• 3 months ago
السلسلة الصحيحة
کتاب: متفرقات
باب: متفرقات
حدیث نمبر: 3702

عَنْ أَخْشَنِ السَّدُوسِيِّ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ! أَوْ قَالَ: وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ! لَوْ أَخْطَأْتُمْ حَتَّى تَمْلَأَ خَطَايَاكُمْ مَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ثُمَّ اسْتَغْفَرْتُمُ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ لَغَفَرَ لَكُمْ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ! أَوْ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ! لَوْ لَمْ تُخْطِئُوا لَجَاءَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ بِقَوْمٍ يُخْطِئُونَ ثُمَّ يَسْتَغْفِرُونَ اللهَ فَيَغْفِرُ لَهُمْ.

ترجمہ:
) اخشن سدوسی رحمہ اللہ سے مروی ہے، انہوں نے كہا: میں انس بن مالك ؓ كے پاس آیا۔ انہوں نے كہا كہ: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا فرما رہے تھے: اس ذات كی قسم جس كے ہاتھ میں میری جان ہے! یا فرمایا: اس ذات كی قسم جس كے ہاتھ میں محمد ﷺ كی جان ہے! اگر تم اتنی خطائیں كرو كہ زمین و آسمان كا خلا پر ہو جائے، پھر تم اللہ عزوجل سے استغفار كرو تو وہ تمہیں بخش دے گا

۔ اس ذات كی قسم جس كے ہاتھ میں محمد كی جان ہے! یا فرمایا: اس ذات كی قسم جس كے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تم خطائیں نہ كروتو اللہ عزوجل ایسی قوم كو لے آئے گا جو خطائیں كرے گی، پھر اللہ سے استغفار كریں گی، اور اللہ تعالیٰ انہیں بخش دے گا۔

الصحيحة رقم (1951) مسند أحمد رقم (13006)




حدیث کی وضاحت:
متفرقات کتاب کی اس حدیث میں، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ سے ایک عظیم بات نقل کرتے ہیں جس میں اللہ تعالیٰ کی بے پناہ مغفرت اور رحمت کا ذکر ہے۔ حدیث کا خلاصہ یوں ہے:

اللہ تعالیٰ بے پناہ مغفرت کرنے والا ہے: چاہے آپ کی گناہوں کی تعداد کتنی ہی زیادہ کیوں نہ ہو، اگر آپ سچے دل سے توبہ کریں اور اللہ تعالیٰ سے بخشش مانگیں تو وہ آپ کو ضرور معاف کر دے گا۔
اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے: اگر آپ خطائیں نہ بھی کریں تو اللہ تعالیٰ ایسی قوم بھیج دے گا جو خطائیں کرے گی اور پھر توبہ کر کے اللہ کی مغفرت حاصل کرے گی۔
حدیث کی اہمیت:

یہ حدیث ہمیں مایوسی سے بچنے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت پر ہمیشہ امید رکھنے کی تلقین کرتی ہے۔ یہ ہمیں توبہ اور استغفار کی اہمیت بھی بتاتی ہے اور ہمیں گناہوں سے دور رہنے کی ترغیب دیتی ہے۔




اللہ تعالیٰ بے پناہ مغفرت کرنے والا ہے: چاہے آپ کی گناہوں کی تعداد کتنی ہی زیادہ کیوں نہ ہو، اگر آپ سچے دل سے توبہ کریں اور اللہ تعالیٰ سے بخشش مانگیں تو وہ آپ کو ضرور معاف کر دے گا۔
اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے: اگر آپ خطائیں نہ بھی کریں تو اللہ تعالیٰ ایسی قوم بھیج دے گا جو خطائیں کرے گی اور پھر توبہ کر کے اللہ کی مغفرت حاصل کرے گی۔
حدیث کی اہمیت:

یہ حدیث ہمیں مایوسی سے بچنے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت پر ہمیشہ امید رکھنے کی تلقین کرتی ہے۔ یہ ہمیں توبہ اور استغفار کی اہمیت بھی بتاتی ہے اور ہمیں گناہوں سے دور رہنے کی ترغیب دیتی ہے۔

مختلف زبانوں میں ترجمہ:


انگریزی:

Narrated `Ukashah bin Mihsan: I entered upon Anas bin Malik and he said, "I heard the Prophet (ﷺ) saying, 'By the One in Whose Hand my soul is! Or he said, 'By the One in Whose Hand Muhammad's soul is!' If you were to sin so much that your sins filled up the space between the heaven and the earth, then you asked Allah for forgiveness, He would forgive you. By the One in Whose Hand Muhammad's soul is! Or he said

Category

📚
Learning

Recommended