There is no justification for Nawaz Sharif to remain as PM as his crimes have been exposed by JIT.

  • 7 years ago
There is no justification for Nawaz Sharif to remain as PM as his crimes have been exposed by JIT.

جے آئی ٹی رپورٹ اور عمران خان کی کامیابی
تحریر انور لودھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دس جولائی واقعی عمران خان کے لیے بڑا دن ہے. ایک عظیم فتح. جس نظام کو کرپشن سے پاک کرنے کا علم اٹھائے وہ کارزار سیاست میں 20 سال سے بھٹک رہا تھا اس بد عنوان نظام کا ایک بہت بڑا مہرہ نوازشریف عدالت عظمی میں پٹنے کے قریب ہے. جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے، اور بظاہر ناقابل تردید ثبوتوں کے ساتھ شریف خاندان کو مجرم ٹہرا دیا ہے. کیا یہ مکمل فتح ہے؟ ہر گز نہیں. یہ فیصلہ کن معرکہ نہیں ہے.. یہ پانی پت کے میدان کی کوئی فیصلہ کن جنگ بھی نہیں، یہ خندقوں کی جنگ ہے.. سٹیٹس کو ایک خندق سے پسپا ہو گا تو دوسری خندق میں پناہ لے لے گا. جب تک اس طرح کی تمام خندقیں فتح نہیں ہوتیں عمران خان کا نظام بدلنے اور سٹیٹس کو کو مکمل شکست سے دوچار کرنے کا خواب پورا نہیں ہوگا

نون لیگ ہتھیار ڈالنے کے موڈ میں نظر نہیں آتی. ڈالے کیوں؟ یہ ان کی بقا کا مسئلہ ہے۔ جب پارٹی نظریے کی بجائے شخصیت کے گرد گھومتی ہے تو شخصیت کے ساتھ پارٹیاں بھی ختم ہو جاتی ہیں. اصغر خان کی تحریک استقلال اصغر خان کے جانے بعد ختم ہو گئی. قاف لیگ مشرف کے بعد بکھر گئی. کنونشن لیگ ایوب خان کے بعد تحلیل ہو گئی. اگر نوازشریف کے ساتھ مریم نواز، حسن، حسین نواز اور شہباز شریف بھی سپریم کورٹ میں مجرم ٹھہرا دیے گئے تو نون لیگ بھی تاش کے پتوں کی طرح بکھر جائے گی. الیکٹیبلز بھی چھوڑ جائیں گے. اس لیے وہ لڑیں گے. آخری دم تک فائٹ بیک کریں گے

اگرچہ نون لیگ کے چار صف اول کے راہنماؤں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد پریس کانفرنس کی لیکن اس دفعہ دلائل کے محاذ پر کم بیک آسان نہیں ہے. جے آئی ٹی رپورٹ کو عمران نامہ یا طوطا مینا کی کہانی کہہ کر رد کرنا ان کے کام نہیں آئے گا. جے آئی ٹی نے جو ٹھوس شواہد پیش کیے ہیں ان کو جوابی کاغذات اور منی ٹریل کے ساتھ رد کرنا ہوگا. لیکن ان کے پاس بظاہر کہنے کو کچھ نہیں ہے. احسن اقبال صاحب نے الزام لگایا کہ جے آئی ٹی نے انکے خلاف سازش کی ہے. کون سی سازش اور کس کی سازش؟ اس پر انہوں نے کچھ نہیں کہا. البتہ سی پیک اور ترقیاتی کاموں سے جذباتی کرنے کی کوشش ضرور کی. ہر وقت جمہوریت کا راگ الاپ نے والے احسن اقبال صاحب بہت پڑھے لکھے انسان ہیں لیکن کیا وہ اس بات کو منطقی طور پر جھٹلا سکتے ہیں کہ جمہوری ریاستوں میں کرپشن کو برداشت نہیں کیا جا تا. کیا کسی جمہوری ملک میں وزیر اعظم کے منصب پر فائز کوئی شخص کرپشن کے اتنے ٹھوس ثبوتوں کے باوجود اپنے عہدے پر برقرار رہنے پر اصرار کر سکتا ہے؟ کیا کرپشن کا خاتمہ کیے بغیر س پیک اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات سمیٹے جا سکتے ہیں؟ یقیناً نہیں. اگر سو سی پیک بھی بن جائیں تو اس کے فوائد اشرافیہ اور چند بڑے خاندانوں سمیٹ لیں گے اور عوام ہمیشہ کی طرح ان کا منہ تکتے رہ جائیں گے.
خواجہ آصف نے اسی پریس کانفرنس میں یہ کہہ کر جے آئی ٹی رپورٹ کی اہمیت کم کرنے کی کوشش کی کہ یہ وچ ہنٹنگ ہے انصاف نہیں ہے. اس میں کوئی بات حتمی نہیں اور یہ کہ رحمان ملک کی باتوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے. اور اس امید کا اظہار بھی کیا کہ "یہ کہانی ختم نہیں ہوئی، شروع ہوئی ہے" . اسی طرح شاہد خاقان عباسی نے جےآئی ٹی کے رویہ اور طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کیا اور اسے جمہوریت کے خلاف سازش قرار دیا. بیرسٹر ظفر اللہ نے یہ کہہ کر رپورٹ پر مٹی ڈالنے کی کوشش کی کہ جے آئی ٹی کے لوگ تحریک انصاف کے حمایتی اور میاں اظہر کے رشتہ دار ہیں. وہ معتصب ہیں. ان کی رپورٹ قانونی شہادت پر پوری نہیں اترتی.

اگر بالفرض نون لیگ کے سازش اور جانبداری کے الزامات کو سچ مان بھی لیا جائے تو ان ٹھوس ثبوتوں کا کیا ہوگا جو جے آئی ٹی کے ہاتھ لگ چکے ہیں. اگر یہ ثبوت کسی انڈین یا اسرائیلی نے بھی انہیں تھما دیے ہوں تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے. جب تک نون لیگ کے افلاطون دبئی حکومت کا لیٹر پکوڑے رکھنے والا کاغذ ثابت نہیں کرتے، یا مریم نواز کی نیلسن اور نیسکول کی اونر شپ کو غلط قرار نہیں دلواتے، یا میاں صاحب کی دبئی میں آف شور کمپنی کی ملکیت کو ثبوتوں کے ساتھ باطل قرار نہیں دیتے منی لانڈرنگ کے عفریت سے یہ بچ نہیں سکتے. نون لیگی وزیر اور راہنما بیشک دور کی کوڑیاں لائیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ نوازشریف صاحب اس وقت شدید مشکل میں ہیں اور ان کے گرد گھیرا تنگ ہو چکا ہے. نہ جمہوریت کو خطرے کا ڈراوا دے کر میاں صاحب کے بچاؤ کا کوئی بندوبست ہو سکتا ہے، نہ جے آئی ٹی پر تعصب، جانبداری اور سازش کے الزامات کا کوئی نسخہ کیمیاء ان کو بچا سکتا ہے. نااہلی کا طوفان صرف اور صرف ٹھوس ثبوت اور اصل منی ٹریل دینے سے ہی روکا جا سکتا ہے جو ان کے پاس نہیں ہے. اگر ہوتی تو یہ پہلے ہی دے چکے ہوتے.
(انور لودھی)

Recommended