Allma Munir Abbas chishtiخطبہ سننے کے لیے بیٹھنے کا شرعی طریقہ کیا ہے؟

  • 9 years ago
کیا لڑکا اور لڑکی شادی سے پہلے ایک
دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں؟
جواب : فرمان الہٰی ہے :
فَانْکِحُوْا مَاطَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآءِ.
’’اپنی پسند کی عورتوں سے
نکاح کرو‘‘۔
النساء 4 : 3
یہ پسند دو طرفہ ہو گی، لڑکے کی طرف سے بھی اور لڑکی کی طرف سے بھی، کسی پر اس کی مرضی کے خلاف کوئی فیصلہ ٹھونسا نہیں جا سکتا۔
اﷲ تبارک و تعالیٰ نے ایک اور مقام پر شادی کا مقصد بیان فرمایا :
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَo
’’اور یہ (بھی) اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے جوڑے پیدا کیے تاکہ تم ان کی طرف سکون پاؤ اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کر دی، بے شک اس (نظامِ تخلیق) میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں‘‘۔
الروم، 30 : 21
اس ضمن میں چند احادیث درج ذیل ہیں :
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اﷲِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم : إِذَا خَطَبَ أَحَدُکُمْ الْمَرْأَةَ فَإِنْ اسْتَطَاعَ أَنْ يَنْظُرَ إِلَی مَا يَدْعُوهُ إِلَی نِکَاحِهَا فَلْيَفْعَلْ. قَالَ فَخَطَبْتُ جَارِيَةً فَکُنْتُ أَتَخَبَّاُ لَهَا حَتَّی رَأَيْتُ مِنْهَا مَا دَعَانِي إِلَی نِکَاحِهَا فَتَزَوَّجْتُهَا.
’’حضرت جابر بن عبد اﷲ رضی اﷲ عنہما سے روایت کی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی کسی عورت کو پیغام نکاح دے اگر اس کی ان خوبیوں کو دیکھ سکتا ہو جو اسے نکاح پر مائل کریں، تو ضرور ایسا کرے۔ حضرت جابر کا بیان ہے کہ میں نے ایک لڑکی کو پیغام دیا اور چھپ کر اسے دیکھ لیا یہاں تک کہ میں نے اس کی وہ خوبی بھی دیکھی جس نے مجھے نکاح کی جانب راغب کیا لہٰذا میں نے اس کے ساتھ نکاح کر لیا‘‘۔
أحمد بن حنبل، (164.241) ه، المسند، 3 : 334، رقم : 14626، مؤسسة قرطبة مصر
أبو داؤد، (202.275) ه، السنن، 2 : 228، رقم : 2082، دار الفکر
حاکم (321.405) ه، المستدرک علی الصحيحين، 2 : 179، رقم : 2696، دار الکتب العلمية بيروت
بيهقی (384.458) ه، السنن الکبری، 7 : 84، رقم : 13265، مکتب دار الباز مکة المکرمة
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ أَرَادَ أَنْ يَتَزَوَّجَ امْرَأَةً فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صلی الله عليه وآله وسلم اذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّهُ أَحْرَی أَنْ يُؤْدَمَ بَيْنَکُمَا فَفَعَلَ فَتَزَوَّجَهَا فَذَکَرَ مِنْ مُوَافَقَتِهَا .
’’حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مغیرہ بن شعبہ نے ایک عورت سے نکاح کرنے کا ارادہ کیا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جاؤ اسے دیکھ لو کیونکہ اس سے شاید اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں میں محبت پیدا کر دے۔ انہوں نے ایسا ہی کیا، پھر اس سے نکاح کر لیا، بعد میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس نے اپنی بیوی کی موافقت اور عمدہ تعلق کا ذکر کیا۔‘‘
أحمد بن حنبل، المسند، 4 : 246، رقم : 18179
نسائی، (215.303) ه، السنن الکبری، 3 : 272، رقم : 1865، دار الکتب العلمية بيروت

Recommended