Meri Pehchan | Topic: Waldain ki Zimmedarian
Host: Syeda Zainab
Guest: Dr. Naheed Abrar, Zarmina Nasir
#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv
A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Host: Syeda Zainab
Guest: Dr. Naheed Abrar, Zarmina Nasir
#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv
A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Al-Fatihah
00:30Al-Fatihah
01:00Al-Fatihah
01:30Al-Fatihah
02:00Al-Fatihah
02:02Al-Fatihah
02:04Al-Fatihah
02:06Al-Fatihah
02:08Al-Fatihah
02:10Al-Fatihah
02:12Al-Fatihah
02:14Al-Fatihah
02:16Al-Fatihah
02:18Al-Fatihah
02:20Al-Fatihah
02:22Al-Fatihah
02:24Al-Fatihah
02:26Al-Fatihah
02:28Al-Fatihah
02:30Al-Fatihah
02:32Al-Fatihah
02:34Al-Fatihah
02:36Al-Fatihah
02:38Al-Fatihah
02:40Al-Fatihah
02:42Al-Fatihah
02:44Al-Fatihah
02:46Al-Fatihah
02:48Al-Fatihah
02:50Al-Fatihah
02:52Al-Fatihah
02:54Al-Fatihah
03:26and Islam in the name of Allah.
03:56Thank you very much.
04:26Thank you very much.
08:52same time inki zimndarie ono bhi bhoht zahda azaafah ho jata
08:54shahe to bachyong ki talim ho trobiyat karna bhoht zahda
08:57zhruri hai lakin hem fie zamana maasirhe mein dhekta
08:59hai ke bachyong ke liye educational institutions
09:02yani talimini idare bade e acchhe se acchhe
09:04manntakhiya jathe air or twice is dhi jara hi
09:06houti hai dekha jara hota hai
09:08aar analysis kiya jarao ta kakun sa idare
09:11bhter raha uska mahal kiya hai teachers kiya
09:13se lakin joh trobiyat ka goisha hai bhoat
09:16mazaret ke saath bhoat jaghoon pe hame
09:18khali nazer aata hai se sere nazer kiya jata hai
09:20is janet tوجeho nahi dhi jati
09:22aur is per mehnet nahi ki jati
09:24jis ki bhout zahda zhruri hata
09:25jiasse aapne kaha ke ghar bache ki
09:28pahli or important dars ka hai
09:29definitely uska mahal bhi bache ke
09:31siret o kirdar per bhoat positive impacts
09:34bhi muratab karata agar achsi
09:35umda khutut per trobiyat ka ahtemam kiya jara hai
09:38aur negative bhi agar is
09:40trobiyat se sere nazer kiya jara hai
09:41isko importance nahi dhi jara hai
09:43اب اخلاقiyat bache me develop
09:45kerne ke liye ghar ki trobiyat
09:48aur ghar ka mahal walidayan ka
09:49participation jay dhigar loog hai
09:51unki zimmedariyon se unko
09:53واقفkari bhout zahda zhruri hai
09:55kiunki jab bache zhainab ghar se bahar
09:57jate hai to definitely aapne ghar ko
09:58represent kar raje hotte hai
09:59aapne ma baap ki shenاخt karwa raje hotte
10:02jab unta trobiyat hoti hai
10:03to loog kaitate hai
10:04kiske ye bache hai
10:05kiske peyare ghar mein rehatte hai
10:07kis khandhahan se unka tahluk hai
10:09kis educational institution
10:10meilse yeh pardhkar niklheen
10:11تو اس طرح سے وہ ایک بہترین
10:13simbol ہوتے ہیں
10:14تو ان کی اخلاقی تربیت
10:15کرنا ضروری ہے
10:16امام احمد بن حمبل
10:17رحمت اللہ علیہ
10:18کتاب میں فرماتے ہیں
10:19کہ باقاعدہ
10:20مدارج بیان کیے گئے ہیں
10:22کہ جو اخلاقی تربیت
10:23ازانہ بازمین
10:23جب بچہ چھوٹا ہوتا ہے
10:25تو ڈیفرنٹ ہوتی ہے
10:26ان کو انکلمہ سکھاتے ہیں
10:27آہستہ آہستہ کر کے
10:28آداب زندگی سکھاتے ہیں
10:29کھانے کے آداب ہیں
10:31پانی پینے کے آداب ہیں
10:32چھوٹی سی جو دعائیں ہیں
10:34اس سے آغاز کرتے ہیں
10:35لیٹر آن جب وہ بچہ
10:36بڑا ہو جاتا ہے
10:37بلوغت کی عمر کو پہنچتا ہے
10:39تو اخلاقی تربیت میں
10:40اور زیادہ اضافہ ہوتا ہے
10:41اور پھر اس طرح سے
10:42وہ بچہ
10:43معاشرے کے لیے بھی
10:44اور اپنے لیے بھی
10:45ایک بینیفیشیر بنتا ہے
10:47یعنی فائدہ پہنچانے والا
10:48تو اس سلسلے میں
10:49بہت زیادہ ذمہ داری آئید ہوتی ہے
10:51والدین پر
10:52کہ وہ بچوں کو
10:53اچھا ٹائم دے
10:54اب فی زمانہ کیا ہے
10:55کہ والدین زیادہ تر یہ دیکھا گیا ہے
10:57کہ ماں اور باپ دونوں
10:58اپنی جابز میں بیزی ہوتے ہیں
11:00لیکن وہ یہ دیکھیں
11:01کہ معاشی ذمہ داری تو پوری کر رہے ہیں
11:02لیکن کن کے لیے کر رہے ہیں
11:04ان کو ایک گھنٹہ بھی زینب وہ دیں
11:05quality time دیں
11:07کہیں کہ اس ٹائم میں
11:08ہم نے ان کو کچھ سکھا کر ہی
11:09اٹھنا ہے
11:10تو جیسے آپ نے کہا
11:11کہ بچے جب چھوٹے ہوتے ہیں
11:12تو انمیٹ نقوش چھوڑ جاتے ہیں
11:14ان کے مائن پر جو مختلف واقعات ہیں
11:16یا جو باتیں ہوتی ہیں
11:17اور ماہرینی نفسیات کا بھی کہنا ہے
11:18کہ بچے کا جو ذہن ہے
11:20وہ ایک سلیٹ کی ماند ہوتا ہے
11:22اس پر جو چیزیں سبت ہو جاتی ہیں
11:23تعدیر اس کی لائف میں آگے بڑھنے تک
11:26اس کے جو نقوش ہیں وہ جاری رہتے ہیں
11:28ایسے میں والدین کی
11:29اٹموسٹ ڈیوٹی ہے
11:30کہ وہ اپنے بچوں کی تربیت کا احتمام کریں
11:33اور بچے ہمارے کولو فیل دونوں سے سیکھتے ہیں
11:35بلکہ فیل سے عمل سے زیادہ سیکھ رہے ہوتے ہیں
11:37اگر ہم رشتوں کا عدب کرتے ہیں
11:39رشتوں کے تقدس کی پہچان کو
11:40اپنی زندگی کا خاصہ بناتے ہیں
11:42تو بچے بھی دیکھ رہے ہوتے ہیں
11:43اور جیسے انمیٹ نقوش کی بات ہوئی
11:45تو وہ بھی لیٹر آن ہمارا بھی عدب کریں گے
11:47اور دیگر لوگوں کا بھی
11:48فیل زمانہ بچوں کو یہ بھی سکھانے کی ضرورت ہے
11:50کہ جو آپ کا اخلاق ہے نا اچھا
11:52وہ معاشرے کے ہر فرد پر اس کا اطلاق ہوتا ہے
11:56یعنی اس کے جو ریزلٹس ہیں
11:57یا آپ کا جو بیہیوئر ہے
11:58چھوٹا ہے بڑا ہے
11:59اپنا ہے پرایا ہے رشتدار ہے
12:01ہمسائے سب کے ساتھ آپ نے
12:03حسن سلوک سے پیش آنا ہے
12:05کیونکہ ہم جانتے ہیں
12:05کہ سورة حرین کی آیا مبارکہ
12:07کہ خود کو راہل کو جہنم کی آگ سے بچاؤ
12:13جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہے
12:16ہم نے آج اپنی ذمہ داری کو محسوس کرنا ہے
12:18بچوں کی امدہ خطوط پر اچھی تربیت کرنی ہے
12:20اخلاق کی آبیاری کرنی ہے
12:22تاکہ بچہ آگے جا کر معاشرے میں
12:23پوزیٹیو رول پلے کر سکے
12:25سبحان اللہ سبحان اللہ
12:26ایک وقفہ جناب ہمارے اور آپ کے درمیان حائل ہے
12:29حاضر ہوتے ہیں اس مقتصر سے وقفے کے بعد
12:32السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو
12:44میری پہچان میں ایک مرتبہ پھر آپ سب کا خیر مقدم ہے
12:48جناب آج ہم بات کر رہے ہیں
12:50والدین کی ذمہ داریوں کے تعلق سے
12:53اور بہت ہی تفصیل کے ساتھ
12:55وقفے پہ جانے سے قبل بھی گفتگو ہوئی
12:57اس تعلق سے
12:57جناب ہمیں اپنی اولاد کو اور فی زمانہ میں سمجھتی ہوں
13:01کہ اولاد کی تربیت مزید بہت زیادہ تف ہو گئی ہے
13:06یوں بھی کہ زندگی اور جو زمانہ ترقی کر رہا ہے
13:10جس تعلق سے ہمارے بچے ہم سے بہت زیادہ سوال بھی کرتے ہیں
13:14تو ہمیں بہت محتاط بھی رہنے کی ضرورت ہے
13:17بچوں کی تربیت کے حوالے سے
13:19مقصد حیات انہیں بتانا ہے
13:22کہ اس پاک پروردگار عالم نے ہمیں
13:24اس دنیا میں کیوں بھیجا ہے
13:26اللہ نے ہمیں اپنی عبادت کے لیے بھیجا ہے
13:29اور اس کے ساتھ ساتھ
13:30ہمیں خلق خدا کی بھی عبادت کرنی ہے
13:33زندگی کو کیسے گزارنا ہے
13:34یہ تمام چیزیں
13:36یہ تمام تربیت والدین کی ذمہ داری ہے
13:38مزید گفتگو کو آگے بڑھائیں گے
13:40اور جناب ہم بات کرتے ہیں
13:42ڈاکٹر صاحبہ آپ ہمیں ساتھ موجود ہیں
13:44لڑکوں اور لڑکیوں کی تربیت
13:46جس طرح ہم کہتے ہیں
13:47بیٹوں کی اور بیٹیوں کی تربیت میں
13:49تھوڑا سا فرق ہوتا ہے
13:50آپ ہماری بہنوں کو
13:52والدین کو خصوصی طور پر یہ بتائیے
13:55کہ لڑکوں کی تربیت کیسے کی جائے
13:58اور لڑکیوں کی تربیت میں
13:59کون کون سی جو نمائی باتیں ہیں
14:02ان کو ملہوز رکھا جائے
14:03فرمائیے گا
14:04اے اللہ ہماری اولاد کو
14:07ہماری آنکھوں کی تھندک بنا
14:09آمین
14:10تو لوگوں نے کہا کہ
14:10یا رسول اللہ آنکھوں کی تھندک سے
14:12کیا مراد ہے
14:13تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
14:15کہ اللہ جب یہ تیری عطاعت میں لگے رہے ہیں
14:18جب میں نے تیری عطاعت میں لگا دیکھوں
14:20تو میری آنکھیں تھنڈی ہوتی ہیں
14:22سبحان اللہ
14:22دیکھیں اولاد چاہے بیٹا ہو یا بیٹی ہو
14:26ہماری تمناوں اور آرزوں کا مرکز
14:29آنکھوں کا نور
14:31دل کا سرور
14:32اور مستقبل کے قرآن ہوتا ہے گا
14:34نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
14:37کہ آپ کو اللہ اولاد نے بیٹا دے
14:39ان کی بہتر انداز میں پرورش کریں
14:42یہ ہمارے آنگن میں کھلنے والے وہ پھول ہیں
14:46جن کی آبیاری کرنا
14:48نگے بانی کرنا
14:49تربیت کرنا
14:50رہنمائی کرنا
14:51ہمارا فرض ہے
14:52جس طرح زینب ایک باغماج ہوتے
14:54پیڑوں اور پودوں کی حفاظت کرتا ہے
14:56پانی دیتا ہے
14:57تراش خراش کرتا ہے
14:59اس طرح والدین کا بھی فرض ہے
15:01کہ ہمارے آنگن میں جو کلیاں اور پھول کھلتے ہیں
15:03تو انہیں کی بہتر انداز میں
15:05ان کی پرورش کر کے
15:09دیکھیں بیٹا نعمت ہے
15:12اور بیٹی رحمت ہے
15:13نعمت کا حساب ہوگا اور رحمت کا حساب نہیں ہوگا
15:16جہاں تک آپ نے کہا
15:17کہ کیا فرق ہے
15:18تھوڑا سا فرق ہے
15:19کہ دیکھیں بیٹا ہوتا ہے
15:21آج کا بیٹا کل کا باپ بھی ہوتا ہے
15:23ماں گھر کی ذمہ داریاں سمالتی ہے
15:26بچوں کو پالتی ہے
15:27کھانا بناتی ہے
15:28لیکن کما کر لانا مرد کا فرض ہوتا
15:31کہ وہ اپنے بیوی بچوں کی
15:32ضروریات زندگی پوری کرتا ہے
15:34نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
15:37کہ اللہ جب کسی کو تم میں سے کسی کو بیٹا دے
15:40تو میری نام اور میری نام کی برکت و محبت سے
15:44جس نے اس کا نام محمد رکھا
15:46تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
15:47کہ وہ اور اس کا بچہ دونوں بہشت میں جائیں گے
15:50نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
15:51کہ جب میں اس کسی کو اولاد میں
15:53جیسی نعمت میں بیٹا اللہ تعالیٰ تا فرمائے
15:55तो इसके अच्छे अंदाज में परवरिश करो, इसे जेवरे तालीम से आयरास्ता करो, सने बलुगत को पहुच जाए तो इसके निकाह का बंदोबस करो.
16:03If the child is not done, and the child is not inside, and the child is not aware, the child will become the same as the place of father, and the child is not to make it.
16:17Today, the baby will be.
16:19ڈھر کی ضروریات زندگی پوری کرنا
16:21ڈھر کی ضروریات زندگی پوری کرنا
16:24اپنے گھر کی اس اسمت اور عزت کا محافظ بننا
16:27یہ سب ایک مرد کی ذمہ داری ہے
16:29جتنا زیادہ وہ اپنے گھر کو بہتر انداز میں چلائے گا
16:33تو اس کے بچے بھی مطمئن ہوگے
16:35اور اس کی بیوی بھی ایک پرسکون زندگی گزارے گا
16:37ہم میں بیٹی کی طرف آتی ہوں
16:39کہ دیکھیں زینب بیٹی تو رحمت ہے
16:43اور جب خلائقی کائنات بہت زیادہ خوش ہوتے ہیں
16:46تو مہمان بھیج دیتے ہیں
16:47جب خلائقی کائنات اس سے زیادہ خوش ہوتے ہیں
16:50تو رحمت برسا دیتے ہیں
16:52اور جب خلائقی کائنات کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہوتا
16:55آسمانوں پر چراغہ ہوتا ہے
16:57تو بیٹی کی پیدایش ہو جاتی ہے
16:59اب اس کی کس انداز میں پرورش کرنی ہے
17:02یہ ماں کا فرض ہے
17:03ماں کا بھی فرض ہے والد کا بھی فرض ہے
17:05ابھی دیکھیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمائے
17:07کہ جو شخص کی تین بیٹیاں ہوں
17:09انہوں نے اس کی تربیت اچھے انداز سے کی
17:11زیور تعلیم سے آراستہ کیا
17:14سنے بلوغوت کو پہنچیں
17:15تو ان کا نکاح کا بندوبت کیا
17:16تو وہ جنت میں جائیں گی
17:18حضرت عائشہ صدی اللہ رضی اللہ تعالی
17:19گھر میں تشریف فرماتی
17:21دروازے پر دستک ہوتی ہے
17:22ایک عورت تھی
17:23اس کے ساتھ دو بیٹیاں تھی
17:24اس نے کھانے کے لئے کچھ مانگا
17:26تو حضرت عائشہ کے پاس
17:27ایک خجور تنہوں نے جا کر دے دی
17:29اس عورت نے وہ خجور آدھی آدھی توڑی
17:31اور دونوں بچیوں میں تقسیم کی
17:33وہ خود بھوکی رہی
17:34انہوں نے آ کر یہ بات
17:35نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بتایا
17:38تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
17:42کہ جو شخص کو اللہ بیٹیاں دیں
17:43اور اس کی اچھے انداز میں پرورش کرے
17:46تو خیامت کے دن وہ دوزخ سے آڑ بن جائیں گی
17:48تو اپنے بچیوں کو تعلیم و تربیت کے ساتھ
17:51انہیں ہجاب کی اہمیت بتائیں
17:53انہیں شرم و حیاء کا پیکر بتائیں
17:56انہیں ازواجی زندگی کی اہمیت بتائیں
17:59انہیں بتائیں کہ ساتھ سسر کے ساتھ
18:01کیسا رویہ رکھا جاتا ہے
18:02سسرال میں کس طرح زندگی گزاری جاتی ہے گی
18:06اور اپنی بچیوں کی تربیت سے انداز میں کریں
18:08کہ تعلیم کے ساتھ انہیں کھانا پکانا بھی آنا چاہیے
18:11انہیں سلائی کرنا بھی آنی چاہیے
18:14اپنی بچیوں کو صبر و شکر کا پیکر بنائیں
18:17عصار و قربانی کا پیکر بنائیں
18:19نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
18:21مرتبہ ابھی بھی فاطمہ کے گھر گئے
18:24تو ان کے ہاتھوں میں زخم پڑھے تھے
18:26چک کی پیستی جاری تھی
18:27جو چادر آپ نے پہنیوی تھی
18:29اس میں بہت سارے پیون لگے ہوئے تھے
18:31تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
18:34کی مبارک آنکھوں میں آنسو آگئے
18:36اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
18:39نے فرمایا
18:40کہ اے فاطمہ جو دنیا میں صبر کرتا ہے
18:43آخرت میں اس کی منزل جنت ہوتی ہے
18:46دیکھیں خاتون جنت تھی
18:47لیکن کس انداز میں ان کی پرورش کی
18:50تمام نعمتیں ہونے کے باوجود
18:53کائنات کی عطا کی گئی تھی
18:54لیکن انہیں فقر و فاقہ میں زندگی گزاری
18:57اور صبر و شکر کا پیکر بنی رہیں
18:59دیکھیں بچے کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں
19:01اور ان کی عظمت اور عفت پر
19:04کسی قوم کی تعمیر ہوتی ہے
19:06یعنی کسی معاشرے کی پوری تعمیر
19:09ان پر ہوتی ہے
19:09اگر بنیاد مضبوط ہوگی تو عمارت نہیں گرے گی
19:12اگر بنیاد کمزور ہوگی تو عمارت
19:14گرنے میں کوئی قصر نہیں رہ گی
19:16تو والدین کا فرض ہے
19:18کہ والدین رون موڈل ہوتے
19:20اپنے بچوں کی اتنی خوبصورت
19:22انداز میں پرورش کریں
19:24کہ وہ اچھا مسلمان
19:26فرشنا شہری اور اچھا انسان بنے
19:29بے شک بے شک
19:30اور آپ جس طرح ہم بات کریں
19:32لڑکوں کی تربیت کی بہت زیادہ
19:34ضرورت بھی یوں بھی ہے
19:36کہ وہ یقینی طور پر جہاں بھی جائے گا
19:39وہ عورت کو عزت دے گا
19:40اگر گھر سے اس کی تربیت اچھی ہوگی
19:42اچھی ماں نے اس کی تربیت کی ہوگی
19:44تو وہ یقینی طور پر جب بھی کسی عورت کو دیکھے گا
19:47تو اپنی نظروں کو جھکائے گا
19:49اس کے دل میں اس کا احترام ہوگا
19:51اور اسی طرح سے لڑکی کی جب بہترین تربیت کریں گے
19:54تو وہ یقینی طور پر
19:55اپنے بچوں کو
19:56اپنے کمبے کو
19:57اپنے پورے اہل و ایال کو
19:59بہتر طور پر ساتھ لے کر
20:01قدم سے قدم ملا کر چلے گی
20:03اور بہترین خاندان جو ہے
20:05وہ وجود میں آئے گا
20:06اب اسی طرح سے جب ہم بات کرتے ہیں
20:08الگ الگ تربیت کی
20:09جس طرح سے ہم نے لڑکوں کی
20:10اور لڑکیوں کی تربیت کی بات کی
20:12اسی طرح والد اور والدہ
20:15دونوں پر علیدہ علیدہ
20:16ذمہ داریاں آئد ہوتی ہیں
20:18یعنی والد بھی اپنے طور پر
20:20اپنی ذمہ داریاں آدھا کرے
20:21اور والدہ بھی
20:22اس تعلق سے کیسے دیکھیں گے
20:24اس بات کو آپ
20:25ایک عربی کہاوت کا مفہوم ہے
20:27کہ بچوں کی شخصیت کی
20:28اچھی تربیت نہ کی جائے
20:30تو ان کی شخصیت میں بگاڑ پیدا ہو جاتا ہے
20:32تو دیفنیٹلی ہمیں اس چانب
20:33توجہ دینی چاہیے
20:34جیسے سورہ تحریم کی آیا
20:35مبارکہ کا میں نے پہلے بھی حوالہ دیا
20:37مفسرینی کرام اس کو کنیکٹ کرتے ہیں
20:42ایک حادث مبارکہ کے ساتھ
20:44کہ تم میں سے ہر کوئی نگران ہے
20:46نگے بان ہے
20:46اس سے سوال کیا جائے گا
20:48اس کے جو سب آڈینیٹس ہیں
20:50یا جو اس کے زیر تربیت افراد ہیں
20:51ان کے حوالے سے پوچھا جائے گا
20:53اب نکاح ایک مقدس ترین کانٹریکٹ ہوتا ہے
20:55جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں
20:56تو ہمیں بچوں کی تربیت کے حوالے سے ہی دیکھیں
20:59وہاں سے تربیت دی جا رہی ہے دین اسلام میں
21:01کہ جب ایک نکاح کے لیے عورت کا انتخاب کرنا ہے
21:04تو وہ دیندار ہونی چاہیے
21:05متقی ہونی چاہیے
21:06صاحب کردار ہونی چاہیے
21:08اچھے اس نے اخلاق کی مالک ہونی چاہیے
21:10اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
21:12سے محبت کرنے والی اور صالح ہونی چاہیے
21:14کیونکہ دیفنیٹلی جو دورانے پرگننسی بھی معاملات ہوتے ہیں
21:17جو مدارج ہوتے ہیں
21:18اس سب کا جو اثر ہے
21:20اگر اچھی انداز میں اس کا اچھے محول میں
21:22وہ ٹائم پیلٹ گزر رہا ہے
21:24تو بچے کی شخصیت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں
21:26یہاں والد کی ذمہ داری ہے
21:28یعنی شوہر کی ذمہ داری آئید ہوتی ہے
21:30کہ وہ اپنی بیوی کو اچھا کمفرٹ والا محول دے
21:32اس کی لیڈز کو پورا کرے
21:34اس کی ڈائٹ کا خیال رکھے
21:35اور اچھا اور پوزیٹیو محول اس کو دے
21:37پھر جب بچہ اس دنیا میں آ جاتا ہے
21:48کہ گھوٹی کا جو عمل ہم جانتے ہیں
21:50پھر اکی کا ہے
21:51پھر بچے کا آسن نام تجویز کرنا
21:53یہ والد اور والدہ دونوں کی مشاورت سے ہو رہا ہوتا ہے
21:56بیسیکلی اچھا ایسا نام تجویز کیا جا رہا ہوتا ہے
21:59یا تلاش کیا جا رہا ہوتا ہے بیسیکلی
22:01کہ جو اور کسی کا نام ہو
22:02لیکن ہمیں ایسے ناموں کے حوالے سے بھی
22:05اپنی توجہ اس دانے مبزول کرنی ہے
22:06کہ جو صحابہ اکرام رضی اللہ تعالیٰ نے
22:08کابیرین نے جن کو پسند کیا
22:10جو اچھے مفاہیم اور مطالب رکھنے والے
22:12کیونکہ ان کا عصر بھی بچے کی پرسنالیٹی پر ہوتا ہے
22:15پھر ہم جانتے کہ رضاعت کے شیر خوارگی کے معاملات ہوتے ہیں
22:18اس میں والد کی بھی ذمہ داریاں ہیں
22:19اور والدہ کی بھی
22:20والدہ اپنے بچے سے کلوز ہو رہی ہوتی
22:23اس کی فساحت و بلاغت ٹرانسفر ہو رہی ہوتی ہے
22:25گوئے اپنے بچے کی رگو پہ میں
22:27اور بچے کے ساتھ ایک روحانی تعلق
22:29ماں کا ڈیویلپ ہو رہا ہوتا ہے
22:30پھر ہم جانتے کہ جو باپ کی ذمہ داری ہے
22:32وہ معاشی ذمہ داریاں
22:34کفالت کرنا اور تربیت کا
22:36جو بیسکلی مطلب ہے کہ ایک شیئے کو
22:38آہستہ آہستہ اس کے درجہ کمال تک پہنچانا
22:40تو یہاں باپ پر یہ ذمہ داری آئید ہوتی ہے
22:42کہ برس کے حلال کو چوز کرے
22:44تاکہ بچے کی راہ زندگی کی اچھے انداز میں
22:47ڈیویلپ ہو سکے متعین ہو سکے
22:49اس کی فکر کی اچھی آبیاری ہو سکے
22:51اب ماں بچے کے ساتھ زیادہ ٹائم سپینڈ کر رہی ہوتی ہے
22:54وہ بچے کو چھوٹے چھوٹے زندگی کے آداب سکھانا شروع ہوگی
22:56ازان کا عدب سکھائے گی
22:58مہمان کا عدب سکھائے گی
22:59بڑوں کا عدب سکھائے گی
23:01کسی کی بات میں انٹرپٹ نہیں کرنا
23:02ایسی چھوٹی چھوٹی چیزوں سے آغاز کرتی چلی جائے گی
23:04اور بچے کی شخصیت ڈیویلپ ہوتی چلی جائے گی
23:07پھر والد اور والدہ دونوں کی ہی یہ ذمہ داری بیسیکلی ہوتی ہے
23:10کہ والد گھر سے باہر تو ہے
23:12لیکن زینب اٹ لیسٹ ہفتے میں ایک دن ایک گھنٹہ
23:15تو وہ بچوں کو دے ہی سکتے ہیں
23:17کہ پارک میں یا گھر میں اچھی گیمز
23:19اچھی کتابوں کا انتخاب ان کے لیے کرنا
23:21یعنی چائلڈ سائکولوجی کو تمام انداز سے
23:24ماں اور باپ دونوں کو جان لینا ضروری ہے
23:26پھر جب باپ بھی ان کو امرو نہیں کا حکم دے گا
23:28کہ یہ چیزیں تمہارے لیے صحیح ہیں
23:30یہ صحبت مفید ہے یہ نقصان دے
23:32اس طرح سے دونوں کی یہ ذمہ داری ہیں
23:34پھر ہم آگے بڑھتی ہیں تو جو تعلیمی دارے کا انتخاب ہے
23:36بیسیکلی والد ہی کر رہا ہوتا ہے
23:38بیوی سے اوبیسی مشاورت ہوتی ہے
23:40لیکن گھر کا سربراہ اور سرپرست
23:42چونکہ والد ہوتا ہے
23:43بیوی اس سے جو والدہ ہے
23:45اس سے تمام قسم کی سجیشنس لیتے ہوئے
23:48اپنے گھر کے نظام کو رن کر رہی ہوتی ہے
23:50پھر بچے کے تعلیمی دارے کا انتخاب کیا جاتا ہے
23:53اور پھر لیٹر آن اس کی شادی کا
23:54اور اس میں بھی ماں اور باپ دونوں کی مشاورت ہوتی ہے
23:56والد کے حوالے سے میں بات کروں
23:58تو بڑا ہی لازوال اور پیارا رشتہ
24:00کہا جاتا ہے نا میں نے کہیں پڑھا
24:01کہ اس رشتے میں تپش تو ہوتی ہے
24:04یعنی تھوڑی سختی
24:04لیکن یہ سورج کی مانند ہوتا ہے
24:06یعنی تپش رکھتا ہے
24:07لیکن جب نہ ہو تو اندھیرہ چھا جاتا ہے
24:09اور ہم دیکھتے ہیں
24:10کہ سفح ہستی کا جو آغاز ہے
24:12کائنات کا
24:13وہ بھی ایک والد کرامی نہیں ہے
24:14حضرت آدم علیہ السلام سے ہو رہا ہے
24:15تو والد کی بھی ذمہ داری ہیں
24:17کہ وہ اپنی بچوں کی سرپرستی بھی کرتا ہے
24:20ان کو دانا بھی بناتا ہے
24:21رتف و کرم اور محبت کا سمندر بھی ان کے لئے ہوتا ہے
24:24بے شک بے شک بہت خوب
24:26ایک وقفہ لیتے ہیں حاضر ہوتے ہیں
24:36اسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
24:40آپ دیکھ رہے ہیں
24:41پروگرام میری پہچان
24:42اور میری پہچان میں ایک مطبع پھر
24:45آپ سب کا خیر مقدم ہے
24:47جناب آج بہت اہم انوان پر ہم گفتگو کر رہے ہیں
24:50اور وہ ہے والدین کی جو ذمہ داریاں ہیں
24:53والدین اگر اپنی ذمہ داریاں
24:55بہترین انداز سے انجام دیں
24:58تو یقینی طور پر
24:59جو ہم بچے ہیں آج کل کے
25:01وہ بڑے ہو کر
25:02معاشرے کو بہتر طور پر
25:05ثابت قدم ہو سکتے ہیں
25:06معاشرے میں اور بہتری کی جانب
25:08گامزن بھی کر سکتے ہیں
25:09ترقی یافتہ معاشرے بنانے میں
25:11بہتر کردار ادا کر سکتے ہیں
25:13جناب آج جس طرح سے والدین کی
25:15ذمہ داریوں کے تعلق سے بات کی جا رہی ہے
25:17اور ڈاکٹر صاحبہ بھی ہمارے ساتھ موجود ہیں
25:19ڈاکٹر صاحبہ جنرنیشن گیپ
25:22ہر دور کا مسئلہ رہا ہے
25:24ڈاکٹر صاحبہ
25:25اے آئی کے اس دور میں پیرنٹنگ
25:28ایک چیلنج بن گیا ہے
25:29یعنی ہم اپنے بچوں کی تربیت کم کر رہے ہیں
25:32کہیں نہ کہیں یہ ہوتا ہے
25:33کہ کوئی بھی سوال بچوں کے ذہن میں
25:35وہ اے آئی سے پوچھ لیتے ہیں
25:36اب وہ انہیں کیسا گائٹ کر رہے ہیں
25:38خیر میں آپ سے یہ ضرور پوچھنا چاہوں گی
25:40کہ اس حوالے سے اگر اس بات کو پیشن نظر رکھا جائے
25:44تو والدین کی ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے
25:47دگنی ہو گئی ہے
25:48کیا کہیے گا
25:49دیکھیں زینب سب سے پہلے
25:51تو میں جنریشن گیپ کسی کہتے ہیں
25:53اس کو واضح کر دوں
25:54کہ ایک نسل سے دوسری نسل تک
25:57روایات اقدار اور طرز عمل کی اختلاف
26:01کو جنریشن گیپ کہا جاتا ہے
26:02جنریشن گیپ ہمیشہ سے ایک سماجی حقیقت رہا ہے
26:06ڈیجیٹل مہارتوں نے اس کی گہرائی کو
26:09اور مزید گہرہ کر دی ہے
26:11دیکھیں زینب قدرت کا بھی عجیب دستور ہے
26:14جب انسان پیدا ہوتا ہے
26:15تو پہلے شیرخوار بچہ ہوتا ہے
26:17پھر وہ جوان ہوتا ہے
26:19پھر وہ بوڑا ہوتا ہے
26:21اسی طرح وقت بدلتا ہے
26:23زمانہ بدلتا ہے
26:24حالات بدلتا ہے
26:25اور انسان وقت اور زمانے کے تحت
26:28اپنی زندگی گزارتا ہے
26:29دیکھیں زینب سب سے پہلے ہم جو تھے
26:32لوگ پیدا الحچ کرتے تھے
26:33اب ہوای جہاز پر جاتے ہیں
26:35پہلے لائٹین کی روشنی میں پڑھتے تھے
26:37جب نائٹ نہیں تھی
26:38اب لوگ اسی لگا کر لائٹ میں مطلب پڑھتے ہیں
26:41پہلے جو تھا
26:42لکنیوں پر کھانا بنتا تھا
26:44الیکٹرک چولے آگئے ہیں
26:46اور گیس کی جہاں جہاں فرامی ہیں
26:47لوگ جل سے جلد کھانا بنا لیتے ہیں گے
26:50پہلے جب ہم تالبلمی کے دور میں
26:52جب ہم کلاس لینے کے بعد
26:53ایک گھنٹے لائبریری میں بیٹھتے تھے
26:55کتابوں کا مطالعہ کرتے تھے
26:57اچھی شائری پڑھتے تھے
26:59مذہبی کتابیں پڑھتے تھے
27:00معلوماتی کتابیں پڑھتے تھے
27:02اچھے افسانیں پڑھتے تھے
27:04اردو عدب سے دلچسپ بھی رکھتے تھے
27:06اور ان لوگوں کی تلاش میں رہتے تھے
27:08ہم جو مطالعہ کا شوق رکھتے تھے
27:11لیکن جو جو زمانہ ترقی کرتا گیا
27:14جو جو دیجیٹل مہارتوں کا دور آتا گیا
27:17تو اس قدریں بھی بدلتی گئیں
27:19روایتیں بھی بدلتی گئیں
27:21اب دیکھئے نا پہلے کاٹ چھپتے تھے
27:23اب سب کو موبائل پہ وارسپ کر دیا جاتا ہے
27:25تو زمانہ ترقی کر گیا
27:27اور جو بچے ہیں آج کی نئی نسل کے
27:29وہ انہی چیزوں کو اپنا رہے ہیں
27:31تو اس سلسلے میں دیکھئے
27:32زینب صاحبہ والدین کی بھی کچھ ذمہ داریاں آئید ہوتی ہیں
27:36والدین کا فرض ہے کہ اپنے بچوں میں بیلنس رکھیں
27:39دیجیٹل مہارتوں کے ساتھ
27:41ان میں لکھنے کی بھی عادت ڈلوائیں
27:43والدین کا فرض ہے کہ بچوں کے میں
27:45مطالعہ کا شوق پیدا کریں
27:47ان کے مطالعہ کو دلچسپ بنائیں
27:49اور پھر آپ یہ دیکھیں کہ خود بھی
27:51جہاں جہاں اچھی کتابیں ملتی ہوں
27:54اپنے بچوں کو لے جائیں
27:55لائبریڈی سے لے کر آئیں
27:56دکانوں سے خرید کے لے کر آئیں
27:58انہیں تحریریں لکھنے اور لکھنے پڑھنے کا
28:00ان کے اندر شوق پیدا کریں
28:02پھر ایک والدین کی یہ ذمہ داری
28:04تو خود بھی وہ مطالعہ کا شوق رکھیں
28:06خود بھی اچھی تحریریں لکھیں
28:07اور اچھی تحریریں پڑھیں
28:09اس سے بچوں میں بھی لکھنے پڑھنے کا
28:10جو ہے وہ شوق پیدا ہوگا
28:12اور والدین کا یہ بھی فرض ہے
28:14کہ اپنے بچوں کو
28:15مطلب ڈیجیٹر مہارتوں کے
28:17یا ٹیکنالوجی کے فوائد بتائیں
28:19اور انہیں یہ بھی بتائیں
28:20کہ اے آئی ایک ٹول ہے
28:21اس پر ضرورت سے زیادہ انحصار کرنا
28:24ختمناک ہو سکتا ہے گا
28:25اور اپنے بچوں کو
28:26اسکین کی سرگرمیوں کو
28:28ان کی محدود کریں
28:29ان سرگرمیوں سے انہیں نکال کر
28:31دوسری اور سرگرمیوں میں
28:32مشغول رکھیں
28:33دیکھیں جب اسکین کی سرگرمی میں
28:35بچہ زیادہ ملوز خاطر رہے گا
28:38تو اس کی آنکھیں خراب ہوں گے
28:40ان کی ذہنی اور جسمانی صحت پر
28:42اثر پڑے گا
28:43اور دیکھیں جب وہ غلط بات دیکھیں گے
28:45اور غلط بات سنیں گے
28:47تو وہ بھی غلط راستوں پر نکل سکتے ہیں
28:50تو والدین اس میں بہت اہم کردارتہ کرتے ہیں
28:53وہ بدلتا ہے
28:53زمانہ بدلتا ہے
28:54ہم ہر وقت
28:55اور پھر دیکھیں اپنے بچوں کے ہاتھوں میں
28:57ہر وقت موبائل فون ان کے ہاتھوں میں
28:59تو یہ بھی والدین کی ذمہ داری ہے
29:01کہ اپنے بچوں موبائل ضرورت کی چیز ہے
29:03ہر وقت کھیلنے کی چیز نہیں ہے
29:05ہر وقت استعمال کرنے کی چیز نہیں ہے
29:08تو اس سلسلے میں والدین کی بہت بڑی ذمہ داری ہے
29:11کہ اپنے بچوں کی اصلاحی پہلوں کو
29:14مدے نظر رکھ کر ان کی پرورش کریں
29:16جب والدین چیک انڈ بیلنس رکھیں گے
29:18بچہ کس وقت آ رہا ہے کس وقت جا رہا ہے
29:21کون سی کتابیں پڑھ رہا ہے
29:22غیر اخلاقی کتابیں تو نہیں پڑھ رہا
29:24غیر اخلاقی چیزیں تو موبائل پہ نہیں دیکھ رہا
29:27اس کیلن پر غیر اخلاقی چیزیں
29:28بچوں کی ذہنی اصلاح بھی ہوگی
29:30سماجی اصلاح بھی ہوگی
29:32اسے کی بچے جو ہیں
29:34مستقبل کے میمار ہیں
29:36آگے جا کر انہیں بہت نام اور مقام
29:38موت پہت نام اور مقام ان کا ہونا ہے
29:42ترقی کریں گے
29:43ترقی کے راستوں پر گامزن رہیں گے
29:45اور وہ والدین ہمیشہ ترقی کرتے ہیں
29:48اور ان کی اولاد ترقی کرتی ہیں
29:50جو چیک انڈ بیلنس رکھتے ہیں
29:52اور اصلاحی اصولوں کو مد نظر رکھ کر
29:54اپنے بچوں کی پرورش کرتے ہیں
29:56سبحان اللہ
29:57یعنی والدین کو اپنی اولاد کو
30:00ایک تو اپنے سے قریب کرنا ہے
30:01ان کے دل کی ہر بات کو جاننا ہے
30:04اور بہترین علم ان تک منتقل کرنا ہے
30:07انہیں دیکھنا ہے
30:07اور پھر ہم ساتھ ساتھ کتابوں کے مطالعے پر
30:10خاص طور پر بار بار یوں بھی زور دیتے ہیں
30:12کہ ہم مطالعہ کریں
30:14جب اپنے ہاتھوں میں کتاب کا لمس محسوس کریں گے
30:17اس کا پڑھنا اس کی تاثیر
30:19آپ زبان سے پڑھیں
30:20آنکھوں سے اس کو جب مطالعہ کریں گے
30:23تو آپ کی پوری باڈی اس میں انبول ہوتی ہے
30:25تو آپ بہتر طور پر علم کو اپنے اندر جذب کر سکتے ہیں
30:29تو یہ تمام چیزیں ہمیں والدین سکھاتے ہیں
30:32پڑھاتے ہیں
30:33اور والدین ہی ایک بہترین انسان کو بنانے میں
30:37بہتر کردار ادا کرتے ہیں
30:39اب ہم بات کر رہے ہوتے ہیں جس طرح ذمہ داریوں کی
30:42تو ایک یہ بھی ذمہ داری ہے
30:44اور سرابہ دعا ہے والدین تو اپنی اولاد کے لیے
30:47تو دعا کرنا اولاد کے لیے
30:49یہ بھی والدین کی ذمہ داری ہے
30:51ہر وقت دعا کرتے ہیں والدین اپنی اولاد کے لیے
30:55اور ماں کو تو باقاعدہ کہا جاتا ہے
30:57کہ وہ تو سرابہ دعا ہے
30:59باپ کی دعا عرش تک پہنچتی ہے
31:01کیا کہیے گا زرمینہ اس تعلق سے
31:03بہت ہی پیارا سوال کیا زینب آپ نے
31:04بلکل یہ بھی والدین کی رسپونسیبیلٹیز میں سے ہے
31:07کہ وہ اپنے بچوں کے لیے دعا کریں
31:09دعا کے ساتھ ساتھ دعا بھی کریں
31:11اچھی تربیت کریں اور حدیث کا مفہم ہے
31:13کہ والد جو اپنے بچوں کو
31:15سب سے قیمتی چیز دے سکتا ہے
31:16یا تحفہ وہ اس کی امدہ تربیت ہے
31:18اور باپ کی رضا میں اللہ تعالیٰ کی رضا ہے
31:21باپ کی ناراضگی میں اللہ کی ناراضگی ہے
31:23اور باپ کو جنت کا درمیانی دروازہ
31:25قرار دیا گیا ہے
31:26اور ایک مفقر کا قول ہے کہ تم مجھے اچھی
31:29مائند ہو میں تمہیں اچھی اقوام تیار کر کے دوں گا
31:31تو دونوں کا ہی کانٹریبیوشن ہوتا ہے
31:33اور بچوں کی تعلیم و تربیت
31:35کا انتظام ہوتا ہے اور ہونا بھی چاہیے
31:37دعا اور دعا یعنی تربیت بھی کرنا اور ان کے لیے
31:39پھر دعا بھی کرنا کہ اللہ ان کو راہ راست
31:41کا مسافر بنائے
31:42تاکہ بچوں کی پرسنیلٹی میں کوئی خلا باقی نہ رہ جائے
31:45اچھا ہم لوگ بھی ہمیں قرآن پاک میں
31:47بڑی پیاری دعائیں سکھائے گئے ہم بھی تو
31:48اپنے والدین کے لیے دعا کرتے ہیں
31:50کہ یا اللہ تعالیٰ ان پر اس طرح سے رحم فرما جیسا
31:52کہ بچپن میں انہوں نے مجھے پالا تھا
31:54یہاں سے کمار اببہ یعنی صغیرہ
31:56یہاں سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ یہ والدین کی
31:58اٹموسٹ ڈیوٹی ہے کہ وہ بچوں کی اچھی تربیت کریں
32:01اب والدین جو دعا کرتے ہیں بچوں کے لیے
32:03تو دعا میں زینب بڑی طاقت ہوتی ہے
32:05اور وہ مقبول ہوتی ہے بارگاہ خداوندی میں
32:08اللہ تعالیٰ اس کو قبول فرماتا ہے
32:10دنیاوی جتنے منصب ہیں
32:11یا روحانی ترقیہ ہیں
32:13اگر والدین اپنے بچوں کے لیے دعا کرتے ہیں
32:15تو اللہ تعالیٰ ان کو وہ تمام ترق
32:17جو کامیابیاں ہیں اور سکس سے
32:19اللہ رب العزت ان کو اسے سرفراز فرما دیتا ہے
32:22اچھا اس میں بہت ساری دعایں جو
32:24انبیاء کرام سے بھی منقول ہیں
32:25تو اس میں ایک دعا رب بج علی مقیمت صلات ہے
32:27یعنی یا اللہ مجھے دین پر نمازوں پر
32:29استقامت اتا فرما اور میری نسلوں کو بھی
32:31اسی طرح سے انبیاء کرام کے حوالے سے
32:34ایک اور دعا منقول ہے کہ
32:35مجھے اور میری اولاد کو صالح بنا
32:38اور راہ دائت پر گامزن رکھ
32:40اسی طرح سے ایک اور دعا ہمارے پاس آتی ہے
32:49آنکھوں کی ٹھنڈک بنا
32:51تو یہ دعایں ہیں جب اس کو ہم زندگی میں شامل کرتے ہیں
32:53تو یقینا ہم اگر گلاب چاہتے ہیں
32:55نہ دیکھیں بدی کے بیچ سے
32:57خیر کا پودا کبھی نکل نہیں سکتا
32:59لیکن اگر ہم گلاب چاہتے ہیں
33:00تو ہمیں خود بھی باعمل بننا ہوگا
33:02ہم بچوں کو نمازی دیکھنا چاہتے ہیں
33:04تو خود بھی نماز کی پابندی کرنی ہوگی
33:06خود بھی صداقت کو اپنانا ہوگا
33:07اگر آنسٹ دیکھنا چاہتے ہیں
33:09خود بھی ماندار بننا ہوگا
33:10یعنی سیرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں
33:14تعلیمات محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو
33:16بچوں کے رگو پہ میں منتقل کرنا ہوگا
33:18یہ والدین کی اٹموسٹ ڈیوٹی ہے
33:20کہ وہ اللہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرمین کی روشنی میں
33:23دعائیں بھی کرتے ہوئے
33:24اپنے بچوں کی اندہ خطوط پر اچھی تربیت کریں
33:26ان کو اقائد اسلام بمہ دلائل سکھائیں
33:29آمال شریعہ
33:30ان کو اچھے طریقے سے سکھائیں
33:32پھر گناہوں کی معرفت کی پہچان کرائیں
33:34کہ یہ نیکی کا راستہ ہے
33:35یہ بدی کا ہے
33:36یہ خیر کا ہے
33:36یہ حق کا ہے
33:38یہ باطل کا
33:38یہ فرق بتائیں
33:40پھر توبہ کی علامات بتائیں
33:42اللہ تعالیٰ سے توبہ کرنا سکھائیں
33:43اللہ کی خشیت سکھائیں
33:44جب ہم اس طرح سے اندہ خطوط پر اچھی تربیت کرتے ہیں
33:47تو بچے کامل فرد بنتے ہیں
33:49معاشرے کا مفید فرد بنتے ہیں
33:51اور اچھے اور کامیاب
33:52ڈاکٹر اور انجینئر بھی بنتے ہیں
33:54جیسا کہ ہم جانتے ہیں
33:55کہ ماں کا بھی کتنا اچھا کانٹریبیوشن ہے
33:57وہ دعا بھی کرتی ہے
33:58ساتھ دعا بھی کس طرح سے کرتی ہے
34:00کہ شیخ عبدالقادی جلانی
34:01رضی اللہ تعالیٰ عنہ
34:02ان کی والدہ نے
34:03جب ان کو نصیت کی
34:04کہ بیٹا سچ کا دامن
34:05کبھی ہاتھ سے جانے نہیں دینا
34:06تو ڈاکووں کا پورا کافلہ
34:08ان کے سچ کی برکت سے طائب ہو گیا تھا
34:11اور راہِ راست پر آ گیا تھا
34:12اس طرح سے بچوں کو جب عدب سکھایا جاتا ہے
34:15تو ایک بڑا پیارا واقعہ
34:16یہاں میں اختصار کے ساتھ کوٹ کروں گا
34:18یہ ایک مطبع کے انسٹیٹیوشن میں
34:19کوئی انسپیکشن کے لیے ٹیم آئی
34:21اور وہاں ان سے پوچھا گیا
34:22ایک بچے سے
34:23کہ آپ اپنے نبی آخر زمازت
34:24محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
34:26کا نام بتائیے
34:27کہ کیا نام ہے
34:28تو وہ بچہ
34:29تھوڑی دیر کیلئے
34:29کلاس سے باہر جانا چاہتا ہے
34:30استاد اس کو
34:31ڈانٹ ڈپٹ بھی کرتے ہیں
34:32کہ ایسا کیوں ہے
34:33لیکن جب وہ واپس آتا ہے
34:34تو وہ آقا علیہ وآلہ وسلم
34:36کے 99 نام
34:36بڑی خوبی کے ساتھ بیان کرتا ہے
34:38اور ساتھ وہ
34:39ریزن باہر جانے کی یہ بتاتا ہے
34:40کہ میرے والدین نے
34:41مجھے یہ سکھایا تھا
34:42کہ جب بھی پیارے نبی
34:43آخر الزماز
34:44احمد مجتبہ
34:45محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
34:47کا ذکر کرو
34:47تو باوضوح ہو کر کرو
34:49تو میں وضوح کرنے کے لئے گیا تھا
34:50تاکہ پیارے آقا علیہ السلام کا
34:52نام نامی
34:53اسم گرامی
34:54اپنی زبان مبارک پر
34:55جاری کرسکوں
34:56اللہ کی عطا کردہ
34:57توفیق سے
34:58تو اللہ تعالی ہماری اولادوں
34:59کو راہ راست کا
35:00مسافر بنائے
35:01مجھے پھر وارسی
35:02کہ ان چند اشار کو
35:03میں ضرور شامل کرنا چاہوں گی
35:04تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
35:20کی صیرت مبارکہ کے
35:21انمول موتیوں کی روشنی میں
35:23اپنے بچوں کی تربیت کریں
35:25تاکہ وہ
35:25معاشرے کے اچھے افراد بن سکیں
35:27سبحان اللہ
35:28بہت خوب
35:29بہت پیاری باتیں
35:30ازرمینہ آپ کی جانب سے
35:31پیش کی گئی
35:32اور یہ حقیقت بات ہے
35:34کہ واقعی جب ہم
35:35بہترین طریقے سے
35:36اپنی اولاد کی تربیت کریں گے
35:38تو وہ ہمارے لیے ہی
35:39تو صدقہ جاریہ ہیں
35:41کیوں کہا جاتا ہے
35:42کہ اولاد صدقہ جاریہ ہیں
35:43اور ہم بارہا دعا کریں
35:45اولاد کے لیے بھی
35:46اور پروردگار عالم سے
35:48یہ بھی دعا کریں
35:48کہ اس اولاد کو
35:49ہمارے لیے صدقہ جاریہ بنائے
35:51ہمارے جانے کے بعد
35:53ہمارے لیے
35:54مغفرت کی دعائیں کرنے والا بنائے
35:56ہمارے لیے ہاتھوں کو
35:57بلند کر کے
35:58ہمارے لیے دعا کریں
36:00تو یقینی طور پر
36:01ایسی اولاد قابل رشک ہے
36:03ڈاکٹر صاحبہ
36:04آپ کی آمد کا بہت شکریہ
36:05ادا کروں گی
36:06زرمینہ آپ تشریف لائیں
36:07بہت ممنون ہے
36:08بہت مشکور ہیں
36:09بس آخر میں
36:10یہ ضرور کہنا چاہوں گی
36:11کہ اپنی اولادوں کو
36:13تین چیزیں ضرور سکھائیں
36:15ایک تو رسول اللہ
36:16صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
36:18کی محبت
36:19اہلِ بیعتِ اتحار کی محبت
36:22اور تلاوتِ قرآنِ پاک
36:24کے دن کا آغاز
36:25یا دن میں کسی بھی وقت
36:27آپ تلاوتِ قرآنِ پاک سے
36:29جب آپ اپنی زندگی کا آغاز کریں گے
36:31تو زندگی گلو گلزار ہو جائے گی
36:33یقینی طور پر
36:34اس کے ساتھ ہی اپنی میزبان
36:35سیدہ زینب کو دیجئے گا
36:37اجازت
36:37السلام علیکم
36:38برحمت اللہ وبرکاتہ
36:52برحمت اللہ وبرکاتہ