Yaqeen Ki Dunya Hakeem Tariq Mehmood Ubqari

  • 9 years ago
یقین کی دنیا
انسان زندگی میں جن بنیادوں پہ چلتا ہے اس میں سب سے پہلی بنیاد یقین ہے۔ انسان یقین کی بنیادپرچلتاہے۔ ہم زندگی میں یقین کی بنیادپرچلتے ہیں اورکوئی بھی شخص نیکی یابدی یقین کی بنیادپرکرتا ہے۔ جتنا نیک ہے وہ یقین کی بنیاد پرنیک ہے۔ اسے پتا ہے کہ اگرمیری آج کی نمازچوک گئی ، اس نمازکے ساتھ اللہ نے روزی کے وعدے کیے ہیں، تنگی ختم کرنے کے وعدے کیے ہیں ۔ میں توپریشان ہوجاؤں گا،پریشانی سے مراد یہ نہیں ہے کہ میری روٹی کم ہوجائے گی، میری آنکھ کی روزی کیاہے ،روشنی ہے۔ میرے کان کی روزی کیاہے ، سنناہے۔ میرے دل کی روزی کیاہے ، اس کادھڑکنا ہے اورجسم کو زندگی دینا ہے۔ اورمیرے پاؤں کی روزی کیا ہے، مجھے چلنا ہے۔
ایک یقین ہے جوآپ کوتسبیح خانے کی طرف لاتا ہے، ساری ناگواریاں ،راستے کی رکاوٹوں کو ہٹاتا ہے، یقین ہے۔ تسبیح خانہ کی عمارت پرانی سے ہے جس میں سادہ سی چٹائیاں بچھائی ہوئیں، جس میں ائیرکنڈیشنڈ نہیں ہے۔ اسے مشکل سے پنکھے کی ہوامیسرہوتی ہے۔لیکن ایک یقین ہے جو ہم کویہاں لارہا۔عبادت پرانسان بقدریقین آتا ہے۔ تسبیح پکڑتا ہے یقین کی بنیادپر، تسبیح پڑھتا ہے یقین کی بنیادپر۔تسبیح کوپکڑنا بہت مشکل اوراس کو پڑھنا اس سے بھی مشکل۔ نمازکے لیے کھڑاہونا مشکل ہے، نمازکو کھڑے ہوکرنمازبناکرنمازکوپڑھنااس سے بھی مشکل ہے۔ وضو کرنا خود مشکل عبادت ہے، اوریہ ساری مشکل اس کے لیے آسان ہے جس کو یقین ہے۔
ایک یقین ہے جو بیو ی کے چہرے پر محبت کی اورماں باپ کے چہرے پر رحمت کی نظرڈلواتا ہے۔ جب انسان کے اندرسے یقین ختم ہوجاتا ہے تو اسے سارے کھلونے اورافسانے نظرآتے ہیں، پھراس ساری کہانیاں نظرآتی ہیں۔ پھر اس کے سامنے ان لفظوں کی کوئی حیثیت نہیں۔ پھراس کے سامنے تسبیح خانہ ایک تجارت ہے، تسبیح خانہ ایک دھوکہ اورفریب ہے، سب فراڈ ہے ، سب نوسربازی ہے، سب لفظوں کاکھیل ہے، سب دولت اورمال بنانے کے چکرہیں۔
جب یقین کی دنیا سے نکل جاتا ہے، جب یقین کی دنیا چلی جاتی ہے۔ پھرجب یقین کی دنیا آجاتی ہے توتسبیح خانے کے لنگرکابچاہواٹکڑا بھی صحت دے دیتا ہے۔ تسبیح خانہ کا بچا ہوا پانی بھی صحت دے دیتا ہے۔ پھرتسبیح خانہ کی چٹائی پربیٹھنا بھی رحمت کاذریعہ بن جاتا ہے اوریہاں پرسونا بھی ساری اینزائٹی، ٹینشن، سٹریس اوربیماریوں کاحل بن جاتا ہے، جب یقین آتا ہے۔