Wo Konsi Aurat Ha Jo Har Waqat Zina Kar Sakti Ha_

  • last week
Today We Will Share With You a Beautiful Video About (Wo Konsi Auraten hain Jinko Zina ki Saza Muaf he By Darwaish Tv).It is a pack of Pure Inforamtion and You will also learn many things after watching this Complete video so Don’t Forget to fully watch

Category

🎵
Music
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:02رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
00:05قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے
00:09جو شخص اپنی بیوی کو بستر پر بلائے اور وہ انکار کر دے
00:13تو اللہ تعالیٰ اُس سے نراض رہتا ہے
00:16یہاں تک کہ شوہر بیوی سے راضی ہو جائے
00:19پھر فرمایا جب کوئی مرد بیوی کو حاجت کے لیے بلائے
00:23تو اُس پر لازم ہے کہ اگر وہ روٹی بنا رہی ہے
00:26تو وہ روٹی کو بھی چھوڑ دے
00:28نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا
00:32جب کوئی عورت اپنے شوہر کے بستر کو چھوڑ کر چلی جائے
00:36تو فرشتے اُس وقت تک اُس پر لانت کرتے ہیں
00:39جب تک کہ وہ واپس نہ آجائے
00:41ایک دفعہ حضرت علی رضی اللہ تعالی آنہوں سے پوچھا گیا
00:45کہ وہ کون سی عورت ہے جن پر زنا بلکل معاف ہے
00:48ان پر زنا کی حد نہیں لگتی
00:50چاہے وہ جتنا مرضی زنا کریں
00:52لیکن وہ اللہ کے نزدیک بے کسور ہوتی ہیں
00:55زنا کی سزا ان کو بلکل معاف ہے
00:58دوستو ایک دفعہ ایک عورت حضرت علی رضی اللہ تعالی آنہوں کے دربار میں حاضر ہوئی
01:03کہنے لگی
01:04اے علی آپ شیرِ خدا ہیں
01:06نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو علم کا دروازہ کہا ہے
01:11میں آج آپ کی خدمت میں ایک سوال لے کر آئی ہوں
01:14آپ مجھے اس کا جواب دیجئے
01:17کیونکہ مجھے اس سوال کا جواب بڑی شدہ سے درکا
01:20حضرت علی رضی اللہ تعالی آنہوں نے فرمایا
01:23اے عورت تم نے سچ کہا ہے
01:25مجھے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بقائدہ یہ بات کہی تھی
01:29کہ میں علم کا دروازہ ہوں
01:31تم پوچھو کیا پوچھنا چاہتی ہو
01:33تا کہ میں تمہیں اس کا جواب دوں
01:36اور تمہارے دل کو اعتمانان ہو
01:38وہ عورت کہنے لگی کہ میں ایک شخص سے محبت کرتی ہوں
01:42وہ بھی مجھ سے بے حد محبت کرتا ہے
01:44میری یہ محبت پاکیزہ ہے
01:46وہ شخص مجھے چھونے کی کوشش کرتا ہے
01:49اور میرے جسم کی جانب اپنا ہاتھ بڑھاتا ہے
01:52اور مجھے چھو کر اپنی نفسانی خواہش پوری کرنا چاہتا ہے
01:56اے علی میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں
01:58کہ اگر وہ میرے جسم کو چھو کر اپنی نفسانی خواہش کو پورا کر لے
02:02اپنی نفس کی آگ کو مٹا لے
02:04تو کیا یہ جائز ہے
02:06کیا میں اس کے ساتھ اپنے جسم کو ہاتھ لگانے کی اجازت دے دوں
02:10کیا ہم بغیر شادی کے بھی ہم بستری کر سکتے ہیں
02:14حضرت علی رضی اللہ عنہ سے یہ سوال پوچھا گیا
02:17تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا
02:20محبت وہ ہوتی ہے جس میں ایک انسان دوسرے انسان کی عزت کرے
02:24عدب محبت کا پہلا مرتبہ ہے
02:27اگر کوئی آدمی دوسرے کی عزت اور احترام کرتا ہے
02:31تو سمجھ جاؤ وہ اس سے محبت کرتا ہے
02:34اگر تم سے محبت کا دعویٰ کرنے والا تمہیں چھونا چاہتا ہے
02:38اور تم سے اپنی جسمانی خواہش کو پورا کر کے
02:41نفس کی آگ کو مٹانا چاہتا ہے
02:44تو اس میں مفاد کا رشتہ ہے
02:46اس میں محبت کا دور دور تک نام و نشان نہیں
02:49حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بارگاہ میں ایک فقیر حاضر ہوتا ہے
02:54یہ فقیر کئی دنوں کا بھوکا تھا
02:57آپ رضی اللہ عنہ سے عرض کرنے لگا
03:00میں کئی دنوں کا بھوکا ہوں
03:02لہٰذا مجھے کھانے کے لئے کچھ دیا جائے
03:04حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے کو گھر سے پوچھنے کے لئے بھیجا
03:09کہ گھر میں کچھ کھانے کے لئے ہے بھی کہ نہیں
03:12وہ بچہ گھر جا کر اپنی والدہ سے کہتا ہے
03:15تو والدہ جواب دیتی ہے کہ گھر میں صرف پانچ درہم مجود ہیں
03:19یہ بچہ واپس آ کر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بتاتا ہے
03:23کہ گھر میں صرف پانچ درہم مجود ہیں
03:26حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
03:28کہ گھر جا کر اپنی والدہ سے وہ پانچ درہم لے آؤ
03:31اور اس فقیر کو دے دو
03:33یہ بچہ گھر جا کر وہ درہم لے آتا ہے
03:36والدہ کہتی ہے کہ اپنے والد کو بتا دینا
03:39کہ گھر میں کھانے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے
03:42یہ بچہ وہ پانچ درہم فقیر کو دے دیتا ہے
03:45اور والد سے آ کر کہتا ہے
03:47والدہ نے کہا ہے کہ گھر میں کچھ بھی نہیں ہے
03:50حضرت علی رضی اللہ عنہ وہاں سے نکلتے ہیں
03:53تا کہ کھانے کا انتظام کیا جائے
03:55حضرت علی رضی اللہ عنہ باہر دیکھتے ہیں
03:58تو ایک یہودی اونٹ بیچ رہا تھا
04:01حضرت علی رضی اللہ عنہ اس کے قریب جا کر اس سے پوچھتے ہیں
04:05کہ اس کی کیا قیمت ہے
04:07یہودی کہنے لگا
04:08اگر آپ آج ہی اس کی قیمت ادا کرو گے
04:11تو اس کی قیمت ایک سو درہم ہے
04:13لیکن اگر اس کی قیمت چھ روز بعد ادا کرو گے
04:16تو اس کی قیمت ایک سو چالیس درہم ہو گی
04:19اس کے جواب میں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا
04:22میرے پاس اتنی رقم تو نہیں ہے
04:25لہٰذا میں تمہیں چھ روز بعد اس کی قیمت ادا کروں گا
04:28اس لئے تم یہ اونٹ مجھے ایک سو چالیس درہم میں دے دو
04:32حضرت علی رضی اللہ عنہ اس یہودی سے اونٹ کو خرید کر
04:36بازار کا روک کرتے ہیں
04:38تا کہ اس اونٹ کو فروخت کر کے
04:40گھر کا سامان خرید آ جائے
04:42بازار میں لوگ اس اونٹ کو دیکھ کر جمع ہو جاتے ہیں
04:45اس کی نلامی کا سلسلہ شروع ہوتا ہے
04:48ایک سو درہم سے لے کر دو سو درہم تک
04:50اس کی بولی لگائی جاتی ہے
04:52حضرت علی رضی اللہ عنہ
04:54اس اونٹ کو دو سو درہم میں فروخت کر دیتے ہیں
04:57اس کے بعد یہودی کے گھر جاتے ہیں
05:00اور اسے ایک سو چالیس درہم پیش کرتے ہیں
05:03یہ یہودی کہنے لگا
05:04اگر آپ نے آج ہی اس کی قیمت ادا کرنی تھی
05:07تو اس اونٹ کو سو درہم میں خرید سکتے تھے
05:10حضرت علی رضی اللہ عنہ نے یہودی سے فرمایا
05:13مجھے اس چیز کی خبر نہیں تھی
05:15کہ میں آج ہی اس اونٹ کو فروخت کرنے میں کامیاب ہو جاؤں گا
05:19اس لیے میں اب تمہیں ایک سو چالیس درہم دوں گا
05:22اس کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ گھر جاتے ہیں
05:26اور اپنی بیوی کو ساٹھ درہم دیتے ہیں
05:29بیوی یہ دیکھ کر حیران ہوتی ہے
05:31اور کہنے لگی
05:32میرے پاس تو پانچ درہم تھے
05:34جو میں نے آپ کے کہنے پر اس فقیر کو دے دیئے
05:37اب یہ ساٹھ درہم کہاں سے آئے
05:39حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
05:42کیا تمہیں اللہ پر توکل نہیں ہے
05:45خواتینوں حضرات حضرت علی رضی اللہ عنہ کا
05:48اللہ پر اس قدر یقین تھا
05:50کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے تھے
05:53کہ رزق انسان کو موت کی طرح تلاش کرتا ہے
05:56اب ہم بات کریں گے
05:57کہ وہ کون سے تین لوگ ہیں
05:59جن پر زنا حرام ہے
06:00وہ کون سی عورتیں ہیں
06:02جن سے نکاح نہیں کیا جا سکتا
06:04یہ واقعہ کچھ یوں ہے
06:06کہ ایک دن حضرت علی رضی اللہ عنہ
06:08مدینے کے بزار سے گزر رہے تھے
06:11حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دیکھا
06:13کہ چند لوگ ایک عورت کو گسیٹتے ہوئے لے جا رہے ہیں
06:17وہ عورت چیخ و پکار کر رہی تھی
06:19جب حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس کو دیکھا
06:22تو آپ رضی اللہ عنہ نے ان لوگوں سے پوچھا
06:25اس عورت نے ایسا کیا جرم کیا
06:27جو تم اس عورت کو گسیٹ کر لے جا رہے ہو
06:30ان لوگوں نے حضرت علی سے کہا
06:32کہ اس عورت نے بدکاری یعنی زنا کیا ہے
06:35جبکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حکم دیا ہے
06:38کہ اس عورت کو سنگسار کر دیا جائے
06:41جب حضرت علی رضی اللہ عنہ نے
06:43ان لوگوں کے موں سے یہ بات سنی
06:45آپ رضی اللہ عنہ نے اس عورت کو ان کے ہاتھوں سے چھین لیا
06:49فرمانے لگے اب تم یہاں سے چلے جاؤ
06:52کوئی بھی آدمی اس عورت کو سنگسار نہیں کر سکتا
06:55حضرت علی رضی اللہ عنہ کو گسے میں دیکھتے ہی
06:58وہ لوگ وہاں سے چلے گئے
07:00یہ لوگ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچے
07:04اور انہیں سارا معاملہ بتایا
07:06کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے
07:09اس کو سنگسار کرنے سے روک دیا ہے
07:11جبکہ عورت بھی ان کے پاس ہے
07:14انکر حضرت عمر رضی اللہ عنہ سوچ میں پڑ گئے
07:17سوچنے لگے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اگر ایسا کیا ہے
07:21تو یقینا کوئی نہ کوئی اس میں راز پشیدہ ہے
07:24یا کوئی بات ہے جو حضرت علی رضی اللہ عنہ جانتے تھے
07:29حضرت عمر رضی اللہ عنہ جانتے تھے
07:32نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو علم کا دروازہ کہا ہے
07:36انہیں یقین تھا کہ اس کی کوئی نہ کوئی وجہ ہے
07:39حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے غلام کو بیجا
07:43حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بلا کر لائے
07:46غلام حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بلا کر لائیا
07:49حضرت علی رضی اللہ عنہ جب پہنچے
07:52تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا
07:55اے علی ایسی کیا وجہ ہوئی
07:57کہ تم نے ایک ذانی عورت کو سنگسار کرنے سے روک دیا
08:01آپ نے فرمایا کیا آپ کو یاد نہیں
08:03کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا
08:06کہ تین لوگوں کے اوپر سے کلم کو اٹھایا جاتا ہے
08:09کاتبین ان کے ایمال نہیں لکھتے
08:12تین لوگ ہر گناہ سے آری ہوتے ہیں
08:14ایک وہ جو آدمی سویا رہے
08:16یہاں تک کہ وہ بیدار ہو جائے
08:18اگر سوتے ہوئے اس آدمی کے ساتھ کوئی فیل ہو جائے
08:21تو اس آدمی پر کچھ گناہ نہیں
08:23کیونکہ وہ آدمی دنیا سے بے پرواہ ہوتا ہے
08:26دوسرا وہ نابالگ
08:28یہاں تک کہ وہ بالگ ہو جائے
08:30یعنی نابالگ بچے پر کسی بھی قسم کا کوئی گناہ نہیں ہوتا
08:34تیسرا وہ جو دیوانہ اور درویش ہو
08:37جسے دنیا کی کوئی خبر نہ ہو
08:39حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا
08:41اے علی مجھے یاد آ گیا
08:43بے شک آپ نے ٹھیک کہا ہے
08:45اس کے جواب میں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا
08:48اے امیر المومنین
08:49اس عورت کو کبھی کبھی پاگلپن کی دوریں پڑتے ہیں
08:52وہ اپنے ہوش کو بیٹھتی ہے
08:54ہو سکتا ہے جس آدمی نے اس کے ساتھ گناہ کیا ہے
08:57اس نے اس عورت کے دیوانہ پن کا فائدہ اٹھایا ہو
09:01یہ سنکر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے
09:03اس عورت کو رہا کرنے کا حکم دیا
09:06علماء اکرام کے مطابق
09:08اس عورت سے نقا کرنا جائز نہیں
09:10جو سانی ہو
09:12اللہ تعالی نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو
09:15انتہا کی زہانت سے نوازا تھا
09:17ایک عورت کے کسی مرد سے ناجائز تعلقات تھے
09:20اس عرصے میں اس عورت کی شادی دوسرے شخص سے ہو گئی
09:24شادی کی رات عورت نے ایک منصوبہ بنایا
09:27سہاگ رات کو اس عورت نے اپنے آشنا کو کمرے میں داخل کیا
09:31جب اس کا خامد نزدیک آنے لگا
09:33تو عورت کے آشنا نے نکل کر حملہ کر دیا
09:36دونوں میں لڑائی ہوئی نتیجہ
09:38جب عورت نے آشنا کو قتل دیکھا
09:41تو وہ خوف زدہ ہو گئی
09:43اس نے موقع پا کر خامد کے سر پر کاری ضرب لگائی
09:46چنانچہ وہ بھی ہلاک ہو گیا
09:48صبح کو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے یہ فیصلہ سنایا
09:52کہ عورت کے آشنا کا قصاص عورت سے لیا جائے
09:55اور اس کے خامد کے قتل کے جرم میں
09:57اس عورت کو قتل کر دیا جائے

Recommended