AMER AMEER- عامر امیرؔ - HAMARE HATH ME KUCH BHI NAHI THA - ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا

  • 10 years ago
اسی کے ہاتھ میں اب فیصلہ تھا،ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا
جب اس نے ہاتھ میں خنجر اُٹھایا ، ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا
ہمارے ذہن میں تھاتیرا چہرہ، ہماری آنکھ میں تھے تیرے آنسو
ہمارے دل میں تھی تیری تمنا، ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا
عدو کے ہاتھ پہ میرا ہی خوں تھا ، تمھارے ہاتھ پہ مہندی لگی تھی
سبھی کہنے لگے تو ہم نے کھولا، ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا
ہماری قسمتوں نے حال بدلا، ستارہ کیسے اپنی چال بدلا
جو ہاتھوں کی لکیروں کو ٹٹولا، ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا
تمھارا ہاتھ تھا ہاتھوں میں میرے، تو دنیا انگلیوں پہ ناچتی تھی
تمھارا ہاتھ جو چھوٹا تو جانا، ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا
جوانی، نام، دولت، مل گئے جب ، تو محبوب حقیقی نے پکارا
زرا آگے بڑھے تو ہم نے دیکھا، ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا
ہمارے پالنے والے خدایا!جب آیا، تُو ہمارے پاس آیا
ہم آنا چاہتے تھے پر یہ دیکھا، ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں تھا
عامر امیرؔ

Recommended