خوشاب شہرمیں پینے کے صاف پانی کی قلت

  • 10 years ago
پنجاب کے شہر خوشاب میں لوگوں کی بڑی تعداد کو پینے کا صاف پانی مُیسر نہیں ہے۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ خوشاب کا لفظ خوش اور آب سے مل کر بنا ہے جس کا مطلب ہے میٹھا پانی۔
یہ عجیب اتفاق ہے کہ خوشاب میں قدرتی طور پر موجود پانی کڑوا ہے اور اس کا استعمال شہریو ں میں بیماریاں پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے۔
تنویر انجم( طالب علم)
ہمارے خوشاب میں جوپینے کا پانی ہے وہ انتہائی خراب ہے۔ جس کی وجہ سے ان لوگوں نے یہ رکشے پر کین لگائے ہوئے ہیں۔ یہ تیس روپے فی کین لیتے ہیں۔
محمد انور (مقامی شہری)
واٹر سپلائی کا پانی ملتا ہی نہیں۔ اس علاقے میں جو قدرتی پانی ہے وہ انتہائی کڑوا ہے۔
حاجی محمد فاروق( مقامی شہری)
پورے جوہر آباد میں پانی بالکل نہیں ہے اور جو لوگ شہروں میں رہتے ہیں اور جاب کرتے ہیں ۔ خاص طور پر عورتوں اور مردوں کو بہت زیادہ پرابلم ہے۔
سرکاری پانی کی سہولت محدود آبادیوں کو مُیسر ہے۔ بہت سے لوگوں کو دور دراز کے علاقوں سے پانی بھر کر لانا پڑتا ہے
ملک محمد ایوب بھا( سابق تحصیل ناظم خوشاب)
حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے ۔ آئندہ دو تین ہفتوں ان دونوں شہروں میں پینے کے پانی کا مسئلہ حل ہو جائےگا۔
حال ہی میں حکومت ِ پنجاب نے خوشاب کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی سہولت فراہم کرنے کے لئے ایک خطیر رقم مختص کی ہے لیکن فنڈز کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے یہ منصوبہ التواٰ کا شکار ہے۔
اس علاقے کے منتخب نمائندوں کو امید ہے کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا یہ مسئلہ جدن حل کر لیا جائے گا۔
ملک شاکر بشیر اعوان ( ایم این اے ، خوشاب NA-170)
پینے کے صاف پانی کی جو فراہمی ہے خاص طور پر ہمارے جو بڑے شہر ہیں، جوہرآباد اور خوشاب ۔ جتنی جلدی ہوسکا کریں گے۔ کام ہورہا ہے۔ آپ نے دیکھا بھی ہوگا۔ الحمد اللہ ہماری ٹرائی ہے کہ پینے کا پانی جلد از جلد فراہم کرسکیں۔
دیکھنا یہ ہے کہ خوشاب کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا یہ وعدہ کب پورا ہوتا ہے۔
پنجاب کے شہر خوشاب میں لوگوں کی بڑی تعداد کو پینے کا صاف پانی مُیسر نہیں ہے۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ خوشاب کا لفظ خوش اور آب سے مل کر بنا ہے جس کا مطلب ہے میٹھا پانی۔
یہ عجیب اتفاق ہے کہ خوشاب میں قدرتی طور پر موجود پانی کڑوا ہے اور اس کا استعمال شہریو ں میں بیماریاں پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے۔
تنویر انجم( طالب علم)
ہمارے خوشاب میں جوپینے کا پانی ہے وہ انتہائی خراب ہے۔ جس کی وجہ سے ان لوگوں نے یہ رکشے پر کین لگائے ہوئے ہیں۔ یہ تیس روپے فی کین لیتے ہیں۔
محمد انور (مقامی شہری)
واٹر سپلائی کا پانی ملتا ہی نہیں۔ اس علاقے میں جو قدرتی پانی ہے وہ انتہائی کڑوا ہے۔
حاجی محمد فاروق( مقامی شہری)
پورے جوہر آباد میں پانی بالکل نہیں ہے اور جو لوگ شہروں میں رہتے ہیں اور جاب کرتے ہیں ۔ خاص طور پر عورتوں اور مردوں کو بہت زیادہ پرابلم ہے۔
سرکاری پانی کی سہولت محدود آبادیوں کو مُیسر ہے۔ بہت سے لوگوں کو دور دراز کے علاقوں سے پانی بھر کر لانا پڑتا ہے
ملک محمد ایوب بھا( سابق تحصیل ناظم خوشاب)
حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے ۔ آئندہ دو تین ہفتوں ان دونوں شہروں میں پینے کے پانی کا مسئلہ حل ہو جائےگا۔
حال ہی میں حکومت ِ پنجاب نے خوشاب کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی سہولت فراہم کرنے کے لئے ایک خطیر رقم مختص کی ہے لیکن فنڈز کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے یہ منصوبہ التواٰ کا شکار ہے۔
اس علاقے کے منتخب نمائندوں کو امید ہے کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا یہ مسئلہ جدن حل کر لیا جائے گا۔

Recommended