Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Diyar e Yaar Episode 35 - 21st April 2025 - Mikaal Zulfiqar & Mahenur Haider - Zaviyar Naumaan

Category

📺
TV
Transcript
00:00اجمل
00:16یہ وہ رباب کے کال آ رہی ہے
00:18تو سن لو
00:19بھائی وہ پوچھے گی کہ ہم کس وقت نکل رہے ہیں اس کی منگنی کے لیے
00:23تو میں کیا جواب دوں اسے
00:24بتا دو کہ ہم نے نہیں جانا
00:26اجمل میں
00:28بس کر دو
00:29نہیں جانا تو نہیں جانا
00:30پھر سمجھ شروع ہو جائے
00:31ہمارے بغیر بھی منگنی ہو جائے گی
00:33ہیلو
00:38بھابی اکمل کا فون آف جا رہا ہے میری اس سے بات کریں
00:41پلیز جلدی
00:41وہ تو نہیں ہے گھر پہ
00:44آپ لوگ منگنی کے لیے کیوں نہیں جا رہے
00:47بتائیں نا آپ لوگ منگنی کے لیے کیوں نہیں جا رہے
00:54تمہیں کس نے کہا یہ
00:59سیما پی کے کال آئی تھی دباج کو انہوں نے بتایا کہ اکمل نے انکار کر دیا منگنی سے وہ کہہ رہے ڈیلے کر دیں
01:04انجھے تو کچھ نہیں بتا
01:08اسے پلیز سمجھائیں کہ ایسے مت کرے پلیز
01:11کیا ہوا
01:17اکمل نے منگنی ڈیلے کرنے کا کہہ دیا ہے
01:24مطلب
01:25انکار ہی کر دیا نا اس میں پھر
01:29لیکن وہ تو بہت خوش تھا
01:33ہاں
01:33تیباچی گوانو
01:48ہلو
01:51تینکیو
01:52اچھا ہو گیا آپ کو میری بات سمجھ آگئے
01:56ایسے یقین تھا مجھے
01:59سوچیں گے ذرا تو سمجھ آ جائے گی میری بات
02:04آخر اتنا تو کری سکتے ہیں نا میرے لیے
02:07وہ تو سمجھ رہے کہ ہم نے شاید اس کی بات مانی اور ہم
02:21اکمل کے ساتھ نہیں گئے
02:23تو شاید اس لیے اکمل نے انکار کر دیا
02:28بڑا ایک کو گھٹی انسان ہے یہ
02:31شکر ہے
02:34ویسے اکمل کے سامنے گندے ہونے سے بچ گیا
02:37یہ مطلب اچھا تو نہیں ہوا نا
02:40کیا ایسی مجبوری ہے اکمل کو
02:42کیونکہ اس نے خود ہی انکار کر دی ہے کیا ہوا ایسا
02:44اس لیے تو میں منع کر رہا تھا اکمل سے منگنی کے لیے
02:54میں اس کے مزاج اور کیلیکٹر کو جانتا تھا
02:57قسم سے میں نے تو اپنی فریہ کی جان بچائی ہے
03:00اگر اس کی ارادیں غلط تھے اور تمہارے کہنے کے مطابق وہ لانچی بھی تھا
03:08تو منگنی کو ڈلے کیوں کیا اس نے
03:11یہ بھی پلاننگ تھی اس کی
03:13بات کراؤ میری اکمل سے
03:17کوئی ضرورت نہیں ہے ان سے بات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے
03:21میں خود پوچھوں گی اس سے انکار کی وجہ
03:24میں جانتا ہوں کیا ہوئے کیوں کیا یہ سب
03:28کیا وجہ ہے
03:31کوئی مطالبہ کیا ہے اس نے
03:34اصل میں اس کے بڑے بھائی اور بھابی منگنی پہ نہیں آنا چاہتے ہیں
03:44اب ظاہر ہے ان کے بغیر تھوڑی آ سکتا تھا
03:53اس لیے تو اس نے یہ سارا ڈراما کی ہے پھر ڈلے کی ہے اس نے
03:56نہیں
03:58میں نہیں مانتی کیونکہ روبینہ کو اتنی جلدی تھی منگنی کرانے کی
04:06تو وہ کیسے وہ اور اجمل آنے سے انکار کر سکتے ہیں
04:11آپ کو یہ کہیں نہیں آنا چلیں ٹھیک ہے بات کرا دے تو ہوں
04:14کراو بات ملے
04:16ہلو
04:26ہاں اجمل
04:30یہ ذرا دادوں سے بات کرو اور بتاؤ ان کو کہ
04:33تمہا اکپل کی منگنی پہ نہیں آنا چاہ رہے تھے
04:35بات کرو
04:46ہاں اجمل میں یہ کیا سن رہی ہوں
04:50تم دونوں اکمل کی منگنی کے لیے نہیں آنا چاہتے تھے
05:00نہیں بھی جان
05:02لیکن کیوں
05:06میں آپ کو وجہ نہیں بتا سکتا
05:10یہ کوئی مزاق تو نہیں ہو رہا تھا
05:12کہ این وقت پر تم لوگ منگنی پہ آنے سے انکار کر رہے ہیں
05:22میری بات کریں
05:24ہاں اجمل
05:26ہرے نہیں نہیں
05:28معذرت کی کیا زورت ہے
05:30بھئی تم نے تو ہماری فریعہ کے لیے
05:32سب کچھ کی ہے نا تینکیو
05:34چلیں بعد میں بات ہوتی ہے
05:36ہم
05:38اب تو تمہیں بھی یقین ہو گیا ہوگا
05:40تمہارا وہ لادلا بھائی اعتبار کے کابل نہیں ہے
05:42میرا اعتبار نہیں ٹوچ سکتا اکمل پر
05:46تمہارے بڑے بھائی اور بھابی نے انکار کر دیا تھا منگنی پہ آنے سے
05:50اسی وجہ سے تو اس نے یہ سارا ڈراما کی ہے
05:52ڈیلے کرنے کا
05:54ہاں رابی
05:56میں نے اجمل سے پوچھا
05:58کہ کیا وجہ ہے انکار کی
06:00تو وہ کھیرہ را تھا
06:02اگر میں بھائی اور بھائی اور بھائی نے انکار کر دیا تھا منگنی پہ آنے سے
06:04اسی وجہ سے تو اس نے یہ سارا ڈراما کی ہے
06:06ڈیلے کرنے کا
06:08ہاں رابی
06:10میں نے اجمل سے پوچھا
06:12کہ کیا وجہ ہے انکار کی
06:14تو وہ کہہ رہا تھا کہ میں
06:16وجہ نہیں بتا سکتا
06:18ظاہر ہے عزتدار انسان ہے
06:20اپنی بھائی کے کرتوٹے اپنے زمان سے بتائے گا کیا
06:22بھیجان
06:24میں بھائی کی طرف چلے جاؤ
06:26میں بھائی کی طرف چلے جاؤں
06:28نہیں جاؤ گی تم
06:31میں نہیں چاہتا کہ تم فریہ کے لیے جا کے منتے کرو وہاں پر
06:35میں کوئی منتے نہیں کروں گی کسی کی کیونکہ جو آپ کہہ رہے ہیں وہ سچ نہیں ہے
06:40کیا کہنا چاہ رہیم جھوٹ بول رہا ہوں میں
06:46کیا ہو گیا ہے دیواج
06:50مہنوں کو تو بھائیوں پر مان ہوتا ہی ہے
06:56دادو یہ وہاں نہیں جائے گی بس کہہ دیا نا میں نے
06:59کوئی بات نہیں بیٹا ابھی غصے میں ہے پھر چلی جانا ہنڈا ہو جائے گا
07:09دادو اکمل ایسے نہیں کر سکتا تپاچ خلط کہہ رہے ہیں
07:15نہیں بیٹا میں نے خود اجمل سے بات کی ہے جب میں نے وجہ پوچھی
07:21تو وجہ بتانے سے انکار کر دیا اس نے
07:24اور پھر فریہا بھی تو اکمل سے ملی تھی
07:28تمہاری اکمل سے بات ہوئی
07:30انہیں نہیں اٹھا رہا ہوں
07:34چلو بیٹا پریشان نہیں ہوتے ہیں
07:38جو اللہ کرتا ہے اس میں کوئی نہ کوئی بہتری ہوتی ہے ہمارے لئے
07:42چلو پھر چلو
07:44چلو
07:46چلو
07:50چلو
07:52چلو
07:54چلو
07:56چلو
07:58چلو
08:02چلو
08:04چلو
08:06چلو
08:08چلو
08:10اکمل بات کر رہا ہوں میں مجھے ملنا تھا آپ سے
08:12یا آفیس آرز کے بعد میں بات نہیں کرتا کل دفتر آجانہ فون کر کے
08:16نہیں نہیں مجھے کوئی آفیس کے بارے میں یا آفیسر ریلیٹڈ کوئی بات نہیں کرنی
08:21تو پھر
08:22مجھے رباب کے بارے میں بات کرنی
08:24یہ ایک ایک بل میرے لی بہت ہے
08:28میں جتنی جلزی آپ سے بات کرلوں گا اتنی جلزی میرے لی آسانی ہو جائے گی
08:33کہاں آنے
08:42کیا مل رہا آپ کو یہ سب کر کے
08:55اب کیا کیا ہے میں نے
08:57میں جانتی ہوں اکمل کی منگنی کو ڈیلے کرنے میں ضرور آپ کا ہاتھ ہوگا
09:02تمہارے بھائی اور بھابی خود نہیں کرنا چاہتے
09:09ان کو بھی آپ ہی نے مجبور کیا ہوگا
09:12آپ جیسے لوگوں کے لیے اپنی ذات سے بڑھ کر اور کچھ نہیں ہے
09:15آپ جیسے محرور اور اناپرست لوگ کسی سے وفا نہیں کر سکتے
09:21کبھی سوچا بھی ہے کہ آپ ہیں کیا
09:23اپنے تکبر کی چکی میں سب کو پیسنے والے دباج حسن کو خدا نے وہاں سے پکڑائے
09:28کہ شربندگی کے بارے کسی کو بتا بھی نہیں سکتے
09:31کیا کہنا چاہ رہی ہو تم
09:33مونا سے بات ہوئی تھی میری
09:37کاش اس نے جانے سے پہلے بی جان کو یہ سچ بتا دیا
09:39تو آپ بھی جان کے خوشی کے لیے مجھے سولی نہ چڑھا
09:42موسیقی
09:43موسیقی
09:44موسیقی
09:45موسیقی
10:12بابو بھی میں تم سے بات نہیں کر سکتا
10:14نہیں اکمل مجھا بھی بات کرنیا تم سے
10:17چم میں آتا ہوں تو مالیتا
10:33ڈباج کے بارے میں جاننا ہوں جا
10:35اس انسان نے میری فیملی کو کسی آسیب کی طرح چکڑ لیا ہے
10:41مرابی خوش ہے اس کے ساتھ
10:43تمہیں کیا لگتا ہے
10:46وہ نہ تو چاہیے
10:48وہ یہی سب کچھ چاہتی تھی
10:51نہ ہی اس کی مرد نہیں تھی
10:53نہ ہی اس کی خواہش
10:57لیکن میں اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں دینا چاہتا
10:59لیکن میں وضاحت چاہتا ہوں
11:01کیا یہ سچ ہے
11:03کہ دباج کے اکسانے پر تم لوگ انہیں گھر چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا
11:06ان باتوں سے انجان رہو تو بہتر ہے اکمال
11:11تو نہیں پہنچ جاتے تم اس سے
11:13تمہاری وجہ سے
11:15ربا آپ کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں بچا
11:17اسے اس تپاج کے ساتھ شادی کرنی پڑی
11:19اس درندے انسان کے ساتھ رہنا پڑ رہا ہے
11:21ابھی تمہاری وجہ سے
11:23جب رابی کی طرح تم بھی میرا جرب تسلیم کر چکے ہو
11:28تو وضاحت کس چیز کی جاتے ہو
11:35کیونکہ تم ایسے نہیں تھے
11:39جتنا میں نے تمہیں جانا سمجھا
11:42تم اس کا ساتھ آدھے راستے میں چھوڑ کر جانے والے نہیں تھے
11:47لیکن راج کے ہاتھوں مجبور ہو گئے ہو گئے
11:50تو مجبور ہو گئے ہو گئے
11:53تم یہ کیسے کہہ سکتی ہو
11:54کہ میں دباج کے ہاتھوں ہی مجبور ہوا ہوں گا
11:58کیونکہ اب باپ کو اپنانا اس کی ضد تھی
12:01نہ وہ اسے پسند تھی نہ ہی اسے کوئی محبت تھی
12:04اندازہ ٹھیک ہے تمہارا
12:06اندباج کے اور اس سے خاندان کے جتنے بھی احسانات ہیں مجھ پر
12:10ان سب کی وجہ سے میں نے اپنی زبان بند رکھی
12:14یہ ہی تو کرتا ہے وہ درندہ
12:16پہلے احسان کرتا ہے
12:17پھر اس کی دو گناہ قیمت وصول کرتا ہے
12:20مجبور کرتا ہے میں حرومیوں کا فائدہ اٹھا پھائے
12:24اور تم نے ان احسانوں کے بتلے
12:29تیری بہن کے جذبات
12:32تیری بہن کے جذبات کا سودہ کر دیتا ہے
12:34ایسی بات نہیں ہے
12:36تباج بھی جانتا تھا کہ اس کے احسانوں کے بوچ تلے میں
12:40رابی کا خیال اپنے دل سے نہیں نکال سکوں گا
12:44اسی لئے اس نے یہ جال بچا ہے
12:46جس میں نجیت صرف اس کی تھی
12:50م مرلت خدا
12:57موسیقی
13:00موسیقی
13:03موسیقی
13:05لیکن تمہیں بات تو کرنی چاہیئے تھی
13:30اس وقت اگر میں کچھ بھی کہتا
13:32تو میری بات کون مانتا
13:33اور ویسے بھی دباج نے رابی کو دفتر بلا کے جھڑیل کی تھی
13:38وہ بہت تھا یہ دکھانے کے لئے کہ اس نے اپنے راستہ الگ کر لیا
13:43کون سٹی
13:45کوئی پروپٹی تھی جو اس کے نام کی دباج نے
13:47چھوٹا آدمی تم کیسے اس کے
13:49لیکن امی نے وہ سارے کاغذ دیکھیں ہیں سائن ہوتے
13:52پھیک ہوں گے وہ پیپرز
13:55اکمل رابی نے دباج کے آفیس پہ بیٹھ کے سائن کی ہے
14:03مجھے تو لگتا ہے اسے ہمارے رادو کے بارے میں پتا چل گئے
14:15کیا کہا ہے وہ
14:17آپ ایک دفعہ فون تو کریں نا اسے کیا پتا آن کر دیا ہو بس
14:21جی بھائی یہ کیا پاگلپن ہے کہا ہو تم
14:32بھائی تھوڑا مصروف ہوں آگر بات کرتا ہوں آپ سے
14:36یہ وقت دیکھا کیا ہوگئے صبح کے نکلے ہوئے وہ رات ہو رہی ہے
14:40آج ہوں گا تھوڑی دیر میں آج ہوں گا میں بات کرتا ہوں آپ سے
14:43اوکے بھائی
14:44ہو کیا گیا ہے اسے
14:48ایسے بات کر رہا تھا جیسے اس کو پروا ہی نہیں ہماری
14:51پروا تو ہم نے بھی نہیں کی نا اس کی
14:56دیباج کے آگے جھگ گئے ہم بھی
15:00کہا ہو
15:09میں تمہارے گھر کے باہر ہوں
15:11تم پلیز باہر آسکتی ہو
15:12کیونکہ میں اندر آئے تو دیباج مجھے بات نہیں کرنے دے گا
15:15دیباج گھر پہ نہیں ہے تم اندر آسکتے
15:18تربی جان ہوں گی
15:20میں ان کی دل سے بہت رسپیکٹ کرتا ہوں
15:22میں نے چاہتا کہ کوئی ایسی بات کر دوں جو ان کے
15:24دل پر گھر آن گزرے
15:26پلیز تم باہر آجو
15:27اچھا میں آ رہی ہوں
15:28رادو
15:37میں اکمل سے ملنے جا رہی ہوں
15:41ہاں چلی جاؤ
15:44امالو کرو اس نے کیوں انکار کر دیا
15:47میں خود بھی یہی جاننا چاہتی ہوں دادو
15:50جا چل جاؤ
15:51مجھے آکے بتاؤ کیا ہوا
15:53چھے
15:54چلے جا چلے جاؤ
15:56میں تم سے یہ نہیں اکسپیکٹ کرتی تھی
16:01اکمل
16:01کہ تم یہ کرو گے فریہ کے ساتھ
16:03میں نے فریہ کو اعتماد میں لے کر یہ فیصلہ کیا
16:06اور اسے یہ بھی کہا ہے کہ اب
16:08منگنی نہیں نکاہ ہوگا
16:09تو اگر تم کمیٹڈ ہو اس سے
16:11تو پھر این موقع پر انکار کی وجہ
16:13چھوڑو یہ باتیں
16:14مجھے بتاؤ
16:15شادی سے پہلے
16:16تم دباج کے آفیس گئی تھی
16:18شادی سے پہلے
16:20ہاں
16:21شادی سے کوئی ایک دو روز پہلے
16:23تم دباج کے آفیس میں گئی تھی
16:24کوئی پروپرٹی کی ڈیل ہوئی تھی
16:25تم دونوں کے درمین
16:26دیکھو
16:28اباب
16:29سوچ کر بتاؤ مجھے
16:31پلیز
16:32وہ
16:35ڈیل ہوئی تھی
16:36اکمل
16:36دباج نے ایک فلیٹ کیفٹ کیا تھا
16:39مجھے اور شامیر کو
16:39شامیر تھا
16:42شامیر تھا تمہا جسا
16:43نہیں
16:45کیا ہوا
16:52انہوں نے کیسے اتنا اعتبار کر رہیا دباج پر
16:58تمہیں کس نے بتائی یہ بات
16:59شامیر نے
17:01گیا تھا آج میں ملنا اس سے
17:04کیوں
17:05تم یہ کیا کرتے پھیر رہے ہو
17:06کیونکہ شامیر کو کوئی فلیٹ گفٹ نہیں کیا گیا
17:08تم جب وہاں پہنچی تھی دباج کے آفیس میں
17:11تو دباج نے شامیر کے امی کو بھی وہاں بلا رکھا تھا
17:14انہوں نے دیکھا تمہیں خود وہاں پر
17:16اور اس نیچ آدمی نے یہ ثابت کر دیا ان کے سامنے
17:19کہ تم اتنی خودگرد اور لالچی ہو
17:21کہ اپنا نکاح توڑنے کے لیے اور
17:23شامیر کے لیے اگری کرنے کے لیے تم اس سے پیسے لے رہی ہو
17:25صرف یہ ہی نہیں
17:29اس نے یہ بھی
17:31پروف کر دیا کہ تم نے خود
17:33شامیر کے نہ آنے پر دباج کا انتخاب کی
17:35تو موقع تو دیا نا شامیر نے
17:37اگر وہ اپنا رستہ نہ بدلتا تو کبھی دباج کو موقع نہ بدلتا
17:40شامیر نے رستہ نہیں بدلتا تھا
17:48شامیر کا رستہ روکا گیا تھا
17:51ہاتھ ہوتی ہے غیر زمداری کی
18:05ہم دونوں تمہارا یہاں پر بھیٹ کریں کہا ہو تم
18:07ہلو ہلو
18:10کیا کہہ رہے
18:12نہیں آرہا
18:13تمہارا خچہ ٹھیک نہیں
18:15کہہ رہا ہے کہ
18:16میں اپنی امی کو نہیں چھوڑ کے آسکتا
18:20بے کہ میری امی ہے میں
18:21رابی کی خاطر انہیں نہیں چھوڑ سکتا
18:24بہت ہی شیطانی دماغ کا انسان
18:27خودولت آتمی
18:29تو فریہ سے عشتہ کی انکار کی بچہ بھی ہے
18:37ایسا کونسا ضروری کام تھا کہ تم نے منگنی سے انکار کر دیا
18:47میرے انکار نے تو آپ کی بہت بڑی مشکلہ آسان کر دی ہوگی
18:53آپ لوگوں کو تو پریشان یا دکھ نہیں ہونا چاہے
18:56تمہیں ذرا بھی خیال نہیں آیا
18:58کہ تمہاری بہن ہے اس خاندان میں
19:00جن کی لڑکی سے این وقت پر تم نے انکار کر دیا
19:04کل تک کا وقت دے دیں مجھے
19:09سب جواب ملچیں گے ہوں
19:10دیکھ رہی ہو
19:14سیدھے مو جواب ہی نہیں دے رہا
19:18شکر کریں جواب نہیں دے رہا
19:20جواب دیتے دیتے اگر اس نے ہم سے سوال کر لیا نا
19:23تو ہم جواب نہیں دے پائیں گے
19:24شامیر کو کوئی فلیٹ گفت نہیں کیا گیا
19:42تم جب وہاں پہنچی تھی دیباج کے آفسس میں
19:45تو دیباج نے شامیر کی امی کو بھی وہاں بلا رکھا تھا
19:47انہوں نے دیکھا تمہیں خود وہاں پر
19:49اور اس نیچ آدمی نے یہ ثابت کر دیا ان کے سامنے
19:52کہ تم اتنی خودگرد اور لالچی ہو
19:54کہ اپنا نکاح توڑنے کے لئے اور
19:56شامیر کے لئے اگری کرنے کے لئے تم اس سے پیسے لے رہی ہو
19:58صرف یہ ہی نہیں
20:04اس نے یہ بھی
20:06پروف کر دیا کہ تم نے خود
20:08شامیر کے نا آنے پر دیباج کا انتخاب کی
20:10شامیر نے رستہ نہیں بدلا تھا
20:14شامیر کا رستہ روکا گیا تھا
20:16بہت ہی شیطانی دماغ کا انسان ہے
20:18شیطانی دماغ کا انسان ہے
20:20جو آنوں سے در نی وہ کہہ دیا
20:28DEN
20:34سوڑے مکھ والا منو سوڑا دل دار دے ربا و ربا میرے دل کو قرار دے
20:44سوڑے مکھ والا منو سوڑا دل دار دے
20:49تینکیو سو مچ سر
20:50آپ ہماری کمپنی کے قابل امپلوئین اقبل
20:53اور مشکل میں آپ کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے
20:56تینکیو سر
20:58انفیکٹ یہ اماؤنٹ جو ہے وہ کنسٹرکشن میں یوث ہو چکی ہے
21:03بڑے بھائی نے کسی سے لون لے کر دیا تھا
21:06ایسے حالات آ گئیں کہ لون واپس کرنا ہے مجھے
21:08تینکیو سر
21:09کھنا آپ کی مشکلات کو کم کرے
21:12آل دہ بیسٹ
21:14تینکیو سر
21:16یکین کر لے میرا یہ آفیس ہے
21:20یہی دیکھ رہا ہے
21:23بہت بڑے ہاتھ بھی بن گیا
21:26ہاں لیکن یہاں ہمارے سامنے بیٹھ کے بہت چھوٹا محسوس کر رہا ہوں
21:33تم بھی اکمل کی طرح کچھ جاننے آئی ہو
21:38بہت افسوس ہے مجھے اس بات کا
21:42کہ میں نے کبھی وجہ جاننے کی کوشش ہی نہیں کی
21:45کہ وقت نے تمہیں مجھ سے اتنا دور کیسے کر دی
21:48جب وقت گزر جائے تو پیچھے بچتاوے ہی رہ جاتے ہیں
21:53کیوں نہیں بتایا کسی کو کہ دباج نے تمہارے ساتھ کیا کیا
21:57کیا فائدہ ہوتی
22:00تم تو اس کی ہو چکی تھی
22:02چھوٹ مطمئن
22:03تم اس لئے خاموش رہے کیونکہ تمہیں لگا
22:08کہ میں اپنی مرضی سے گئی ہوں دباج کے ساتھ
22:10اس کی دولت پر تمہاری محبت قربان کر دی میں
22:15دل تو یہ بات ماننے کو دیار نہیں دو
22:24لیکن کیا کرے
22:28وقت اور حالات کہاں دل کی چلینے تھے
22:30شادی کیوں نہیں کیا عروبہ سے
22:35شادی اگر مجھے صرف اس مقصد سے کرنی ہوتی
22:44کہ کسی کو اپنے گھر میں جگہ دینی ہے تو
22:48عروبہ سے بہتر آپشن نہیں تھا کوئی
22:51لیکن اگر دل پہ کسی کا قبضہ ہو
22:58یہ بڑی بیمانی ہوتا ہے
23:05تو اگر دن پر کوئی اور قابض ہو تو اسے دل سے نکالا نہیں جا سکتا
23:09خود کوشی آرام ہے
23:13تو پھر کیسے سوچ لیا تم نے کہ میں دباج کے ساتھ اپنی پوشی سے گئی تھی
23:18یا میں اس کے ساتھ کوئی ڈیل کر سکتی
23:21یہ سچ ہے کہ اسے شادی سے پہلے مجھے بلایا تھا
23:26میں مجھے میرے سائن بھی لیے تھے
23:29لیکن اس نے مجھے یہ کہا تھا کہ وہ وہ فلیٹ ہے جو مطمئے اور مجھے شادی پر گفت کرنا ہے
23:34یہ نہیں پتا تھا مجھے کہ آنٹی بیوان موجود ہوں گی
23:41میری بات کا یقین کرو شامیر میں چھوٹ میں
23:48تمہیں یقین دلانے کی ضرورت نہیں ہے
23:50دباج سے کچھ بھی ایکسپیکٹ کیا جا سکتا ہے
23:57انسان نہیں ہے وہ
23:58لوگوں کی مجبوریوں کے ساتھ کھیلنا
24:02ان کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھانا
24:04لوگوں پر احسان کر کے ان پر حکومت کرنا شوق ہے
24:08خوش نہیں ہوتا اس کے ساتھ
24:15دباج نے مجھ سے شادی اس لیے کی تھی
24:20تاکہ وہ مجھے میرے جرم کی سزا دے سکے
24:22جانتے ہو اس کی نظروں میں میرا جرم کیا تھا
24:29کہ میں تم سے محبت کرتی ہوں شامیر
24:34اور اسی جرم کی سزا اس نے تمہیں بھی دی
24:41تو پھر مقارا کیوں نہیں مجھے
24:50اس کے بنے ہوئے جان کے ہاں تم نظر ہی نہیں آئے
24:54تم؟
25:17تمہاری حمد کیسے ہوئی اندر آنے کی؟
25:21کیوں؟ تم تو بہت بیتاب ہو رہے تھے مجھے یہاں جوب دینے کے لیے
25:26رشتدار سمجھ کے رحم کھا رہا تھا تم پر
25:30تمہارے جیسا نیچ انسان رحم کا مطلب بھی جانتا ہے
25:36تم ایس سے بات کرو مجھ سے
25:38پرنا اپنے گارڈ بولوا کے نا باہر نکلوا دنگو تمہیں یہاں سے
25:42کیا ہے یہ؟
25:51یہ اسی اماؤن کا چیک کر
25:52جو تم نے اجمل بھائی کو دیا تھا
25:54تو پتہ چل گیا تمہیں
26:01کس طرح فریہ کے برابر لانے کے لیے تمہارے بھائی کو ہاتھ پھیلانے پڑے میرے سامنے؟
26:09لیکن یہ نہیں جانتا تھا
26:13کیڑیاں اٹھا کر قد انچا کرنے کی کوشش میں
26:16انسان اسی طرح گرتا ہے
26:19کون گرہ ہے اور کس کا قد انچا ہوا ہے
26:23اس بحث کو تو تم رہنے کیا
26:26مگی کے سکول پر جتنا بھی خرچہ ہونا تمہارا
26:29اسی طرح تمہارے مو پر لاکر ماروں گا
26:32بہت انچا ہو رہے ہیں
26:34انچا میں نہیں انچا تم ہو رہے ہیں
26:37جو انچائی پر بیٹھ کر
26:39زمین والوں کی مجبوریاں ان کی تکلیف کا فائدہ اٹھا کر
26:42ان کا اپاہیت بنا دیتے ہیں
26:44لیکن اب میرا خاندان
26:46تمہارا محکوم نہیں ہے
26:48بھائی اور بابی میرے ساتھ فریہ کے گھر جسائیں گے
26:52اور اب منگلی نے نکاح ہوگا
26:56تو سوچ لو
26:58اس نکاح کو روکنے کے لیے
27:00تمہارا شیطانی دماغ کیا چال چل سکتا ہے
27:03تمہیں اس بات کا احساس بھی نہیں ہے
27:07کہ تمہاری بہن انہیں نکاح ہیں
27:10ہے احساس بھی
27:12اور آج تم جب گھر پہنچو گئے
27:14تو میری بہن تمہارے سارے کرتور
27:17تمہاری بیدان کو بتا چکی ہوگی
27:23تمہارے سارے احسانوں کی بیڑیوں سے آزاد ہو چکی ہوگی
27:25آپ کو بتا چکی ہوگی
27:27آپ کو بتا چکی ہوگی
27:29آپ کو بتا چکی ہوگی
27:31موسیقی
27:33موسیقی
27:37موسیقی
27:39موسیقی
27:43موسیقی
27:49موسیقی
27:51موسیقی
27:53موسیقی
27:55موسیقی
27:59موسیقی
28:01موسیقی
28:03موسیقی
28:05موسیقی
28:07موسیقی
28:09موسیقی
28:11موسیقی
28:13اچھا ہوا جلدی آگیا آپ آنچ
28:18زندگی میں پہلی دفع آپ کا انتظار کیا ہمیں آنچ
28:21واو
28:23اچھا لگا سنکر
28:26there's always a first
28:28شادی سے پہلے ایک فلات گفت کیا تھا آپ نے مجھے
28:35جس کے پیپرز ابھی بننے تھے
28:40کبھی دکھایا نہیں
28:43تنس کریوں
28:48ایسے کئی فلیٹس لے کے دے ستا ہوں تمہیں
28:52جانتی ہو
28:55اس شہر کی حسین لڑکیوں کو کئی اپارٹمنٹس بانٹ سکتے ہیں
28:59لیکن میں اس کی بات کری ہوں جس پر آپ نے میرے سائن لیے تھے
29:02واو
29:06آج تو لگتا ہے اکمن نے پورا ٹرین کر کے بھیجائے تمہیں
29:11کچھ پوچھ رہی ہوں میں
29:11آواز نیچے رکھ کے بات کرو
29:13بہت آہستہ بات کر لی تمہارا سب سچ کھل گیا ہے
29:21کون سا سچ
29:23مجھے کوئی وضاحت دینے کی ضرورت نہیں میں جا رہی ہوں
29:27اے لیسن
29:29ویٹ ہم بیٹھ کے بھی بات کر سکتے ہیں
29:32بات ہوگی لیکن سب باتیں اب بی جان کے سامنے ہوگی
29:41زبان کھینچ لوں گا تمہاری
29:43انہیں بھی پتا چلے کس شیطان کو انہیں اپنی گود میں پانا ہے
29:48تم ایسا کچھ نہیں کروگی جان لے لوں گا تمہاری
29:51مار دینا لیکن پہلے بی جان کو میں سب سچ بتاؤں گی
29:54میں مونا نہیں ہوں جو یہاں سے چپ چاپ چلی جاؤں گی
29:57افسوس ضرور ہوگا مجھے کہ میں بی جان کو عمر کے اس حصے میں سب سچ بتاؤں گی
30:01لیکن ان کو پتا ہونا چاہیے کہ تم کس قسم کے انسان ہو
30:03تم اس گھر میں بیوی صرف دادوں کے لیے لے کر آتے ہو
30:11تمہاری خواہشات تمہاری ضروریات تم بہت دوسری عورتوں کے ساتھ پوری کرتے ہو
30:15پتا ہونا چاہیے ان کو تم کسی کے ساتھ مخلص نہیں ہو
30:25اکمل کی منگنی توڑنے کے لیے تم نے کیا کچھ نہیں کیا
30:28چلو وہ غیر تھا فریحہ تو تمہارا خون تھی
30:30کچھ سوچنا چاہیے تھا تمہیں اس کے بارے میں
30:32کتنا خوش گھر پر نہیں ہوتا یہ کبھی
30:37دیکھیں نا زرہ کتنے اچھے لگ رہے ساتھ ہیں
30:40فریحہ بہت تعریف کرتی ہے اکمل کی
30:42رشتہ اکمل کا فریحہ کے ساتھ
30:45آپی کا دماغ تو ٹھیک ہے
30:47میرے آفیس میں دھکے کارا تھا نوکری کے لیے
30:49اور آج میری بھانجی سے شادی کرنا چاہتا ہے
30:51وہ تو کہہ دیا ہے سیما کو
30:53کہ ہم واقعیتی سے منگنی کرتے ہیں
30:56فریحہ کا رشتہ کسی بہت اچھے گھر میں ہو سکتا ہے
30:58یہ تو میں منع کر رہا تھا اکمل سے منگنی کے لیے
31:01میں اس کے مزاج اور کیریکٹر کو جانتا ہوں
31:04قسم سے میں نے تو اپنی فریحہ کی جان بچائی ہے
31:06بھی جاننے اور تمہارے والد صاحب نے
31:09کتنی اچھی طرح رکھا شامیر اور آنٹی کو
31:11اور تم نے ان کو بھی انگر سے نکال دیا
31:12میں اب یہاں سے جانا چاہتی ہوں
31:17کیا خطا ہو گئی ہم سے
31:19شامیر چاہتا ہے کہ
31:20مزید احسان نہ لیا جائے
31:23کیوں کال کر رہی ہم وہ آپ کو
31:24جب چلی نہیں تو رابطہ بھی ختم کر دیں
31:27میں آئندہ نہ سنوں کہ آپ نے بات کیا ہوں
31:29آپ پرشان نہ ہونا دادو
31:31آپ کو جب یاد آئے تو بس
31:33دعا دی دیا کریں
31:35آپ کو پتا ہے کہ دباج کو تم کا ذکر بھی پسند
31:38تم دونوں کو فہمیدہ سے کیا زد ہے
31:41چھو لوگ آپ کی قذر نہیں کرتے
31:43ان کے بارے میں سوچنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے
31:45ان کو سب بتاؤں گی
31:50کچھ نہیں چھپاؤں گی بی جان سے میں
31:51رابی رابی تم ایسا کچھ نہیں کرو گی
31:54میں تم سے نفرت کرتی ہوں
31:59آدو
32:02آپ
32:04آپ اوپر کیوں آئیں
32:06چھاؤ بیٹا
32:13میں تمہیں ہی چاہست دیتی
32:15یہاں سے چلی جاؤں
32:24آپ یہ کھڑے رہو گے اور کچھ ملو گے بھی
32:45کیا جاننا ہے آپ کو
32:49کیوں انکار کیا تمہیں فریہ سے مننی پر
32:58میرے اس انکار سے سب سے زیادہ خوشی آپ تو انہوں کو ہوننی چاہیے تھے
33:03کیسی باتیں کر رہے ہیں
33:04میں تو خوشی سے پاگل ہو رہی تھی تمہاری منگنی کے لیے
33:07بس بابی
33:08مجھے سچ باتا ہے
33:10آپ لوگوں نے یہ سوچ بھی کیسے لیا
33:14کہ میں آپ تھونوں کے بغیر منگنی کرنے سے لازاؤں گا
33:17میں تو
33:21بابی میں نے باتیں سنننی ہیں آپ کی
33:23اپنی جلدی تھی آپ کو مجھ سے جان چھوڑھانے کی
33:33کیا آپ نے دیباج کے سامنے ہاتھ پہلا دیے
33:37اوہو نہیں وہ تو بینک سے لون لیا تھا انہوں نے
33:41سننی رہی ہو تم
33:43کیا کہہ رہا ہو
33:45باتیں سن لی تھی اس نے ہماری
33:47دیباج کے جتنے بھی پیسے تھے
33:52میں آفیس سے لون لے کر اس کو چھوڑا آئے
33:54کوئی بے فکر رہے گی آپ
33:58جب تک یہ مکان بکنے جاتا تب تک حصہ نہیں مانگو گا
34:02اگر آپ کہتے ہیں
34:04وہ کسی اور جگہ کرائے پر مکان لے کر چلا جاتا
34:06یا رب
34:10اس طرح شرمیدہ بد کرو میں
34:12بہت دکھتی ہے آپ نے بسائے
34:22اپنے مجھ سے زیادہ اعتبار دیباج پر کر لیا
34:30اس دیباج پر جو حسان کرتا ہے تو اس کی قیمت سوت سمیت محسول کرتا ہے
34:36میری غلطی ہے یہ جب میں نے اس آدمی پر مروسہ کیا ہے
34:44پھر بھی
34:47اپنے رباب کو اس شخص کے ساتھ رخصد کر دیا
34:50اور وہ شخص ہم پر احسان کر کر لے کر گیا ہے رباب کو ساتھ میں
34:56اب پتہ نہیں
35:03اس احسان کی قیمت کس طرح سے چکا رہی ہوگی بیچاری
35:06بابی
35:10وکی اب اس سکول نہیں جائے گا
35:13لیکن میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں
35:16اس کو مہنگے تیری سکول نہیں
35:18لیکن اس شہر کے سب سے اچھے سکول میں بھیجوں گا
35:21اگر آپ لوگ اجازت تے ہیں مجھے
35:23یا پتی جائے تمہارا
35:27تمہارا حق ہے اس پر
35:29جیسے تم مناسب سمجھو

Recommended