: عشقِ مجازی سے عشقِ حقیقی تک
کردار:
روحیل: ایک نوجوان، جو اپنی زندگی میں مادی دنیا اور عشقِ مجازی میں کھویا ہوا ہے۔ اس کے دل میں محبت کی شدید خواہش ہے، مگر وہ اصل محبت کی حقیقت سے بے خبر ہے۔
صالحہ: ایک سادہ اور مذہبی لڑکی، جس کی زندگی میں اللہ سے قربت اور عشقِ حقیقی ہی سب کچھ ہے۔ وہ روحیل کی دوست ہے اور اس کو حقیقی محبت کی طرف مائل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
کہانی:
روحیل ایک عام نوجوان ہے، جسے عشقِ مجازی میں سکون اور محبت کی تلاش ہے۔ وہ مادی دنیا کی چمک دمک اور عارضی رشتوں میں کھویا ہوا ہے۔ اس کی ملاقات صالحہ سے ہوتی ہے، جو روحیل کو مختلف انداز سے سوچنے اور زندگی کو ایک نئے زاویے سے دیکھنے کی ترغیب دیتی ہے۔
منظر 1:
(ایک پارک کا منظر جہاں روحیل اور صالحہ بیٹھے بات کر رہے ہیں)
روحیل: (سوچتے ہوئے) یار، میں نہیں سمجھتا کہ میں اس دنیا میں کس کی تلاش میں ہوں۔ میں جس لڑکی سے بھی ملتا ہوں، شروع میں سب کچھ اچھا لگتا ہے، لیکن پھر سب بدل جاتا ہے۔ کہیں سکون نہیں ملتا۔
صالحہ: (مسکراتے ہوئے) شاید تم غلط جگہ محبت تلاش کر رہے ہو، روحیل۔ عشقِ مجازی کبھی مکمل سکون نہیں دے سکتا کیونکہ یہ دنیا کی چیزوں اور لوگوں پر منحصر ہے، جو ہمیشہ تبدیل ہوتی ہیں۔
روحیل: (حیرانی سے) کیا مطلب؟ محبت تو محبت ہوتی ہے، چاہے کسی انسان سے ہو یا خدا سے؟
صالحہ: (نرمی سے) نہیں، عشقِ حقیقی وہ ہے جو اللہ سے ہوتا ہے۔ وہ محبت جو انسان سے کی جاتی ہے، عارضی اور فانی ہے۔ لیکن جب تمہارا دل اللہ کی محبت سے بھر جاتا ہے، تو پھر کسی اور چیز کی ضرورت نہیں رہتی۔ یہی عشقِ حقیقی ہے۔
منظر 2:
(کچھ دنوں بعد، روحیل مسجد کے باہر صالحہ سے ملتا ہے۔ اس کی آنکھوں میں ایک نئی چمک ہے، جیسے وہ کچھ سمجھ گیا ہو)
روحیل: (پہل کرتے ہوئے) صالحہ، تم ٹھیک کہتی تھی۔ میں نے ہمیشہ باہر کی دنیا میں سکون ڈھونڈنے کی کوشش کی، مگر اب میں سمجھ چکا ہوں کہ اصل سکون اور محبت اللہ کی قربت میں ہے۔
صالحہ: (خوشی سے) یہ بہت بڑی بات ہے، روحیل۔ اللہ کی محبت میں کوئی کھوٹ نہیں ہوتا۔ جب دل میں عشقِ حقیقی جاگتا ہے، تو دنیاوی عشق کی حیثیت کچھ نہیں رہتی۔
روحیل: (سر جھکاتے ہوئے) مجھے اب احساس ہو گیا ہے کہ اللہ سے محبت ہی اصل محبت ہے۔ جو ہمیشہ کے لیے رہنے والی ہے۔
اختتام:
روحیل کا دل اب عشقِ حقیقی سے روشن ہو چکا ہے۔ وہ اب مادی دنیا کی فانی محبتوں کے پیچھے نہیں بھاگتا بلکہ اللہ کی محبت میں سکون پاتا ہے۔ صالحہ کی رہنمائی نے اس کی زندگی بدل دی، اور اس نے اپنی زندگی کو اللہ کی رضا کے مطابق گزارنے کا عزم کر لیا۔
کردار:
روحیل: ایک نوجوان، جو اپنی زندگی میں مادی دنیا اور عشقِ مجازی میں کھویا ہوا ہے۔ اس کے دل میں محبت کی شدید خواہش ہے، مگر وہ اصل محبت کی حقیقت سے بے خبر ہے۔
صالحہ: ایک سادہ اور مذہبی لڑکی، جس کی زندگی میں اللہ سے قربت اور عشقِ حقیقی ہی سب کچھ ہے۔ وہ روحیل کی دوست ہے اور اس کو حقیقی محبت کی طرف مائل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
کہانی:
روحیل ایک عام نوجوان ہے، جسے عشقِ مجازی میں سکون اور محبت کی تلاش ہے۔ وہ مادی دنیا کی چمک دمک اور عارضی رشتوں میں کھویا ہوا ہے۔ اس کی ملاقات صالحہ سے ہوتی ہے، جو روحیل کو مختلف انداز سے سوچنے اور زندگی کو ایک نئے زاویے سے دیکھنے کی ترغیب دیتی ہے۔
منظر 1:
(ایک پارک کا منظر جہاں روحیل اور صالحہ بیٹھے بات کر رہے ہیں)
روحیل: (سوچتے ہوئے) یار، میں نہیں سمجھتا کہ میں اس دنیا میں کس کی تلاش میں ہوں۔ میں جس لڑکی سے بھی ملتا ہوں، شروع میں سب کچھ اچھا لگتا ہے، لیکن پھر سب بدل جاتا ہے۔ کہیں سکون نہیں ملتا۔
صالحہ: (مسکراتے ہوئے) شاید تم غلط جگہ محبت تلاش کر رہے ہو، روحیل۔ عشقِ مجازی کبھی مکمل سکون نہیں دے سکتا کیونکہ یہ دنیا کی چیزوں اور لوگوں پر منحصر ہے، جو ہمیشہ تبدیل ہوتی ہیں۔
روحیل: (حیرانی سے) کیا مطلب؟ محبت تو محبت ہوتی ہے، چاہے کسی انسان سے ہو یا خدا سے؟
صالحہ: (نرمی سے) نہیں، عشقِ حقیقی وہ ہے جو اللہ سے ہوتا ہے۔ وہ محبت جو انسان سے کی جاتی ہے، عارضی اور فانی ہے۔ لیکن جب تمہارا دل اللہ کی محبت سے بھر جاتا ہے، تو پھر کسی اور چیز کی ضرورت نہیں رہتی۔ یہی عشقِ حقیقی ہے۔
منظر 2:
(کچھ دنوں بعد، روحیل مسجد کے باہر صالحہ سے ملتا ہے۔ اس کی آنکھوں میں ایک نئی چمک ہے، جیسے وہ کچھ سمجھ گیا ہو)
روحیل: (پہل کرتے ہوئے) صالحہ، تم ٹھیک کہتی تھی۔ میں نے ہمیشہ باہر کی دنیا میں سکون ڈھونڈنے کی کوشش کی، مگر اب میں سمجھ چکا ہوں کہ اصل سکون اور محبت اللہ کی قربت میں ہے۔
صالحہ: (خوشی سے) یہ بہت بڑی بات ہے، روحیل۔ اللہ کی محبت میں کوئی کھوٹ نہیں ہوتا۔ جب دل میں عشقِ حقیقی جاگتا ہے، تو دنیاوی عشق کی حیثیت کچھ نہیں رہتی۔
روحیل: (سر جھکاتے ہوئے) مجھے اب احساس ہو گیا ہے کہ اللہ سے محبت ہی اصل محبت ہے۔ جو ہمیشہ کے لیے رہنے والی ہے۔
اختتام:
روحیل کا دل اب عشقِ حقیقی سے روشن ہو چکا ہے۔ وہ اب مادی دنیا کی فانی محبتوں کے پیچھے نہیں بھاگتا بلکہ اللہ کی محبت میں سکون پاتا ہے۔ صالحہ کی رہنمائی نے اس کی زندگی بدل دی، اور اس نے اپنی زندگی کو اللہ کی رضا کے مطابق گزارنے کا عزم کر لیا۔
Category
📚
Learning