Yeh zamee'n chaand sitaron ka badal kaisey ho - Ashfaq Hussain

  • 7 years ago
یہ زمیں چاند ستاروں کا بدل کیسے ہو - اشفاق حسین

اشفاق حسین (ٹورنٹو، کینیڈا) کا کلام:

یہ زمیں چاند ستاروں کا بدل کیسے ہو
سوچتا میں بھی بہت کچھ ہوں، عمل کیسے ہو
صورت حال بدل جاتی ہے اک لمحے میں
آدمی اپنے ارادوں میں اٹل کیسے ہو
کن درختوں سے لگا رکھی ہے امیدِ ثمر
شاخ ہی جب نہ ہو سر سبز تو پھل کیسے ہو
سوچتے کچھ ہیں، عمل کچھ ہے، نتیجہ کچھ ہے
ایسی صورت میں کوئی مسئلہ حل کیسے ہو
درد سے کوئی تعلق، نہ علاقہ غم سے
صرف لفظوں کے برتنے سے غزل کیسے ہو
ہم نے اک عمر گزاری ہے اسی الجھن میں
یعنی اظہارِ محبت میں پہل کیسے ہو
عشق میں ہم تو نکمے ہیں بقولِ غالب
ہم سے تعمیر کوئی تاج محل کیسے ہو
میرے محبوب کا اردو سے تعلق ہی نہیں
مینوں آندی نہیں پنجابی تے گل کیسے ہو

Ashfaq Hussain (Canada) ki ghazal "yeh zamee'n chaand sitaaro'n ka badal kaisey ho"

Recommended