں بڑھے
04:46میں کہا تو پیر پھڑ لیا
04:49تیرے میں کوئی نجومی پھڑنا چاہیدہ ساں
04:51نجومی ہونا چاہیدہ تا تیرے لیے
04:53تاکہ وہ اچھی طرح گوھر کرتا
04:55آپ کو پتہ ہے نا
04:56حل سنت میں کتابیں بھی نکلتی ہیں
04:58کئی لوگ کہتے ہیں
04:58یہ کوئی کتاب کٹ کے ترسو گئے
05:00کہ انہوں نے کسی لگی نہیں تکٹیے کی تو
05:02کون سی کتاب ہے جو آپ کہہ رہے ہیں
05:04نکالیں اور ذرا بتائیں
05:05کہ فلانا کام میرے لیے ٹھیک رہے گا
05:07کہ نہیں ایک استخارہ ہے دین میں
05:09اور استخارے کا بھی بابت معاملہ یہ ہے
05:12کہ آپ نے استخارہ کر لیا
05:13اس کے بعد بھی آپ حتمی فیصلہ نہیں کریں گے
05:16حضورت کہتے ہیں کہ استخارہ کر کے بھی یہ کہو
05:19کہ جی میری سمجھ میں یہ آیا ہے
05:20باقی حقیقتوں کا علم اللہ جانے
05:23اللہ کا رسول جانے
05:24صل اللہ علیہ وسلم
05:25حقیقتوں وہی جانتے
05:27تو الجے نہیں زندگی میں
05:29پندناسوں کے قریب صحابہ تھے
05:31حضور نے فرما احرام باندھو گئی
05:33عمرہ کرنا ہے
05:35خدہبیہ کے مقام پہ گئے
05:37تو قریش مکہ نے روک لیا
05:38نہیں کرنے دیں گے
05:40جب بات بہت آگے بڑی
05:42تو پھر شرطیں لکھی گئیں
05:43شرطیں بڑی سخت ہیں
05:44کہ جو مسلمان مکہ سے مدینے آئے گا
05:47مدینے والے واپس کریں گے
05:49اور اگر کوئی مسلمان مدینے سے مکہ چلا گیا
05:51تو مکہ والے واپس نہیں کریں گے
05:53ہم ان کے لوگ دیں گے
05:54وہ ہمارا بندہ دیں گے نہیں
05:55یہ شرطیں تھی
05:56صحابہ پریشان تھے
05:57اب جب شرطیں تیہ ہو گئیں
05:59شرطیں بھی سخت ہیں
06:00نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا
06:02اب یہ احرام کھول دو
06:03فلائٹ کال نہیں جانی
06:07پرسو نہیں جانی
06:09یعنی آمی اس سفر میں عمرہ کاری نہیں رہے
06:12احرام کھول دو
06:14تو امام زرکانی کہتے ہیں
06:16سب لوگ پریشان تھے
06:18سب سے پہلے حضرت ابو بکر صدیق اٹھے
06:20سب سے پہلے اٹھے
06:21اٹھ کے احرام کھولا
06:22ایک شخص نے کہا
06:23آپ کو بڑی جلدی ہے
06:25تو آپ فرما نے لے کہ
06:26جلدی والی بات ہی کوئی نہیں
06:27حضور کے کہنے پر بند آتا
06:29نبی پاک کے کہنے پر کھول دیا ہے
06:31ختم ہو گئی بات
06:32حضور نے فرمایا
06:34باندھ لو تو ہم نے
06:35باندھ لیا
06:36حضور نے کہا
06:37کھول دو تو ہم نے
06:38کھول دیا
06:39جلدی والی کیا بات ہی
06:40صحیح بخاری کے لفظ ہیں
06:42حضرت عمر کہتے ہیں
06:43کہ میری سمجھ میں بات نہیں آتی تھی
06:44دب کے صلاح کیوں کرے
06:45ہم تو تین سو تیرہ تھے
06:46تو ہم نے بدر میں ان کو بھاگا دیا تھا
06:48اب تو ہم پندرہ سو ہیں
06:50تو ہم ان سے کتال کریں گے
06:53لڑائی کریں گے
06:54جنگ ہوگی
06:54حضرت عمر فاروق
06:57رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں
06:59حضور نے شرطیں تیہ کر لیں
07:01بات لکھی گئی
07:02میں نبی پاک کے حجرے میں داخل ہوا
07:04خیمہ لگا ہوا تھا
07:06میں نے جاتے ہی
07:07اپنے جذبہ جہاد کا اظہار کیا
07:09اور بڑے جلال میں
07:10یا رسول اللہ آپ سچے رسول ہیں
07:12بلکل سچا ہوں
07:13قرآن سچا ہے
07:14بلکل سچا ہے
07:15اسلام سچا ہے
07:16بلکل سچا ہے
07:17حضور ہم دب کے صلاح کیوں کریں
07:19نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا
07:22عمر تجھے تیری ماں روئے
07:23میں اللہ کا رسول ہوں
07:25میں وہی کہتا ہوں
07:27جو میرا رب مجھے حکم ارشاد فرماتا ہے
07:29کہتے ہیں میں نے فورا نرز کی
07:32یا رسول اللہ
07:33صلی اللہ علیہ وسلم
07:34آپ نے فرمایا نہیں تھا
07:35کہ عمرہ کریں گے
07:36تو حضور نے فرمایا
07:37کہا تو عمرہ کریں گے
07:38یہ تو نہیں کہا تھا
07:39کہ اسی سال ہی کریں گے
07:40کریں گے تو کریں گے
07:43جناب عمر کہتے ہیں
07:44میں واپس تو آ گیا
07:45پر وہ میرے اندر جو جذبہ ہے
07:46جہاد تھا
07:52اتنا ان کے خیمے میں جھو گیا
07:53وہی سوال میں نے دورائے
07:55وہی
07:55میں نے کہا عمر
07:57ابو بکر یہ سچے رسول ہیں
07:59کہا بالکل سچے
08:00قرآن سچا ہے
08:01سچا ہے
08:01اسلام سچا ہے
08:02سچا ہے
08:03تو پھر ہم داب کے صلاح کیوں کریں
08:05جناب عمر فرماتے ہیں
08:08میں قربان جاؤں
08:09ابو بکر کے لفظوں میں بھی فرق کوئی نہیں آیا
08:11حروف بھی اتنے ہی
08:13جتنے نبی کریم نے ادا کیے تھے
08:15حضرت ابو بکر فرمانے لگے
08:17عمر تجھے تیری مار ہوئے
08:19وہ اللہ کے رسول ہیں
08:20مرضی سے نبات نہیں کرتے
08:22وہی کہتے ہیں
08:23جو راب انہیں حکم ارشاد فرماتا ہے
08:25بئی نہیں وہی لفظ
08:27فرماتے ہیں
08:28میں نے فوراں کہا
08:29میں نے کہا بو بکر
08:30حضور نے فرمایا نہیں تھا
08:32کہ عمرہ کریں گے
08:33تو کہتے ہیں
08:34وہی لفظ
08:35وہی حرف
08:36وہی انداز
08:36وہی طریقہ
08:38وہی سلیکہ
08:39وہی انداز تکلم
08:41بالکل حضور کی اتباع میں
08:43اسی انداز میں فرمانے لگے
08:45عمر
08:46حضور نے فرمایا تھا
08:47عمرہ کریں گے
08:48یہ تو نہیں فرمایا تھا
08:49کہ اسی سال ہی کریں گے
08:50کریں گے تو انشاءاللہ
08:52کریں گے
08:53فرماتے ہیں
08:54میں واپس آ کے بیٹھا
08:55تو حضور
08:55عمر کہتے ہیں
08:56جب میرا غصہ اترا نا
08:57تو پھر میرے اندر سے آواز آئی
08:59کہ عمر ذرا گوھر تو کر
09:01تو ابو بکر کے ایمان تک
09:03کبھی نہیں پہنچ سکتا
09:04اس تک تیری رسائی نہیں ہو سکتی
09:07میرے بھائی
09:08اتنی بیسیں ہیں
09:09ہمارے زمانے میں
09:10اتنا الجاؤ ہے
09:11اتنا الجاؤ ہے
09:12یعنی ہر بندہ رائے کا
09:14اظہار کرنا ضروری سمجھتا ہے
09:16ہر بندہ کہتا ہے
09:17جی میرے خیال میں
09:18ہر بندہ کہتا ہے
09:19جی میرا میرا ذہن یہ ہے
09:20بلکہ کچھ تو کہتے ہیں
09:21میں اندر کی خبر نہ دوں آپ کو
09:23یہ نہیں
09:24اب پتہ نہیں
09:25اس کے پاس اندر کی خبریں
09:26کیسے آئی ہیں
09:26وہ سمجھ میں نہیں آتی بات
09:28کچھ لوگ کہتے ہیں
09:29پینتیس چالیس سال ہو گئے
09:31جی علماء کو سن رہا ہوں
09:32میں کہتا ہوں
09:34کہ میرا تو خیال ہے
09:35کہ پینتیس دن بھی
09:36بندہ کسی کو سن لے
09:37تو سیانہ ہو جاتا ہے
09:38پینتیس سال سے
09:40اگر آپ کی سمجھ میں نہیں آئے
09:41تو پھر زمین ہی بنجر ہے
09:42پھر میرے بنی کریں
09:44یہ ٹائلےوں کھیڑ کے
09:46نا تو نیچے سے کچھی
09:47زمین نکال لیں
09:48تاکہ کوئی بات سمجھ میں آئے
09:49اگر چالیس سال ہو گئے
09:51چالیس سال
09:52میں ایک اجتماع میں آزد تھا
09:54ابھی بھی میں عرض کر رہا تھا
09:55تو وہ صاحب مجھے کہنے لگے
09:57کہ حضرت صاحب
09:58میں نے نام
09:58فلان علیم کو بھی بلایا
10:01فلان کو بھی بلایا
10:02فلان کو بھی بلایا
10:03فلان کو بھی بلایا
10:04اب آپ کو بلایا
10:05تو اس طرح کر کے
10:07میرے ساتھ رضیع ہیں
10:08بڑا الحمدلللہ پہ آیا
10:09تو میں نے ان سے پوچھا
10:10آپ نماز پڑھتے ہیں
10:12میں نظر نہیں
10:13کچھ اور باتیں پوچھی
10:16تو جواب نفی میں آیا
10:17تو میں نے کہا
10:18کہ اب آپ نے مہربانی کرنی ہے
10:19اتنے والا ماں کا نام نہیں لینا
10:21کیونکہ پھر تو
10:23بزرگوں کے بارے میں
10:23لوگ شک کریں گے
10:24کہ انہوں نے اس کو دیا کیا ہے
10:26تو ایک بزرگ کی بات سنتے ہیں
10:28تو کئی دنوں تک وہی
10:29ہمیں بڑا

Recommended