• 2 months ago
Dars e Quran | Rabi ul Awal Special

Speaker: Allama Hafiz Owais Ahmed

#DarseQuran #RabiulAwalSpecial #aryqtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00As-salamu alaykum wa rahmatullahi wa barakatuhu, wa alaykum as-salamu alaykum wa rahmatullahi
00:27wa rahmatullahi wa barakatuhu.
00:57It is a very famous and well-known verse from the greatness of the Holy Prophet Muhammad PBUH.
01:04If we look at the translation, Allah the Almighty said,
01:07لَقَدْ تَحْكِيكْ جَاعَكُمْ تَشْرِيفْ لَائِعَ آگَئِ تُمْهَارِ پَاسِ
01:13رَسُولٌ عَزِيمُ الشَّانِ رَسُولٌ مِنْ أَنفُسِكُمْ تُمْهِي مِنْ سَيْءٍ
01:20عَزِيزٌ عَلَيْهِ أُنْفَرْ بَحَارِيْ بَرْتَاهِ مَا أَنِتْتُمْ تُمْهَارَ مَشَكَّتْ مِنْ بَرْتَاهِ
01:28حَرِيصٌ عَلَيْكُمْ تُمْفَرْ حَرِیصٍ بِالْمُؤْمِنِينَ
01:34ایمان والوں پر رَؤُوف بَرَي مَهَرْبَانِ رَحِيم بَرَحِم فَرْمَانِ
01:44ایس آیتِ کریمہ کو جو سورة توبہ کی آیت نمبر 128 ہے
01:49اگر آپ پچھلے مضمون کے ساتھ جوڑ کر دیکھیں گے
01:54تو پچھلی آیات میں اس بات کا اعلان تھا
01:57کہ بعض لوگوں کے دل میں بڑا مرض ہوتا ہے
02:01بڑی تکلیف ہوتی ہے
02:03حضور علیہ السلام کی آمد
02:05حضور علیہ السلام کی تشریف آوری
02:07ان پر بڑی ناغوار گزری ہے
02:09بڑے منافق قسم کے لوگ ہیں
02:12حضور علیہ السلام کو عجیب و غریب ریسپاؤنس کرتے ہیں
02:16آپ کی مجلس میں بیٹھتے ہیں
02:18کبھی آپ کی کسی بات کو
02:21آپ کو کسی ایسے جملے سے پکارتے ہیں
02:25جو آپ کی شان کے لائق نہیں ہے
02:28یا آپ کے ساتھ بتہذیبی سے پیش آتے ہیں
02:32اس موقع پہ اللہ نے پھر یہ آیتِ کریمہ دی
02:35اور لوگوں کو ایک دفعہ پھر سمجھائی یہ بات
02:39ہم نے تمہیں کیا خبر
02:41ہم نے تمہیں کیسا رسول عطا کیا
02:45ان کی قدر سمجھ لو
02:48یہ جو تمہارے پاس آئے ہیں
02:50جن کی آمد ہو گئی تمہارے درمیان
02:53جن کی تشریف آوری ہو گئی تمہارے درمیان
02:56جن کا میلاد ہوا
02:58ولادت ہوئی تمہارے درمیان
03:00سمجھ تو لو کس کی ولادت ہوئی
03:03کون آ گیا
03:05کس کا نور آ گیا
03:06کس کی روشنی آ گئی
03:08فرمایا کہ تم ان کے ساتھ برا رویہ رکھتے ہو
03:12یہ تو تمہارے کتنے خیال رکھنے والے
03:16تم پہ کتنے مہربان ہیں
03:18تم پہ کتنے رحیم ہیں
03:21ان کو تھوڑا سا شرم دلائی گئی
03:23ان لوگوں کو جو حضور علیہ السلام کی قدر کرنے والے نہیں تھے
03:28تو ایک طرف تو اس کا جو مضمون ہے
03:30وہ ہم نے آپ کے سامنے رکھا
03:32جو پس منظر ہے
03:33اس آیتِ کریمہ کا دیگر آیتوں کے ساتھ
03:36کہ یہ آیتِ کریمہ کیوں نازل کی گئی ہے
03:40یہ جو سورہ توبہ کی آخری دو آیات ہیں
03:44یہ انسان کو ویسے ہی پڑھتے رہنا چاہیے
03:48اپنے وظیفے میں ورد میں
03:50یہ رکھنی چاہیے
03:52یہ انسان پر ویسے ہی مہربانی ہوتی رہتی ہے
03:54فضیلت ہوتی رہتی ہے
03:56اس کی بڑی برکات ہیں
03:58جو دو آیاتِ کریمہ میں اللہ پاک نے رکھی ہیں
04:01ایک واقعہ جلال افحام کے اندر ذکر کیا گیا
04:06کہ ابو بکر بن محمد
04:08ابو بکر بن مجاہد کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے
04:12یہ دو بزرگ ہیں
04:14دیکھا کہ سامنے سے ایک بزرگ آ رہے ہیں
04:18شبلی
04:19بظاہر ان کو بغداد میں
04:22اور ان کو دیوانا سمجھا جاتا تھا
04:26جب شبلی وہاں پر آئے
04:28تو ابو بکر بن مجاہد اٹھے
04:30ان کے استقبال کے لئے
04:32اور اٹھ کے ان کی پیشانی کو چوما
04:36تو ابو بکر بن محمد کہنے لگے
04:38کہ آپ نے اتنی رسپیکٹ دی
04:40اتنی عزت دی شبلی کو
04:43کہ ان کے لئے کھڑے بھی ہوئے
04:45پھر ان کی ماتھے کو بھی چوما
04:48اور شہر والے تو ان کو دیوانا کہتے ہیں
04:51تو ابو بکر بن مجاہد نے کہا
04:54میں نے یہ رویہ ان کے ساتھ اس لیے رکھا ہے
04:58کہ ان کے ساتھ یہی کرتے میں نے اپنے مصطفیٰ کو دیکھا
05:03کہا کیسے
05:05کہا میں نے خواب میں دیکھا
05:07مجھے حضور علیہ السلام کی زیارت نصیب ہوئی
05:11حضور علیہ السلام کی مجلس میں شبلی آئے
05:15حضور علیہ السلام نے کھڑے ہو کر
05:18شبلی کی پیشانی پر بوسا دیا
05:22تو میں نے خواب میں پوچھا
05:24یا رسول اللہ ﷺ
05:27آپ نے شبلی کو اتنی عزت دی
05:31اتنے کریمانہ انداز میں ان کو نوازا
05:35وجہ کیا ہے
05:36تو حضور علیہ السلام فرمانے لگے
05:39میرا شبلی ہر نماز کے بعد
05:42لقد جا اکم رسول پڑھتا ہے
05:48یہ ہر نماز کے بعد
05:50یہ آیتیں پڑھتا ہے
05:52اور یہ آیتیں پڑھنے کے بعد
05:54مجھ پر تین مرتبہ درود بھیجتا ہے
05:58اور درود کے الفاظ بھی حضور نے بتایا
06:01یاد کر لیجئے گا
06:03آیتوں کو اسی طرح دو تین دفعہ پڑھ کے
06:06تین دفعہ حضور پر درود پڑھئے گا
06:08ہر نماز کے بعد
06:09بڑی فضیلت والی چیز ہے
06:12کیا درود کے الفاظ کہے
06:14کہا یہ آیتیں پڑھتا ہے
06:16پھر تین مرتبہ مجھ پر یوں درود بھیجتا ہے
06:19سَلَّ اللَّهُ عَلَيْكَ يَا مُحَمَّدُ
06:23سَلَّ اللَّهُ عَلَيْهِ مُحَمَّدُ
06:25تو یہ عمل حضور کی بارگاہ میں مقبول ہوا
06:28تو میں ابتدائن اس کا پسے منظر
06:30آپ کے سامنے رکھا
06:32نمبر دو میں نے آپ کو یہ بتایا
06:34کہ یہ آیتِ کریمہ
06:36کتنی عظمت والی ہے
06:38اس کا ورد اس کا پڑھنا
06:40اور اس پر توجہ رکھنا
06:43بڑے بڑے مسائب اور مشکلات سے
06:46یہ انسان کو نجات دیتی ہے
06:48اور خود یہ فقیر کے تجربے میں بھی ہے
06:50الحمدللہ
06:51میرے اپنے ورد میں بھی ہے
06:53میرے اپنے وظیفے میں بھی ہے
06:55یہ بڑی ایک اہم چیز ہے
06:56حضور علیہ السلام کی محبت کے تقاظوں والی آیتِ کریمہ
07:00اب اس کے الفاظ پہ اگر ہم غور کرتے ہیں
07:04فرمایا لَقَدْ
07:06تحقیق
07:08قد کے کیا معنی ہوتے ہیں
07:10تحقیق
07:11قد بھی کسی چیز کی اہمیت کو بیان کرنے کے لیے آتا ہے
07:16اور یہ خالی قد نہیں ہے
07:18اس پر لام تاقید بھی لگا ہوا ہے
07:21تو دو تاقیدیں ہو گئیں
07:24اور ایسا ہی ہوتا ہے
07:26جہاں حضور کی آمد کی بات ہوتی ہے نا
07:30اللہ قرآن میں اس کو بڑی تاقید سے بیان کرتا ہے
07:34او غفلت میں پڑے لوگوں
07:36جاگ جاؤ
07:38مصطفی آگئے
07:40حضور کی تشریف آوری ہوگئے
07:42دیکھیں لقد کے بعد ہے جاء
07:46جاء کے معنی ہے حضور آئے
07:50مگر حضور کے آنے سے پہلے فرمایا لقد
07:55لقد
07:56یہ بڑی اہمیت کی بات ہے
07:59یہ بڑی تاقید کی بات ہے
08:01یہ بڑی تحقیق کی بات ہے
08:04یہ انسان کے جاگنے کا موقع ہے
08:07اللہ نے تمہیں اپنا رسول اتا کر دیا
08:11جہاں حضور کے آنے کی بات ہوگی نہ قرآن میں
08:14تو بڑی اہمیت بڑی تاقید کے ساتھ ہوگی
08:18جاء کم
08:20جاء
08:22کم
08:23جاء فعل ہے فعل ماضی
08:25تشریف لے آئے
08:27حضور آگئے
08:28کم کے کیا معنی ہے
08:30تمہارے پاس
08:33یہ دیکھیں جگانے والا انداز ہے
08:37اٹھو تمہارے پاس حضور آگئے
08:41یہ خطاب ہم میں سے ہر ایک سے ہے
08:44یہ خطاب اہلِ عرب سے تھا
08:46یہ خطاب اہلِ اجم سے ہے
08:49اوے تمہارے پاس رسول آگئے
08:52اپنی اہمیت کو سمجھو
08:55اللہ نے تمہیں اپنا حبیب اتا کر دیا
08:58اللہ نے تمہیں اپنا محبوب اپنا رسول اتا کر دیا
09:02تمہارے درمیان ان کی تشریف آوری ہو گئی
09:06اس سے بڑی انسان کی
09:08کوئی عظمت نہیں ہے
09:10کہ اسے اللہ پاک نے
09:12اپنے حبیب کا در اتا فرما دیا
09:16وہی رب ہے جس نے تجھ کو
09:19ہمتن کرم بنایا
09:21ہمیں بھیک مانگنے کو
09:24تیرا آستان دکھایا
09:28نصیب جاگ گئے
09:30ہمیں گمبد خزرا نصیب ہو گیا
09:33ہمیں در مصطفی مل گیا
09:35ہم کہاں جاتے
09:37کہاں بھٹکتے
09:39کس راہ پڑتے
09:41ہمیں تو مصطفی کا نور مل گیا
09:45ہم سنبھل گئے
09:46ہم صدر گئے
09:48ہم منزل پا گئے
09:50ہم رستہ پا گئے
09:52ہم ہدایت پا گئے
09:54اس سے بڑا کیا کرم ہے
09:56ہمیں مصطفی کا نور نصیب ہو گیا
09:59کیا نصیب کی بات ہے
10:02کیا اعلان ہے دیکھیں میرے رب کا
10:04لقد جاؤکم
10:07سونے والو جاغو
10:09تمہارے درمیان مصطفی آگئے
10:12خدا کی قسم یہ غفلتوں سے
10:15اور خواب غفلت سے
10:20بیدار کرنے والے جملے ہیں
10:22کہ اس کا حق ادا نہیں کیا جا سکتا
10:25جتنے جلدی متوجہ ہو جاؤ
10:28جتنے جلدی اپنے نبی کی خوشبو
10:30کو محسوس کرنے والے ہو جاؤ
10:32جتنا جلدی انسان حضور کے در
10:35تک پہنچ جائے
10:38جتنا جلدی پہنچ جائے
10:40حضور سے رابطہ بن جائے
10:42حضور سے تعلق بن جائے
10:44جتنا جلدی ہو
10:46جس کی آنکھیں کھلیں بس دوڑے
10:48مصطفی کی طرف
10:51تین دفعہ کم از کم
10:53تین سو تیرہ دفعہ
10:55حضور پہ درود پڑھیں
10:57نمازیں پوری کریں
10:59نماز پڑھیں تو یہ آیتیں پڑھیں
11:01حضور پہ درود پڑھیں
11:03جب کوئی حضور کی طرف متوجہ ہوتا ہے
11:06تو پھر اسے گمبد خزرا بولایا جاتا ہے
11:09اگر وہ قدموں سے چل کر پہنچ جائے
11:12یہ بھی کمال ہے
11:14اور ہو سکتا ہے
11:16وہ اپنے گھر کے کمرے میں بیٹھا ہو
11:18تب بھی حضور اسے گمبد خزرا بولے
11:21اس کے ذہن میں
11:23دل میں گمبد خزرا بس جائے
11:26ذہن کا کام ہی یہی ہے
11:28کہ وہ مصطفیٰ کو سوچے
11:30مصطفیٰ کے رب کو سوچے
11:32دل کی جگہ ہی یہی ہے
11:34دل اللہ نے بنایا ہی اپنے حبیب کے لئے
11:37کہ یہ بنایا ہے
11:39اس میں مصطفیٰ کو بساو
11:41یہ بڑی ذمہ داری کی بات ہے
11:43تو لقد جاءكم
11:45میرے رسول آگئے تمہارے درمیان
11:48رسول لن
11:50یہ جو تنوین ہے
11:52رسول لن
11:54یہ جو تنوین ہے
11:56اس کو
11:58اہلِ عرب کہتے ہیں
12:00تنوینِ تعظیم
12:02تفخیر
12:04جب اس طرح کسی لفظ پر تنوین
12:06لائی جاتی ہے
12:08تو وہ اس کی عظمت کے لئے
12:10لائی جاتی ہے
12:12لقد جاءكم رسول لن
12:14کے بظاہر معنی یہ لگتے ہیں
12:16کہ تمہارے پاس رسول آگئے
12:18لیکن جب اس تنوین
12:20تنوین کا آپ ترجمہ کریں گے
12:22تو اب ترجمہ بنے گا
12:24تمہارے پاس
12:26عظیم الشان رسول تشریف
12:30یہ قرآن کی عجاز
12:32اور بلاغت ہے
12:34کہ وہ ایک ایک
12:36حرف سے
12:38ایک ایک زیر زبر سے بھی
12:40مفہوم کو بیان کرتا ہے
12:42رسول لن کے معنی ہیں عظیم الشان رسول
12:44ایسا رسول
12:46جس کا
12:48امتی ہونے کے لئے حضرت موسا بھی
12:50تمنا کرنے
12:52جن کے امتیوں میں
12:54حضرت ایسا بھی تشریف لائیں گے
12:56وہ عظیم
12:58شان رسول جو
13:00نبیوں کے قائد ہیں
13:02جو رب کے محبوب ہیں
13:04جو خاتم النبیین ہیں
13:06میدان محشر کے
13:08شفی ہیں جو میدان
13:10محشر میں خطیب
13:12ہیں جو میدان
13:14محشر میں لوگوں
13:16جو خدا سے بخشوانے والے ہیں
13:18جو دنیا میں لوگوں
13:20کو ہدایت عطا کرنے والے ہیں
13:22رسول بڑے عظیم
13:24شان رسول اللہ نے تمہیں عطا
13:26فرما دیا گفتگو
13:28کے اس مرحلے پر ہم توڑی دیر کیلئے
13:30وقفے کی طرف بڑھ رہے ہیں آپ
13:32ہمارے ساتھ رہیے خوش آمدید
13:34سامین و حاضرین وقفے کے بعد
13:36ہم دوبارہ اپنے گفتگو کو یہاں سے شروع
13:38کرتے ہیں میں کہہ رہا تھا
13:40آپ صلی اللہ علیہ وسلم
13:42وہ مختلف مواقع پر
13:44جو اللہ نے آپ کو بتائیں
13:46آپ کو عطا کیں آپ اپنی اُن عظمتوں
13:48کا اظہار لوگوں کے
13:50سامنے کیا کرتے تھے
13:52لوگوں نے کہا کہ
13:54موسی نجی اللہ
13:56اور جو ہے موسی قلیم اللہ
13:58اور عیسی روح اللہ
14:00صحابے کرام فضائل بیان کر رہے
14:02تھے حضور تشریف لیا
14:04حضور نے فرمایا تم نے جو
14:06کہا وہ ویسا ہی ہے
14:08کہ آدم صفی اللہ
14:10موسی قلیم اللہ
14:12عیسی روح اللہ
14:14سنو نا
14:16کہ اللہ نے مجھے اپنا
14:18حبیب بنا کے بھیجا
14:20تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم
14:22کی جو عظمتیں ہیں
14:24وہ اس قدر ہیں
14:26احادیث میں قرآن میں حقائق
14:28میں معارف میں
14:30کہ اس کا بیان بس سے باہر
14:32رسول اظمت والا
14:34رسول تمہارے درمیان
14:36تشریف لیا
14:38مِنْ اَنْفُسِكُم
14:40مِنْ اَنْفُسِكُم
14:42اَنْفُس
14:44جو ہے یہ نفس کی جمع
14:46ہے اور نفس کے معنی
14:48ہیں انسان
14:50مِنْ اَنْفُسِكُم
14:52کے معنی ہیں تم
14:54انسانوں میں سے ہی
14:56اللہ نے
14:58اپنا رسول بھیجا
15:00تو یہ دوسرا احسان ہو گیا
15:02کہ ایک تو
15:04تمہارے درمیان آئے ہمیں مل گئے
15:06اور دوسرا تمہیں میں سے آئے
15:10تمہیں میں سے آئے
15:12ہیں عظیم تر
15:14ہیں بلند تر
15:16تم جیسے
15:18نہیں ہیں مگر
15:20ہیں تمہیں میں سے
15:22وہ جنوں
15:24کی جنس میں سے نہیں بھیجے گئے
15:26وہ فرشتوں کی جنس
15:28میں سے نہیں بھیجے گئے
15:30تم کہتے ہم فرشتے سے کیسے بات
15:32کریں ہم جن سے کیسے
15:34بات کریں ہم نے تمہیں
15:36رسول تمہیں میں سے عطا کیے
15:38اور عظیم تر عطا
15:40کیے آپ ﷺ
15:42فرمایا کرتے تھے
15:44جب اللہ پاک نے
15:46لوگوں کے دو گروہ بنائے
15:48تو مجھے
15:50بہترین گروہ میں رکھا
15:52جب اللہ نے
15:54لوگوں کے قبیلے بنائے
15:56تو مجھے بہترین قبیلوں
15:58میں رکھا اور
16:00اس قبیلے سے جب اللہ نے خاندان
16:02بنائے
16:04تو اللہ نے مجھے بہترین
16:06خاندان میں رکھا
16:08میرا قبیلہ سب سے بہتر ہے
16:10میرا خاندان سب سے
16:12بہتر ہے پھر اس
16:14خاندان میں اللہ نے
16:16مجھے سب سے بہترین بنایا
16:18اس خاندان
16:20میں بھی پھر کوئی
16:22میرے جیسا نہیں
16:24ایوں کم مثلی جو حضور فرماتے ہیں
16:26تم میں کون ہے جو میری مثل
16:28لیکن کمال یہ ہے
16:30کہ تم ہی میں سے اللہ پاک نے
16:32اپنا رسول تمہیں عطا فرمایا
16:36اور ایسا حضور صلی اللہ علیہ وسلم
16:38کا رچنا بسنا تھا
16:40کہ تکلیف
16:42کا مارا دکھ کا مارا
16:44غم کا مارا
16:46کوئی بھی ہوتا وہ بارگاہ
16:48رسالت میں آجاتا
16:50حضور صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں میں رچ بس گئے
16:52حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی
16:54کشش حضور علیہ وسلم
16:56کی توجہ حضور علیہ وسلم
16:58حضور علیہ وسلم کی محبت
17:00وہ لوگوں کو نصیب ہو گئی
17:02رسول من انفسكم
17:04یہاں آپ توجہ فرمائیں گے
17:06کہ انفس کا لفظ ہے
17:08اس کو دو قرآتوں میں پڑھا گیا
17:10انفس کا معنی
17:12میں نے آپ کے سامنے بیان کر دیا
17:14نفس کی جمع ہے
17:16تم ہی میں سے تم انسانوں میں سے
17:18اور دوسرا معنی
17:20اس کا کیا ہے
17:22دوسری قرآت اس کی کیا ہے
17:24انفس
17:26یعنی فا کے اوپر پہلی قرآت میں پیش ہے
17:28تو دوسری قرآت میں زبر ہے
17:30انفس
17:32تو انفس جو ہے
17:34وہ نفس کی جمع تھی
17:36اور انفس جو ہے
17:38یہ نفیس
17:40ترین کے معنی میں
17:42کس کے معنی میں
17:44ایک ہوتا ہے ہم کہتے ہیں
17:46یہ انسان بڑا نفیس ہے
17:48جیسے ہم کہتے ہیں
17:50کبیر بڑا
17:52اور اکبر
17:54اکبر
17:56اسی طرح نفیس کے کیا معنی ہیں
17:58شائستہ بہترین
18:00اور انفس
18:02بہت شائستہ
18:04بڑا نفیس
18:06بڑا کریم
18:08تو پہلے
18:10معنی کے اعتبار سے ہوگا
18:12کہ رسول تم ہی میں سے بیجے
18:14اور دوسرے معنی میں ہوگا
18:16کہ ہم نے تمہیں وہ رسول
18:18اطاع فرمائے ہیں
18:20جو سب سے نفیسترین انسان
18:22سب سے نفیسترین
18:24حضور جس جگہ
18:26پہنچ جاتے تھے
18:28اگر وہ
18:30باغیچہ ہے
18:32پھولوں کا باغ ہے
18:34حضور اگر اس میں آ جاتے
18:36پھولوں کی خشبو گم ہو جاتی
18:38مصطفیٰ کی خشبو غالب آ جاتی
18:40ایسے نفیسترین
18:42آپ اگر
18:44کسی گلی سے گزر جاتے
18:46پھر اس کے بعد
18:48کوئی اس گلی میں پہنچتا
18:50تو وہ خشبو سے
18:52محسوس کر لیتا کہ مصطفیٰ
18:54یہاں سے گزر گیا
18:56ہر خشبو سے غالب
18:58آپ کی خشبو تھی
19:00آپ کی باتوں سے پھول جڑتے تھے
19:02آپ
19:04صحابہ ای کرام کہتے ہیں
19:06حضور علیہ السلام جب مسکراتے تھے نا
19:08تو
19:10آپ کا ہسنا آپ کی مسکراہت
19:12اور آپ کا تبسم تھا
19:14آپ ہستے تھے تبسم سے
19:16تو ہستے ہوئے نگاہیں نیچی کر لیتے تھے
19:18اور جب آپ
19:20کی ہسی مکمل ہوتی تھی
19:22تو ایسا لگتا تھا جیسے
19:24بادل چھٹ گئے
19:26یعنی جس وقت آپ
19:28مسکراتے تھے نا تو
19:30ایسا لگتا تھا بادل چھا گئے
19:32آپ کو موسم عبر
19:34علود ہو کتنا پیارا لگتا ہے
19:36حضور خود اتنے پیارے
19:38اور جب مسکراتے تھے
19:40تو ایسا لگتا تھا
19:42جیسے بادل چھا گئے
19:44اور ہسی رکتی تھی
19:46ایسا لگتا تھا بادل چھٹ گئے
19:48ایسی نفاست تھی
19:50حضور علیہ السلام
19:52آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ تھا
19:54سرخ و سفید
19:58گورا چٹا
20:00اور ظلفیں تھی سیاہ
20:04سعیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ
20:06کہتی ہیں
20:08کہ حضور علیہ السلام کی سیاہ
20:10ظلفوں میں
20:12روشن چہرہ کیسا لگتا تھا
20:14تو کہتی ہیں ایسا لگتا تھا
20:16جیسے اندھیری رات میں
20:18چاند چمک رہا
20:22یعنی ایک ایک چیز
20:24صحابہ نے بتائی
20:26حضور کیسے لگتے تھے
20:28یہ ہے انفس کے بڑے نفیز ترین
20:30بڑے شائستہ
20:32عظیم ترین
20:34سد سے بلند
20:36تو یہ اللہ کے احسانات بھی ہیں
20:38ہم پر یہ اللہ نے احسان کیا ہے
20:40ہم پر اس احسان کا ذکر ہے
20:42کہ تمہارے پاس رسول آگے
20:44اگلی صفت
20:46حضور علیہ السلام کی بیان ہوئی
20:48عزیزن علیہ ما انتم
20:50عزیز کے معنی ہیں
20:52حضور پہ بوجھ بن جاتا ہے
20:54بھاری ہو جاتا ہے
20:56ما انتم
21:00حضور پہ یہ بوجھ
21:02نہیں بنتا کہ کوئی حضور کو
21:04تکلیف دے حضور سہ جاتے ہیں
21:06برداش کر لیتے ہیں
21:08اگر حضور
21:10کے کسی عمتی کو تکلیف پہنچے
21:12وہ حضور پہ بوجھ بن جاتی ہے
21:18حضور علیہ السلام
21:20پریشان کب ہوتے ہیں
21:22جب آپ کا عمتی پریشان ہوتا ہے
21:26حضور علیہ السلام
21:28پریشان ہوتے ہیں
21:30عمتی کی پریشانی سے
21:32حضور روتے تھے
21:34راتوں کو اٹھ کے
21:36اپنی عمت کے لئے
21:38آپ نے کہا
21:40میرا جی چاہتا تھا میں مسواق
21:42فرض کر دوں
21:44لیکن میں نے سوچا میرے عمتی تکلیف
21:46میں پڑ جائے
21:48حج آپ سے پوچھا گیا
21:50ہر سال فرض ہے آپ چپ رہے
21:52پھر آپ نے بعد میں کہا اگر میں
21:54بول دیتا نا ہر سال فرض ہے
21:56تو ہر سال فرض ہوتا
21:58مگر تم مشکت میں پڑ جاؤگے
22:00میں نے اس لیے نہیں کہا
22:02تو حضور اپنے کسی عمتی
22:04کو پریشانی میں نہیں دیکھ سکتے تھے
22:06آپ کہتے تھے جس پہ
22:08کرز ہے نا وہ میرے پاس آئے
22:10میں اس کا کرز اتار دوں گا
22:12جس کو جو
22:14تکلیف ہے وہ میرے پاس آئے میں اس کو
22:16اتار کر دوں گا
22:18ایک دیہاتی
22:20اتنی نالج نہیں اتنی سمجھ نہیں
22:22اتنی دیہاتی حضور کے پاس آگیا
22:24کہنے لگا مجھے کہیں پہ کچھ
22:26اپنا کرز اتارنا ہے
22:28یا کوئی چیز دینی ہے
22:30تو مجھے میری مدد کریں
22:32حضور علیہ السلام نے اس کو کچھ جانور
22:34اتار کی
22:38اتار کرنے کے بعد حضور نے کہا
22:40خوش ہو راضی ہو
22:42اب وہ دیہاتی شخص
22:44کہنے لگا نہیں
22:46یہ تو کچھ بھی نہیں
22:50صحابہ اکرام بھڑک اٹھے
22:52بگڑ گئے
22:54اس بندے کی طرف
22:56ایک تو اس کو حضور نے اتار کیا
23:00اب کسی کو آپ ایک اونٹ دے دیں
23:02دو اونٹ دے دیں یہ چھوٹی بات ہوتی
23:04مگر وہ کہتا ہے
23:06کہ
23:08اب یہ مرحلہ تھا کہ حضور علیہ السلام
23:10ناراض ہوتے کیونکہ دینے والے آپ ہیں
23:14حضور نے صحابہ کو روکا
23:16اس کو کچھ نہیں بولنا
23:18اس کو پکڑا
23:20اور پکڑ کے حضور اس کو اپنے
23:22حجرے میں لے گئے
23:24الگ
23:26وہاں جا کے
23:28اگر حضور نے اس کو ایک جانور دیا تھا
23:30حضور نے اس کو تین چار جانور اور اتار کی
23:36اور دینے کے بعد حضور سے کہتے ہیں
23:38اب راضی ہو
23:40اب خوش ہو نا
23:42اس نے کہا
23:44اللہ آپ کو میرے طرف سے
23:46میرے والدین کی طرف سے جزا اور بدلہ دے
23:48میں راضی ہوں
23:50حضور کہتے ہیں تم میرے پاس آئے
23:52میں نے تمہیں دیا
23:54تم نے کہا کہ میں اس پہ راضی نہیں ہوں
23:56میں تمہیں الگ لے کر آیا
23:58میرے صحابہ تم پہ بھڑک گئے
24:00میں نے تمہیں یہاں آ کے اور دیا
24:02اب تم کہتے ہو کہ میں راضی ہوں
24:04تو جب باہر جاؤ گے نا
24:06تو میرے صحابہ سے کہنا
24:08میں راضی ہوں
24:10میں خوش ہوں
24:12تاکہ ان کے دل میں جو بوجھ آ گیا نا
24:14وہ ختم ہو جائے
24:16اتنا حضور خیال رکھتے تھے
24:18کہ کوئی بندہ میرے پاس آیا ہے
24:22وہ خوش ہو کے جائے
24:24وہ راضی ہو کے جائے
24:26ان کے دل میں کوئی غبار نہ ہو
24:28کوئی غبار آلود نہ ہو اس کا دل
24:30اتنا تک حضور صلی اللہ علیہ وسلم
24:32جو ہے وہ خیال رکھا کرتے تھے
24:36حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے
24:38حضرت عنس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ نے پوچھا
24:40یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
24:44قیامت کے دن میں آپ کو ڈھونڈنا چاہوں
24:46تو کہاں ڈھونڈوں
24:48کہا
24:50پل سرات پہ آ جانا وہی ملوں
24:52کہا
24:54کہا اگر وہاں نہ ملوں
24:56تو کہا ترازو پہ آ جانا
24:58جہاں اعمال نامہ طل رہا ہوگا
25:00میں وہاں موجود ہوں
25:02کہا وہاں نہ ملے اگر
25:04تو کہا
25:06پھر میرے حضر کوثر پہ آ جانا
25:08میں وہاں ملوں
25:10پھر حضور نے کہا یہ تین جگہ ہی ہیں
25:14ان تین جگوں کے علاوہ
25:16میں کہیں نہیں ملوں گا
25:18یا تو میں امتیوں کو پانی پلا رہا ہوں گا
25:22یا جب وہ پل سرات چڑھ رہے ہوں گے
25:24تو ان کے لئے دعا کر رہا ہوں گا
25:26یا جب ان کا عمال نامہ
25:28طل رہا ہوگا
25:30تو ان کی تسلی کے لئے کھڑا ہوں گا
25:34یہ تین وقت
25:36مشکت کے ہوں گے نا
25:38آپ کا عمال نامہ طل رہا ہے
25:40آپ پل سرات سے چڑھ رہے ہیں
25:42اس سے بڑی کیا مشکل ہوگی
25:44اور آپ پیاسے ہیں
25:46آپ کو پانی کی ضرورت ہے
25:48مصطفیٰ حضر کوثر پہ پانی پلا رہے ہیں
25:52دنیا میں آخرت میں
25:54حضور علیہ السلام کی تمنا کیا ہے
25:56میرا امتی کسی مشکل میں نہ پڑے
26:00حضور اتنی فکر کرتے تھے
26:02اپنی امت کی ہدایت کی
26:04کہ اللہ نے قرآن میں
26:06ایک بار نہیں دو بار نہیں
26:08بار بار یہ جملے کہیں
26:10کہ اے میرے حبیب
26:12کیوں تم مشکت میں پڑتے ہو
26:16تم کیوں پریشان ہوتے ہو
26:18سورة تاہا کے شروع میں آپ دیکھیں گے
26:20مَا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْآنَ لِتَشْكَىٰ
26:24اور میرا
26:26ہم نے تم پہ قرآن اس لئے تو نہیں
26:28اتارا کہ تم مشکت میں پڑ جاؤ
26:32سورة شوارع میں فرمایا
26:34لَا اللَّكَ بَاخِئُ النَّفْسَكَ
26:36کیا آپ اپنے آپ کو
26:38حلاق کر ڈالیں گے
26:40اللَّا يَكُونُوا مُؤْمِنِينَ
26:42کہ لوگ ایمان نہیں لا رہے
26:46تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم
26:48لا رَبِينَا
26:50یہ برداش نہیں کرتے تھے
26:52میرا امتی
26:54ایک دفعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم
26:56نے قرآن کی آیتیں پڑی
27:00حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا فرمان ہے
27:02اِن تُعَذِبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكُ
27:04حضرت عیسیٰ قیامت کے دن
27:06کہیں گے اگر تُو ان کو عذاب دے
27:08تو یہ تیرے بندے
27:10وَاِن تَغْفِرْ لَهُمْ اگر تُو ان کو بخش دے
27:12تو تُو بڑا عزیز اور حکیم ہے
27:14اب
27:16حضور علیہ السلام نے جب یہ دیکھا
27:18نا کہ نبی قیامت کے دن
27:20اپنے اللہ سے اپنے
27:22امتیوں کی بات کر رہے ہوں گے
27:24بس حضور کو اپنی امت خیال آگئے
27:26حضور پریشان ہوگئے
27:28حضور رونے لگے
27:30جب حضور روئے نا
27:32تو اللہ نے آسمانوں
27:34میں جبریل امین کو دڑایا
27:36جبریل جاؤ
27:38میرے نبی سے پوچھ
27:40میرے نبی سے پوچھ
27:42کے آؤ کہ ان کو کس چیز نے رولایا
27:46جبریل آگئے
27:50کس چیز نے آپ کو رولایا
27:52اللہ پوچھتا ہے حضور نے بتایا
27:54میں اپنی امت کی وجہ سے پریشان
27:58اللہ پاک نے کہا
28:00جبریل امین سے
28:02جبریل جاؤ میرے حبیب سے کہہ دو
28:04اِنَّا سَنُرْدِي
28:06اِنَّا سَنُرْدِي کَ
28:08فِي اُمَّتِي کا
28:10ہم آپ کی امت کے بارے میں
28:12آپ کو رازی کر دیں
28:14حضور تکلیف
28:16محسوس کرتے تھی یہ جو آپ آیت کا
28:18ٹکڑا دیکھ رہے نا
28:20عزیزن علیہ ما عنِدتُم
28:22حضور کو تکلیف ہوتی تھی
28:24کہ میرے امت
28:26کا کیا ہوگا میری امت کا کیا ہوگا
28:28حضور کہتے ہیں اللہ نے مجھے
28:30تین دعائیں دیں
28:32یہ تمہاری قبول ہے
28:34رد نہیں ہوں گی
28:36ویسے ہی نبی مقبول الدعا ہوتا ہے
28:38لیکن اسپیشل تین دعائیں
28:40کہ بھئی یہ مانگیں اور پوری ہوں
28:42حضور نے تین دعائیں کیا مانگی
28:46دو دعائیں دنیا میں مانگ لیں
28:50اور قربان جائے مصطفیٰ پر
28:52دنیا کی دعائیں بھی آپ سن لیں
28:54اور آخرت کی دعا بھی سن لیں
28:58دنیا میں بھی حضور نے
29:00اللہ سے دو دعائیں کیا مانگی
29:02اللہم اغفر لعمتی
29:04اللہم اغفر لعمتی
29:06دو مرتبہ کہا
29:08یا اللہ میری عمت کو بخش دے
29:10یا اللہ میری عمت کو بخش دے
29:12حضور نے اپنے لئے
29:14اللہ سے کچھ نہیں مانگا
29:16دونوں دفع
29:18اور تیسری دعا حضور کہتے ہیں
29:20میں نے قیامت کے لئے چھوڑ دی ہے
29:22میں قیامت کے دن بھی
29:24اپنی عمت کے لئے ہی مانگوں گا
29:26اپنی عمت کی شفاعت کروں گا
29:30یہ حضور علیہ السلام کا
29:32ایک احساس ہے اپنی عمتی کا
29:34اس زمن میں یہ بھی آپ سے ارز کر دوں
29:38کہ اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم
29:40کو راضی کرنا ہے
29:42آپ چاہتے ہیں کہ حضور راضی ہو جائیں
29:44بڑا آسان سا نسخہ ہے
29:46حضور کے
29:48کسی عمتی کی تکلیف دور کر دیں
29:50جی یہاں وقت ہوا ہے
29:52ایک بریک کا ہم بریک کی طرف بڑھ رہے ہیں
29:54آپ ہمارے ساتھ رہیے
29:56Welcome ناظرین
29:58وقفے کے بعد دوبارہ گفتگو
30:00سلسلہ ہم شروع کرتے ہیں
30:02میں ارز کر رہا تھا
30:04جیسے ہی آپ حضور کے کسی عمتی کے کام آئیں گے
30:06گمبد خضرہ والا خوش ہو جائے
30:10ہم نجانے کیا کیا کرتے ہیں
30:12اپنی خوشی کے لئے
30:16اصل خوشی تو مصطفیٰ
30:18آپ سے حضور خوش ہو جائے
30:20پھر جس بے سہارے
30:22کا سہارا ہو
30:24جس دکھی کا دکھ دور کر دوں
30:26تیسری اور چوتھی صفت بیان کی
30:28رعوف الرحیم
30:30ہم نے مصطفیٰ
30:32کو مہربان بنایا ہے
30:34رحیم بنایا
30:36یا اللہ
30:38ہر نبی کو آپ نے رحمت والا بنایا ہے
30:40تو مصطفیٰ کی رحمت کیسی ہے
30:42فرمایا سنو
30:44وما ارسلناك
30:46الا رحمت للعالم
30:48ہر نبی اپنی عمت کے لئے
30:50ہر نبی اپنے علاقے
30:52کے لئے رحمت بن کے آیا
30:54مصطفیٰ سارے جہانوں کے لئے رحمت بن
30:56اسم وز اللہ نے حضور کو صفتیں عطا کیئے
31:02جو رب کے اپنے نامیں
31:04رعوف اس کا نام ہے
31:06رحیم اس کا نام ہے
31:08وہ کہتا ہے ہاں میرا نام بھی ہے
31:10میرے مصطفیٰ کا نام بھی ہے
31:12میرا مصطفیٰ بھی
31:14عزیز بھی ہے
31:16رحیم بھی ہے میرے مصطفیٰ
31:18رعوف بھی ہے مہربان بھی ہے
31:20دیکھ رہے ہیں
31:22بسم اللہ الرحمن الرحیم
31:24بالمؤمنين رعوف الرحیم
31:28مصطفیٰ رحیم ہے
31:30ان کی رحمتوں کی جو جھلک ہے
31:32وہ کچھ احادیث میں
31:34آپ کے سامنے میں نے بیان بھی کی ہے
31:36اور ان کی رحمت یہی ہے
31:38کہ انہوں نے ہمیں
31:40دین عطا فرما
31:42دین و دنیا کی نعمتیں
31:44ہم پر انہوں نے رحمت کی
31:46ہمیں عطا فرمائی
31:48ہم پر مہربان ہیں
31:50ہمارا خیال رکھنے والے ہیں
31:52تو پھر ہمارا بھی یہ تقاظہ ہے
31:54کہ ہم بھی رعوف الرحیم
31:56نبی کے قریب آ جائیں
31:58ہم بھی رحمت بانٹنے والے
32:00بن جائیں
32:02حضور نے ہم تک پہنچایا
32:04ہم آگے پہنچا دیں
32:06دین پہنچایا
32:08تو آگے پہنچا دیں
32:10دنیا پہنچائی آگے پہنچا دیں
32:12تقسیم کرنے والے بن جائیں
32:14حضور صلی اللہ علیہ وسلم
32:16کی رحمت کے بغیر
32:18کوئی شخص
32:20نہ دنیا میں
32:22نہ قبر میں
32:24نہ آخرت میں
32:26کہیں پر بھی پار نہیں لگ سکتا
32:28حضور صلی اللہ علیہ وسلم
32:30کی جو رحمت للعالمینی ہے
32:32وہ رحمت عامہ ہے
32:34جانور آکے حضور سے شکایت کرتے تھے
32:36پرندے آکے حضور سے شکایت کرتے تھے
32:40حضور صلی اللہ علیہ وسلم
32:42نے سب کی تکلیفیں دور کی
32:44پھر ہم پر حضور کی رحمت ہے
32:46حضور نے ہمیں اندھیرے میں نہیں رکھا
32:48حضرت ابو زر
32:50رضی اللہ تعالیٰ عنہ
32:52کہتے ہیں
32:54حضور علیہ السلام
32:56ہمیں ایک پرندہ اگر اڑ کے جاتا تھا
32:58اس کا علم بھی اتا فرماتے تھے
33:00حضور نے
33:02ہمیں ایک ایک چیز کا
33:04علم اتا فرما دیا
33:06حضور نے ہمیں اتا کر دیا
33:08تو اب
33:10صلی اللہ علیہ وسلم جو تھے
33:12انہوں نے ہمیں ایک روشنی
33:14اتا فرمائی
33:16He said, I have kept you in darkness.
33:18What do we do?
33:20We look for the darkness.
33:22What do we do?
33:24We look for the sins.
33:26The mercy of Prophet Muhammad
33:28comes as a shadow.
33:30We try to get away from that shadow and mercy.
33:32Prophet Muhammad says,
33:34I hold you close to my waist.
33:36I hold you close to my waist.
33:38I hold you close to my waist.
33:40I hold you close to my waist.
33:42I hold you close to my waist.
33:44I hold you close to my waist.
33:46I hold you close to my waist.
33:48I hold you close to my waist.
33:50I hold you close to my waist.
33:52I hold you close to my waist.
33:54I hold you close to my waist.
33:56I hold you close to my waist.
33:58I hold you close to my waist.
34:00I hold you close to my waist.
34:02I hold you close to my waist.
34:04I hold you close to my waist.
34:06I hold you close to my waist.
34:08I hold you close to my waist.
34:10I hold you close to my waist.
34:12I hold you close to my waist.
34:14I hold you close to my waist.
34:16I hold you close to my waist.
34:18I hold you close to my waist.
34:20I hold you close to my waist.
34:22I hold you close to my waist.
34:24I hold you close to my waist.
34:26I hold you close to my waist.
34:28I hold you close to my waist.
34:30I hold you close to my waist.
34:32I hold you close to my waist.
34:34I hold you close to my waist.
34:36I hold you close to my waist.
34:38I hold you close to my waist.
34:40Huzoor used to greet
34:42even children.
34:44He never greeted
34:46like this.
34:48He used to greet
34:50with a smile.
34:52When he used to sit
34:54in a gathering,
34:56he didn't like to sit separately.
34:58He used to sit together.
35:00Whenever
35:02he had some work,
35:04Huzoor used to bring wood.
35:06Huzoor used to bring
35:08water.
35:10Companions used to tell
35:12Huzoor not to do this.
35:14Huzoor used to say,
35:16don't I need Jannah?
35:18I also need the pleasure of Allah.
35:20Huzoor used to be so
35:22kind.
35:24Huzoor used to say
35:26to his wives,
35:28when they used to enter
35:30the house, they used to
35:32smile.
35:34We used to smile to our friends.
35:36It was as if we had done a favor
35:38and broke someone's head.
35:40Children used to get scared.
35:42When Huzoor used to
35:44enter the house, he used to smile
35:46in such a way that
35:48his family members used to
35:50forget their sorrow.
35:52At every stage,
35:54with his friends,
35:56with his wives and children,
35:58with his servants,
36:00Huzoor's attitude
36:02was like this.
36:04Huzoor used to tell his wives
36:06that if anyone used to
36:08come to Huzoor as a servant,
36:10then he would become
36:12the Imam of the time.
36:14Huzoor used to give
36:16so much love to his children.
36:18He was not someone else's child.
36:20With Hasan and Hussain,
36:22Huzoor used to hold their fingers
36:24and take them with him.
36:26They were small children.
36:28They loved Huzoor the most.
36:30Huzoor used to go out of
36:32Huzoor's house.
36:34When he used to return to Madinah,
36:36children used to run to
36:38Huzoor's carriage.
36:40When Huzoor used to enter Madinah,
36:42the children around him
36:44used to be children.
36:46Huzoor used to hug someone
36:48and sit someone on the carriage.
36:50This was Huzoor's mercy,
36:52his morals,
36:54his love for the world.
36:56He did not hate anyone.
36:58He did not plot against anyone.
37:00He did not seek revenge.
37:02This is called mercy.
37:04May Allah grant us
37:06the same mercy
37:08and morals as Huzoor did.
37:10If you have any questions,
37:12please do ask.
37:14Peace be upon you.
37:18Peace be upon you too.
37:20Qibla, please tell us
37:22what has been commanded
37:24in the Holy Quran
37:26to celebrate Eid?
37:28The mention of
37:30the Prophet's birth
37:32and his arrival
37:34has been celebrated
37:36by Allah in the Holy Quran.
37:40This is the birth of Huzoor.
37:42The arrival of Huzoor.
37:44Your question is related
37:46to the verse we read today.
37:48The Quran describes
37:50the arrival of Huzoor
37:52with great importance.
37:54You see,
37:56when Maida Dastarkhan
37:58was revealed to the people
38:00of Jesus Christ,
38:02they said,
38:04we will celebrate Eid
38:06for our first and last.
38:08When Huzoor arrived,
38:10it was a great joy
38:12for a Muslim.
38:14The Prophet used to fast
38:16on the day of Eid.
38:18He used to say,
38:20I was born on this day.
38:22The concept of celebrating
38:24Eid is according to Hadith.
38:26In fact,
38:28every Muslim,
38:30when they mention
38:32Huzoor,
38:34the virtues of Huzoor,
38:36the religion of Huzoor,
38:38it is all a celebration of Eid.
38:40The meaning of celebration of Eid
38:42is to mention Huzoor.
38:44The whole Quran is filled
38:46with the mention of Huzoor
38:48and Allah.
38:50Peace be upon you.
38:52Is the mention of Huzoor
38:54a topic of the Quran?
38:56You have asked a good question.
38:58Some people think
39:00that the religion
39:02that Huzoor gave,
39:04it is the religion
39:06and its obligations
39:08have been mentioned in the Quran.
39:10Certainly,
39:12with other topics of the Quran,
39:14we will see that
39:16many verses of the Quran
39:18have been mentioned
39:20and you can say,
39:22We have raised you in rank,
39:24We have given you
39:26power,
39:28We have made you
39:30compassionate and merciful,
39:32We have made you a mercy for the worlds.
39:34So, this Quran
39:36is a true statement of Huzoor's greatness.
39:38It has many verses
39:40for this.
39:42And before this,
39:44in the Torah and Injeel,
39:46the attributes of Huzoor
39:48were destroyed.
39:50They changed their religion.
39:52They used to hide the attributes of Huzoor
39:54from their books.
39:56So, the disbeliever and hypocrite
39:58hide the attributes of Huzoor.
40:00The Jews.
40:02And the true follower of
40:04the Prophet,
40:06they reveal their attributes.
40:08Keep reading the Quran
40:10and keep reciting the attributes of Huzoor.
40:12May Allah grant us all this.
40:14We will
40:16reach the end of this program.
40:18May Allah
40:20grant us the opportunity
40:22to live our lives
40:24in light of this verse of Surah Taubah.
40:26Wa ma alaina illal balaah.

Recommended