Roshni Sab Kay Liye
Topic: Musalmanon ki Taqat ka Asal Sarchashma
Host: Safdar Ali Mohsin
Guest: Dr. Irfanullah Saifi, Mufti Ghulam Yaseen Nizami
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Topic: Musalmanon ki Taqat ka Asal Sarchashma
Host: Safdar Ali Mohsin
Guest: Dr. Irfanullah Saifi, Mufti Ghulam Yaseen Nizami
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Roshni Saba
00:30ہر وہ فرد جو QTV کا ویور ہے ہمارے ساتھ ہے وہ اس سے مستفید ہوتا ہے اور روشنی کا طلبگار رہتا ہے اور گھرگر روشنی بھی ہماری اس پروگرام کے بہت مختلف اور قیمتی پیغامات کے ذریعے پہنچتی ہے
00:41مکرم ناظرین آج جس عنوان کے تحت روشنی پوری دنیا میں آج کے اپیسوڈ کے ذریعے ہم پہنچانے کی کوشش کریں گے وہ اپیسوڈ بہت خوبصورت اس کا عنوان بڑا خوبصورت ہے
00:51ہمارا آج کی نشست کا عنوان ہے مسلمانوں کی طاقت کا اصل سرچشمہ ہم ہمیشہ سے یہ سنتے آئے ہیں کہ ہم ہمیشہ اپنی سٹرینٹس کی اوپر جیتے ہیں اور اپنی ویکنسز اور ناکامیوں کے ذریعے ہم سبق حاصل کرتے ہیں
01:08جس بندے میں جتنی زیادہ سٹرینٹس ہوتی ہیں جتنی زیادہ خوبیاں ہوتی ہیں وہ انہی خوبیوں کو استعمال کر کے زندگی میں کامیاب ٹھہرتا ہے
01:16یہی حال قوموں کا ہے جو قومیں اپنی خوبیوں سے سیکھتی ہیں اپنی خوبیوں کو بروے کار لاتی ہیں اور اپنی خوبیوں کو سرانجام دے کر پوری دنیا میں فاتح ہو جاتی ہیں
01:27لوگ ان کے گنگ آتے ہیں ان کا جھنڈا بلند رہتا ہے اور وہ اقوام عالم میں بھی سر بلند رہتی ہیں
01:33اسی طرح وہ قومیں جو اپنی کمیوں سے کتاہیوں سے نالائکیوں سے سیکھتی نہیں ہیں وہ اکثر و بیشتر تاریخ کے قبرستان میں دفن ہوتی نظر آتی ہیں
01:43ہمیشہ فرد ہو قوم ہو معاشرہ ہو انفرادی حصیت ہو یا اجتماعی حصیت اپنی طاقت سے کامیابیوں سے بندہ آگے بڑھتا ہے اور اپنی کمزوریوں سے انسان سیکھتا ہے
01:56مسلمانوں کی ایک بندہ مومن کی اہل ایمان کی طاقت کا اصل سرچشمہ کہاں سے ہے
02:03اسے فیض کہاں سے ملتا ہے پھر وہ فیض پا کر دنیا میں کامیاب کیسے ہوتا ہے
02:08اور اخروی کامیابی میں لوگوں کی فیرست میں اپنا نام کیسے درج کرواتا ہے
02:14ہماری آج کی نشست کا عنوان کموبش یہی ہے
02:17مسلمانوں کی طاقت کا اصل سرچشمہ
02:20آج ہم سمجھنے کی کوشش کریں گے اپنے سکولرز کی گفتگو کے ذریعے
02:24آئیے ان کا خیر مقدم کرتے ہیں
02:26ہمارے ساتھ تشریف فرما ہے
02:28گیریان یونیورسٹی لاہور کے بہت بقی استاز ہیں
02:31شعبہ علوم اسلامیہ کی بہت خوبصورت شخصیت
02:34درجنوں سینکنوں پروگرامز میں ہمیں ان کے ساتھ بیٹھنے کا شرف حاصل ہوتا ہے
02:38میری مراد ہے دکٹر عرفان اللہ صحیفی صاحب سے
02:41اسلام علیکم
02:42وعلیکم السلام
02:43دکٹر صاحب خوش حامدید جناب
02:44تشریف آوری کا بہت شکریہ
02:45آپ کے ساتھ دوسری شخصیت تحقیق کے میدان کے راہی ہیں
02:50الادراک ریسرچ سینٹر لاہور سے آپ کا تعلق ہے
02:53بہت سارے پروگرامز میں
02:54اپنی دھیمی اور توازو بھری گفتگو سے
02:57ہمیں روشنی دیتے ہیں
02:58جناب مفتی غلام یاسین نظامی
03:01سلام علیکم
03:01مفتی صاحب آپ کا بھی خیر مقدم جناب
03:04آئیے گفتگو کا آگاز کرتے ہیں
03:07اپنے موضوع کا احاطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں
03:10اپنے مقرر اور موئین وقت کے اندر
03:12ڈاکٹر افاناللہ سیفی صاحب سے
03:14ڈاکٹر صاحب ہم یہ سمجھنے کی آغاز میں ہی کوشش کریں گے
03:17کہ مسلمانوں کا جو جذبہ ایمانی ہے
03:19جو بنیادی طور پر اس کی طاقت کا سرچشمہ بھی ہے
03:22اور اس کے لیے فیض کا برکت کا رفت رافت کا منبہ بھی ہے
03:25وہ کیسا ہونا چاہیے
03:27کہ اس سے پھر یہ سفر ہمارا آسان ہو جائے
03:29طاقت حاصل کرنے کا
03:32بسم اللہ الرحمن الرحیم
03:34آج کے پرفتن اور تشکیق برے دور کے اندر
03:39ہمیں اس موضوع کو سمجھنے کی
03:42اور اپنے ذہن میں بٹھانے کی بہت زیادہ ضرورت ہے
03:45سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ
03:48ایک بندہ مومن کو
03:50اپنے عقیدہ اور فکر کی درستگی کے لیے
03:55درست رہ کا تعین کرنا بہت زیادہ ضروری ہے
03:58اور اس میں سب سے پہلی جو بنیادی چیز ہے
04:00وہ ہے عقیدہ توحید کا
04:02تمسک اور عقیدہ توحید کے ساتھ
04:05مضبوطی سے قائم رہنا
04:06بلکل ٹھیک
04:07نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
04:10کی صیرتِ طیبہ اگر ہم دیکھیں
04:11تو سب سے پہلے حضور نے جو سبق دیا
04:14وہ یہی تھا
04:14قولوا لا الہ الا اللہ تفلحو
04:17کیا کہنے ہیں
04:17تو لا الہ الا اللہ کہو کامیاب ہو جاؤ گے
04:19سبحان اللہ
04:20تو یہ وہ بنیاد ہے
04:22کہ جہاں ہم نے آگے بڑھنے کا آغاز کرنا ہے
04:26قرآن مجید فرقہ نے حمید نے فرمایا
04:29واللزین آمنوا اشد حب للہ
04:31ایمان والے وہ ہیں جو اللہ سے ٹوٹ کے محبت کرتے ہیں
04:34یعنی ہماری محبتوں کا اور عقیدتوں کا پہلا مرکز اور محور
04:39اللہ تبارک وطالعہ کی ذات ہے
04:40اور عقیدہ توحید کی مضبوطی ہے
04:42یعنی اگر اس کو دوسرے لفظوں میں
04:44ورڈاکس اپ یہ کہیں
04:44کہ اگر آپ نے طاقت کے سرچشمے سے
04:47اصل فیض حاصل کرنا ہے
04:48تو سب سے پہلے آپ کو اس نکتے سے جوڑا
04:50اس نکتے سے سٹارٹ کرنا ہے
04:51یہ فیض کا پہلا دریہ ہے
04:52اور پھر یہاں سے جو جو
04:55آپ کو راہیں ملیں گی
04:56پھر آپ نے اس پر چل پڑنا ہے
04:58تو انشاءاللہ العزیز کامیابی
05:01ہمارے قدم چونے گی
05:02اب پہلی بات تو یہ ہو گئی
05:03دوسری اللہ تبارک وطالعہ نے
05:05نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
05:09کی ذات ببرکات سے جڑنے کا
05:10جو حکم رشاد فرمایا
05:12پہلے کہا ایمان والے وہ ہیں
05:18جو اللہ سے ٹوٹ کر محبت کرتے ہیں
05:20اور پھر رمایا سنو یہ بات بھی سن لو
05:22ایمان اس وقت تک نہیں ہوگا
05:24جب تک تمام معاملات میں
05:26میرے نبی کو اپنا فیصل اور حاکم نہیں بنا لیتا
05:28کیا کہنے سبحان اللہ سبحان رہا
05:30سو اس کا مطلب یہ ہے
05:30کہ اللہ کے ساتھ جڑنے کا مطلب
05:32نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جڑنا ہے
05:35اور پھر یہاں یہ بات بھی
05:36کلیرٹی کے ساتھ ہمیں سمجھ آ جانی چاہیے
05:38کہ اللہ اور اس کے رسول کی ذات کا
05:40مطلب دو ذاتیں نہیں ہیں
05:42یہ ایک ہی ہے
05:43یہ بالکل کلیر چیز ہے
05:47اور اس میں دو باتیں نہیں ہونی چاہیے
05:49تیسری اس حوالے سے جو اہم بات ہے
05:51آج کے اس دور میں
05:52ہر بات میں شک پیدا کیا جا رہا ہے
05:55اور ہم اتنے کمزور سے ہوتے جا رہے ہیں
05:57ایک کلپ سنتے ہیں
05:58اور ہم شک میں پڑ جاتے ہیں
06:00اصل میں ڈاکسر پوری انڈسٹری ہے یہ
06:01یہ صرف ایک شک نہیں ہے
06:05پوری انڈسٹری ہے
06:06اور شک ہے کہ
06:08بڑھتا چلا جا رہا ہے
06:10یہی تو اللہ تبارک و تعالی نے
06:12ایمان والوں کی صفت یہ بیان کی تھی
06:14پہلی قرآن مجید کے اندر جو
06:15حدل المتقین کا ذکر ہوئے
06:17وہ غیب پر ایمان لاتے ہیں
06:21پھر شک ان کے قریب بھی نہیں آتا
06:23اب یہ ایمان ہو گیا
06:25اب اس ایمان کے بعد
06:26آدمی نے شخص سے دور رہنا ہے
06:28اور قرآن مجید نے بار بار دور رہنے کی تلقین کی ہے
06:31فرمایا ایمان والے وہ ہیں
06:32جب ایمان لاتے ہیں
06:34پھر وہ شک میں پڑتے ہی نہیں ہیں
06:36جب یقین آ گیا
06:37تو پھر اس یقین پر ساری زندگی قائم رہیں گے
06:41نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
06:44جس میں تین چیزیں پائی گئیں
06:46اس میں ایمان کی حلاوت مل جائے گی
06:48یعنی ہم جو سرچشمہ طاقت تلاش کر رہے ہیں
06:52اور ایمان کی حلاوت تلاش کر رہے ہیں
06:54وہ یہاں پر
06:55جس کے اندر یہ تین چیزیں پائی گئیں
06:57فرمایا سب سے پہلی بات یہ ہے
06:58کہ وہ اللہ تبارک وطالعہ کے لیے
07:01جس سے بھی تعلق قائم کرے
07:03وہ اللہ کے لیے کرے
07:04بہت اچھا
07:05اللہ تبارک وطالعہ کی ذات کو
07:06ہر چیزیں بالا اور سرچ چیزیں برتر سمجھیں
07:10اللہ کے لیے تعلق قائم ہو
07:12اور وہ پھر شخص اپنے شک کی وجہ سے
07:14یا کسی بھی وجہ سے
07:15ایمان سے پھرنے کا سوچے بھی نہ
07:18ایسے سمجھے کہ اگر جس طرح کہ میں آگ میں ڈالا جاؤں
07:22مجھے پسند نہیں ہے
07:23اسی طرح ایمان کے خلاف
07:25کوئی بھی عمل مجھ سے ہو جائے
07:26مجھے پسند نہیں ہے
07:28اس سے یہ ضروری ہے
07:31کہ وہ اپنے معاملات کو
07:32اللہ کے ساتھ
07:33اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
07:35کے ساتھ
07:35یقین کے ساتھ مضبوط رکھے
07:37تاکہ اس کے باقی معاملات
07:39آسانی کے ساتھ
07:40جو ہے وہ سر انجام پائیں
07:40بہت شکریہ ڈالاکس صاحب
07:42بہت مضبوط بنیاد
07:44آپ نے فراہم کر دی
07:44ہمیں آگے بڑھنے کے لیے
07:45انیزامی صاحب کبلہ
07:47ایک مسلمان میں
07:48احکام شریعت کا
07:49اور احکام دین کا احترام
07:52اور ان کے ساتھ
07:53مضبوطی سے جڑ جانا
07:54کتنا ضروری ہے
07:55اس بات کی بھی ذرا وضاحت فرما دیجئے
07:58بسم اللہ الرحمن الرحیم
07:59اللہ پاک نے قرآن عزیز میں فرمایا
08:01وَمَهِنِ يُتِئِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَاظَ فَوْزًا عَظِيمًا
08:06جو اللہ
08:08اور اس کے رسول کی پیروی کرے گا
08:11وہ اس نے بہت بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے
08:15مفسرین اعظام فقد فاظا فاظن عظیم کے تحت لکھتے ہیں
08:18اس سے مراد یہ ہے
08:20کہ اللہ پاک اسے دونوں جہانوں میں
08:22کامیاب اور کامران فرماتا ہے
08:24بڑی بات ہے
08:25دونوں جہانوں کی کامیابی اور کامرانی کا
08:28میار کیا ہے
08:29دائرہ اکار کیا ہے
08:31سب سے پہلے
08:32اللہ کے فرمان پر عمل کرنا
08:34دوسرے نمبر پر
08:35اس کے پیارے رسول کے فرمان پر عمل کرنا
08:38اب اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے
08:42کہ دین کی جو تعلیمات ہیں
08:45دین کی اقدار ہیں
08:46اور شریعت اس کا احترام
08:48ایک بندہ مومن کے نزدی
08:50کس قدر ضروری ہے
08:51جس طرح کہ ڈاکٹر صاحب نے بڑی خوبصورت رہنمائی فرمائی
08:54جب بندے نے ایمان قبول کر لیا ہے
08:57اب ایمان قبول کرنے کے بعد
08:59دوبارہ اس سے پھرنا نہیں ہے
09:01آپ کو زندگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا
09:04پہلے سے بتا دیا گیا ہے
09:05حالات تم دو تیز ہوں گے
09:09طفان آئے گا
09:10ہر قسم کی موجوں کا آپ کو سامنا کرنا پڑے گا
09:12لیکن آپ نے گبرانہ نہیں ہے
09:14قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ ہے
09:16کہ ایک بندہ مومن کو بہت زیادہ
09:19آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑے گا
09:20اور ان آزمائشوں میں
09:22جذبہ ایمانی تو پھر بھی دکھنا چاہیے
09:25اور جذبہ ایمانی یہ ہے
09:27کہ بندے کی زبان پر شکوہ
09:29اور شکایت نہ آئے
09:30اسے پتہ ہے کہ میرے حالات کمزور ہیں
09:33اسے پتہ ہے کہ میں
09:34بیماری کا شکار ہوں
09:36اسے پتہ ہے کہ میرے مالی حالات ساتھ نہیں دے رہے
09:39وہ لوگوں کے سامنے
09:40اس کا اظہار کرنے کی بجائے
09:42اس کا اظہار کرتا ہے تو صرف
09:44اللہ رب العالمین کی بارگاہ کے سامنے کرتا ہے
09:46اور اس کا اپنے رب کی بارگاہ
09:49کے سامنے اس بات کا اظہار کرنا
09:51یہ اس کے جذبہ ایمانی کو
09:52ظاہر کرتا ہے اور شریعت
09:54متحرہ کے احترام اور مقام
09:56اور مرتبہ کو ظاہر کرتا ہے
09:58حضرت سیدنا حضیفہ بن یمان
10:00رضی اللہ
10:02بڑی معروف بات ہے ان کے
10:03وہ ایک
10:04خانہ تناول فرما رہے تھے
10:06آپ فاتح ایران ہیں
10:07خانہ تناول فرما رہے تھے
10:09اتفاقاً آپ کے ہاتھ سے
10:10ایک لکمہ جو ہے وہ نیچے گر گیا
10:12آپ نے اسے اٹھایا
10:13صاف کیا
10:14صاف کرنے کے بعد
10:15دوبارہ تناول فرما لیا
10:16ساتھ بیٹھوے ایک شخص
10:18نے آپ کو کونی ماری
10:19اور کونی مار کر کہنے لگا
10:20حضور آپ جانتے ہیں
10:21کہ آپ اتنے بڑے بادشاہوں
10:23کے سامنے بیٹھے ہیں
10:24اور آپ یہ والا عمل کر رہے ہیں
10:26یہ بادشاہوں کی شان کے خلاف ہے
10:28تو آپ نے وہاں پر جو جواب دیا ہے
10:31یہ جواب ایک بندہ مسلم کو
10:33ضرور پیش نظر رکھنا چاہیے
10:34آپ فرماتے ہیں
10:35کیا میں ان احمقوں کے لیے
10:37اپنے پیارے رسول کی سنت مبارکہ کو چھوڑ دوں
10:40اس سے معلوم ہوتا ہے
10:42کہ دین کی اقدار
10:44دین کی تعلیمات
10:45اور شریعت کا احترام
10:46ایک بندہ مومن کنزی کس قدر ضروری ہے
10:49در حقیقت یہ احترام
10:51اس کے ایمان کی حفاظت کا ذریعہ ہے
10:53در حقیقت یہ احترام
10:55یہ اس بات کو شو کرتا ہے
10:57کہ یہ بندہ بندہ مسلم ہے
10:59کیونکہ ایک مسلمان
11:00کبھی بھی شریعت متحرہ کی اقدار
11:02کی خلاف ورزی
11:03وہ برداشت نہیں کر سکتا
11:05اس کے اوپر پہلی ذمہ داری یہ ہے
11:08کہ وہ اللہ کے فرمان پر بھی عمل کرتا ہے
11:10اور اس کے پیارے رسول کے فرمان پر بھی عمل کرتا ہے
11:12نظامی صاحب بہت شکریہ
11:13بہت خوبصورت پہلے حصے کا سلسلہ
11:16ڈاک صاحب کی طرف سے
11:17مفتی صاحب کی طرف سے آپ تک پہنچا ہے
11:19ہمیں مختصر سے وقفے کے لیے بڑھ رہے ہیں
11:21واپس آتے ہیں
11:22تو انشاءاللہ اپنے موضوع کو مزید کھولتے ہیں
11:24اور روشنی صاحب تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں
11:27جی ناظرین خیر مقدم ہے
11:39آپ کا ایک دفعہ پھر پروگرام میں
11:41روشنی صاحب کے لیے
11:42اے آر وائیکو ٹی وی پر داتا کی نگری لاہورس ہے
11:44بہت خوبصورت آغاز ہو چکا پہلے حصے کا
11:47میں دوبارہ بڑھتا ہوں
11:48جنابے ڈاکٹر عرفان اللہ صحیفی صاحب کی جانب
11:50ڈاکٹر صاحب کی بلا
11:51آغاز میں ہم نے
11:53اپنے جو بنیادی ماخذ ہیں
11:55جن سے ہم نے طاقت حاصل کرنی ہے
11:57وہ توحید اور رسالت کو ہم نے ڈسکس کیا
12:00احکام شریعت اور دینی روایات سے جڑنا کتنا ضروری ہے
12:03وہ نظامی صاحب کی بلا نہ بیان کر دیا
12:05اب جو ان اقدار اور روایات کا قائم کرنا
12:09بہت کیونکہ ضروری ٹھہر جاتا ہے
12:12ساری اوپر والی چیزوں کے ساتھ منسلک ہونے کے لیے
12:14تو ہمیں ان روایات سے
12:16اپنی اقدار سے اور بڑوں کی قدروں سے
12:18کیسے جڑنا ہے
12:19اور کس حد تک جڑنا ہے
12:21اپنی نسل کو
12:21اس بارے میں بھی کچھ آگاہ فرمائیے
12:23سب سے پہلے تو ہمیں یہ بات سمجھنا ہے
12:28کہ اسلام جو ہے
12:30وہ ایک دین ہے
12:32درست ہے
12:33اللہ تبارک و تعالی نے قرآن مجید میں
12:35اسلام کو دین فرمایا
12:36اِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّهِ الْإِسْلَامِ
12:39وَمَنْ يَبْتَغِ غَيِّرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَنْ يَقُبَالَ مِنْ
12:42اسلام کے علاوہ کوئی اور دین
12:44اللہ تعالیٰ کو قبول نہیں ہے
12:45اسلام ہی قبول
12:47ہم نے کیا کیا ہے
12:50یہ دانستہ یا نادانستہ
12:53یا دوسروں کی
12:54تقلید کرتے ہوئے
12:56ہم نے اس کو صرف اور صرف
12:58مسجد اور خانقہ
13:01تک محدود کرنے کی کوشش کی
13:02دین کا جو تصور ہے
13:04وہ یہ ہے کہ
13:05اسلام زندگی کے ہر میدان کے اندر
13:08ہماری رہنمائی کرتا ہے
13:10اور ہماری اقدار جو ہیں
13:11وہ زندگی کے ہر شعبہ میں
13:14وہ نجی زندگی ہو
13:15وہ اجتماعی زندگی ہو
13:16وہ سیاسی زندگی ہو
13:17وہ مذہبی معاملات ہو
13:19وہ معاشرتی معاملات ہو
13:20وہ معاشی معاملات ہو
13:21بلکل ٹھیک
13:22ہر چیز کے اندر
13:23قرآن ہماری رہنمائی کرتا ہے
13:25دین ہماری رہنمائی کرتا ہے
13:26اس لئے اسلام کو
13:27بطور دین سمجھنا
13:28بہت زیادہ ضروری ہے
13:29ہمیں فوراں یہ سمجھ لینا چاہیے
13:32کہ جب تک ہم اسلام کو
13:34بطور دین قبول نہیں کرتے
13:36اس وقت تک ہم
13:37اسلامی اقدار کو
13:38صحیح معنوں میں نافذ نہیں کر پائیں گے
13:39یعنی ڈاکس صاحب آپ یہ فرمانا چاہ رہے ہیں
13:41کہ ہم نے
13:42جو ہمارا جو
13:43اس کا نکتہ نظر تھا
13:44اس کو بہت محدود کر دیا
13:45بہت محدود کر دیا
13:46ہم یہ سمجھتے ہیں
13:47کہ اسلام ہمیں نماز
13:48روزہ حج اور زکاة سکھاتا ہے
13:50یعنی زہری عبادات تک محدود کر دیا ہے
13:53ہم بازار میں
13:54اگر ایک شخص کوئی بزنس شروع کر رہا ہے
13:56ہمارے اندر تقریباً
13:5980 سے 90 فیصد لوگ
14:00یہ نہیں کہیں گے
14:01کہ اسلام کی اس میں کیا رہنمائی ہے
14:02وہ کہیں گے
14:03مارکیٹ کیا ہے
14:04مارکیٹ کے معاملات کیا ہے
14:05وہ کاروبار شروع کرتے ہوئے
14:07یہ دیکھیں گے
14:08بازار کا چلنگ کیسا ہے
14:09بلکل ٹھیک ہے
14:10تو ہم جو ہے وہ
14:12یہاں پر مار کھا رہے ہیں
14:13اسلامی اقدار نے کیا کہا
14:15اِنَّ اللَّهِ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَان
14:17عدل اور احسان کا حکم دیتا ہے
14:18اور یہ عدل اور احسان
14:20صرف عدالت کے ساتھ
14:21یا ہمارے جو معاملات ہیں
14:23ان کے ساتھ نہیں
14:24زندگی کے ہر میدان میں
14:25ہر میدان کے اندر
14:26ہمیں یہ حکم دیا گیا ہے
14:28اسلام کے جو اقدار ہیں
14:29صفدر بھائی
14:31وہ انصاف پر مبنی ہیں
14:32وہ سچائی پر مبنی ہیں
14:34وہ اخلاص پر مبنی ہیں
14:35اور وہ دوسروں کے ساتھ
14:37اپنے آپ کو
14:39فائدہ مند بنانے کے ساتھ مبنی ہیں
14:40کیا کہنے ہیں
14:41اگر ہم نے اس میں
14:42کہیں کمی کو تاہی کی
14:43تو معاملات جو ہے
14:44وہ ہمارے ہاتھ سے نکل جائیں گے
14:46بلکہ جس طرح نکل چکے ہیں
14:48سو ہمیں اسلام کو
14:49صحیح معنوں میں نافذ کرنے کے لیے
14:51اس بات کی طرف توجہ دینی ہے
14:53کہ ہم قرآن مجید اور
14:55نبی رحمہ صلی اللہ علیہ وسلم
14:56کے فرامین کی
14:57روشنی حاصل کریں
14:59اور تمام معاملات میں
15:00اپنے گھر سے شروع کریں
15:01پھر اس کے بعد معاشرے میں لے کے جائیں
15:03اپنے قریبی
15:04پھر آگے بڑھیں
15:05دیکھئے
15:06نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
15:08نے جو صحابہ اکرام کو تلقین کی تھی
15:10وہ کیا تھی
15:11کہ آپ نے تمام معاملات کے اندر
15:13اللہ اور اس کے رسول کے حکم کو
15:14پیش نظر رکھنا ہے
15:15اور آپ دیکھئے
15:16کہ اگر کسی جگہ پر
15:18کوئی معاملہ آتا ہے
15:20جس طرح قبلہ مفتی صاحب نے
15:21ایک مثال دی
15:21ابھی وہ کھانے کے حوالے سے
15:23اسلام کی یہ خوبصورت مثال تھی
15:25کہ وہ حضور کی سنت پر عمل کریں
15:26آپ دیکھئے
15:27عدرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
15:29بیت المقدس کی طرف جاتے ہیں
15:31وہاں چابیاں لینے کے لیے
15:32اور معادہ کرنے کے لیے
15:34اور صورتحال یہ ہے
15:34کہ خود سواری کی مہار پکڑی ہے
15:37اور غلام اس کے اوپر سوار ہیں
15:38بھئی سبحان اللہ
15:39یعنی آپ دیکھئے
15:40کہ انہوں نے یہ نہیں کہا
15:41بلکہ غلام نے کہا
15:43کہ حضور وہ کیا کہیں گے
15:44انہوں کیا وہ جو مرضی کرتے رہیں
15:45جو اسلام نے ہمیں
15:47آپس میں ایک دوسرے کتاب
15:48سلوک کا حکم دیا ہے
15:49میں تو اسلام کی قدر کو
15:50ضائع نہیں کروں گا
15:51یہاں بات ہے
15:51اسی طرح حضرت شہید عمر فاروق
15:54بہت ساری مثالیں آپ دیکھئے
15:57کہ انہوں نے
15:57اسی طرح صحابہ اکرام کی
15:59اہلِ بیتِ اطحار کی مثالیں دیکھیں
16:00کہ انہوں نے اسلام کو فوقیت دی ہے
16:03اور اسلامی اقدار کو فوقیت دی ہے
16:04اسی طرح نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم
16:06کی حدیث پر عمل کیا
16:07من تشبہ بی قوم فہوا منہم
16:09جو کسی قوم سے مشابت اختیار کرے گا
16:11وہ اس میں سے ہوگا
16:12ہم نے کیا کیا
16:13ہم نے لوگوں کی جو دوسری چیزیں سی
16:15وہ قبول کر لیں
16:15اور اپنی اچھی چیزیں
16:16ان کے حوالے کرتے ہیں
16:17ہمیں ضروری ہے
16:19کہ ہم اسلام کو پڑھیں
16:21اور اسلام کو پڑھ کے
16:22اپنے اندر نافذ کرنے کی
16:23بہت شکریہ ڈاکس صاحب
16:24اگلے سوال کا زادہ رہا
16:26مجھے ڈاکس صاحب نے خود ہی فرام کر دیا ہے
16:27ہمیں آپ سے عرض کرنے والا تھا
16:29کہ ہم کیونکہ بحثیت قوم بھی
16:30بحثیت فرد بھی
16:31احساس کم تری کا شکار نظر آتے ہیں
16:33دوسرے مذہب کے سامنے
16:35دوسری اقوام کے سامنے
16:36اور دیگر دنیا کے سامنے
16:38ہمارا سارا ہمیشہ جھکا جھکا رہتا ہے
16:40کیونکہ ہم بہت زیادہ
16:41ڈپریسٹ فیل کرتے ہیں
16:42ہم سمجھتے ہیں
16:43کہ وہ بہت لیٹسٹ ہیں
16:44اور ہم شاید
16:45معاذ اللہ بہت
16:47بیک ورڈ قسم کے لوگ ہیں
16:48یا ہماری اقدار روایت بیک ورڈ ہیں
16:51یہ جو دوسروں سے
16:53اور ان کی اقدار سے
16:54اتنا زیادہ امپریس ہونے کا
16:56اور ایون کم پتری تک
16:58پہنچنے کا جور
16:59ایک رویہ ہے
17:00یہ کیوں ہے
17:01اور اس کا کچھ علاج بھی
17:02تجویز فرمایا جائے
17:03بسم اللہ الرحمن الرحمن
17:05اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے
17:07کہ جو بندہ مومن ہے
17:09اس کے ہاں ایمان کی کمزوری ہے
17:11آپ یوں کہہ سکتے ہیں
17:13کہ اس کے پاس کامل ایمان نہیں ہے
17:15کامل ایمان کا مطلب یہ ہے
17:17کہ وہ زندگی کے تمام معاملات میں
17:19پھر اللہ کے ذات پر
17:21مکمل بھروسہ کرتا ہے
17:22جس طرح کہ ابھی کمیلہ
17:26سیدن عمر فاروق کی اس مثال کو پیش نظر رکھا جائے
17:29ان کے پیش نظر یہی بات ہے
17:31کہ عزت دینے والی ذات اللہ کی ذات ہے
17:33یہ والے لوگ مجھے عزت نہیں دے سکتے
17:35ہم لوگ کیا کرتے ہیں
17:37کہ عزت کے حصول کے لیے
17:39لوگوں سے توقع رکھتے ہیں
17:41اور ہمارا دین ہمیں کہتا ہے
17:43کہ جب آپ عزت کے حصول کے لیے
17:45لوگوں سے توقع رکھیں گے
17:46پھر آپ کبھی بھی عزت نہیں پاسکتے
17:49عزت پانے کے لیے
17:50ضروری کیا ہے
17:51آپ اللہ کے فرمان پر عمل کریں
17:53اور اس کے پیارے رسول کے فرمان پر عمل کریں
17:56اور پھر اس فرمان پر عمل کرنے میں
17:58کسی قسم کا کوئی کمپرومائز نہ کریں
18:01آج اغیار جو ہیں
18:02وہ دین اسلام کی تعلیمات کو
18:04اپنا کر وہ عروج کو پہنچ چکے ہیں
18:07ہمارے ہاں سب سے بڑا علمیہ یہ ہے
18:09کہ ہم لوگ دین اسلام کے نام لے باتوں ہیں
18:12لیکن حقیقت یہ ہے
18:14کہ ہم نے دین اسلام کی تعلیمات کو
18:16پسے پشٹ ڈال دیا ہے
18:17ہم ان تعلیمات کے اوپر عمل نہیں کرتے
18:19اور جب تک ہم لوگ عمل نہیں کریں گے
18:22ہمارا ایمان اس وقت تک کامل نہیں ہوگا
18:25نہیں ہو سکتا
18:26سب سے بڑی بات یہ ہے
18:27ہمارا دین کہتا ہے
18:28جس طرح کی قبلہ ڈاکٹر صاحب نے مثال دی
18:31کہ اللہ پاک نے جب قرآن میں بیان فرما دیا ہے
18:33کہ دین اسلام ہی ہے
18:35اس کا مطلب یہ ہے
18:36اللہ کے نزدیک سب سے عزت والے کون ہیں
18:38مسلمان
18:39تو ہم نے کیا سمجھا ہے
18:41ہم احساس کمتری کا شکار ہو کر
18:43ہم کہتے ہیں کہ نہیں
18:44وہ ہم سے زیادہ معلومتہ والے ہیں
18:47وہ ہم سے زیادہ منصب والے ہیں
18:48ہم نے یہ کرائیٹریہ ان کو دے دیا ہے
18:51جبکہ اللہ تعالی نے یہ منصب اور یہ مقام
18:54ہمیں عطا فرمایا ہے
18:55تم میرے پیارے محبوب کے غلام ہو
18:57تم میرے پیارے محبوب کے ساتھ محبت کرنے والے ہو
19:00اور تمہارا جو مقام اور مرتبہ ہے
19:02یہ میرے نزدیک کسی اور کا مقام اور مرتبہ نہیں ہے
19:05تو سب سے بڑا علمیہ یہ ہے
19:07کہ ہم ہر معاملے میں ان کو فوقیت دیتے ہیں
19:10جبکہ دین یہ کہتا ہے
19:11کہ آپ نے ان کو فوقیت نہیں دینی ہے
19:13دکھا جائے
19:14اگر آپ جس طرح کے سورہ ماجدہ کی آئے مبارکہ
19:17وَمَئِنْ يَتَوَلَّهُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ
19:20جو ایسے کافروں کے ساتھ مشابت اختیار کرے گا
19:23یا ان کو اپنا دوست بنائے گا
19:25وہ انہی میں سے ہو جائے گا
19:26حالانکہ ہمارا دین تو زندگی کی تمام معاملات میں
19:30ان کے جتنے بھی وسائل ہیں
19:31ان تمام وسائل کے انکاری ہونے کی ہمیں تعلیم دیتا ہے
19:34آپ نے کسی بھی قسم کا ان کے ساتھ تعلق نہیں رکھنا
19:37اور دوسری بات یہ ہے
19:39کہ ہم لوگ کیا کرتے ہیں
19:40کافروں کے ساتھ دوستی بڑھانے پر فخر محسوس کرتے ہیں
19:44حالانکہ ابرانی عزیز کے اندر بیان کیا گیا
19:46آپ نے ایمان والے جو ہیں
19:47انہوں نے کبھی بھی کافروں کو اپنا دوست نہیں بنانا
19:50دوستی اور دشمنی کا میار بھی ہمیں عطا کر دیا گیا
19:54اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
19:56میں فرماتے ہیں
19:57تمہارا کسی کے ساتھ عداوت رکھنا
19:59یا بغز رکھنا
20:00وہ صرف اور صرف اللہ کی رضا کے لیے ہونا چاہیے
20:03اللہ کی خشنودی کے لیے
20:04اور دوسرے نمبر پر یہ ہے
20:05کہ کسی کے ساتھ تمہاری دوستی قلبی تعلق
20:09وہ بھی اللہ کے لیے اور اس کی رسول کی رضا کے لیے ہونا چاہیے
20:12اس بات کو پیش نظر رکھنا چاہیے
20:13اور ایک بہت بڑا علمیہ یہ ہے
20:16کہ ہم لوگ یہ سمجھتے ہیں
20:17کہ وہ زندگی کے تمام معاملات میں ہم سے بڑھ کر ہیں
20:20جبکہ اللہ پاک قرآن عزیز میں بیان فرماتا ہے
20:23نبی معظم شفیع مکرم فرماتے ہیں
20:25دنیا جہان کی ساری دولت کو اکٹھا کیا جائے
20:29اور ساری دولت کی دنیا کو اکٹھا کر کے
20:31ایک بندہ مومن کے ایمان کا مقابلہ کیا جائے
20:34تو وہ ساری دنیا کی دولت
20:35ایک بندہ مومن کے ایمان کا مقابلہ نہیں کر سکتی
20:39اس کا مطلب یہ ہے
20:40کہ یہ جو ایمان کی دولت ہے
20:42یہ کل قائنات کی دولت میں سے
20:44سب سے زیادہ قیمتی دولت ہے
20:46اور یہی وہ دولت ہے
20:48جس دولت کی حفاظت کے لئے
20:50اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
20:52بار بار ہمیں تعقید فرماتے رہتے ہیں
20:54کہ آپ نے کسی بھی قیمت پر
20:57اس دولت کو اپنے ہاتھ سے نہیں جانے دینا
20:59ہم جتنی بھی عبادات کرتے ہیں
21:01جتنے بھی معاملات ادا کرتے ہیں
21:03تمام کی تمام عبادات کی ادا کرنے کا مقصد کیا ہے
21:06تاکہ ہمارا ایمان محفوظ رہے
21:08تمام کی تمام معاملات کو
21:10احسن طریقے سے ادا کرنے کا مقصد کیا ہے
21:12تاکہ ہمارا ایمان محفوظ رہے
21:14بہت شکریہ نظامی صاحب
21:15ڈاکس ایب کیلہ ہمیں آگے بڑھنا ہے
21:17ہم سارے بالعموم یہ دعویٰ کرتے ہیں
21:19ہمیں کتاب اللہ سے بڑی محبت ہے
21:21اور کتاب اللہ سے
21:23دعویٰ ہی رہ جاتے ہیں
21:25لیکن کتاب اللہ کا جو عملی نفاظ ہے
21:28ہماری ذاتی انفرادی اور اجتماعی حیات میں
21:31اس کا کوئی تصور ہمیں نظر نہیں آتا
21:34اس حوالے سے کیا ارشاد کیجئے گا
21:36اصل میں ہماری صورت حل وہی ہے
21:39جو قرآن مجید میں
21:40اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمائی ہے
21:42کہ تم وہ بات کیوں کہتے ہو جو خرطے نہیں ہیں
21:45لِمَا تَقُولُونَ مَا لَا تَفَعَلُونَ
21:47اللہ اکبر کے بھی
21:48طلب یہ ہے کہ قرآن مجید فرقان حمید کے ساتھ
21:51محبت کا دعویٰ تو کرتے ہیں
21:52لیکن قرآن مجید کے
21:54نزول کا مقصد صرف اظہار محبت
21:57تو نہیں تھا
21:57قرآن مجید کے نزول کا مقصد یہ تھا
22:00کہ اتنی تعلیمات کو سیکھا جائے
22:02اور اس پر عمل کیا جائے
22:03آپ صحابہ اکرام کا طرز عمل دیکھئے
22:04حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں
22:07کہ جب قرآن کی آیت مبارکہ نازل ہوتی
22:10تو ہم جب تک ایک آیت کو
22:12پڑھ کے سمجھ کے
22:14سیکھ کے
22:15اس کو پر عمل نہیں کر لیتے
22:16تو آگے نہیں بڑھتے تھے
22:17تو اب آپ دیکھئے
22:19کہ جو عرب ہے
22:21جن پر قرآن نازل ہوا ہے
22:23ان میں تو تئیس سال کے عرصے کے اندر
22:26قرآن مجید نازل کرنے کی
22:27کوئی حکمت نظر آتی ہے
22:29کوئی لوجک تو ہوگی
22:30مطلب یہ ہے کہ اگر ظاہری طور پر دیکھا جائے
22:32تو ایک ہی مرتبہ قرآن عطا کر دیا جائے
22:34تو وہ عربی دان ہے
22:40اور صحابہ اکرام نے ایسے کیا
22:42اور ہمیں نظر آتا ہے
22:43ادھر شراب کے حکم کے آئے مبارکہ نازل ہوتی ہے
22:46اور ادھر گلیوں کے اندر
22:47بٹھ کے پڑھ دیے جاتے ہیں
22:49یہی وجہ ہے کہ ہمیں
22:52کمزوری آج جو نظر آ رہی ہے
22:54قرآن کو ترک کرنے کی
22:56اور قرآن کی جو تعلیمات اس کو چھوڑنے کی وجہ سے
22:58نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم
23:00نے تو یہی ارشاد فرمایا تھا
23:01آپ نے ارشاد فرمایا تھا
23:03دو چیزیں تم میں چھوڑ کے جا رہا ہوں
23:11اور جب تک تمہیں انہیں مضبوطی سے تھامے رکھو گے
23:13اتنی دیر تک تمہارے گمراہی
23:15تمہارے قریب بھی نہیں پھٹکے گی
23:17قرآن اللہ کا قرآن ہے
23:18اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت
23:20تو ہمیں صحابہ اکرام کا طرز عمل
23:23اور مشاہیر امت کا طرز عمل یہ بتاتا ہے
23:27کہ قرآن نے ہی ہمیں زندگی دی ہے
23:30اور قرآن نے ہی عروج عطا کیا ہے
23:31اور اقبال بھی یہی بات ہمیں سمجھاتے رہے
23:34کہ گر تمی خواہی مسلمان زیستن
23:36نیست ممکن جز بقرآن زیستن
23:39اگر تم چاہتے ہو کہ مسلمان بن کے رہو
23:41تو پھر قرآن کے بغیر تو ممکن نہیں ہے
23:43اور ایک اور نوحہ ہے جو
23:45حضرت اقبال نے
23:46اس امت کا پڑا ہے
23:48وہ کیا فرماتے ہیں
23:50بمند سوفیو ملہ اسیری
23:52حیات از حکمت قرآن نگیری
23:55بآیتش تورا جز کارئی نیست
23:59کہ از یاسین او اسام امیری
24:03انہوں نے کہا
24:04کہ تُو جاہل صوفی
24:05اور دنیا پرست ملہ کے چکر میں
24:09ایسا فسا ہے
24:10کہ قرآن سے حکمت تلاش کرنے کا
24:12تُو طریقہ ہی بھول گیا
24:13قرآن سے تُو نے حکمت تلاش نہیں کی
24:15اور تیرا قرآن سے تعلق اتنا رہ گیا ہے
24:17کہ اب اتنا رہ گیا ہے
24:19کہ اگر کسی کو موت نہ آ رہی ہو
24:21تو سورہ یاسین پڑھ کے
24:22اس کو مارنے کا
24:24آسان طریقہ تم نے تلاش کر لیا ہے
24:26علاقہ سورہ یاسین تھے تو تمہیں زندگی گزارنا سیکھنا چاہیے تھا
24:30تم نے موت سیکھی
24:31شکریہ ڈاکسہ بہت شکریہ
24:33تو یہ ہمیں قرآن مجید فرقان حمید کے ساتھ
24:35تعلق کو مصبوط بلانے کی تلقین
24:38جو فرمائی گئی ہے قرآن حدیث اور مشاہر
24:40نے ہمیں اس کو اپنانا چاہیے
24:41ایک وقفے کی جانے بڑھتے ہیں ناظرین
24:43بظاہر یہ مشکل کام نظر آتا ہے
24:45کہ ایک دم سے کلام مجید فرقان حمید کے سارے حکامات
24:48کو اپنی ذات پہ معاشرے پہ سماج پہ کیسے نافذ کر دیں
24:51اس کا علاج بھی ہمیں دین مطین نے خود بتایا ہے
24:54تدریج کا ایک اصول ہمیں
24:56امت مسلمہ کو بتایا گیا ہے
24:57جسے ہم سادہ انگریزی میں سٹیپ بائی سٹیپ کہہ سکتے ہیں
25:00ایک ایک چیز کو پکڑیں
25:02اپنے وجود پر اپنے معاشرے پر نافذ کرتے جائیں
25:05ایک وقت ہوگا
25:06کہ پورا نظام ہمارے وجود پر
25:08معاشرے پر نافذ ہو چکا ہوگا
25:10ون بائی ون سٹیپ پائی سٹیپ چیزوں کو لے کے چلتے جائیں
25:12ایک دن اللہ کرم فرمائے گا
25:14سارا نظام درست ہو سکتا ہے
25:16بشرتے کے ہم سارے عمل کے رستے کے
25:18راہی بن جائیں
25:19ایک مختصر وقت پر
25:20روشنی سب کے لیے
25:26ویلکم بیک ناظرین
25:28پروگرام روشنی سب کے لیے
25:29داتا کی نگری لاہور سے ایئر و ایکیوٹی بیور
25:31پہلے دونوں اسے آپ نے ملاحظہ کیے
25:33بہت خوبصورت بڑی پائیدار مبسوط
25:35گفتگو آپ تک پہنچی ہے
25:36کہ طاقت کا اصل سرچشمہ کیا ہے
25:39اور ہمیں اس سے کیسے طاقت حاصل کرنی ہیں
25:42اقوام عالم میں ہمیں سربلندی
25:44کیسے اختیار کرنی ہیں
25:45بہت سارے اس کے لیے علاج
25:47بہت سارے ٹپس اور بہت ساری تجاویز
25:49دین مطین کی روشنی میں
25:51کلام مجید کی روشنی میں
25:52حضور علیہ السلام کے فرامین کی روشنی میں
25:54ابھی تک آپ کے حوالے کی گئی ہیں
25:56آئیے سلسلہ اقلام آگے بڑھاتے ہیں
25:58نظامی سب کملا
25:59پروگرام کے اختتامی لمحات ہیں
26:01میں اگر آپ سے ارز کروں کہ
26:02ہم سم اپ کیسے کریں آج کے اس موضوع کو
26:05تو آپ بڑی سراحت کے ساتھ ہمیں بتائیے
26:07کہ مزید کون کون سی چیزیں ایسے ہو سکتی ہیں
26:10مزید کون کون سے ایسے امور ہو سکتے ہیں
26:12کہ جن کو اختیار کرتے ہوئے
26:14ہم طاقت کے سرچشمے سے
26:16اپنے حصے کی طاقت
26:18اس کے فضل سے کشید کرنے میں کامیاب ہو جائیں
26:20ہمارا بھی سر بلند ہو جائے
26:22اور ہمیں بحثیت ایک قوم بھی پوری دنیا کنسیڈر کرے
26:25جو ماضی میں کرتی رہی
26:26اور اب اپنے اصلاف کے رستے سے ہم بالکل الگ ہیں
26:29اس پر فرمائیے گا
26:31جی جی
26:31پہلی بات تو یہ ہے
26:33کہ اسلام ایک مکمل ذابطہ حیات ہے
26:35زندگی کے تمام معاملات میں
26:38آپ کی مکمل رہنمائی کرتا ہے
26:40درست
26:41اور اس کے لیے
26:42ابھی جس طرح کے قبلہ راکٹر صاحب نے بیان فرمایا
26:45نبی معظم کی دو حدیثیں مبارکہ ہیں
26:47میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں
26:50کتاب اللہ
26:51اور دوسری سنت رسول اللہ
26:53اور دوسری روایت کے اندر یہ ہے
26:55کہ ایک کتاب اللہ
26:56اور دوسری میری اہلِ بیت
26:58ہمیں کیا کرنا چاہیے
27:00کتاب اللہ کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط بنانا چاہیے
27:04نبی معظم شفیہ مکرم کا فرمانہ ہے
27:06یہ عزتوں والی کتاب ہے
27:08جو اس سے جڑ گیا
27:09کوئی عزت پا گیا
27:10کیا کیا ہے
27:11اور یہ عزت جو ہے
27:12یہ سرفرازی
27:13عزت اور سرفرازی
27:14یہ اس جہان میں بھی ہے
27:15اور اگلے جہان میں بھی ہے
27:17اب جڑنا کیسی ہے
27:18آپ نے کتاب اللہ کو مضبوطی سے تھامنا ہے
27:21مضبوطی سے کیسے تھامیں گے
27:22آپ نے کتاب اللہ کے احکام پر عمل کرنا ہے
27:26کتاب اللہ کی حقوق کو آپ نے جاننا ہے
27:29اور اس پر عمل کرنا ہے
27:30اب ایک سوال یہ بھی ہے
27:32کتاب اللہ کی حقوق کیا ہے
27:33In this case, we are going to be a part of a legal action for planting and programming.
27:37First of the act is the word that HeLaPower can do what he wants to do next all the time.
27:49And fifth of the act is the word that HeLaPower can approach left all the time.
27:57Kita is皇ов Mokram that Jiʊ Doesn't BarTC.
28:01This is the best person who is the Quran who taught us to teach us.
28:06This Quran is our way of giving, of giving, of giving, of giving.
28:12Now if we are in the right way of the Quran's teaching,
28:16then this work will be a lot of people,
28:20a lot of people, and a lot of people,
28:22and a lot of people who are not going to have to be able to take it.
28:25because you have to work the arrows that you can't have that you can't do that
28:32so the number of people who do that is that you are you have to work the only one that you try to pay for the parliament
28:34your love when you take a look at the peace of the yourself
28:36now you take a look at the peace of the parliament
28:40that we definitely have to follow this point in your name
28:42here we have the even of the service of the previous parliament
28:47that's also the one who is what is an important one
28:50of the parliament salallahu alaihi waalaihi waaliyah
28:51they are going to allow me to speak with that
28:53کہ یا رسول اللہ میرا عذر ہے
28:55اور میں جب
28:56اذان کا وقت ہوتا ہے کہ میں نماز کی
28:59ادائیگی کے لئے مسجد میں نہیں آ پاتا
29:01تو کیا میں گھر میں نماز ادا کر سکتا ہوں
29:03اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
29:06نے فرمایا کیا تمہارے گھر تک
29:07حی یا علیہ السلام
29:09حی یا علیہ فلا کی آتی ہے
29:10جی آتی ہے تو آپ نے فرمایا پھر تمہیں
29:13مسجد میں آ کر نماز ادا کرنی ہوگی
29:14طورے مثال یہ ایک بات بتائی جا رہی ہے
29:17کہ دین کی تعلیمات جو ہیں
29:19ان کا مقام و مرتبہ کیا ہے
29:20یہاں پر ایک صحابی رسول ہیں جن کو شریع عذر بھی ہے
29:24اب شریع عذر کی وجہ سے
29:25وہ اپنے گھر میں بھی نماز ادا کر سکتے تھے
29:27لیکن دین کی تعلیمات کا کس قدر
29:29مقام و مرتبہ ہے
29:30ہمارے ہاں دیکھا جہاں اللہ پاک نے ہمیں عذر سے بچایا ہوا ہے
29:34کوئی زہری طور پر کوئی عذر بھی نہیں آئے
29:36اس کے باوجود اگر ہم
29:37اللہ کے گھر میں نماز کی ادائیگی کے لیے نہ جائیں
29:39تو اس کا مطلب یہ ہے
29:40کہ ہم نے اللہ کے فرمان پر صحیح طرح سے عمل نہیں کیا
29:43اور نبی معظم شفیع مکرم کی سنت مبارکہ پر صحیح طرح سے عمل نہیں کیا
29:47اور یہی وہ تعلیم ہے
29:49کہ جس تعلیم کا اظہار قرآن عزیز کے اندر بھی کیا کیا ہے
29:52سنت مصطفیٰ کے اندر بھی ہے
29:54اور یہی وہ تعلیم ہے
29:55کہ جس تعلیم کی اہمیت
29:57اہلِ بیتی اتحار نے اپنے عمل کے ذریعے ہمارے سامنے رکھی ہے
30:01ہمیں چاہیے
30:02کہ قرآن کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط بنائیں
30:04نبی معظم کے فرامین کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط بنائیں
30:07اور اہلِ بیتی اتحار کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط بنائیں
30:09بلا شبہ یہ تعلق کی مضبوطی
30:12یہ دونوں جہانوں میں ہمارے لیے کامیابی اور کامرانی کا ذریعہ ہے
30:16بلکل ٹھیک
30:17ڈاکس آب قبلہ
30:18پروگرام کے بالکل اختتامی لمحات ہیں
30:20آج کا اپیسوڈ خاتم ہونے کے قریب ہے
30:22اور طاقت کا اصل سرچشمہ ہمارا موضوع ہے
30:26اس کو ہم کنکلوٹ کیسے کریں
30:28بہت اچھے طریقے سے جو اختتامی ایک پیغام آپ کا ہے
30:33وضاحت کے ساتھ وہ آپ کیسے نشر کرتے ہیں
30:36سبتر بھائی سب سے پہلے تو ہمیں اپنے نظریات کو درست کرنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے
30:41بلکل ٹھیک
30:42اور میں ارز کروں گا کہ ہمیں حضرت آدم علیہ السلام کی
30:47جو تخلیق ہے
30:49اس میں غور و فکر کرتے ہوئے
30:51سمجھ لینا چاہیے کہ اللہ نے فرمایا تھا
30:53انی جاعلن فی الارضی خلیفہ
30:55خلیفہ
30:55تو ہم اس دنیا میں جو بنی آدم ہیں
30:59یہ اللہ تعالیٰ کے خلیفہ اور نائب ہیں
31:02تو خلیفہ اور نائب کا مقصد کیا ہوتا ہے
31:06کہ جو ادھر سے حکم آئے اس کو نافذ کرنا
31:09جی درست ہے
31:10نیابت یہی ہوتی ہے
31:11متفق یہی ہوتی ہے
31:12تو ہم جب نائب ہیں
31:14تو پھر ہمیں ہر بات میں وہاں کے حکم کا انتظار کرنا چاہیے
31:18اور اس حکم کو تلاش کرنا چاہیے
31:19کہ حکم کیا ہے
31:20جو حکم ہو
31:21اس کو پھر آگے نافذ کرنے کی کوشش کرنے چاہیے
31:24کیونکہ ہم خلیفہ ہیں
31:26ہم عارضی ہیں
31:27قرآن مجید نے ایک جگہ پر ذکر کیا ہے
31:30ایسے لوگوں کا جو بعد میں آئے
31:32اور انہوں نے جو اصل خلافتی اس کو چھوڑ دیا
31:35قرآن نے کیسے الفاظ ذکر فرمایا
31:37فرمایا
31:37فَخَالَفَ مِن بَعْدِهِمْ خَلْفُنْ عَدَاؤُ الصَّلَاةَ وَتَّبَعُ الشَّهَوَاتِ
31:41فَصَوْفَيَ الْقَوْنَ غَيَّا
31:42پھر اس کے بعد ایسے ناخلف لوگ آئے
31:45کہ جنہوں نے کیا کیا
31:46انہوں نے شہوات کی اتباع کی
31:49نماز کو ترک کر دیا
31:50اور گمراہی میں پڑ گئے
31:51اللہ وقت
31:52سو ہمیں ناخلف نہیں بننا
31:54ہمیں اچھے سپوت ثابت ہونا ہے
31:58اور اپنے جو بزرگ ہیں
32:00ان کا اچھا جان نشین ثابت ہونا ہے
32:03اس کے لیے ضروری ہے
32:04کہ ہم اپنے نظریہ کو دست کرتے ہوئے
32:06اپنی زندگیوں میں
32:07سب سے پہلے
32:08تو وہ نظام نافذ کرنے کی کوشش کریں
32:10اور پھر جو آپ نے بڑی خوبصورت بات کی
32:12کہ ہم تدریج کے ساتھ آگے بڑھیں
32:14ضروری نہیں ہے کہ ہم کہیں
32:15اور ہم بہت سارے لوگ اس میں
32:17افیر ڈاکس اپ کتا کلامی کی معافی جان کی
32:19امان پاؤں تو میں ارز کروں
32:20یہ ایک بڑی خامی ہے
32:22ہمارے طریقہ تبلیغ میں
32:24طریقہ واز میں
32:25طریقہ تدریس میں
32:26ہم ایک دن میں کسی بندے کو
32:29سر سے پاؤں تک مسلمان دیکھنا چاہتے ہیں
32:31ایک دن میں اتنا کچھ اس کے اندر
32:33انڈلج کرنا چاہتے ہیں
32:34وہ کہتا ہے کہ میں تو کرنے کے قابل نہیں ہوں
32:36وہ کمزوری کو عذر بنا کر
32:38ساری زندگی عمل سے دور رہ جاتا ہے
32:39اب دیکھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں
32:41ایک شخص آتے ہیں
32:43نئے نئے اسلام قبول کرتے ہیں
32:44اور پوچھتے ہیں جی میں سارے گناہ تو چھوڑ نہیں سکتا
32:46کوئی ایک بتا دیں
32:47نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تو یہ نہیں فرمایا
32:50سارے تو چھوڑنے پڑھیں گے
32:51یہ تو پہلی شرد ہے
32:53آپ نے فرمایا بس جھوٹ نہ بول
32:54جھوٹ نہ بولنا بھی آج کے بعد
32:56یہ ہے کہ آغاز آپ نے فرمایا
32:58یہ حکمت عملی ہے
32:59اور اس سے ساری چیزیں ٹھیک ہوئے
33:01اور وہاں سے آگے جو ہے
33:02یہ وہی نفسیاتی جو ہے
33:04وہ آپ کی گریفت تھی
33:06جس نے صحابہ اکرام کو ایسے تبدیل کیا
33:09ایسے تبدیل کیا
33:10جو نہ تھے رہ پہ اوروں کے حادی بن گئے
33:12اللہ اللہ کیا نظر تھی
33:13جس نے مردوں کو مسیحہ کر دیا
33:15تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
33:18تعلیمات کو ہمیں سمجھنا ہے
33:19اور اس کو اپنی زندگی میں نافذ کرنے کی کوشش کرنی ہے
33:22اور آخری بات میں اس حوالے سے ارز کروں
33:23کہ جب بھی کوئی معاملہ ہو
33:25ہمارا نجی ہو
33:26ہماری فیملی کا معاملہ ہو
33:27معاشرتی ہو معاشی ہو
33:29ہم قرآن کی رہنمائی لینے کی ضرور کوشش کریں
33:32کہ اس معاملے میں قرآن کیا کہتا ہے
33:34اور اس معاملے میں نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کیا کہتا ہے
33:37میں سمجھتا ہوں کہ جب ہم اس طرف آگے نا
33:40تو ہمارے معاملات آہستہ آہستہ
33:41درست سمجھ میں چلنے شروع ہو جائیں گے
33:43کیونکہ ہم نے سمجھ دیا کہ طاقت کا سرچشمہ ہو
33:46وہ ہے جب وہاں سے فیض اصل کرنا شروع کریں گے
33:48تو پھر ہمیں وہ اللہ طاقت اتا فرمائے گا
33:51کہ پھر ہم کوئی ہمیں زیر نہیں کر سکے گا
33:53پھر ہمیں وہ فرمایا نا
33:54اللہ تعالی نے قرآن میں
33:55انتم الاعلون انکنتم مؤمنین
33:58سر بلند تم رہو گے
33:59بشرتے کے ایمان کامل بنا لو
34:01تو اللہ تبارک و تعالی پھر سر نگو نہیں ہونے دے گا
34:04بلکہ اللہ تعالی پھر سر بلند
34:05نظامی صاحب آپ غالباً کچھ ایڈ کرنا چاہ رہے ہیں
34:07میں آپ ہی کی بات کے حوالے سے
34:09کہ یہ جو تدریجاً عمل ہے
34:13اس سے بیزاری نہیں پیدا ہوتی
34:14بلکل ایسا ہی ہے
34:15عبادات اور معاملات کے اندر
34:18بیزاری جو ہے یہ اللہ کو پسند نہیں ہے
34:19جیسی بات یہ
34:22آپ عبادت کرنا چاہتے ہیں
34:23اللہ کی رضا کے لئے
34:24آپ معاملات ادا کرنا چاہتے ہیں
34:25اللہ کی رضا کے لئے
34:27اور اگر سارے معاملات ہی
34:28ایک ہی دن ادا کرنا
34:29جس طرح کہ ہمارے مقصوص راتیں آتی ہیں
34:31ہم ساری رات جاگتے رہتے ہیں
34:33جو صبح صبح فجر کا وقت آتے ہیں
34:35ہم لوگ سو رہے ہوتے ہیں
34:35ہاں جی سو نفل پڑھ لی ہیں
34:37پڑھ لی ہیں
34:37فجر کے دو فرض رہ گئے
34:38اور سو نفل تو پڑھ لی ہیں
34:40اس کے بعد جو اگلے دن کی
34:41جو پانچ وقت کی نوازیاں
34:42وہ کون ادا کرے گا
34:43ساری گئی
34:43طبیعت پر اثر ہی اتنا ہوتا ہے
34:45کہ سارا دن ہمارا پیتھیک ہو جاتا
34:47اس میں ہمارا دین ہمیں کہتے ہیں
34:49آپ حقوق اللہ کو بھی ادا کیجئے
34:50حقوق العباد کو بھی ادا کیجئے
34:52تیسرا
34:52آپ اپنے حقوق کو بھی ادا کیجئے
34:54حقوق نفس کو بھی ادا کیجئے
34:56آپ اپنے حقوق کو بھی ادا کیجئے
34:57تو عبادات کے اندر
34:59معاملات کے اندر بیزاری
35:00جو ہے وہ اللہ پاک کو پسند نہیں
35:01اسی وجہ سے یہ جو تجریجی معاملات ہیں
35:04یہ تجریجی عمل
35:05اس کو رکھا گیا ہے
35:06تاکہ آپ جو بھی عمل کریں
35:08وہ خوشوہ خضوہ
35:08اخلاص اور للہیت کے جذبے کے ساتھ کریں
35:11بہت ہی خوبصورت بات آپ نے کی ہے
35:14اور میں اپنے دونوں صاحبان کی گفتگو سے اتفاق کرتا ہوا
35:17اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوا آگے بڑھوں گا
35:20کہ یہ جو اصول ہے
35:22کسی بھی شخص پر
35:23چاہے وہ دینی کامیابی ہو
35:24دنیاوی کامیابی ہو
35:25کسی بھی شبہہ زندگی کی کامیابی ہو
35:28ناظرین آپ اسے ایک دفعہ آپٹ کر کے دیکھ لیجئے
35:31کہ درجہ بدرجہ چیزوں کو اپنے وجود پر
35:34انفرادی حیثیت میں
35:35یا سماج پر کیسے نافذ کرتے ہیں
35:37اس کی اصرات دیکھ لیجئے
35:39اور کامیابی کے جو پرسنٹیج ہے
35:41آپ اسے خود ملاحظہ کر لیجئے
35:43کوئی ایک چیز اپنی زندگی میں پہلے خود سے نافذ کرنے کی کوشش کیجئے
35:47اے آپ ایک ٹرائل پیریڈ کیلئے کوئی ایک عادت
35:49کلام مجید فرقان حمید کی
35:51کسی آیت کا ایک حکم
35:52رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین نور سے کوئی ایک ٹکڑا
35:57اپنی ذات پر نافذ کیجئے
35:58اور ایک کی ہی پریکٹس کیجئے
36:00اس کے اثرات دیکھئے
36:01اس کی برکات دیکھئے
36:02اور اس کے نفوذ کا عملی
36:04جو پریکٹیکل ایمپلیمنٹیشن ہے
36:07وہ آپ اپنی ذات پر دیکھ لیجئے
36:08آپ کو خود یقین آ جائے گا
36:10کہ یہ جو درجہ بدرجہ چیزوں کو آگے بڑھانے کا
36:12سٹیپ بائے سٹیپ ون بائے ون
36:15آپ چیزوں کو آگے لے کے چلتے ہیں
36:16اللہ چیزوں کو اتنا کامل کر دیتا ہے
36:18اتنا پکا پختا کر دیتا ہے
36:20کہ وہ پھر ہمارا فطرت ثانیاں بن جاتی ہیں
36:23ہمارے وجود کا ہی
36:24ایک دوسرا حصہ بن جاتی ہیں
36:26میں بہت شکریہ ادا کروں گا
36:29اپنے معزز بہمانوں کا
36:30جنابی ڈاکٹر ایڈفان اللہ سیفی صاحب آپ کا
36:32مفتی غلام یاسی نظامی صاحب آپ کا
36:34بہت سادگی سے خوبصورتی سے
36:36توازوں سے اور اخلاص سے
36:37آپ نے اپنا نفس مضمون جو ہے
36:39وہ ہمارے ناظرین تک پہنچا دیا
36:41حضرت اللامہ کے
36:43ان چار مصروں سے
36:45آپ کا میزبان صفدرڑی محسن بھی
36:47آج کے پروگرام سے اجازت کا طلبدار ہے
36:49نیکی اور خیر کی اگلی مجلس کے ساتھ
36:51آپ سے ملاقات ٹھہرے گی
36:52حضرت اللامہ محمد اقبال
36:54درویش لاہوری کلندر لاہور
36:56مصور پاکستان شائر مشرق
36:58ہمارے مقدوم و محترم پاکستان کے محسن
37:01وہ کیا کہتے ہیں
37:02حکمت مشرق و مغرب نے سکھایا ہے مجھے
37:05حکمت مشرق و مغرب نے سکھایا ہے مجھے
37:09ایک نکتہ کے غلاموں کے لیے ہے اکسیر
37:13حکمت مشرق و مغرب نے سکھایا ہے مجھے
37:16ایک نکتہ کے غلاموں کے لیے ہے اکسیر
37:19دین ہو
37:20فلسفہ ہو
37:22فقر ہو
37:22سلطانی ہو
37:23دین ہو
37:24فلسفہ ہو
37:25فقر ہو
37:26سلطانی ہو
37:27ہوتے ہیں
37:28پختہ اقائد کی بنیاد پر تعمیر
37:32یہ ہے زندگی میں
37:34KAMYABY KA NETIJAH POKHTA AKAID KIKI BUNYAH POR ZINDAGY KIKI SAHARE SHOBHE OR NAZM OF ZABD USTWAR HOJATA HAYA
37:42ALLAH POKHTA AKIEDA BINISI FURMAYE
37:44POKHTA AKIEDA RAKHNE WALE MUBARAK VUJUD JETNE HAY
37:48ALLAH UNKI SANGT OR SOHBET BHI HEMARA KHASA RAKHAY
37:52HEMARA LIEH SHYWO OR SHYWOF MENA DAY
37:54WASSALAMU ALIKUM WRAHMATULLAHI WABRAKATO
38:04KAMYABY KA NETIJAH POKHTA AKIEDA