وہ آدھی دنیاکاحُکمراں تھا
وہ حُکمراں بھی مگرکہاں تھا
بپھرتی موجوں پہ حق پرستوں کی سادہ کشتی کابادباں تھا
بڑامُبارک ہےکام اُس کا ' ستاروں جیسامقام اُس کا
وہ ایک شاہیں صفت مجاہدجوسوئےمنزل رواں دواں تھا
بڑےبڑوں کوگرانےوالا ' گرےہوؤں کواُٹھانےوالا
وہ رہبروں کاتھانیک رہبر ' پاسبانوں کا پاسباں تھا
اُبھرتےسورج سےتاج مانگا ' سمندروں سےخِراج مانگا
کسےخبرہےکہ اُس کاسکہ جہاں میں جاری کہاں کہاں تھا
وہ نیک سیرت حیاکی خاطر ' لڑاہمیشہ خُدا کی خاطر
وہ دیکھنے میں تھاایک لیکن حقیقتوں میں وہ کارواں تھا
قلندرانہ حیات اُس کی ' سکندرانہ صفات اُس کی
کبھی ردا تھاوہ مفلسوں کی ' کبھی وہ ریشم کا سائباں تھا
وہ ایک عنواں بشارتوں کا ' بصیرتوں کا ' بصارتوں کا
اُسی سےرستےتلاش کرنا ' وہ دین فطرت کی کہکشاں تھا
مُوّرخانہ بیان توبہ ' منافقانہ زبان توبہ
وہ اُس گھڑی بھی چمک رہا تھا ' جہان جب یہ دُھواں دُھواں تھا
حسنؓ سے ' پوچھو علیؓ سے پوچھو ' تم اس کی بارے نبیؐ سے پوچھو
اندھیری شب میں چراغ بن کر ' وہ ساری دنیامیں ضَوفشاں تھا
شہنشہوں پر تھا رعب طاری ' کہ انجمؔ اُس کی تھی ضرب کاری ہر ایک ظالم سمٹ رہا تھا ' جدھر جدھر تھا جہاں جہاں تھا
وہ آدھی دنیاکاحُکمراں تھا
شاعر : انجم نیازی
کتاب : کرنیں ایک ہی مشعل کی
آدھی دنیا کا حکمراں تھا : Page # 63 to 65
مرد جلال مرد ہنر بھیجنا پڑا : Page # 17 to 19
www.rekhta.org
1بطرز
منافقوں سے خُدا بچائے مفتی سعیدارشدالحسینی
2بطرز
ہماری سانسوں میں آج تک وہ حنا کی خوشبو نورجہاں
بطرز3
اچیاں لمیاں ٹالیاں اوئے وچ لگی ھے پینگھ وے ماہیا
حدیقہ کیانی
Calligraphy of Umar's name Illustration
Name Poet : Anjum Niyazi
Book : KIRNEIN EK HI MASHAL KI
وہ حُکمراں بھی مگرکہاں تھا
بپھرتی موجوں پہ حق پرستوں کی سادہ کشتی کابادباں تھا
بڑامُبارک ہےکام اُس کا ' ستاروں جیسامقام اُس کا
وہ ایک شاہیں صفت مجاہدجوسوئےمنزل رواں دواں تھا
بڑےبڑوں کوگرانےوالا ' گرےہوؤں کواُٹھانےوالا
وہ رہبروں کاتھانیک رہبر ' پاسبانوں کا پاسباں تھا
اُبھرتےسورج سےتاج مانگا ' سمندروں سےخِراج مانگا
کسےخبرہےکہ اُس کاسکہ جہاں میں جاری کہاں کہاں تھا
وہ نیک سیرت حیاکی خاطر ' لڑاہمیشہ خُدا کی خاطر
وہ دیکھنے میں تھاایک لیکن حقیقتوں میں وہ کارواں تھا
قلندرانہ حیات اُس کی ' سکندرانہ صفات اُس کی
کبھی ردا تھاوہ مفلسوں کی ' کبھی وہ ریشم کا سائباں تھا
وہ ایک عنواں بشارتوں کا ' بصیرتوں کا ' بصارتوں کا
اُسی سےرستےتلاش کرنا ' وہ دین فطرت کی کہکشاں تھا
مُوّرخانہ بیان توبہ ' منافقانہ زبان توبہ
وہ اُس گھڑی بھی چمک رہا تھا ' جہان جب یہ دُھواں دُھواں تھا
حسنؓ سے ' پوچھو علیؓ سے پوچھو ' تم اس کی بارے نبیؐ سے پوچھو
اندھیری شب میں چراغ بن کر ' وہ ساری دنیامیں ضَوفشاں تھا
شہنشہوں پر تھا رعب طاری ' کہ انجمؔ اُس کی تھی ضرب کاری ہر ایک ظالم سمٹ رہا تھا ' جدھر جدھر تھا جہاں جہاں تھا
وہ آدھی دنیاکاحُکمراں تھا
شاعر : انجم نیازی
کتاب : کرنیں ایک ہی مشعل کی
آدھی دنیا کا حکمراں تھا : Page # 63 to 65
مرد جلال مرد ہنر بھیجنا پڑا : Page # 17 to 19
www.rekhta.org
1بطرز
منافقوں سے خُدا بچائے مفتی سعیدارشدالحسینی
2بطرز
ہماری سانسوں میں آج تک وہ حنا کی خوشبو نورجہاں
بطرز3
اچیاں لمیاں ٹالیاں اوئے وچ لگی ھے پینگھ وے ماہیا
حدیقہ کیانی
Calligraphy of Umar's name Illustration
Name Poet : Anjum Niyazi
Book : KIRNEIN EK HI MASHAL KI
Category
📚
Learning