Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Kyun Mili Ye Saza Episode 7 - aPlus Entertainment

The storyline based on a love and romantic story that fascinates the viewers. Story revolves around a college Girl, Aisha, comes from a poor background, lives with her widowed mother, a shy, gratefull and sweet girl. She has a best friend, Darmeen who comes from a ricj famuly. They have been best friends foer a long time, and their status does not affect their friendship.
Sohail is Darmeen's cousin. He likes Aisha and wants to marry her. Darmeen Likes Sohail but does not express it. Sohail comes to Darmeen to ask for help in wooing Aisha. Darmeen happily agrees because she prioritizes her friendship over everything.
Sohail and Darmeen's families want them to marry each other. However, Darmeen rejects the offer as Sohail loves Aisha gets to know that their family wants Darmeen and Sohail to marry. She discovers that Darmeen wants Aisha to marry Sohail becuase she pities Aisha. Aisha feels bad and Backs off. She decides not to marry Sohail and to marry another man. Meanwhile, Aisha's unemployed cousin harasses her to marry him. Sohail convinces Aisha to marry him against everyone's wishes. Sohail and Darmeen's family do not like Aisha because she is poor and has no status. There is Jealousy between Darmeen and Aisha. The once Best Friends have turned into enemies. Everyone tries to scheme against Aisha so that her marriage breaks with Sohail.


Writer: Bilal Ali
Director: Arif Khan

Cast:
Anwer Iqbal
Ghana Ali
Mizna Waqas
Nida Mumtaz
Omer Shahzad
Rabia Noreen
Sajida Syed
Shehryar Zaidi

Category

📺
TV
Transcript
00:00آپ نے انہیں چھوڑا کیوں؟
00:02پیٹا اس چیسے در گیا تھا کہ کوئی تمہیں توائے افزادہ نہ کہے
00:05دانیال کی امی زندہ ہے؟
00:09دانیال کی امی تواف ہے؟
00:13اس بات نے بہت بڑی مسئیبت کھڑی کر دی احمد بھائی
00:16ایک طرف تو امی کے ملنے کی خوشی ہے اور دوسری طرف
00:18حائشہ کے انکار کا خوف دی
00:20یہ ہے تصویر
00:21اس رشتے کے مسئلے میں ہم ان کو زبان دے چکے ہیں
00:26زبان ان کو دی جاتی ہے جو سچ بولتے ہیں
00:28چھوٹے اور تغباد لوگوں کو نہیں
00:30میری غلطیوں کے سوزا میرے بیٹے کو نہ دے پروردگا
00:49موتر سے بعد اس گھر میں کو خوشی آ رہی ہے
00:53میری پیری وجہ سے اسے کسی غم میں تبدیل نہ کر دینا مالی
00:58بخشتے میرے تمام گناہ پروردگا
01:03مجھے خوشیہ دکھا دے مالی
01:10مجھے خوشیہ دکھا دے مالی
01:26مجھے خوشیہ دکھا دے مالی
01:30ہلو
01:31ہلو
01:32سلام علیکم
01:33عائشہ بات کریں
01:34ہاں
01:36عائشہ بولو
01:37مجھے یہ
01:39مجھے یہ رشتہ قبول ہے
01:42واقعی
01:49تم نے اچھی طرح سوچ لیا ہے نا
01:52جی ہاں
01:53بہت سوچ سمجھ کے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے
01:56اور اب آپ کو بتا رہے ہیں
02:00انسان اپنے عمل اور قیدار سے پہچ جانا جاتا ہے
02:03خاندان سے نہیں
02:05تینک یو عائشہ
02:08مجھے تم سے یہ ہی ہونی تھی
02:10میں تم سے وعدہ کرتا
02:14کہ تمہیں کوئی بھی تکلیف نہیں ہونے دوں گا
02:17چانتی ہونا
02:18یہ سب قدرت کے کھیل ہے
02:21تانیال میں سب جانتی ہوں
02:23اسی لئے راضی ہوئی
02:25عائشہ میں
02:26میں ہمی کو گھر نہیں لے کر آؤں گا
02:30تو انہیں جو کچھ بھی چاہیے ہوگا
02:32میں انہیں وہیں فرام کر دوں گا
02:34لیکن ہاں ان سے
02:36ان سے ملنے ضرور جائر کروں گا
02:39تمہیں کوئی اتراز تو نہیں ہوگا نا
02:42بلکل ہوگا
02:43وہ آپ کی ماں ہے اور ان کا پورا حق ہے آپ پر
02:46تانیال وہ آپ کو اتنے عرصے بعد ملی گئے
02:49کیا آپ اب بھی ان کی محبت کے لئے ترستے رہیں گے
02:52اور ان کو بھی درست آئیں گے اپنے ساتھ
02:54عائشہ تم ٹھیک کہہ رہی ہو لیکن
03:00لیکن ان حالات میں میں امی کو گھر میں کیسے لے کر آسکتا ہوں
03:04خود بتاؤ
03:06سلمہ آنٹی ہیں
03:08خاندان والے ہیں محلے والے ہیں
03:11سب سوال کریں گے
03:12اور پھر آفس میں
03:14میں کس کس کو جواب دیتا پھر ہوں گا
03:16ٹھیک ہے
03:18مجھے محلے والے اور خاندان والوں کی پرواہ نہیں ہیں
03:20لیکن میرے اپنے کیریئر کا سوال ہے
03:23دانیال آپ کو دنیا کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے
03:26وہ آپ کی ماں ہے
03:28اور ماں کا رشتہ دنیا میں سب سے عظیم ہوتا ہے
03:31یار دانیال ابھی تک گھر نہیں آیا
03:33میں تو سمجھ رہا تھا کہ اس نے آپ کو اب تک خوشخبری سنا دی ہوگی
03:36کیسی خوشخبری
03:36جن لوگوں کے پیچھے تم بڑھتی تھی
03:42وہ کیا نکلے
03:43اب تم اپنے دل و دماغ سے دانیال کو نکال دو
03:45یہی اچھا ہے تمہارے لئے
03:47احمد مجھے تم سے فوراں ملنا ہے
03:51دانیال کی ماں کا کوئی بھی پس منظر ہو
03:54جس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
03:56کیوں بھی نہیں یہ سجا
04:01سجا
04:04ہاں ایشہ لیکن میں ایک بہت پریکٹیکل انسان ہوں
04:10ان سب گراؤنڈ ریالیٹیز کو سمجھنے کے بعد ہی
04:13میں نے امی کو گھر نہ لانے کا ڈیسیزن لیا ہے
04:15آپ کو اپنی ماں سے زیادہ اپنا کریئر عزیزن
04:18ایک بات کہوں آپ سے
04:22کبھی کبھی آپ مجھے بہت مٹیریلسٹک لگتے ہیں
04:26آشہ میں پھر سے یہی کہوں گا کہ
04:30حقیقت وہ نہیں ہوتی جو ہمیں نظر آئے
04:32اور حقیقت کو سمجھنے کے لئے
04:35حقیقت پسند ہونا بہت ضروری ہے
04:37اور میں ایک حقیقت پسند انسان ہوں
04:39ہاں ٹھیک ہے
04:41مجھے اپنے کریئر کی فکر ہے
04:44لیکن اس سے کہیں زیادہ
04:45اپنی ماں کا خیال بھی ہے
04:46تو پھر دیر کے اس بات کی ہے
04:48لے آئیں انہیں اپنے گھر کو
04:49تینکیو
04:59تینکیو آشہ
05:00خدا حافظ
05:03موسیقی
05:13زرد کے انتہا آ چکے
05:20آنکھ اب تو لہو رو چکے
05:31آرزوں کس طرح جاگتے
05:41میں یہ تقدیر ہے سوچکے
05:51موسیقی
05:53کیا ہوئی تھی خطا کیوں نے لیے سزا
06:03وقت کیوں ہو گیا بے رحم
06:11موسیقی
06:13کیوں ہوا جو ہوا
06:19کیوں ملی یہ سزا
06:29موسیقی
06:31موسیقی
06:33میرا دانیال مجھے لینے کیوں نہیں آیا
06:37دانیال نے جو کچھ مجھ سے کہا
06:41کیا وہ سمجھو تھا
06:43کہیں آئے مدد تو منا نہیں کر دیا اسے
06:47باپ کی طرح
06:49بیٹے نے بھی دھوکا تو نہیں دیا مجھے
06:53موسیقی
06:55موسیقی
06:57موسیقی
06:59کہاں رہ گیا اے لڑکا
07:01کیا کروں
07:03فون کرتا ہو
07:05موسیقی
07:07موسیقی
07:09موسیقی
07:11موسیقی
07:13موسیقی
07:15موسیقی
07:17موسیقی
07:19موسیقی
07:21موسیقی
07:23موسیقی
07:25موسیقی
07:27موسیقی
07:29موسیقی
07:31موسیقی
07:33موسیقی
07:35موسیقی
07:37موسیقی
07:39موسیقی
07:41موسیقی
07:43موسیقی
07:45موسیقی
07:47امیر چلے آپ تیار ہے ہاں بیٹا بے تو کب سے تیار بیٹھی ہو چلے
07:56یار دانیال ابھی تک گھر نہیں آیا میرے سمجھ میں نہیں آرہا کہ وہ کہاں چلا گیا آپ موبائل بھی نہیں چھوڑ کے کیا ہوا ہے
08:21اچھی بات ہے میں تو سمجھ رہا تھا کہ اس نے آپ کو اب تک خوشخبری زنا دی ہوگی
08:25کیسے خوشخبری
08:28بھائی صاحب وہ آئیشہ نے دانیال سے شادی کے لیے ہاں کر دیئے
08:33اب اگر وہ راضی ہے تو ہم سب بھی راضی ہیں
08:36آہ اللہ کا شکر ہے شکر ہے
08:38اللہ نے ہماری زد دے رکھ لی اور ہمارے بچوں میں خوشیائیں بحال کر لیے
08:42بسے بھائی صاحب مجھے پہلے ہی پتا تھا کہ آئیشہ انکار نہیں کرے گی
08:46دانیال بہت ہی اچھا اور سمجھدار لڑکا ہے
08:48لیکن ایک بات ہے بھائی صاحب
08:50اس کی تربیت میں سارا ہاتھ آپ کا ہے
08:53بڑی محنت کی ہے آپ نے اس کے اوپر
08:55آج دانیال جو کچھ بھی ہے
08:56سب کچھ آپ کی محنت کرنے دی جائے
08:59نہیں حسان
09:01مجھے تو آج بھی ایسا لگتا ہے کہ میں
09:04دانیال کا مجرم ہوں
09:05میں نے اس سے جھوٹ بولا کہ اس کی ماں مر گئی ہے
09:09بھائی صاحب وہ تو آپ کی مجبوری تھی
09:12مجھے لگتا ہے دانیال آ گیا
09:15میں تم سے بات میں بات کرتا ہوں
09:16ٹھیک ہے
09:17جی
09:18ہلو
09:19ایمال بھائی
09:47مجھے تو آج
10:17دانیال کی امی ایک تواف تھی
10:30اس لیے تو احمد انکل نے انہیں چھوڑ دیا
10:33تواف
10:35تم کیا کہہ رہی ہو
10:38نہیں نہیں ایسا نہیں ہو سکتا
10:41امی میں نے خود اپنے کانوں سے سنا ہے
10:43دانیال اور احمد انکل کو باتیں کرتے ہوئے
10:47توبہ توبہ
10:49احمد صاحب سے تو یہ توقع نہیں تھی
10:51وہ تو محلے میں کیسے پارسہ بنی گھومتے تھے
10:54دیکھ لیا تمہیں
10:56جن لوگوں کے بیچے تو مڑھتی تھی
10:58وہ کیا نکلے
10:59لیکن امی اس میں دانیال کا کیا قصور ہے
11:02قصور دانیال کا ہی ہے
11:04ایک تو تم سے سفارش کروا کے اچھی جوب لے لیں
11:07اور پھر آنکھیں پیر لیں
11:08اچھے تو پہلی لگ رہا تھا
11:10کہ وہ کوئی ایسی ویسے خاندان کا ہے
11:12اری پڑھے لکھے اور اچھے گھرانے کے لڑکی بھلا ایسے ہوتے ہیں
11:16امی میں نے یہ سب کچھ آپ کو اس لیے نہیں بتایا
11:18کہ آپ دانیال پر شروع ہو جائیں
11:20دیکھو شاینا
11:20اب تم اپنے دل و دماغ سے دانیال کو نکال دو
11:23یہ ہی اچھا ہے تمہارے لیے
11:25ویسے بھی دانیال کے اب شادی ہو رہی ہے
11:28اور وہ کسی اور کا ہو رہا ہے
11:30دانیال ایک تبایف زاد ہے
11:32تم دیکھ لے نا اب لڑکی والے خود منع کر دیں گے
11:34یہ کیا کہہ رہی ہو تم
11:36جی ٹھیک کہہ رہی ہے
11:40یہ ابھی جو تم نے
11:41دانیال کی والدہ کے بارے میں کچھ کہا ہے
11:43وہ صحیح ہے
11:44جی ابو
11:46اور یہ انکشاف بھی یقیناً
11:48تم نے ہی کیا ہو
11:48ابو
11:50کل میں احمد انکل کی طرف کہی تھی
11:52دانیال کو اور انکل کو باتیں کرتے ہوئے سنا میں نے
11:55کیا بات کر رہا تھا
11:57یہی کہ دانیال کی امی مری نہیں
12:00بلکہ وہ زندہ ہے
12:01اور وہ ایک تبایف ہے
12:03خدا کا شکر کرو ہما کہ ہم بچ گئے
12:13اگر شائنہ کی شادی دانیال سے ہو جاتی
12:17تو ہم تو کشی کو مو دکھانے کی لائق نہ رہتے
12:20میں تو خود یہ سوچ رہی ہوں
12:22کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں بچا لیا
12:24اور دانیال نے خود انکار کر دیا
12:33دیکھو بیٹا
12:33اب جبکہ ہر چیز تمہارے سامنے کیلئر ہو گئی ہے
12:38تو تم اپنے آپ کو دانیال سے دور رکھو
12:41اور یہی
12:43تمہارے حق میں بہتر ہے
12:45سمجھیں
12:46سوہل
13:07سوہل تم پینا
13:08سوہل ہی کام کرو
13:13تم یہاں بیٹھو
13:14میں بھی آیا اکے
13:15پلیز
13:16سمیر کسی تکلیف کی ضرورت نہیں ہے
13:18ہم باہر جائیں گے تو کچھ کھا لیں گے
13:20ابھی ہمیں نکلنا ہے
13:21اچھا
13:21خرچہ کروانا ہے میرا
13:23جس ڈوکنگ
13:24تم بیٹھو میں بھی آیا
13:25چلا
13:44جی جاوید
13:51لہور آیا ہوں اور ایک چھوٹا سا کام تھا اس کے لئے
14:01نہیں شادی کے لئے نہیں آیا
14:03لیکن ایک کام تھا
14:08ہم
14:09ہم
14:10تم بتاؤ
14:12ہو گی تھی بات
14:14ہاں
14:16ہم
14:18ٹھیک ہے
14:21دیکھ لیتے ہیں
14:22میں کر لوں گا بعد
14:26چل ٹھیک
14:28ٹھیک ہے
14:29ٹھیک ہے
14:30ٹھیک ہے
14:34سمیر
14:35ہاں
14:36سوہیل
14:37تم بیٹھو
14:38کیا ہوا
14:39اتنا پاسینہ کیوں ہا رہا ہے
14:41ہاں
14:42پاسینہ وہ
14:43ایکشلی اسی کام نہیں کرنا ہے
14:45اور تمہیں پتا ہے
14:46لاہور میں گرمی اتنی ہے
14:47سمیر
14:48ہمیں نکلنا ہے
14:49پلیز چلو
14:50ہاں چلتے ہیں
14:52اچھے سکروں
14:53تم بیٹھو
14:54چائے کی چلتے ہیں
14:55کوئی چائے کی ضرورت نہیں
14:56کسی تکلیف کی ضرورت نہیں
14:57میرے خیال میں ہمیں نکلنا چاہیے
14:59چلو
15:00چلو
15:01چلو
15:21ہلو
15:22ہلو
15:23کون بول رہا ہے
15:25آپ کو کس سے بات کرنی ہے
15:29گلو بات کر رہے ہیں
15:32آپ کون
15:34گلو میں
15:35میں احمد
15:37خالدہ کا شوہر
15:41احمد
15:43مجھے تم سے فوراں ملنا ہے
15:46بتاؤ اسی وقت کہاں مل سکتے ہو
15:48ہاں
15:49مل انہیں
15:50ہاں
15:51لیکن
15:52یہاں
15:54مل سکتے ہو
15:56اچھا یہ بتاؤ شادی کی تیاریاں کیسے جا رہی ہیں
15:58بیوکہ ساری تیاری ہو گئی ہے
15:59یاری ہو گئی ہے اور یہ بتاؤ کہ تم آج آئیں کیوں نہیں پتہ امی بھی پوچھا ہی
16:04تھی تمہارا ہاں وہ میری تبت کچھ ٹھیک نہیں ہے کیا ہوا خیریت تو ہے
16:11اب وہ میرا گلہ خراب ہے اس لیے تم بتاؤ کہیں جانا تو نہیں تھا نا ہاں کچھ
16:20خاص نہیں اگر تم آج آتی تو ہم تھوڑی سی شاپنگ کر لیتے اٹلیس تو مجھے
16:24لاہور ہی خما دیتی گھوماؤں گی تو تمہیں ایسا کہ تم یاد رکھو گی
16:29اچھا یہ بتاؤ دانیل سے بات ہوئی ہاں بات ہوئی تھی دانیل سے
16:35سب خیریت تو ہے مجھے بہت پریشان نظر آ رہا تھا
16:40اللہ کا شکر ہے آپ سب ٹھیک ہے بس ایک دن پہلے تھوڑی سی ٹنشن ہو گئی تھی
16:46تو کیا دانیل نے شادی سے انکار کر دیا
16:50ارے نہیں شادی سے انکار تو ہم لوگوں نے کیا تھا
16:54اچھا وہ دانیل کی والدہ کی وجہ سے
17:02ہاں لیکن پھر میں نے دانیل کو سمجھایا کہ وہ آپ کی ماں ہے
17:06اور مجھے آپ سے شادی کرنے پہ کوئی اعتراض نہیں ہے
17:10مطلب
17:12تمہیں کوئی اعتراض نہیں
17:16تم خود بتاؤ شاہینہ
17:18کوئی اپنی ماں کو اس طرح چھوڑ سکتا ہے
17:21خاص طور پر ایسا بیٹا اپنی ماں کو نظر انداز کر سکتا ہے
17:24جسے بچپن سے یہ بات باور کرائی گئی ہو کہ اس کی ماں مر چکی ہے
17:28دانیل کی ماں کا کوئی بھی پس منظر ہو
17:34مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
17:36پھر بھی آئیشہ دنیا کیا کہے گی
17:40تمہارے رشتہ دار قبول کر لیں گے
17:43شاہینہ میں دنیا کی پرواہ کبھی بھی نہیں کرتی
17:45جہاں تک رہا رشتہ داروں کا سوال
17:47تو تمہارے سوا کوئی بھی نہیں ہے
17:50اس تم ہی رشتہ داروں ہماری
17:51اور آنٹی وہ راضی ہو گئی
17:56ہاں ان کو میں نے اور مامو نے مل کر سمجھایا ہے
18:00اچھا ایشہ میں تم سے باد میں بات کرتی ہوں
18:06وہ گھر میں کچھ گیسٹ آگئے
18:08اچھا بات سنو کل ضرور آنا
18:11تھوڑے کام ہے
18:12ٹھیک ہے
18:13اوکے
18:14بھائے
18:15حلاف
18:17کسی اور کا فرق پڑے یا نہ پڑے
18:27بھائے تمہاری نئے رشتہ دار کو ضرور فرق پڑے گا
18:32میں بھی دیکھتی ہوں ہی شادی کیسی ہی گھتی
18:36آئیشہ میں تمہیں کبھی نہیں چھوکی
18:40مجھ سے خالدہ کی اس عمر میں بے بسی دیکھی نہیں جا رہی تھی
18:50اس لیے میں نے تمہارے بیٹے کو جھونڈا
18:54اور خالدہ سے انکلوا دیئے
18:56جب تم نے اپنے خاندان والوں کے کہنے پر خالدہ کو طلاق دی
19:05اس کے بعد سے اس نے کبھی اپنے ماضی کی طرف پلٹ کر نہیں دیکھا
19:11ہم
19:14اس نے کئی بار خودکشی کی بھی کوشش کی
19:21یہ تم کیا کہہ رہا ہوگا
19:25صحیح کہہ رہا ہوں میں
19:28خالدہ نے
19:32خالدہ نے
19:34ہمیشہ کے لیے
19:36نے ماضی سے علیتی اختار کر دی
19:40کچھ عرصے کے بعد
19:42اس کی ماں نے
19:45خالدہ کے بیان ایک پورے ذمہ دار سے زبادستی کر دیئے
19:54لیکن
19:55تین مہینے کے بعد
19:57اس سمیدار نے بھی اس کو طلاق دے دی
20:01اور کھن لیچ دیا
20:03پھر کیا ہوا
20:09لیکن تم نے اس سے رابطہ کیوں نہیں کیا گلو
20:11پھر کیا ہوا
20:13لیکن تم نے اس سے رابطہ کیوں نہیں کیا گلو
20:17بھائی گیا تھا تمہارے گھر
20:19لیکن پتہ چلا کہ
20:21تم وہ گھر اور مولا چھوڑ کر جا چکے
20:25ہاں دراصل
20:27خالدہ کو طلاق دینے کے بعد
20:29میرے والد نے وہ جہای چھوڑ دی
20:31لوگ تانے دینے لگے تھا
20:33میرے والد نے وہ جہای چھوڑ دی
20:35لوگ تانے دینے لگے تھا
20:37میں
20:39کئی سالوں تک تمہیں ڈھومتا رہا
20:41کہ تمہیں خالدہ کے بارے میں بتا دوں
20:45لیکن ناکام رہا
20:47مجھے ماں پر مولیس
20:49کبھی پلٹ کی پوچھا تک نہیں
20:51کہ میں زندہ بھی ہوں یا مبر گئی
20:55ہماری ہونے مری بھابی سے نہ تو ہماری ملاقات کروائی
20:57اور نہ ہی ان کی تصویر دکھائی
20:59شادی پر آ رہے ہو نا
21:01اسرار کر رہا ہوں دانیال اور ایشا کی شادی پر
21:03اس لیے کہ اگر ہوں میری سکی بیٹی پر ہوتی
21:05تب بھی میں یہی فیصل کرتا
21:07تو کیا ہماری شادی نہیں ہوگی
21:09امی کی سوئی طوائل ذاتے پر اکتی ہوئی
21:11کیوں میلی یہ سزا
21:17اس زمیندار سے طلاق کے بعد کیا
21:21وہ اپنی والدہ ہی دے چلی بھی
21:23نہیں
21:25اس نے گانے سے توبہ کر رہی تھی
21:27میری ماں نے
21:29میری ماں نے
21:31اس سر چھپانے کی جگہ دی
21:37وہ دن بھر
21:39کپڑوں کی سلائی کرتی اور
21:41رات کو
21:43اپنے خدا سے گرگرا کے معافی مانگتی تھی
21:47اپنے بیٹے کو بہت یاد کرتی تھی
21:51اس نے ساری زندگی
21:55بہت دکھ اٹھائے
21:57لیکن
21:59کبھی کوئی شکایت
22:01اپنی زمان میں نہیں لگ
22:03اندر ہی اندر گلتی تھی وہ
22:09پھر میں نے
22:15ایک بار پھر فیصلہ کیا کہ
22:17تمہیں ڈھونڈو
22:19تو تمہارا بیٹا مل گیا
22:21اور جب مجھے
22:25یقین ہو گیا کہ وہ
22:27خالدہ کا بیٹا ہے
22:29تو میں نے خالدہ کا صندوق سے
22:31وہ تصویر چُرائی
22:33اور اس سے دے دی
22:35میں نے بڑا ظلم کیا ہے
22:37کوئی
22:43بہت کنا سرد ہو گیا مجھ سے
22:45مجھے لگتا ہے میرا خدا مجھے
22:47کبھی معاف نہیں کرے
22:49اے خدا
22:51کیوں ہوئے
22:53اسے تم
23:03دانیان
23:05جو میں
23:07بیٹا
23:09کہاں جا رہے ہو
23:11امی آفیس کے ایک ضروری کام سے جا رہا ہوں
23:13بس ایک گھنٹے میں آ جاؤں گا
23:15میں اور آپ شاپنگ پر چلیں گے
23:19وہ تو ٹھیک ہے بیٹا لیکن
23:21مجھے تم سے ضروری بات کرنی تھی
23:25بیٹھو
23:27چیپ
23:31پولیم میں
23:33بیٹا مجھے واپس چھوڑو
23:37امی میں
23:39میں آپ کو واپس چھوڑنے کے لئے
23:41یہاں پر لے کر نہیں آئے
23:43میں
23:45تمہارے
23:47ڈیڈ کے ساتھ نہیں رہ سکتی بیٹا
23:51ان کا سامنا نہیں کر سکتی
23:55امی
23:57میں
23:59آپ سے کون کہہ رہا ہے کہ
24:01آپ میں سے بات کریں
24:03یا ان کا سامنا کریں
24:07آپ آرام سے اپنے کمرے میں رہیں
24:09ٹی وی دیکھیں
24:11آپ کسی بھی چیز کی ضرورت ہوگی
24:13میں آپ کو لاکر دے دوں آپ کے کمرے میں بس
24:15سب آرام سے رہیں
24:19وہ تو سب ٹھیک ہے بیٹا لیکن
24:21لوگ کیا سوچیں گے
24:25جتنے مہوں
24:27اتنی باتیں
24:29ہزار طرح کے سوال کریں گے بیٹا
24:33میں آپ کو پتا ہے
24:39آپ کی ہونے والی بہو آئیشہ نے بھی مجھ سے یہی بات کی تھی
24:43کہ دنیا والوں کی وجہ سے اپنی ماں کو مت چھوڑ
24:49کس مت چھوڑ
24:53کیونکہ ماں کا رشتہ
24:55سب رشتوں میں سب سے زیادہ عظیم ہوتا ہے
24:57ہے نا
24:59خوش رو ہمیشہ
25:01اللہ میری دونوں بچوں کو ہمیشہ آباد رکھی
25:05میں اتنی خوش ہوں کہ تمہیں اتنی اچھی اتنی سمجھدار بی بی مل رہے ہیں
25:17یہ بھی آپ کی دعاوں کو نتیجہ ہے
25:21یہاں میرے پاس بیٹا
25:27یہاں میرے پاس بیٹا
25:29خوش رو ہوں
25:35اللہ سے حب دے
25:37زندگی دے
25:39کامیابی دے
25:41اس میں آپ کی دعا کی ضرورت ہے
25:43اللہ کی امان دے رہا ہوں
25:49خیریت سے جاؤ
25:51خیریت سے ہوں
25:53اللہ کی امان دے رہا ہوں
25:55اللہ کی امان دے رہا ہوں
25:57اللہ کی امان دے رہا ہوں
26:01اللہ حافظ
26:03نبس ابھی آتا
26:05بے خبر چاہ دیا ہے اتھر
26:19جس سے رفلیں چلی زندگی
26:23چاہتوں کا سفر
26:27ہے یہ کس موڑ پر
26:29رنج شہر جہاں
26:33ہر قدم
26:35کیوں ہوا جو ہوا
26:39چاہتوں کا سفر
26:45ہے
27:01ہلا
27:03موسیقی
27:17موسیقی
27:18موسیقی
27:27یہ آنسو
27:29میری تکھی سندگی کے لئے ہیں
27:33یہ آپ نے کیے بے پشتاوے کے لئے
27:44آپ تو بہت ہی بزدل نکلے ہیں ہمارد
27:49کبھی پلٹ کے پوچھا تک نہیں
27:54یہ چاننا تک گوارہ نہیں کیا کبھی
27:58کہ میں زندہ بھی ہوں یا مر گئی
28:03لیکن خدا کو کچھ اور ہی منظور تھانے ہو
28:10میں تو سوچ بھی نہیں سکتی تھی
28:15کہ ایک دن میرا بیٹا چانے
28:21مجھ سے ملنے آجاگا
28:23مجھے پر پاس لے آئے گا
28:25موسیقی
28:33لیکن
28:35یہ ایک بات کے لئے میں آپ کی شکر پسار ضرور ہوں
28:37کہ آپ نے مجھے
28:41ایک گھردار قورت کی زندگی چینہ سکھایا ہے
28:46اس کے بات میں نے پلٹ کر کبھی اس زندگی کی طرف نہیں دیکھا
28:56جیسے دیسے کر کے ہی زندگی گزار لی
29:02لیکن اس دنیا کی طرف پلٹ کر نہیں گئی
29:07موسیقی
29:11ہوت شکریہ انکہ
29:15عرضوں کس طرح جاگتی
29:19کیوں کی تقدیر ہی سوچکی
29:25کیا ہوئی تھی خطا
29:29کیوں ملے سزا
29:31سزا
29:33وقت کیوں ہو گیا
29:35بے رحم
29:37اے خدا کیوں ہوئے
29:41یہ ستم
29:43ہر گھڑی
29:45کیوں ملے دل کو
29:47غم
29:49دکھر جیسے
29:51کوئی آئی
29:53نہ ٹوٹ کر
29:55کیسے ٹوٹے
29:57باپا کے بھرم
29:59موسیقی
30:03موسیقی
30:05موسیقی
30:07موسیقی
30:09موسیقی
30:11موسیقی
30:13موسیقی
30:15موسیقی
30:17موسیقی
30:19دیکھوئے ایرسوہیل
30:21اس طرح سے ایک لڑکی کو ڈھونڈنا بہت مشکل ہے
30:25موسیقی
30:27کیا کروں میں
30:29بتاؤ میں کیا کروں پھر
30:31تمہیں کرنا یہ چاہیے کہ اپنے پیار کو بھول جاؤ اور
30:33واپس کا راچش لے جاؤ
30:35موسیقی
30:37میرے لئے اس کو بھولانا اتنا آسان نہیں ہے
30:39نہیں ہے میرے لئے پوسیبل
30:41نہیں بھول سکتا اسے
30:43دیکھو سوہیل
30:45میں دوستو والا مشورہ دے رہا ہوں
30:47جس طرح سے تم اس لڑکی کو
30:49اتنے بڑے شہر میں ڈھونڈ رہے ہو
30:51اس کا ملن نموکن ہے
30:53اور ویسے بھی تمہاری دوست نے تمہیں بتایا تھا کہ
30:57اس نے اسے شاپنگ کرتے ہوئے دیکھا تھا
30:59تو ہو سکتا ہے کہ شاپنگ کے بعد وہ
31:01کراچی واپس چلی گئی ہو یا پھر
31:03مولت سے باہر
31:05تم کہنا کیا چاہ رہے ہو
31:07تم یہ کہنا چاہ رہے ہو کہ میں یہاں اپنا وقت سایا کر رہا ہوں
31:11ایک سکتا ہے
31:13پلیز سمیر اگر تم میری مدد نہیں کر سکتے
31:15تو اسنا مجھے ڈیس ہٹ مد کرو
31:17دیکھو سوہیل لاہور جیسے شہر میں
31:19ایک لڑکی کو ڈھونڈا حسان کام نہیں ہے
31:21یہ تو ایسی ہو گیا جیسے
31:23بھوس کے ڈھیل سے سوئی ڈھونڈا
31:25اور اگر لگن سچی ہو تو سوئی بھی مل جاتی ہے
31:27مگر یہ کوئی نہیں جانتا
31:29کب
31:31انسان کی زندگی تمام ہو جا
31:35خیر
31:37چائے پیو گئے
31:39ہم
31:41ابھی لے کر آتا
31:43اے اس وقت کون آگیا
31:45میں دیکھتا ہوں
31:53السلام علیکم
31:55اے دانیال
31:57ایسے سرپریز
31:59اے وان
32:01ایسے سوہیل
32:03میرا
32:05میرا
32:07کاراچی کا فینڈ
32:09ایسے دانیال
32:11میرے پچپن کا فینڈ
32:13ایسے سرپریز
32:15ایسے سرپریز
32:17ایسے کھڑے کھڑے باتیں کرو گے
32:19اب بیٹھوکے بھی
32:21ہاں
32:23اچھا دانیال
32:25مجھے بتاؤ تمہاری شادی کی تیاریاں
32:27کسی جارے ہوئی
32:29لڑکو والوں کی کیا تیاریاں ہوتی ہیں
32:31بس سمجھو کہ تقریبا مکمل ہوئی چکی ہیں
32:33ایسے بڑے افسوس کی بات
32:35آپ نے ہماری ہونے والی بھابی سے
32:37نہ تو ہماری ملاقات کروائی
32:39اور نہ ہی ان کی تصویر دکھائی
32:41دیکھ بھی لینا مل بھی لینا
32:43اچھا جی اب بھابی جان سے ملنے کے لیے
32:45ہمیں شادی تک ویٹ کرنا پڑے گا
32:47ہاں میں تمہیں ایک سال ویٹ کروارا ہوں
32:49ایک ہفتی کی بات ہے
32:53اچھا ہاں وہ
32:55سمیر جس کام کے لیے
32:57میں نے تمہیں کہا تھا
32:59اب اس کی کوئی ضرورت نہیں
33:01اللہ کا شکر ہے سب ٹھیک ہے
33:03یہ تو بڑی خوشی کی بات ہے
33:05چلو اسی خوشی میں
33:07ایک کپ چائے ہو جائے
33:09چاہے نہیں میں زرہ جلدی میں ہوگی
33:11اصل میں مجھے کہنا تھا کہ
33:13میری جو باقی کی شاپنگ رہ گئی ہے
33:15اس میں تمہاری حل کیسے ہو جائے
33:17آرے ہاں کیوں نہیں
33:19اچھا سوہل آپ بھی میری شادی پہنوائٹ لے گا
33:21سمیر کے ساتھ آئے گا
33:23مجھے بہت اچھا رہ گیا
33:25کانگیٹس میں ضرور ہوں
33:27تینکیو
33:29انسانیاں
33:31میں تو اب بھی اس شادی کے بلکل خلاف ہوں
33:33ارے آپ ہاں شادی میں چند دن رہ گئے ہیں
33:35اور آپ ابھی تک دل میں یہی بات کیے بیٹھیں
33:37دیکھو میہ
33:39اگر شادی کرنی تھی تو
33:41دانیال سے کیوں
33:43منیر سے کیوں نہ کر لیتے ہیں
33:45اپسو آپ آپ مدیر کو دانیال سے کم پیئر کر رہی ہیں
33:47ہاں وہ جیسا بھی ہے
33:49کم از کم خاندانی تو ہے نا
33:51اچھا یعنی لڑکا انپڑ ہو جاہل ہو
33:53آوارہ ہو
33:55لیکن خاندانی ہو تو چلتا ہے
33:57یہ کونسی منطق ہے
33:59منطق نہیں سچائی ہے میہ یہ
34:01ہڈی بوٹی دیکھ کے شادی کی جاتی ہے
34:03اور تعلیم و تربیت کچھ نہیں ہوتی
34:05بس مجھے کچھ نہیں پتا
34:07دیکھیں آپا
34:09عائشہ جتنی آپ کو عزیز ہے نا
34:11اتنی ہی مجھے بھی عزیز ہے
34:13میں مانتا ہوں کہ آپ ماں ہیں
34:17ماں کے دل میں عورات کے لیے بہت سے خشات ہوتے ہیں
34:19لیکن آپا
34:21مولاد کے بہتر مستقبل کے لیے
34:23ماباب کو اپنی ذات سو پر اٹھ کے سوچنا پڑتا ہے
34:25تاکہ ان کا مستقبل سمجھ سکے
34:27دیکھو بھی
34:29تم اچھی طرح سے جانتے ہو
34:31کہ میں نے عائشہ کے لیے ہمیشہ
34:33بہتر سے بہتر پسند کیا ہے
34:35تو پھر میں دانیال سے اس کی شادی کیسے کر دوں
34:37صرف اس لیے کہ وہ احمد بھائی کا بیٹا ہے
34:39یہ کیا کہہ رہی ہیں آپ
34:41میں وہ ہی کہہ رہی ہوں جو میں محسوس کر دوں
34:43اور تم مجھے ایک بات بتاؤ
34:45کہ تم اس حدر کیوں اسرار کر رہے ہو
34:47دانیال اور عائشہ کی شادی پر
34:49کہ اگر وہ میرے سبی بیٹی بھی ہوتی
34:51تب بھی میں یہی فیصل کر دوں
34:53انہیں آپا تعلیم جو ہوتی ہے
34:55وہ انسان کا ایک ایسا زیور ہوتی ہے
34:57جو ساری زندگی اس کے کام آتا ہے
34:59تعلیم اور عمل انسان کو بہت اوپر پہنچا دیتی ہے آپا
35:03چھوڑو میاں سب کتابی باتیں ہیں
35:05اچھا تو یہ کتابی باتیں ہیں
35:07اور آپ ان باتوں کو بھول سکتی ہیں
35:09آپا یہی سب باتیں تو اببہ نے ہمیں سکائی تھی نا
35:11ٹھیک ہے
35:13ٹھیک ہے
35:15اگر آپ یہ سمجھتی ہیں کہ دانیال
35:17آئیشہ کے قابل نہیں ہے
35:19تو آپ یہ بات جا کے آئیشہ سے خود کہہ دیں
35:21میں اب اس ہی رجت میں پڑھنا نہیں چاہتا ہوں
35:23شادی آئیشہ نے کرنی ہے
35:25ہم آپس میں خامقہ میں کیوں بحث کریں
35:27وہ تو میرے وقوف ہے
35:29خامقہ جذباتی ہو کے سوچ رہی ہے
35:31ہاں
35:33تو آپ غیر جذباتی ہو کے اسے سمجھا دیجئے
35:35میں بھی دیکھتی ہوں کہ وہ میرا کہنا کیسے نہیں مانتی ہے
35:39اب آپ ٹھیک نہیں کر رہی ہیں
35:43مجھے برا لگے گا
35:45اور مجھے برا لگے گا اگر دانیال میرا داماد بن گیا تو
35:47جیسے آپ کی مرسی
36:01میں کیا
36:03ہم نہیں نہیں مان رہی ہے
36:05آئیشہ
36:07یہ کیا کہہ رہی ہو تو
36:09سارے کارڈز بٹ چکے
36:11شادی کی ساری تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں
36:13اگر یہ شادی نہیں ہوئی تو
36:15ہماری کتنی بدنامی ہو گئی
36:17ابھی تو یہ بات صرف چند لوگ جانتے ہیں
36:21اس کے بعد تو سب کو پتا چل جائے گا
36:23میں کیا کروں دانیال
36:25امی کی سوئی
36:27تواف زادے پر اکتی ہوئی
36:29صبح سے مامو ان کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں
36:33میں نے بھی بہت کوشش کی
36:35لیکن وہ کسی کی بھی بات سننے کو تیار نہیں ہے
36:37یہ بات سچ ہے
36:39کہ میری ماں کا تعلق
36:41ایک قابل احتراز جگہ سے تھا
36:43لیکن ایشہ
36:45تم یقین کرو
36:47ڈیٹ سے شادی کے بعد
36:49انہوں نے مڑ کر بھی اس جگہ کو دوبارہ نہیں دے
36:51میں سمجھ سکتی ہوں
36:53دانیال ایک ماں کو لے کے
36:55حالات کے جذبات کیا ہوتا ہے
36:57تم آنٹی کو سمجھاؤ نا
36:59اور مجھ سے کہو
37:01تو میں آ کر دوبارہ بات کرلوں آنٹی سے
37:03ارے نہیں
37:05جب وہ ہماری بات نہیں سن رہی تو
37:07آپ کی بات کیسے مانیں گی
37:09میں جانتی ہوں اپنی ماں کو
37:11ایک بار اگر کوئی بات ٹھان لیں
37:13تو وہ ان کے دل سے کوئی بھی نہیں نکال سکتا
37:15تو کیا ہماری شادی نہیں ہوگی
37:21پتہ نہیں
37:23میں تو خود تذبذب کا شکار ہوں
37:25ایک انجانہ سے خوف مجھ پہ غالب آجاتا ہے بار بار
37:27بار بار
37:33خیر تم
37:35تم پریشان مت ہو
37:37میں اس مسئلے کا کوئی نہ بے حل نکال لوں گا
37:39دانیال
37:41جو کچھ بھی کرنا ہے پلیز جلدی کریں
37:43وقت بات کام ہے
37:45میں ایک بار پھر کوشش کرتی ہوں
37:47امی کو اپنی بات سمجھانے کی
37:49ہاں
37:51اللہ حافظ
37:53موسیقی
38:03موسیقی
38:05موسیقی
38:07موسیقی
38:09تو آنتی آپ
38:11دو ٹوک الفاظ میں منا کرتے ہیں
38:13موسیقی
38:15موسیقی
38:17موسیقی
38:19موسیقی
38:21موسیقی
38:23موسیقی
38:25پڑھ
38:37آنٹی مجھے معاف کر دے
38:38میرے ضمیر نے گوارا نہیں کیا
38:41کہ میں کوئی بھی بات آپ سے چھپا
38:42اس لئے جو سچ تھا
38:44میں نے آپ کو بتا دیا
38:45آپ بہت اچھے لوگ ہو
38:49اس لئے
38:51دانیال کے امی کی جو بھی بات ہے
38:54میں نے آپ کو بتا دی
38:56پیٹا
38:58تم نے تو یہ بات بتا کر
39:00ہم پر بہت بڑا احسان کیا ہے
39:02اس لئے کہ اگر تم ہمیں نہ بتاتی
39:04تو ہمیں تو زندگی بھر بتا نہ چکتا
39:06کہ دانیال کی ماں کہاں سے ہیں اور کون ہے
39:08تو آنٹی آپ
39:09دو ٹوک الفاظ میں منہ کرتے ہیں
39:12اے بیٹا میں تو منہ کر چکی ہوں
39:14لیکن ایسے پتہ نہیں کیوں
39:16شادی پر اڑی بھی
39:17اے کیا گھول کے پہلا دیا دانیال نے
39:21اتنا سمجھاتی ہوں
39:23اتنا سمجھاتی ہوں
39:23اس کی کوئی سمجھ میں نہیں آتا
39:25شاینا
39:34بیٹا تم ہی سمجھاو نا آئیشہ کو
39:38بہت نہیں کیوں اس شادی پر سرار کر رہی ہے
39:40آنٹی میں کھا سمجھا ہوں
39:44آپ احسان مامو کو کہیے نا
39:49شاید ان کی بات مان جائیں
39:50اس آنٹ سے کیا کہوں بیٹا
39:53وہ تو خود آئیشہ کی زبان بول رہے ہیں
39:55وہ چاہتے ہیں کہ دانیال اور آئیشہ کی شادی ہیں
39:58اسی لیے کہ دانیال احسان مامو کے دوست کا بیٹا ہے
40:07ہاں شاید
40:09لیکن میں تو ایک بات سمجھ میں نہیں آتی ہے کہ جب یہ بات سب کو پتا ہے
40:14تو پھر اس شادی پہ اسرار کیوں
40:16ایک تو دانیال اور احمد بھائی نے ام سے بڑا دھوکہ کیا
40:20اتنا بڑا چھوٹ بولا ہوا ہے ساتھ
40:21اور پھر آپ وہ موسیر ہیں کہ ہم یہ شادی ہونے دیں
40:24مجھے کسی توایر کی سمدھا نہیں پرنا
40:29آپ بلکو ٹھیک کہہ رہے ہیں
40:32اور آپ کو کسی قسم کا پریشر لینے کی ضرورت بلکو نہیں ہے
40:35ہری بٹا کو میرا ساتھ دے تب نا
40:38یہاں تو الٹر لوگ مجھے کو سمجھا رہے ہیں
40:40آنتی اکر
40:43آپ اپنی بات پر ڈٹی رہی نہ
40:46تو مجھے نہیں لگتا یہ شادی ہو پائے گی
40:48ہاں شاید
40:51لیکن تمہیں تو پتایا احشا کتنی زدی ہے
40:54وہ کہتی ہے کہ زندگی مجھے گزارنی ہے آپ کیوں پریشان ہو
40:57مجھے تو ایک بات کھائے جا رہی ہے کہ
41:04اپنے ہونے والے شوہر کی باتوں میں آکے وہ میرے خلاف جا رہی ہے
41:07ابھی سے اس کا یہ حال ہے تو شادی کے بعد کیا ہوگا
41:13یہ تو بہت ہی خطرناک بات ہے
41:21آہشا کو تو سچال والے اپنی مٹھی میں کر لیں گے
41:26اگر وہ آج آپ کی بات نہیں سنگلی تو کل کیسے سنے گی
41:29یہ تو ہے
41:32چینہ مجھے تمہاری دوست ہے جس کی تم نے پکچر ایڈٹ کروانے کے لئے دی تھی
41:50میرے ایک دوست اسے جھونڈتا ہوا کر آجی سے یہاں پہ آجی
41:53اسے کون جھونڈتا ہے
41:54اسے محبت کرتا ہے
41:56ساری سندگی کبھی اپنے دامن کو حالودہ نہیں ہونے لیا
42:02میرے یقین کی
42:03میں دراصل خالدہ سے دوبارہ شادی کرنا چاہتا ہوں
42:16کیوں میلی یہ سزا

Recommended