وزیراعظم لکھی ہوئی تقریردیکھ کر پڑھ رہے تھے اس لیےان کی باڈی لینگوئج ان کا ساتھ نہیں دے رہی تھی۔ان کی تقریر سن کر نہ تو قوم کو حوصلہ ملا ہوگا اور نہ ہی دہشتگردوں کے دل میں کوئی خوف پیدا ہوا ہوگا۔سنیئے روف کلاسرا کا وزیراعظم کی تقریر پر تجزیہ
ایک طرف لاہور میں دہشتگردوں نے 70 معصوم افراد کوشہید اور تین سو سے زائد کو زخمی کردیا،جن میں سے اکثریت بچوں کی تھی جبکہ دوسری طرف چند ہزار لوگوںنے اسلام آباد کو مفلوج کررکھا ہے اور ہمارے وزیراعظم قوم سے خطاب کرکے کہہ رہے ہیں کہ ریاست کی نرمی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔روف کلاسرا کی پروگرام مقابل میں ثروت ولیم سے گفتگو
وزیراعظم نوازشریف کی تقریر سے مایوس ہو کراس پر زیادہ تنقید کرنے سے پہلے ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیئے تھا کہ ہم ان کی تقریر سے ایسی امیدیں کیوں وابستہ کررہے تھے کہ جیسے چرچل نے تقریر کرنی ہے جو دوسری جنگ عظیم کے دوران اپنی قوم کے حوصلوں کو بلند کررہے ہیں۔روف کلاسرا کی پروگرام مقابل میں ثروت ولیم سے گفتگو
وزیراعظم نوازشریف نے لکھی ہوئی تقریر پڑھی۔حالانکہ امریکہ کو ہی دیکھ لیں کہ نائن الیون ہو یا کوئی بھی اور مشکل گھڑی، ان کا صدر لکھی ہوئی تقریر نہیں کرتا،بلکہ ان کے صدر کو زبانی تقریر کی پریکٹس کرائی جاتی ہے کیونکہ اس نے تقریر کے ذریعے ہی مشکل کی گھڑی میں مایوس قوم کے حوصلوں کو بڑھانا ہوتا ہے۔روف کلاسرا کی پروگرام مقابل میں ثروت ولیم سے گفتگو
لاہور میں 70 لوگ مارے گئے اور300 سے زائد زخمی ہو ئے لیکن پھر بھی رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ لاہور محفوظ ہے۔ان کی منطق یہ ہے کہ پہلے ہر ماہ دھماکے ہوتے تھے،اب چھ ماہ بعد ہوا ہے۔جہاں 70 لوگوں کے جان سے جانے کے بعد بھی بے حسی کا یہ عالم ہو تو وہاں کیا بات کی جائے؟؟؟روف کلاسرا کا سوال
ایک طرف لاہور میں دہشتگردوں نے 70 معصوم افراد کوشہید اور تین سو سے زائد کو زخمی کردیا،جن میں سے اکثریت بچوں کی تھی جبکہ دوسری طرف چند ہزار لوگوںنے اسلام آباد کو مفلوج کررکھا ہے اور ہمارے وزیراعظم قوم سے خطاب کرکے کہہ رہے ہیں کہ ریاست کی نرمی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔روف کلاسرا کی پروگرام مقابل میں ثروت ولیم سے گفتگو
وزیراعظم نوازشریف کی تقریر سے مایوس ہو کراس پر زیادہ تنقید کرنے سے پہلے ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیئے تھا کہ ہم ان کی تقریر سے ایسی امیدیں کیوں وابستہ کررہے تھے کہ جیسے چرچل نے تقریر کرنی ہے جو دوسری جنگ عظیم کے دوران اپنی قوم کے حوصلوں کو بلند کررہے ہیں۔روف کلاسرا کی پروگرام مقابل میں ثروت ولیم سے گفتگو
وزیراعظم نوازشریف نے لکھی ہوئی تقریر پڑھی۔حالانکہ امریکہ کو ہی دیکھ لیں کہ نائن الیون ہو یا کوئی بھی اور مشکل گھڑی، ان کا صدر لکھی ہوئی تقریر نہیں کرتا،بلکہ ان کے صدر کو زبانی تقریر کی پریکٹس کرائی جاتی ہے کیونکہ اس نے تقریر کے ذریعے ہی مشکل کی گھڑی میں مایوس قوم کے حوصلوں کو بڑھانا ہوتا ہے۔روف کلاسرا کی پروگرام مقابل میں ثروت ولیم سے گفتگو
لاہور میں 70 لوگ مارے گئے اور300 سے زائد زخمی ہو ئے لیکن پھر بھی رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ لاہور محفوظ ہے۔ان کی منطق یہ ہے کہ پہلے ہر ماہ دھماکے ہوتے تھے،اب چھ ماہ بعد ہوا ہے۔جہاں 70 لوگوں کے جان سے جانے کے بعد بھی بے حسی کا یہ عالم ہو تو وہاں کیا بات کی جائے؟؟؟روف کلاسرا کا سوال
Category
🎵
Music