What Is Telepathy Conditions

  • 5 years ago
ماہرینِ روحانیت نے سائنسی مشقوں کے قاعدے اور طریقے بنا ئے ہیں۔ اگر اُن طریقوں پر عمَل کیا جائے تو بہت سارے روحانی اور جسمانی فوائد حاصِل ہوتے ہیں۔ یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ زندگی کا دارومدار سانس پر ہے۔ انسانی زندگی میں وہم، خیال، تصوّر، اِدراک، احساس سب اس وقت تک مَوجود ہیں جب تک سانس کا سلسلہ جاری ہے۔ سانس کے ذریعے ہی آدمی کے اندر صحت بخش لہریں منتقل ہوتی ہیں اور سانس کے ذریعے ہی آدمی فضا میں پھیلی ہوئی کثافت اور دھواں گرد و غبار سے بیمار ہو جاتا ہے۔ صاف اور کھلی فضا میں بیٹھ کر سانس اندر لیتے وقت اگر یہ تصوّر کیا جائے کہ فضا میں سے صحت اور توانائی کی لہریں میرے اندر جا رہی ہیں اور جسم میں جذب ہو رہی ہیں تو واقعتاً ایسا ہی ہو جاتاہے۔ سانس کی مشقیں دراصل دَورانِ خون کو تیز کرتی ہیں۔ دماغی صلاحیّتوں کو اُجاگر کرتی ہیں، بَراَنگیختہ جذبات کو ٹھنڈا کرتی ہیں اور کسی عمدہ مُصفّیٰ خون دوا کی طرح خون کو صاف کرتی ہیں۔ سانس کی مشقوں سے آدمی تقریباً اپنی ہر بیماری کا علاج کر سکتا ہے۔ مثلاً نِسیان کا مرض، پیٹ کے جملہ اَمراض، معدے اور آنتوں میں اَلسر، قبض، سنگ رہنی، نزلہ زکام، سر درد، مِرگی اور دوسری قسم کے دماغی دَورے، بنیا ئی کی کمزوری وغیرہ وغیرہ۔ سانس کی مشقوں کو علاج کے قاعدوں کے مطابق اگر پابندیِٔ وقت کے ساتھ انجام دیا جائے تو سینہ، گلے، ناک وغیرہ کے امراض بھی اَز خود ختم ہو جاتے ہیں۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ساٹھ ستر سال کے بوڑھے لوگ جنہوں نے سانس کی کسی منتخب مشق کو اپنا معمول بنا لیا، ہشاش بشاش اور نوجوانوں کی طرح تر و تازہ رہتے ہیں۔ ان کے اندر انتقالِ خیال (Telepathy) کی ایسی قوّت پیدا ہوجاتی ہے کہ دُور دراز فاصلوں پر اپنے احکامات پہنچا دیتے ہیں۔

Recommended