Action of Deputy Commissioner Sujawal Mr. Shoukat Jokhiyo

  • 10 years ago
ٹھٹھ( این این آئی) ڈپٹی کمشنر سجاول شوکت جوکھیو نے گذشتہ روز گورمنٹ
ہائی اسکول چوہڑ جمالی میں میٹرک کے امتحانی سینٹر کا چانک دورہ کیا اس موقعے
پر انہوں نے امتحان دینے والے ایک طلبٍ علم کے قبضے سے موبائل برآمد کرکے
ایک چماٹ کیا ماردی کہ میڈیا پر واویلا مچا دیا گیا مگر یہ کسی نے نہیں سوچا کہ اگر یہ ہی
حرکت ڈی سی کے اپنے بیٹے نے کی ہوتی تو کیا وہ اسے بھی معاف کر دیتے مگر سوچنے
کی بات یہ کہ امتحانی سینٹر میں موبائل ساتھ لانا کسی طورپر جائز عمل نہیں ہے
اگر ڈپٹی کمشنر سجاول نے قانون کی پاسداری کے لئے کسی طالب علم کی ناجائز
حرکت پر چماٹ رسید کی ہے تو وہ چماٹ اس طالب علم کے لئے مثل راہ ہے
اس عمل کو کسی طور پر غلط نہیں کہا جاسکتا ہے بلکہ قابل خراج تحسین ہے کیونکہ یہ
بچے مستقبل کے معمار ہیں جن کے کندھوں پر حکومت کی باگ دوڑ ہوگی کم سے
کم ہمیں حقیقت پسند ہونا چاہئے اور جائز باتوں پر سزا اور جزا کے عمل کو بھی یاد رکھنا
چاہئے مگر قلم کے رکھوالوں نے کسی طالب علم کو چماٹ رسید کرنے کے عمل کو بھی
ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے لکھنا شروع کردیا ہے مگر میں تو کہتا ہوں کہ اگر تمام
امتحانی سینٹر شوکت جوکھیو جیسے ڈی سی کے حوالے کردیئے جائیں تو سندھ میں
کاپی کلچر دم توڑ دیگا اور ہمارے بچے اہل ہوکر اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کی
صلاحیت حاصل کر سکیں گے۔میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ کیا غلط ہے ؟

Recommended