اپنے آپ راتوں میں، چلمنیں سرکتی ھیں
چونکتے ھیں دروازے، سیڑھیاں دھڑکتی ھیں
اپنے آپ
اپنے آپ راتوں میں
ایک اجنبی آہٹ آ رہی ہے کم کم سی
جیسے دل کے پرسوں پر گر رہی ہو شبنم سی
بن کسی کی یاد آئے، دل کے تار ہلتے ہیں
بن کسی کے کھنکھائے چوڑیاں کھنکتی ہیں
اپنے آپ
اپنے آپ راتوں میں
کوئی پہلے دن جیسے، گھر کسی کے جاتا ہو
جیسے خود مسافر کو راستہ بلاتا ہو
پاؤں جانے کس جانب بے اٹھائے اٹھتے ہیں
اور چھم چھما چھم چھم پائلیں چھنکتی ہیں
اپنے آپ
اپنے آپ راتوں میں
جانے کون بالوں میں انگلیاں پروتا ہے
کھیلتا ہے پانی سے، تن بدن بگھتا ہے
جانے کی کس ہاتھوں سے گاگریں چھلکتی ہیں
جانے کس کی بانہوں سے بجلیاں لپکتی ہیں
اپنے آپ
اپنے آپ راتوں میں
- کیفی اعظمی -
چونکتے ھیں دروازے، سیڑھیاں دھڑکتی ھیں
اپنے آپ
اپنے آپ راتوں میں
ایک اجنبی آہٹ آ رہی ہے کم کم سی
جیسے دل کے پرسوں پر گر رہی ہو شبنم سی
بن کسی کی یاد آئے، دل کے تار ہلتے ہیں
بن کسی کے کھنکھائے چوڑیاں کھنکتی ہیں
اپنے آپ
اپنے آپ راتوں میں
کوئی پہلے دن جیسے، گھر کسی کے جاتا ہو
جیسے خود مسافر کو راستہ بلاتا ہو
پاؤں جانے کس جانب بے اٹھائے اٹھتے ہیں
اور چھم چھما چھم چھم پائلیں چھنکتی ہیں
اپنے آپ
اپنے آپ راتوں میں
جانے کون بالوں میں انگلیاں پروتا ہے
کھیلتا ہے پانی سے، تن بدن بگھتا ہے
جانے کی کس ہاتھوں سے گاگریں چھلکتی ہیں
جانے کس کی بانہوں سے بجلیاں لپکتی ہیں
اپنے آپ
اپنے آپ راتوں میں
- کیفی اعظمی -
Category
🎵
Music