The reign of Bahram Shah Ghaznavi | بہرام شاہ غزنوی کا عہد حکومت

  • 4 months ago
The reign of Bahram Shah Ghaznavi | Bahram Shah Ghaznavi | Bahram Shah's invasion of India | Bahram Shah's fight with Muhammad Bahelam | Ghazni Empire | History of world

بہرام شاہ غزنوی کا عہد حکومت | بہرام شاہ غزنوی | بہرام شاہ کا ہندوستان پر حملہ | بہرام شاہ کی محمد باہیلم سے معرکہ آرائی | غزنی سلطنت | تاریخ | تاریخ عالم


بہرام شاہ غزنوی کا عہد حکومت

بہرام شاہ کی پیدائش 1084ء میں غزنی میں ہوئی بہرام شاہ کے والد سلطان مسعود ثالث غزنوی تھے جبکہ والدہ گوہر خاتون تھیں جو سلجوقی سلطان احمد سنجر کی بہن تھیں۔ بہرام شاہ بڑے رعب دار اور شان و شوکت والا حکمران تھا۔ علما، فضلاء اور فقیروں کی صحبت میں بیٹھنا پسند کرتا تھا تاکہ اُن سے اچھی عادات سیکھ سکے وہ ہر پڑھے لکھے اور ماہر فن شخص کی قدر کیا کرتا تھا۔ بہرام شاہ کی علم دوستی اور اِنسان شناسی کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ اُس کے عہدِ حکومت کے بڑے بڑے مصنفین نے اپنی تصانیف اُسی کے نام پر معنون کی ہیں۔ حضرت شیخ نظامی کی شہرۂ آفاق مثنوی مخزن الاسرار بھی بہرام شاہ کے نام پر معنون کی گئی ہے اِسی عہد کے ایک مشہور شاعر سید حسن غزنوی نے بہرام شاہ کے جلوس کی تہنیت میں ایک قصیدہ لکھا تھا 1143ء سے 1146ء کے وسطی زمانہ میں وزیر غزنوی  ابوالمعالی نصر اللہ نے کلیلہ و دمنہ کا عربی زبان سے فارسی زبان میں پہلی بار ترجمہ کیا جو بہرام شاہ کو منسوب کیا گیا جب بہرام شاہ کا زمانہ آیا تو سلطنت غزنویہ  اپنے دورِ زوال سے گزر رہی تھی اور سلطنت غزنویہ  سلجوقی سلطنت کی باجگزار تھی بہرام شاہ نے جب 512ھ  بمطابق 1117ء  میں  ہندوستان پر حملہ کیا تو اپنا بڑا بیٹا دولت شاہ مرو کے دربارِ سلجوقی میں بھیج دیا تاکہ وہ وہاں سلطنت غزنویہ کی جانب سے محبوس زندگی بسر کرے بہرام شاہ نے اپنے عہدِ حکومت میں متعدد بار ہندوستان پر حملہ کیا اور ہر بار ہندوستان کے باغیوں اور سرکشوں کو شکست فاش دے کر اُن کو اُن کے اَعمال کے مطابق سزا دی۔ بہرام شاہ نے پہلی بار 512ھ مطابق 1117ء میں  ہندوستان پر لشکرکشی کی اور محمد باہیلم کو 27 رمضان  512ھ  بمطابق 11 جنوری  1119ء کو حراست میں لے لیا محمد باہیلم سلطان ارسلان شاہ غزنوی  کا مقرر کردہ ہندی لشکر کا سپہ سالار تھا اور سلطان  ارسلان شاہ غزنوی کے اِنتقال کے بعد  سلطنت غزنویہ  کی اِطاعت سے منحرف ہوکر مخالفت پر آمادہ ہو گیا تھا۔ چند دِن بعد بہرام شاہ نے محمد باہیلم کا قصور معاف کر دیا اور اُسے دوبارہ ہندی لشکر کا سپہ سالار مقرر کر دیا اور خود واپس غزنی چلا آیا

Recommended