• yesterday
اُٹھ شیرمجاہد ہوش میں آ تعمیرخلافت پیدا کر
کیوں فرقے فرقے ہوتا ہے اب ایک جماعت پیدا کر
کر تو بھی ترقی دُنیا میں اسباب تجارت پیدا کر
قارون کی دولت ٹھکرا دے عثمانؓ کی دولت پیدا کر
اسلام کا دم تو بھرتا ہےکُفّار سے پھر کیوں ڈرتا ہے
یا تو اسلام کا نام نہ لے یا شوق شہادت پیدا کر
اور دل سے یہ کہ کر آ گھبرائے نہ حالات بدلنے والے ہیں
جو کانٹے بن کر آئے تھے وہ لمحے ٹلنے والے ہیں
مظلوموں کی آہوں نے شعلوں کی رِدائیں پہنی ہیں
یہ جال قفس صیادوں کے اب سڑنے گلنے والے ہیں
ہمت نہیں طوفانوں میں جذبوں کو ہمارے چھین سکیں
جتنا ہم سے اُلجھو گے ہم اور مچلنے والے ہیں

.......مولانامعاویہ اعظم طارق.......

Category

📚
Learning

Recommended